حضرت قاضی ہدایت اللہ مشتاق مٹیاری رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ سندھی زبان کے نامور انشاء پرداز مولانا قاضی ہدایت اللہ بن محمود بن محمسد سعید صدیقی ۱۲۸۶ھ/ ۱۹۶۹ء کو مردم خیز شہر مٹیاری(ضلع حیدرآباد) میںتولد ہوئے۔ آپ کے جد اعل۹یٰ مخدوم فیروز ٹھٹوی مکہ مکرمہ میں ۸۷۵ھ کو تولد ہوئے اور ۹۰۱ھ کو جام نظام الدین سمہ کے عہد حکومت میں سندھ تشریف لے آئے اور یہیں زندگی رشد و ہدایت میں بسر کی آخر انتقال کیا اور مکلی میں مدفون ہوئے۔ قاضی مشتاق کا ۳۶ ویں پشت میں نسب کا سلسلہ امیر المومنین خلیفۃ المسلمین جانشین مصطفی ، یار غار حضرت سیدنا ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہٗ سے ملتا ہے۔ اس سے معلوم ہوا کہ آپ صدیقی ہیں کہ کہ میمن ، جیسا بعض نے گمان کیا ہے۔ تعلیم و تربیت : ابتدائی تعلیم مٹیاری میں حاصل کی اور اعلیٰ تعلیم کے لئے مشہور و معروف درسگاہ جامع مسجد مائی خیری حیدرآباد میں داخلہ لیا اور علامۃ الزمان حضرت مولانا م۔۔۔
مزید
حضرت ابو سعید چشتی دست رسول رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ آپ شیخ نور الدین بن شیخ عبدالقدوس کے بیٹے تھے اور شیخ نظام الدین بلخی رحمۃ اللہ علیہ کے خلیفۂ اعظم تھے پہلے آپ اپنے دادا شیخ عبدالقدوس گنگوہی رحمۃ اللہ علیہ کے مرید ہوئے اُن کی وفات کے بعد بلخ میں چلے گئے اور وہاں شیخ نظام الدین کی خدمت میں رہ کر تکمیل پائی۔ مراۃ الاسرار اور سواطع الانوار(اقتباس انوار) کے مصنفین لکھتے ہیں کہ ایک شخص درویشوں کے کمالات کا منکر تھا جس بزرگ کے پاس جاتا کہتا میں طالبِ خدا ہوں محنت و ریاضت میں نہیں کرسکتا مجھے کوئی ایسا بزرگ چاہیے جو اپنی ایک نگاہ سے سب کچھ سکھادے وہ مختلف بزرگوں سے ہوتا ہوا شیخ ابو سعید چشتی کے پاس آیا آپ کے ہاتھ میں اُس وقت ایک ڈنڈا تھا آپ نے فرمایا آتجھے میں اِس ڈنڈے سے خدا تک پہنچاتا ہوں یہ کہہ کر آپ نے ایک ڈنڈا اس کے سر پر مارا عالم ملکوت اُس پر ظاہر ہوگیا دوسرا مارا تو عالمِ جبروت ظ۔۔۔
مزید
فقیہ عصر حضرت مولانا مفتی قاسم یاسینی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ استاد الاساتذہ ، فقیہ عصر ، حضرت علامہ مفتی محمد قاسم یاسینی بن استاد العلماء حضرت علامہ محمد ہاشم یاسینی ۱۶، ربیع الاخر ۱۳۰۵ھ بروز اتوار صبح کو تولد ہوئے۔ ’’صدر اعظم ‘‘ سے ان کی تاریخ ولادت نکلتی ہے: پرمش از میلاد او کردم سروش ’’صدر اعظم‘‘ گفت تاریخش بگوش ۱۳۰۵ھ تعلیم و تربیت : مفتی محمد قاسم صاحب نے اپنے والد ماجد علامہ محمد ہاشم یاسینی کے پاس درس نظامی کی تکمیل کی۔ اعلیٰ تعلیم اور فتویٰ نویسی کے لئے بر صغیر کے فقیہ اعظم ، امام اہل سنت، علامہ مفتی عبدالغفور ہمایونی قدس سرہ الاقدس کی خدمت عالیہ میں ہمایون شریف میں رہ کر مہارت تامہ حاصل کی۔ بیعت : حضرت خواجہ عبدالرحمن فاروقی ؒ ( ٹکھہڑ ضلع حیدرآباد ) کے دست اقدس پر سلسلہ عالیہ نقشبندیہ مجدد یہ میں بیعت ہو کر سلوک کی منازل طے کی۔۔۔
مزید
