جمعہ , 14 جمادى الآخر 1447 ہجری (مدینہ منورہ)
/ Friday, 05 December,2025


قبالۂ بخشش   (113)





دست قدرت نے عجب صورت بنائی آپ کی

دست قدرت نے عجب صورت بنائی آپ کیوالہ و شیدا ہوئی ساری خدائی آپ کی آپ پر صدقے نہ کیوں کر ہوں حسینان ِجہاںصانع مُطلق کو شکل ِپاک بھائی آپ کی آپ محبوبِ خدا کونین کے مختار ہیںجب خدا ہےآپ کا ساری خدائی آپ کی بادشاہانِ جہاں کو بھی یہی کہتے سناسلطنت دنیا کی چھوڑ و، لو گدائی آپ کی ناروالے ایک دم میں نور والے ہوگئےرحمت ِعالم عجب ہے رہنمائی آپ کی ساری مخلوق الہٰی آپ کی فرماں پذیرمیں بھی بندہ آپ کا ساری خدائی آپ کی امتِ عاصی کی بخشش آپ پر موقوف ہےمخلصی دلوائے گی مشکل کشائی آپ کی جمع ہوں گے روز محشر اولین و آخریںسب پہ روشن ہوگی شان مصطفائی آپ کی اب تو بلوا لو مدینے میں خدا کے واسطےپارہ پارہ دل کو کرتی ہے جدائی آپ کی یا الہٰی روز محشر لب پہ جاری ہو مرےالمدد اے شافع ِمحشر دوہائی آپ کی جمع کرلے تو شۂ عقبےٰ جمیل ِقادریکام دےگی حشر میں مدحت سرائی آپ کی قبالۂ بخشش۔۔۔

مزید

حبیب خدا عرش پر جانے والے

حبیب خدا عرش پر جانے والےوہ اک آن میں جاکے پھرآنےوالے خدا کو اِن آنکھوں سے دیکھ آنے والےوہ تفصیل سے سیر فرمانے والے وہ اقصیٰ میں معراج کی شب پہنچ کرامامت نبیوں کی فرمانے والے وہ امی ہیں ایسے کہ فضل خدا سےہیں علم مغیبات سِکھلانے والے انہیں کی ہے عالم میں نافذ حکومتیہی ہیں درختوں کے بلوانے والے اشارے سے ان کے قمر کے ہوئے دویہ ہیں دم میں سورج کو لوٹانے والے انہیں کا لقب ہے شفیع غلاماںیہ ہیں اہل عصیاں کے بخشانے والے رہا ان کے ماتھے شفاعت کا سہرایہی ہیں گناہوں کے بخشانے والے یہی تو ہیں ہر قسم کی نعمتوں کےزمانے میں تقسیم فرمانے والے نہ کیوں کر غنی دل ہوں ان کے کہ جو ہیںحضور نبی ہاتھ پھیلانے والے جو چاہو وہ مانگو جو مانگو وہ پاؤنہیں ہیں یہ انکار فرمانے والے تمنا کُجا ۔ سلطنت چھوڑتے ہیںترے در پہ جھولی کو پھیلانے والے نہ کیوں چمکیں کونین میں بدر ہوکرترے نام اقدس پہ مٹ جانے والے پہنچت۔۔۔

مزید

بس قلب وہ آباد ہے

بس قلب وہ آباد ہے جس میں تمہاری یاد ہےجو یاد سے غافل ہوا ویران ہے برباد ہے رنج و الم میں مبتلا وہ ہے جو تجھ سے پھر گیابے فکر وہ غم سے رہا جس دل میں تیری یا دہے اے بندگان محی دیں دل سے ذرا فریاد ہوبغداد کا فریا درس تو برسرِ امداد ہے محبوب سبحانی ہوتم مقبول ربّانی ہوتمبندہ تمہارا جو ہوا وہ نار سے آزادہے ہوں نام لیوا آپ کا عاصی سہی مجرم سہیمجھ پُر خطا کے واسطے سہر کا کیا ارشاد ہے بغدادکی گلیوں میں ہوآقامیرالاشہ پڑاٹھوکرلگاکرتم کہویہ بندہ آزادہے کیوں پوچھتے ہو قبر میں مجھ سے فرشتوں دم بدملو دل کے اندر دیکھ لو غوث الوریٰ کی یاد ہے جب روبرو قہار کے دفتر کھلیں اعمال کےکہنا خدائے پاک سے یہ بندۂ آزاد ہے مشکل پڑی جو سامنے آئی ندا بغداد سےمیں ہوں حمایت پر تری بندے تو کیوں ناشاد ہے افکار میں ہوں مبتلا کوئی نہیں تیرے سوایا عبدقادر محی دیں فریاد ہے فریاد ہے اُٹھ بیٹھ گنبد سے ذرا چمکا دے بختِ۔۔۔

