منگل , 25 جمادى الآخر 1447 ہجری (مدینہ منورہ)
/ Tuesday, 16 December,2025

پسنديدہ شخصيات

حکیم مولوی محمود احمد جبل پور

حکیم مولوی محمود احمد جبل پور رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ  ۔۔۔

مزید

مولانا انوار احمد

مولانا انوار احمد (کراچی) رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ  ۔۔۔

مزید

حضرت شیخ ابو علی فضل فارمدی طوسی رحمۃ اللہ علیہ

    فارمد نزدطوس شہر (۴۳۴ھ/ ۱۰۴۳ء۔۔۔۴۷۷ھ/ ۱۰۸۴ء) طوس (ایران)   قطعۂ تاریخِ وصال شیخ ابو علی تھے وہ سلطانِ اولیاء سایہ فگن ہیں اپنے مریدوں پہ بالیقیں   روشن ہے جن سے طوس و خراساں کی ہرگلی ’’شیریں کلام عالی مناقب ابوعلی‘‘ ۱۰۸۴ء (صاؔبر براری، کراچی)   آپ کا اسم گرامی فضل بن محمد بن علی اور کنیت ابو علی ہے۔ آپ ۴۳۴ھ میں طوس کے نواحی گاؤں فارمد میں پیدا ہوئے جس کی نسبت سے فارمدی کہا جاتا ہے۔ آپ نے فقۂ امام ابوحامد غزالی کبیر رحمۃ اللہ علیہ سے پڑھی اور ابوعبداللہ بن باکوشیرازی، ابومنصور تمیمی، ابوحامد غزالی کبیر، ابو عبدالرحمان نیلی ابوعثمان صابونی (رحمۃ اللہ علیہم) سے سماعِ حدیث کیا۔ وعظ و تذکیر میں آپ حضرت امام ابوالقاسم قشیری رحمہ اللہ صاحبِ رسالہ قشیریہ کے شاگر دہیں۔ علم باطن میں آپ کا انتساب دو طریقوں سے ہے۔ ایک حضرت شیخ ابوالحسن خ۔۔۔

مزید

جوہر ملّت حضرت پیر سیّد اختر حسین شاہ صاحب رحمۃ اللہ علیہ:

  آپ کی ولادت با سعادت ۲۱؍ شعبان ۱۳۲۹ھ/۱۷؍ اگست ۱۹۱۱ء بروز جمعرات ہوئی۔ ’’اختر حسین تاریخی نام رکھا گیا جس سے ۱۳۲۹ھ کے عدد نکلتے ہیں۔ آپ نے مدرسہ نقشبندیہ علی پور سیّداں سے تکمیل علوم کر  کے جدِّ امجد حضرت امیرِ ملّت قدس  سرہ  کے دستِ اقدس پر  بیعت کر کے اجازت و خلافت حاصل کی۔ آپ پچیس سال تک سفر و حضر میں حضرت امیر ملّت قدس سرہ کی خدمت میں رہے۔ جدّ امجد کے حکم  پر برّ صغیر کی سیاسی تحریکوں میں حصّہ لیتے رہے۔ عالمِ با عمل، شیخ طریقت اور کامل ولی اللہ تھے۔ تحریک پاکستان میں دل  کھول کر حصّہ لیا۔ ۱۹۵۳ء کو تحریکِ ختم نبوّت میں تاریخ ساز کردار ادا  کیا۔ ۱۹۷۰ء میں سوشلزم کے فتنہ کا ڈٹ کر مقابلہ کیا۔ ۱۹۷۸ء میں اپنے عمِ محترم حضرت پیر سیّد نور حسین شاہ صاحب رحمۃ اللہ علیہ کے وصال کے بعد  سجادہ نشین ہوئے اور ۶؍ اکتوبر ۱۹۸۰ء کو رحلت فرما گئے۔ ۔۔۔

