بدھ , 26 جمادى الآخر 1447 ہجری (مدینہ منورہ)
/ Wednesday, 17 December,2025

(سیّدہ )منیعہ( رضی اللہ عنہا)

> منیعہ ،حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی زیارت کی،ان سے ان کی بیٹی قریبہ نے روایت کی کہ وہ حضورِ اکرم کی خدمت میں حاضر ہوئیں اور النار النار کے الفاظ کہے،آپ اُٹھکر ان کے پاس آئے اور پوچھا،کہ تیرا مقصد کیا ہے،منیعہ نے اپنی بات بتائی اس وقت نقاب اوڑھی ہوئی تھی،آپ نے فرمایا،اے خدا کی بندی،اپنا چہرہ توکھولدے،کیونکہ اسفاراسلام ہے،اور نقاب اوڑھنا گناہ ہے ابنِ مندہ اور ابونعیم نے ذکر کیا ہے۔ ۔۔۔

مزید

(سیّدہ )معاذہ( رضی اللہ عنہا)

معاذہ،عبداللہ بن ابی کی لونڈی تھیں،لیث سے عقیل نے ،انہوں نے زہری سے،انہوں نے محمد بن ثابت سے،(بنو حارث خزرج کے بھائی ہیں) روایت کی" وَلَا تَکرَھُوا فَتَیَاتِکُم عَلَی البِغَاء" معاذہ کے بارے میں نازل ہوئی،عبداللہ اس خاتون کو بدکاری کے لئے مارتا تھا،تاکہ وہ حاملہ ہوجائے اور اس طرح اسے فدیہ مل جائے،لیکن یہ خاتون عبداللہ کا کہا ماننے سے انکار کرتی تھیں،کیونکہ وہ اسلام قبول کر چکی تھیں،قرآن کے آیت کے نزول کے بعد انہیں عبداللہ بن ابی نے آزاد کردیا،اور معاذہ نے نبیِ کریم صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم سے بیعت کرلی،اور سہل بن قرطہ نے جو بنوعمرو بن عوف کے بھائی تھے،ان سے نکاح کرلیا،اور عبداللہ بن سہل اور ام سعید نے دختر سہل کو جنم دیا،اس کے بعد وہ فوت ہوگئےیا انہوں نے بیوی کو طلاق دے دی،اور معاذہ نے حمیربن عدی قاری سے ،جو بنو خطمہ کے بھائی تھے،نکاح کرلیا،اور دو جڑواں بیٹوں ۔۔۔

مزید

(سیّدہ )نبعہ( رضی اللہ عنہا)

نبعہ حبشیہ ،جو ام ہانی کی لونڈی تھیں،عبدالغنی اور ابن ماکولا نے ان کا ذکر کیا ہے،کلبی نے ابو صالح سے، انہوں نے ام ہانی سے حضورِ اکرم کے اسریٰ کے بارے میں روایت کی کہ جس رات آپ کو یہ واقعہ پیش آیا حضورِ اکرم ان کے گھر سوئے ہوئے تھے،آپ عشاء کی نماز پڑھ کر سوگئے تھے اور ہم بھی سو گئے تھے قبل از صبح ہم نے آپ کو بیدار کیا ،آپ نے نماز ادا کی اور ہم نے بھی نماز ادا کی،پھر مجھ سے فرمایا،ام ہانی،رات کو میں نے نمازعشاء پڑھی،پھر میں بیت المقدس گیا،اور وہاں نماز اداکی، اور پھرصبح کی نماز تمہارے ساتھ پڑھی،پھر آپ باہر جانے کو اُٹھے تو میں نے آپ کی چادر مبارک کا ایک کونہ پکڑا،تو آپ کے شکم مبارک سے کپڑا ہٹ گیا،تو ایسا دکھائی دیا،کہ کتانِ قبطی کا تھا ن ہے، میں نے گزارش کی،اے رسول ِخدا!آپ لوگوں سے یہ بات نہ کہیئے گا،ورنہ وہ آپ کو تکلیف دیں گے،اور آپ کی تکذیب کریں گے،آپ ۔۔۔

مزید

(سیّدہ )نسیبہ( رضی اللہ عنہا)

نسیبہ دختر کعب بن عمرو،ام عمارہ انصاریہ،بیعت عقبہ میں تھیں،ابوجعفر نے باسنادہ یونس سے، انہوں نےابنِ اسحاق سے بہ سِلسلۂ حاضرین عقبہ بیان کیا ہے ،کہ بنو خزرج سے باسٹھ(۶۲)مرد جن میں نو نقیب تھے،اور دو خواتین شریک ہوئی تھیں،خیال ہے کہ خواتین نے بھی حضورِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے بیعت کی تھی،لیکن آپ ان سے ہاتھ نہیں ملاتے تھے،بلکہ ہاتھ اٹھارکھتے،اور جب وہ اقرار کر چکتیں تو فرماتے،جاؤ،تمہاری بیعت ہوگئی۔ جن خواتین نے حضورِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلّم سے بیعت کی،دونوں بنومازن بن نجار سے تھیں،ایک نسیبہ تھیں،اور ان کی ہمشیرہ دخترانِ کعب بن عمرو بن مبذول بن عمروبن غنم بن مازن بن نجار تھیں، نسیبہ کا شوہر زید بن عاصم بن کعب اور ان کے دونوں بیٹے عبداللہ اور حبیب بھی ساتھ تھے،حبیب وہی ہیں،جنہیں مسیلمہ نے پکڑ لیا تھا،یہ واقعہ بیان ہوچکا ہے ایک اور روایت کے مطابق دوسری خاتون کا ۔۔۔