مزید

رِضائے غوث احمد کی رِضا ہے

رِضائے غوث احمد کی رِضا ہےرضا احمد کی مرضی ِخدا ہے کمالات و علوم مصطفیٰ سےشہ جیلاں تجھے حصہ ملا ہے تو آئینہ جمال مصطفیٰ کاتو حق گو حق شناس و حق نماہے جناب مصطفیٰ ظل خدا ہیںتو ظل مصطفیٰ نور خدا ہے ترے ہم ہوچکے تو ہے ہماراخداکا تو ہے اور تیرا خدا ہے جو منکر ہے ترا وہ حق کا منکرجو بندہ ہےترا عبدِ خدا ہے ترا منگتا ہے مقبول الہٰیترے منکر پہ قہر کبریا ہے محی الدین نہ کیوں ہو نام تیراکہ تو نے دین حق زندہ کیا ہے کوئی بغداد والے سے یہ کہہ دےکہ وقت اسلام پر آکر پڑا ہے کوئی ہو اس طرف رحمت کا پھیراکہ بندہ راہ تیری تک رہا ہے کدھر ہو قادری دولھا کدھر ہویہ ہر مجرم کے لب پر التجا ہے شرف کس سے بیاں ہو تیرے سر کاولی کا تاج تیرا نقش ِپاہے قدتیرا لیا ہے جس نے سرپروہ بے شبہہ ولی ِباخدا ہے نہ کیوں ہوں ہند کے سلطان خواجہکہ آنکھوں پر قدم تیرا لیا ہے ولی کہتے ہیں جن کو ہیں رعیتشہ بغداد شاہِ اولیا ہ۔۔۔

مزید

نبی آج پیدا ہوا چاہتا ہے

قصیدہ بوقت ذکر ولادت شریفہ برائے قیام نبی آج پیدا ہوا چاہتا ہےیہ کعبہ گھر اس کا ہوا چاہتا ہے علم نصب ہے جس کا کعبہ کی چھت پربلند اس کا شہرہ ہوا چاہتا ہے نہ کیوں آج کعبہ بنے رشک ِگلشنوہ گُل جلوہ فرما ہوا چاہتا ہے یہ رو رو کے آپس میں بُت کہہ رہے ہیںخدا جانے اب کیا ہوا چاہتا ہے تری ہے سماوٰ میں ساوٰ میں خشکینیا اب زمانہ ہوا چاہتا ہے نِدا آرہی ہے کہ حق کے قمر کاجہاں میں اجالا ہوا چاہتا ہے وحوش وطیور آج گویا ہیں باہمکہ رحمت کا دور ہوا چاہتا ہے خریدے گا عصیاں کو رحمت کے بدلےخریدار پیدا ہوا چاہتا ہے یہ عالم بنایا ہے جس کا براتیہویدا وہ دولھا ہوا چاہتا ہے جو عالم کو قطرے سے سیراب کردےرواں ایسا دریا ہوا چاہتا ہے خدا کے خزانوں کا مختار و حاکمشہ دین و دنیا ہوا چاہتا ہے سلاطین عالم گدا ہوں کہ اس کادو عالم پہ قبضہ ہوا چاہتا ہے کہانت کے دفتر پہ آئی تباہیملائک کا پہرہ ہوا چاہتا ہے یہ کہتے۔۔۔

مزید

مومنو وقت ادب ہے

ایضاً برائے قیام مومنو وقت ادب ہے آمد محبوب رب ہےجائے آداب و طرف ہے آمد شاہ عرب ہے غنچے چٹکے پھول مہکے شاخ گل پر مرغ چہکےروتا ہے شیطاں یہ کہہ کے آمد شاہ عرب ہے خواہش ِزلفِ نبی میں مست ہیں گُل کی شمیمیںجھوم کر آئیں نسیمیں آمد شاہ عرب ہے بدلیاں رحمت کی چھائیں بوندیاں رحمت کی آئیںاب مرادیں دل کی پائیں آمد شاہ عرب ہے بج رہے ہیں شادیانے بُت لگے کلمہ سنانےہر زباں پہ ہیں ترانے آمد شاہ عرب ہے ابرِ رحمت چھا گیا ہے کعبے پہ جھنڈا گڑا ہےباب ِرحمت آج واہے آمد شاہ عرب ہے قصر ِکِسریٰ کانپتا ہے خشک سا واہوگیا ہےہر طرف سےیہ صدا ہے آمد شاہ عرب ہے آتا وہ ماہ ِلِقا ہے جس پہ پیارا کبریا ہےدوجہاں میں غُلغُلہ ہے آمد شاہ عرب ہے آنے والا ہے وہ پیارا دونوں عالم کا سہاراکعبے کا چمکا ستارہ آمد شاہ عرب ہے آتا ہے شاہ ِحکومت فرض ہے جس کی اِطاعتہر نبی نے دی بشارت آمد شاہ عرب ہے ہونے والی وہ سحر ہے جو سحر رشک۔۔۔

