منگل , 25 جمادى الآخر 1447 ہجری (مدینہ منورہ)
/ Tuesday, 16 December,2025

پسنديدہ شخصيات

علامہ رحم الہی منگلوری

مولانا رحم الٰہی منگلوری رحمۃ اللہ علیہ اسمِ گرامی: آپ رحمۃ اللہ علیہ کا اسمِ گرامی مولانا رحم الٰہی منگلوری تھا۔ تحصیلِ علم: آپ رحمۃ اللہ علیہ نے مدرسہ عالیہ رامپور میں درس ِ نظامیہ کی تحصیل کی۔مولانا عبد العزیز امیٹھوی سے خصوصی تلمذ تھا۔ خلافت: آپ رحمۃ اللہ علیہ نے خلافت واجازت اعلیٰ حضرت الشاہ امام احمد رضا خان رحمۃ اللہ علیہ سے حاصل کی۔ سیرت وخصائص: مولانا رحم الٰہی منگلوری علیہ الرحمۃ مایہ ناز عالم، بلند پایہ مفتی، پیکر علم وعمل،زاہد وعابد جواد اور ہردلعزیز شخص تھے۔ آپ رحمۃ اللہ علیہ کو معقولات میں دسترس حاصل تھی۔ تدریس کا انداز خوب تھا۔مدرسہ منظر الاسلام بریلی، مدرسہ خانقاہ کبیریہ،مدرسہ الاسلامیہ اندر کوٹ میرٹھ وغیرہ میں بطورِ صدرِ مدرس رہے۔مفتیٔ اعظم ہند حضرت مولانا مصطفیٰ رضا خان بریلوی رحمۃ اللہ علیہ نے آپ سے خصوصی درس لیا۔آخر عمر میں ضعفِ بینائی کے سبب وطن ہی میں سکونت اختیار۔۔۔

مزید

شاہ عبید اللہ المجید

حضرت شاہ عبیداللہ المجید رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ  ۔۔۔

مزید

محی الدین یحیی مدنی

حضرت خواجہ شیخ یحییٰ مدنی رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ (م: ۱۱۰۱ھ) تحریر: ڈاکٹر محمد اسحاق قریشی         خواجہ ابو یوسف محی الدین یحییٰ مدنی رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ کو خلافت اپنے دادا شیخ محمد رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ سے ملی، کہا گیا کہ جد امجد نے اپنے صاجزادوں سے آپ کو ترجیح دی، یہ ترجیح اعلان کر رہی ہے کہ آپ کی سیرت اور آپ کا صوفیانہ رویہ جد محترم کو زیادہ پسند آگیا تھا، اگرچہ اجازت شیخ کی زندگی ہی میں مل گئی تھی مگر آپ نے سلسلہ بیعت ان کی وفات کے بعد جاری کیا کہ ادب کا خیال رہا، روایت یہی ہے کہ اشارہ پایا تھا اس لیے شیخ حج و زیارت کے لیے روانہ ہو گئے، مدینہ منورہ یوں مقیم ہوئے کہ مستقل قیام کر لیا، تقریباً چودہ سال حاضر دربار رہے اور وہیں ۲۸ صفر ۱۱۰۱ھ کو وفات پائی۔ جنت البقیع میں حضرت عثمان رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ کے قریب دفن ہوئے، ’’زہے قسمت&lsq۔۔۔

مزید

ابوبکر محمد دقاق

حضرت ابوبکر محمد دقاق رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ آپ کا اسم گرامی عبداللہ تھا، علوم ظاہری و باطنی میں جامع تھے سیّد الطائفہ جناب شیخ بغدادی سے صحبت رہتی تھی، حضرت ابوالحسن نوری کے فیض یافتہ تھے، وفات ۲۹۱ھ میں ہوئی۔ حضرت بوبکر دقاق آنکہ بود بندہ بوبکر سال رحلتش   ور علوم ظاہر و باطن فہیم نیر سرور گفت ہادیٔ کریم ۲۹۰ھ       (خزینۃ الاصفیاء)۔۔۔

مزید

شاہ بدر الدین

حضرت شاہ بدرالدین عرف بلاقی شاہ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ  ۔۔۔

مزید

شیخ احمد سنعانی

حضرت شیخ احمد سنعانی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ  ۔۔۔

مزید

عبد الرحمن ضیائی پتافی

حضرت مولانا عبدالرحمٰن ضیائی پتافی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ نامور عالم دین ، استاد الشعر اء ، حضرت مولانا عبدالرحمن ’’ضیائی‘‘بن حضرت علامہ بہاء الدین ’’بھائی‘‘پتافی کی ولادت صفرالمظفر ۱۴۱۸ھ میں تحصیل میر پو ر ماتھیلو (ضلع گھوٹکی سندھ)میں ہوئی ۔ تعلیم و تربیت: پرورش و تربیت اپنے والدماجد کی سر پرستی میں ہوئی۔ ناظرہ قرآن مجید اپنی والد ہ ماجدہ پڑھا جو کہ انتہائی متقی و پرہیز گار تھیں ۔ فارسی میں کریما رحیما ، گلستان ، بوستان اور سکندر نامہ وغیرہ کتابیں والد محترم سے پڑھیں ۔ عربی کی تعلیم حضرت علامہ مفتی محمد قاسم ؒ گڑھی یاسین کے پاس حاصل کی۔ دوران تعلیم ان کا انتقال ہو گیا اس لئے مولانا عبدالکریم کورائی (کور سلیمان تحصیل قمبر ضلع لاڑکانہ )کے پاس آگئے اور یہیں پڑھتے رہے اس کے بعد ماد ر علمی کی کشش آپ کو واپس لے آئی اور مدرسہ ہاشمیہ گڑھی یاسی۔۔۔

مزید

حافظ عبد الکریم راولپنڈی

حضرت حافظ عبدالکریم راولپنڈی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ  ۔۔۔

مزید

عبد الکریم نقشبندی امرتسری

حضرت خواجہ حافظ عبدالکریم نقشبندی امرتسری رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ  ۔۔۔

مزید

حضرت خواجہ عبد الواحد بن زید

حضرت خواجہ عبد الواحد بن زید رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ آں فائز بہ مکاشفات توحید وجود، مصداق تجسم ایقاصاً وہم رقود، شہباز قضائے تجرید، ہمائے آشیانۂ تفرید، صید محبت، فردِ حقیقت حضرت خواجہ عبد الواحد بن زید قدس سرہٗ حضرت خواجہ حسن بصری، کے اعاظم خلفاء میں سے تھے۔ آپ کو ایک خرقۂ خلافت حضرت کمیل ابن زیاد رضی اللہ عنہ سے بھی ملا تھا۔ آپ کے کمالات وکرامات  بیشمار ہیں۔ تربیت  مریدین میں آپ ید طولیٰ رکھتے تھے۔ ریاضات و مجاہدات، ترک و تجرید، ذوق وعشق میں آپ کو نظیر نہیں تھا۔ آپ صائم الدہر تے۔ اور تین دن کے بعد افطار کرتے تھے۔ اور تین لقمہ سے زیادہ تناول نہیں فرماتے تھے۔ آپ  پر اکثر  گریہ طاری رہتا تھا۔ اور آپ سماع سنتے تھے۔ بیعت ہونے سے چالیس سال قبل آپ ریاضت ومجاہدہ کر چکے تھے۔ آپ  کو کمال علم حاصل تھا۔ آپ نے علم حضرت  علی کرم اللہ وجہہ سے حاصل کیا تھا۔ روایت ہے کہ کسب دا۔۔۔

مزید