حضرت علامہ محمد عادل حنفی الہ آبادی کانپوری رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ دف قصبہ مارہ، ضلع، الہ آباد تاریخ ولادت ۱۱؍ربیع الآخر ۱۶۴۱ھ، غلامنعیم تاریخی نام، چھ سال کی عمر میں اپنے دادا شیخ محی الدین بخش بن کریم بخش کے پاس فتح پور آئے،جہاں وہ مصنف تھے،اور یہاں کے علماء سے عافیہ تک پڑھا،بیس کی عمر میں مولانا شاہ سلامت اللہ کشفی کی خدمت میں حاضر ہوئے، حضرت کشفی نے فراغت کے بعد دس ربیع الآخر ۱۲۷۶ھ میں سند فضیلت مرحمت کی، ۱۲۸۲ھ میں علامہ سید احمد وحلان شیخ الحرم م کی نے سند ارسال کی اور قدوۃ العلماء الاعلام کےلقب سے یاد کیا، جس کے واقعی آپ مصداق تھے، جمادی الاولیٰ ۱۲۹۲ھ میں دہلی میں حضرت قطب عالم شاہ عبد العزیز کوند قدس سرہٗ کےحلقۂ ارادت میں داخل ہوئے، اسی مجلس میں اہلبیت تامہ کی بنا پر مجاز مطلق کی سند عطا ہوئی،اور شاہ مشتاق احمد کےلقب سے سر فراز ہوئے، ۲۱؍ محرم ۱۲۹۷ھ میں حضرت شاہ ابو الحسن احمد نوری ۔۔۔
مزید
مولانا مفتی غلام معین الدین نعیمی رحمۃ اللہ علیہ نام ونسب: اسم ِگرامی:مفتی سید غلام معین الدین نعیمی۔ لقب:نعیمی۔والد کااسم گرامی:سیدصابراللہ شاہ چشتی صابری اشرفی نعیمی رحمۃ اللہ علیہ۔ آپ کاخاندانی تعلق خاندان اہل بیت سےہے۔ تاریخِ ولادت: آپ کی ولادت باسعادت 10/ربیع الثانی/1342ھ،مطابق 19/نومبر1923ء کومرادآباد (انڈیا) میں ہوئی۔ تحصیلِ علم: مرادآباد کی مشہور دینی دس گاہ جامعہ نعیمیہ میں تاج العلماءحضرت مولانامفتی محمدعمر نعیمی اور صدر الافاضل مولانا مفتی سید نعیم الدین مراد آبادی قدس سرہ سے علوم دینیہ کی تحصیل و تکمیل کی۔دینی تعلیم کے حصول کے زمانہ ہی میں فن طب حاصل کیا اور 1943ء میں"وہاجیہ طبیہ کالج لکھنؤ سے "الحکیم الفاضل " کی سند حاصل کی۔1945ء میں آپ تحصیل علوم سے فارغ ہو گئے ۔ صدر الافاضل مولانا سید محمد نعیم الدین مراد آبادی کی قیادت میں تحریک پاکستان کے لئے ۔۔۔
مزید
حضرت مولانا محمد عبدالمالک لقمانوی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ ۔۔۔
مزید
حضرت الحاج مولانا عبدالجامع جامی صدیقی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ الحاج مولانا محمد عبدالجامع جامی، مولوی حاجی عبدالقدیر صدیقی قادری کے اکلوتے فرزند تھے۔ ۲ ریبع الآخر ۱۲۹۷ھ/۱۴،مارچ ۱۸۸۰ء بروز اتوار محلہ سوتھ بدایوں (یوپی ، انڈیا) میں تولد ہوئے۔ حاجی عبدلقدیر، شیخ طریقت حضرت سید شاہ آل رسول احمدی برکاتی قادری (متوفی ۱۲۹۶ھ مارہرہ شریف) سے دست بیعت تھے۔ جامی کا سلسلہ نسب حضرت عبدالرحمن بن حضرت امیر المومنین سیدنا ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہٗ سے ملتا ہے۔ ان کے مورث اعلیٰ شیخ عبداللہ مکی علیہ الرحمۃ مکمہ معظمہ سے نقل مکانی کرکے ہرات ہوتے ہوئے بعہد سلطنت سلطان شمس الدین التمش ۶۱۰ھ کو ہندوستان پہنچتے اور بدایوں میں اقامت گزیں ہوئے۔ ان کے ورود ہند کی تاریخ لفظ ’’قریش‘‘(۶۱۰ھ) سے برآمد ہوتی ہے۔ تعلیم و تربیت: ابتدائی تعلیم گھر پو ہوئی۔ آٹھویں جماعت تک گورنمنٹ ہائی ۔۔۔
مزید