مزید

مچی ہے دھوم پیمبر کی آمد آمد ہے

مچی ہے دھوم پیمبر کی آمد آمد ہےحبیب خالق اکبر کی آمد آمد ہے کیا ہے سبز علم نصب بام کعبہ پرکہ دو جہاں کے سرور کی آمد آمد ہے نہ کیوں ہو نور سے تبدیل کفر کی ظلمتخدا کے ماہ منور کی آمد آمد ہے ہے جبرئیل کو حکم خدا خبر کردوہکہ آج حق کے پیمبر کی آمد آمد ہے خوشی کے جوش میں ہیں بلبلیں بھی نغمہ کناںچمن میں آج گل ِترکی آمد آمد ہے دوز انو ہو کے ادب سے پڑھو صلاۃ وسلامعزیز و خلق کے مصدر کی آمد آمد ہے جمیلِ قادری کہہ دے کھڑے ہوں اہل سننہمارے حامی ویاور کی آمد آمد ہے قبالۂ بخشش۔۔۔

مزید

آ بروئے مومناں احمد رضا خاں قادری

آ بروئے مومناں احمد رضا خاں قادریرہنمائے گمرہاں احمد رضا خاں قادری علم میں بحر رواں احمد رضا خاں قادریدین میں گوہرفشاں احمد رضا خاں قادری علم کے ہیں گلستاں احمد رضا خاں قادریباغ دیں کے گل فشاں احمد رضا خاں قادری حق شناس و حق نما و نائب ِشمس ُالضحیٰوارثِ پیغمبراں احمد رضا خاں قادری باغ دیں میں نغمہ خوان و خوش بیاں شیریں زباںطوطیِ شکرِ فِشاں احمد رضا خاں قادری چشم ِایماں سے اگر دیکھو تو ہیں ایمان کی جاںجان جاں روح ِرواں احمد رضا خاں قادری تیرا علم وفضل و شان و شوکت و جاہ و حشمشش جہت پر ہی عیاں احمد رضا خاں قادری ہے عرب کے عالموں کا مدح خواں ساراجہاںاور وہ تیری مدح خواں احمد رضا خاں قادری تم سے گلزار شرعیت میں کھلے خوش رنگ پھولباغ دیں میں گلفشاں احمد رضا خاں قادری روز افزوں حشر تک یا رب ترقی پر رہےلہلہا تابوستاں احمد رضا خاں قادری صدقۂ شاہِ عرب یو ماً فیوماً ہو بلندتیری عزت کا نِ۔۔۔

مزید

احمد کی رِضا خالق ِعالم کی رِضا ہے

احمد کی رِضا خالق ِعالم کی رِضا ہےمرضی ِخدا مرضیِ شاہ دوسرا ہے ہوتا ہے فَتَرْضٰ کے اشارات سے ظاہرمرضی ِخدا وہ ہے جو احمد کی رِضا ہے اَعدائے رِضا جوئے نبی ہوتے ہیں رسوااور ان کے غلاموں کا دو عالم میں بھلا ہے چاہے جو رضا ان کی خدا اس سے ہے راضیطالب جو رضا کانہیں مردودِ خدا ہے محبوب الہٰی سے تمہیں بغض و عداوتاے دشمنو اللہ کے گھر اس کی سزا ہے اللہ کسی کی نہ ہو قسمت کا بُرایوںجس طرح کہ اَعدائےسیہ روکا بُرا ہے اچھے کا جو اچھا ہے خدا کا ہے وہ اچھااچھوں سے جو پھر جائے بروں سے وہ برا ہے احمد کو دیا فضل خدائے دو جہاں نےہاں اس کی رضا خالق عالم کی رضا ہے حامد کی رضا احمد و محمود کی مرضیوہ چاہے کہ منظور جسے حق کی رضا ہے واللہ کہ بندہ ہوں میں احمد کی رضا کایہ نام مبارک مری آنکھوں کی ضیا ہے اعدا کے مٹائے سے مٹے کب تری عزتاللہ تعالیٰ نے تجھے فضل دیا ہے ایمان کی یہ ہے کہ ترا قول ہے ایماںاور قو۔۔۔