مزید

خواجہ فقیر محمد چوراہی

حضرت خواجہ فقیر محمد چوراہی  رحمۃ اللہ علیہ تیزئ شریف (افغانستان) ۱۲۱۳ھ/۱۷۹۸ء ۔۔۔ ۱۳۱۵ھ/۱۸۹۷ء چُورہ شریف ضِلع اٹک (پنجاب)   قطعۂ تاریخِ وفات جہاں بھر میں پھیلے ہیں اُن کے مریدیں منوّر منوّر ہیں عالم میں صؔابر   تھے وہ اعلیٰ رتبہ فقیر مُحَمّد ’’چراغِ مُصَفّا فقیرِ مُحَمّد‘‘ ۱۸۹۷ء   (صابر براری، کراچی)   حضرت خواجہ فقیر محمد المعروف بابا جی تیراہی رحمۃ اللہ علیہ حضرت خواجہ نُور محمد تیراہی چوراہی قدس سرّہ کے دوسرے صاحبزادے تھے۔ آپ کی ولادت ۱۲۱۳ ھ میں جَدِّ امجد حضرت خوجہ فیض اللہ تیراہی (ف۸؍ ربیع الاوّل ۱۲۴۵ھ) کی زندگی میں تیزئی شریف نزد تیراہ(افغانستان) میں ہُوئی۔ آپ کا سلسلۂ نسب خلیفۂ ثانی حضرت فاروق اعظم رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے سے ملتا ہے۔ جس کی تفصیل آپ کے جدّ امجد میں حضرت خواجہ محمد فیض اللہ تیراہ۔۔۔

مزید

عبداللہ ہمدانی

شیخ ابو عبداللہ محمد بن عبداللہ یحییٰ ہمدانی رحمۃ اللہ علیہ شیخ محمد بن عبداللہ یحییٰ ہمدانی رحمۃ اللہ علیہ قروضہ کے رہنے والے ہیں جو سحول کا نواحی گاؤں ہے۔ آپ رحمۃا للہ علیہ فقیہ، عالم اور عارف تھے۔ عبادات و مجاہدات ان پر غالب تھے۔ انہوں نے اپنے اس گاؤں میں ایک خانقاہ بنوائی۔ جب معماروں نے پیٹرین باندھیں تو ایک بیٹیر اس کی اونچائی تک نہ پہنچی۔ یہ لوگ چھوڑ کر بیٹھ گئے۔ شیخ رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا: ’’کیوں چھوڑ بیٹھے۔؟‘‘ انہوں نے عرض کیا: ’’وہاں تک نہیں پہنچتی۔‘‘ شیخ رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا: ’’پھر باندھو! انشاءاللہ! پہنچ جائے گی۔!‘‘ پھر باندھی تو پہنچ گئی۔ شیخ اور آپ کی جماعت اسی خانقاہ میں اعتکافات اور ذکر و تلاوت کیا کرتے تھے۔ کسی شخص نے حضرت امیر المومنین علی ابن ابی طالب رضی اللہ عنہ کو خواب میں دیکھا تو پ۔۔۔

مزید

ابوبکر طرطوسی

حضرت ابوبکر طرطوسی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ آپ کو کثرت عبادت ورع اور تقویٰ کی وجہ سے طاؤس الحرمین کا لقب ملا تھا، کئی سال تک مکہ مکرمہ  میں مجاور رہے ، آپ حضرت ابوالحسین مالکی کے شاگرد تھے، حضرت ابراہیم کرمان شاہی سے صحبت رکھتے تھے اور اپنی روحانی نسبت آپ سے ہی قائم رکھی۔آپ ۶۷۴ھ میں فوت ہوئے، آپ کی قبر مکہ معظمہ میں ہے۔ حضرت بوبکر طرطوسی ولیقطب ربانی است سالِ وصل او    شد چو از ملک جہاں اندر خباںنیز بوبکرِ سعید است اے جواں(خزینۃ الاصفیاء)۔۔۔