مزید

(سیّدہ )نعمی( رضی اللہ عنہا)

نعمی دختر جعفر بن ابوطالب،عبدالملک بن جریح نے جو حدیث عطاء سے ،انہوں نے اسماء دختر عمیس سے روایت کی ہے،اس میں اس خاتون کا ذکر آتاہے،ایک دن رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم نے نعمی دختر جعفر سے دریافت کیا ،کیا وجہ ہے کہ جعفر کے با ل بچے دبلے پتلے ہیں،کیا انہیں کوئی تکلیف ہے،انہوں نے کہا،نہیں یا رسول اللہ بیماری کوئی نہیں لیکن انہیں نظر جلدی لگتی ہے،کیا میں ان پر منتر پڑھ دیاکروں،انہوں نے منتر پڑھ کر سنایا،اور آپ نے اجازت دے دی،ابنِ مندہ اور ابونعیم نے ان کا ذکر کیا ہے،ابنِ اثیر کہتے ہیں کہ مجھے اس منتر کاجو ان کی والدہ اسماء پڑھا کرتی تھیں علم ہے،لیکن اولاد جعفر میں نعمی کو میں نہیں جانتا۔ ۔۔۔

مزید

(سیّدہ )مندوس( رضی اللہ عنہا)

ان کا ذکر کیا ہے۔مندوس دختر خلاد بن سوید ثعلبہ انصاریہ،خزرجیہ،بقولِ ابن حبیب انہوں نے حضورِ اکر م سے بیعت کی۔ مندوس دخترِعمرو بن لوذان بن عبدود انصاریہ ہمشیرۂ منذر بن عمرو اور مسلمہ بن مخلد کی والدہ،بقولِ ابنِ حبیب انہوں نے حضور ِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی بیعت کی۔ ۔۔۔

مزید

(سیّدہ )مریم( رضی اللہ عنہا)

r مریم دخترایاس انصاریہ مدینہ،ان سے عمرو بن یحییٰ مازنی نے روایت کی،ابوعمر نے مختصراً ان کا ذکر کیا ہے۔ ۔۔۔

مزید

(سیّدہ )مرضیہ( رضی اللہ عنہا)

مرضیہ،ابن ابی عاصم نے الوحدان میں ان کا ذکر کیا ہے،یحییٰ بن محمود نے اجازۃً باسنادہ تا احمد بن عمرو بن ابی عاصم ،عمرو بن بشیر ابوحفص صیرنی سے،انہوں نے یحییٰ بن راشد سے،انہوں نے محمد بن حمران سے ،انہوں نے عبداللہ بن حبیب سے،انہوں نے ام سلیمان سے،انہوں نے اپنی دادی مرضیہ سے روایت کی،کیا تم ایسی بات سے انکار کروگےجوحضورِ اکرم کے عہد میں کی جاتی تھی،کہ میت کے پیچھے پیچھے انگیٹھی لائی جاتی تھی۔ ۔۔۔

مزید

(سیّدہ )ماریہ( رضی اللہ عنہا)

ماریہ،حضور اکرم کی کنیز تھیں،ان کی کنیت ام رباب تھی،اہل بصرہ سے ان کی حدیث مروی ہے،کہ جس رات کو حضورِ اکرم نے مشرکین سے فرار کیا تھا،اس رات ایک دیوار کو پھاندنے کے لئے میں دیوار کے ساتھ جھک گئی تھی،تاکہ آپ کو آسانی ہو،اس حدیث کو عبداللہ بن حبیب نے ام سلیمان سے انہوں نے اپنی والدہ سے ،انہوں نے جناب ماریہ سے روایت کیا،تینوں نے ذکر کیا ہے۔ ۔۔۔

مزید

(سیّدہ )ماریہ( رضی اللہ عنہا)

ماریہ قبطیہ حضور اکرم کی مولی،سریہ اور آپ کے صاحبزادے ابراہیم کی ام ولد تھیں،حاکم اسکندریہ مقوقس نے ماریہ اور سیرین دو بہنیں ،ایک خصی غلام مابور،ایک خچرشہاءاور ایک ریشمی حلہ بطور ہدیہ روانہ کیا تھا،بقولِ محمد بن اسحاق مقوقس نے آپ کو چار کنیزیں روانہ کی تھیں،جس میں ایک ماریہ ام ابراہیم تھیں،اور دوسری سرین جو حضور نبیِ کریم نے حسان بن ثابت کو دے دی تھی، ان کے ساتھ جو غلام آیا تھا،اس کا نام مابور تھا،اسے جناب ماریہ سے متہم کیا گیا،تو آپ نے حضرت علی کو حکم دیا کہ مابور کوقتل کردو،حضرت علی رضی اللہ عنہ نے گزارش کی ،یا رسول اللہ ،گرم لوہے کی طرح یا اس شاہد کی طرح جو ایک کو دیکھتا ہے،جسے غائب نہیں پاتا،آپ نے فرمایا،تم شاہد بننا، چنانچہ جب حضرت علی نے دیکھا تو اس کا ذَکر کٹاہواتھاجس کا ذِکر حضرت علی نے حضورِاکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے کردیا۔ (نوٹ)یہ روایت اس لئے مخد۔۔۔

مزید