تاریخ ہائے وفات غنچۂ جنت، رباب بنت حسان رضا خاں بن مفتی احمد میاں حافؔظ البرکاتی جو صرف دو دن زندہ رہ کر، اپنے ماں باپ کے لیے ذخیرۂ آخرت بن گئیں۔ (حافؔظ البرکاتی) ایک کوہ غم دلِ حساں پہ ہے غم زدہ حافؔظ ہیں قلب و جان لکھ فکر تھی تاریخ کی دل نے کہا رحلتِ دختر حسان لکھ ۲۰۱۶ء آہ رخصت ہوئیں جہاں سے رباب فکر تاریخ میں تھا میں غلطاں آئی کانوں میں یہ ندا حافؔظ لکھ رحلتِ دختر حساں ۲۰۱۶ء زیست کا حصہ ہے کتنا ایک پل میں کہہ گیا ہائے وہ غنچہ کہ جو ادھ کھلا ہی رہ گیا ۱۴۳۷ھ کیا بتاؤں آج حافؔظ غم سے ہیں اشکبار لب پہ آہیں اور آنکھیں اشکبار چین آئے گا کجا دل کو بھلا دامن ہستی ہوا ہے تار تار ایسے آئیں اور گئیں دنیا سے حساںؔ کی ربابؔ سب کو حیرت ہے یہ حافؔظ معاملہ ہے کچھ عجب عیسوی و ہجری کی تاریخ ہے یوں ساتھ ساتھ پاک بازو نیک نیت، خلد میں داخل ہیں اب ۱۴۳۷ھ ۲۰۱۶ء کچھ نہ آنے کی ۔۔۔
مزیدسہرا یہ تقریب شادی برادر انجنیئر نعمان رضا خاں برکاتی زید حبہ ولد مفتی احمد میاں برکاتی (از: محمد حسّان رضا خاں نوری، برادر نوشاہ) اصلاح شدہ: مفتی احمد میاں حافؔظ البرکاتی ہے جو نعمان سجا تیری جبیں پر سہرا باعث نگہت و عشرت ہے منور سہرا رشک سے کیوں نہ تکیں یہ مہ و اختر سہرا سب کا محبوب نظر ہے یہ مطہر سہرا آرزو بہن کی ارمانِ برادر سہرا راحت جان و سکونِ دلِ مادر سہرا چومتا ہے ترے رخسار و جبیں کو پیہم در حقیقت ہے مقدر کا سکندر سہرا فیض مرشد سے یہ لایا ہے بہاروں کا پیام ہو مبارک تجھے محبوب و معطر سہرا انکساری سے جو جھکتا ہے کہیں پر نوشہ چوم لیتا ہے قدم بڑھ کے وہیں پر سہرا آج تکمیل تمنا ہے مبارک ہو تمہیں بھائی کہتے ہیں یہی رخ سے ہٹا کر سہرا جس طرح آج ہے مہکا یا مشامِ جاں کو زیست مہکاتا رہے یوں ہی برابر سہرا راحت قلب و نظر آج ہوا ہے جیسے پیش کرتا رہے تا عمر یہ منظر سہرا گرچہ حسّان ہمیں کوئی ب۔۔۔
مزیدگھونگھٹ کے تار سہرے کے پھول بہ تقریب عروسی حافظ محمد رمضان خاں برکاتی زید حبہ ۱۷ء رجب المرجب ۱۴۰۱ھ ۲۲ مئی ۱۹۸۱ء شمیم خلد برکت ہے اُدھر گھونگھٹ اِدھر سہرا پیام نور و نکہت ہے اُدھر گھونگھٹ اِدھر سہرا نشانِ اوجِ قسمت ہے اُدھر گھونگھٹ اِدھر سہرا بلندی کی علامت ہے اُدھر گھونگھٹ اِدھر سہرا سکوں پرور بشارت ہے اُدھر گھونگھٹ اِدھر سہرا نوید جشن راحت ہے اُدھر گھونگھٹ اِدھر سہرا جبیں پر ظِلِّ رافت ہے اُدھر گھونگھٹ اِدھر سہرا یہ دیکھو کیسی رحمت ہے اُدھر گھونگھٹ اِدھر سہرا حبیؔبہ کی حسیں سیرت بہار گلشن رمضؔاں ظہؔور حسن فطرت ہے اُدھر گھونگھٹ اِدھر سہرا ملے فردوس میں ہیں امتؔیاز و عیؔد باہم یوں بہار عید عشرت ہے اُدھر گھونگھٹ اِدھر سہرا ادھر انوار رحمت اور ادھر مُرشد(۱) کی بر کت سے پیام لطف و راحت ہے اُدھر گھونگھٹ اِدھر سہرا وہ خوشبو دے رہے ہیں پھول سہرے کے حسیں گویا جوابِ عطرِ جنت ہے اُدھ۔۔۔
مزیدسلام صَلٰوۃٌ یَا رَسُوْلَ اللہْ عَلَیْکُم سَلَامٌ یَا رَسوْلَ اللہْ عَلَیْکُمْ حبیب رب امام المرسلینﷺ ہو تم ہی تو عرش کے مسند نشین ہو تم ہی تو سرور دنیا و دیں ہو، تم ہی تو رحمۃً للعلمینﷺ ہو صَلٰوۃٌ یَا رَسُوْلَ اللہْ عَلَیْکُم سَلَامٌ یَا رَسوْلَ اللہْ عَلَیْکُمْ نبئ مصطفی حامد ممجدﷺ خدا نے کردیا جن کو محمدﷺ فرشتوں سے ہوئے ہیں وہ مؤید، خدا کا حکم آیا ہے مؤکد صَلٰوۃٌ یَا رَسُوْلَ اللہْ عَلَیْکُم سَلَامٌ یَا رَسوْلَ اللہْ عَلَیْکُمْ مثال مصطفیﷺ آیا کوئی کب، عیاں تھا مرتبہ اسریٰ کی اس کی شب سلامی دے رہے تھے انبیاء جب، تھے اہل عرش بھی نغمہ سرا سب صَلٰوۃٌ یَا رَسُوْلَ اللہْ عَلَیْکُم سَلَامٌ یَا رَسوْلَ اللہْ عَلَیْکُمْ تم ہی ہو راز دارِ سرّ وحدت، تم ہی ہو مالکِ ہر جمع و کثرت تم ہی تو ہو جہاں میں رب کی نعمت دو عالم کے لئے ہو تم ہی رحمتﷺ صَلٰوۃٌ یَا رَسُوْلَ اللہْ عَلَیْکُم سَلَامٌ یَا رَسوْلَ۔۔۔
مزید