مزید

ابوبکر محمد رازی

حضرت ابوبکر محمد رازی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ اسم گرامی محمد بن زکریا تھا، صوفیہ کبار کے طائفہ میں شمار ہوتے ہیں آپ اپنے وقت کے مجتہد تھے، اللہ کا خوف ان کے رگ و پے میں تھا، اور اس خوف میں روتے رہتے تھے، آپ کے دور میں مشائخ وقت میں سے اتنا رونے والا کوئی شخص نہ تھا جو مرید دیکھتا تو آپ کی بے قراری بے صبری، تڑپ اور گریہ سے متاثر ہوئے بغیر نہ رہتا۔نفحات الانس میں لکھا ہے آپ ایک دفعہ مکہ مکرمہ گئے دو درہم فتوحات میں سے ملے ، مکہ کے باہر آپ نے دو پتھروں کے درمیان وہ دو دینار رکھ دیے ان پر نشانی لگادی مکہ شریف میں آپ حضرت ابوعمر حاجی کی خدمت میں حاضر ہوئے اور ایک مسئلہ دریافت کیا آپ نے فرمایا پہلے جاکر وہ دو درہم پتھروں سے نکال لاؤ اور اپنے کپڑے سلاؤ پھر مسئلہ پوچھنا حضرت ابوبکر واپس آگئے درہم نکالے اور خرچ کرکے آپ کی خدمت میں آئے، روحانی تربیت حاصل کی، اور مقام اعلیٰ کو پہنچا۔اہل تذکرہ نے اس جا۔۔۔

مزید

شیخ بنان جمال مصری

حضرت شیخ بنان جمال مصری رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ آپ واسط کے رہنے والے تھے اور مصر میں زندگی بسر کی، حضرت ابراہیم خواص کی مجلس میں بیٹھتے تھے۔ شیخ ابوالحسن نوری کے پیروں میں سے تھے، ظاہری اور باطنی علوم میں جامع تھے، علوم تصوف فقہ، اصول، حدیث و تفسیر میں عبور تھا کرامت اور خوارق میں بڑے بلند مقام پر فائز تھے۔ایک دفعہ حاکم مصر آپ پر ناراض ہوگیا آپ کو شیر کے آگے پھینک دیا گیا شیر نے آپ کو سونگھا اور آپ کے پاؤں چاٹنے لگا، آپ کو وہاں سے نکالا گیا لوگوں نے پوچھا کہ جب آپ کو شیر کے آگے ڈالا گیا آپ کی کیا کیفیت تھی ، آپ نے فرمایا اس سے بہتر میرے لیے لمحہ زندگی اور کوئی نہیں تھا مجھے یہ خوشی تھی اس دکھ بھری دنیا سے رخصت ہوکر اپنے رب کریم کی بارگاہ میں حاضر ہو رہا ہوں لیکن کیا کرتا شیر کو بھی اس بات کی اجازت نہ تھی کہ مجھے تکلیف پہنچائے۔آپ ۳۱۶ھ میں فوت ہوئے۔ شیر عالم جناب شیخ نبانچو سرور سال وصلش از ۔۔۔

مزید

شیخ حسین خوارزمی

حضرت شیخ حسین خوارزمی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ آپ طریقت میں حضرت محمد اعظم جامی کے مرید تھے۔ وہ شاہ علی بیدئی اور وہ شیخ رشید الدین مجداسفرائی اور وہ شیخ عبداللہ برا شابادی اور وہ شیخ اسحاق ختلانی اور وہ شیخ علی ہمدانی کے مرید تھے۔ آپ متاخرین بزرگان دین میں سے صاحب کرامت و خوارق تھے آپ کے پیر مخدوم حاجی اعظم کا وصال ۹۳۷ھ میں ہوا۔ اور شیخ حسین خوارزمی کا وصال ۹۵۸ھ میں ہوا تھا۔ پیر اعظم حاجی بیت الحرامگفت تاریخ وصال اوخرد    قطب عالم بود برہاں الولیہادی مخدوم سلطان الولی۹۳۷ھتاریخ وفات حسین خوارزمی قدس سرہحسین ولی خوار زم رہنمائے جہاںبس رحلتِ اوخواں عزیز خوار زمی۹۵۸ھ    مرید حضرت مخدوم بود اہل کمالحسین قطب بہشتی ہست نیز سال وصال۹۵۸ھ(خزینۃ الاصفیاء)۔۔۔

مزید