مزید

جوداغِ عشقِ شہ دیں ہیں دل پہ کھائےہوئے

جوداغِ عشقِ شہ دیں ہیں دل پہ کھائےہوئےوہ گویا خلد بریں کی سند ہیں پائے ہوئے تمہارے در کے گداؤں کے واسطے یا شاہبہشت لائے ہیں رضواں دلہن بنائے ہوئے اٹھا کے آنکھ نہ دیکھے وہ حورو غلما کونظر میں جس کی ہیں ماہ عرب سمائے ہوئے ہے عاشقوں کی نظر تیرے رخ پہ باطن میںبظاہر اپنا کفن میں ہیں منہ چھپائے ہوئے ہے ان کے دفن پہ قربان جان عالم کیجو تیرے ہاتھ سے ہیں قبر میں سلائے ہوئے ٹھہر ذرا ملک الموت دیکھ لینے دےشہِ مدینہ ہیں بالیں پہ میرے آئے ہوئے اجل ہے سر پہ کھڑی دیر کرنہ اے غافلرہ مدینہ کو طے کر قدم بڑھائے ہوئے نہ جائیں گے کہیں ہل کر اس آستانے سےکہ ہم ہیں یا شہ طیبہ ترے ہلائے ہوئے وہ دن نصیب ہو ہاتھوں میں جالیاں تھامےکھڑے ہوں ترے روضے پہ سر جھکائے ہوئے فرشتے کرتے ہیں یوں زائر و ں کا استقبالکہ یہ حبیب مکرم کے ہیں بلائے ہوئے کچھ ایک ہم ہی نہیں ہیں درِ نبی کے گداقمر بھی داغ غلامی ہے دلپہ کھائے ۔۔۔

مزید

اے دل تودرودوں کی اول تو سجا ڈالی

اے دل تودرودوں کی اول تو سجا ڈالیپھر جا کر مدینہ میں روضے پہ چڑھا ڈالی کیا نذر کروں تیرے دربار مقدس میںتوصیف کے پھولوں کی لایا ہوں شہا ڈالی احمد کو کیا آقا اور ہم کو کیا بندہاللہ نے رحمت کی کیا خوب بنا ڈالی بس جائے دماغ جاں عشاق کا خوشبو سےلاباغ مدینہ سے پھولوں کی صبا ڈالی خورشید و قمر ایسے ہوتے نہ کبھی روشنتو نے ہی جھلک ان میں اے نور خدا ڈالی تم سے نہ کہوں کیوں کر تم چاند عرب کے ہودیکھو تو شب غم نے کیا مجھ پہ بلا ڈالی شرمندہ کیا مجھ کو آگے میرے آقا کےاے نفس ِلعیں تونےمجھ پریہ بلاڈالی مولیٰ میرےنامے سےدُھل جائیں گےسب عصیاںاک بونداگرتونےاےابرِسخاڈالی مجرم ترے ارمانوں کا ہے باغ پھلا پھولالے فرد گنا ہوں کی مولیٰ نے مٹا ڈالی سب بھر دیے زخمِ دل سرکار مدینہ نےقلبو ں میں غلاموں کے رحمت کی دوا ڈالی کچھ ایسی گھٹا نوری امنڈی کہ تری امتپاک ہوگئی رحمت کی بارش میں نہا ڈالی واللہ مدد ان کی ۔۔۔

مزید

مدینہ میں بلا اے رہنے والے سبزگنبد کے

مدینہ میں بلا اے رہنے والے سبزگنبد کےبدوں کو بھی نِبھا اے رہنے والے سبز گنبد کے سنہری جالیوں کے سامنے بستر لگے اپناوہیں آئے قضا اے رہنے والے سبزگنبد کے جسے عشاق کی جنت کہا کرتے ہیں اہل حقوہ ہے صحر اترااےرہنے والے سبز گنبد کے گر جاتے ہیں تیرے نام لیوا بار عصیاں سےتو گر تو ں کو اٹھا اے رہنے والے سبز گنبد کے کنارہ دور ہے کشتی شکستہ اور بھنور حائلخبر لے میں چلا اے رہنے والے سبز گنبد کے دو عالم کی مرادوں کے لیے کافی و وافی ہےترا دست عطا اے رہنے والے سبز گنبد کے اگر مل جائے چھینٹا قطرۂ رحمت سے عالم کوتو ہو سب کا بھلا اے رہنے والے سبز گنبد کے کھلیں جس سے یہ مرجھائی ہوئی کلیاں مرے دل کیچلا ایسی ہوا اے رہنے والے سبز گنبد کے رضائے حق کے طالب و جہاں لیکن ترا مولیٰتری چاہے رضا اے رہنے والے سبز گنبد کے گنہگاروں کی جانب سے خطاؤں پر خطائیں ہیںمگر تجھ سے عطا اے رہنے والے سبز گنبد کے دردنداں کا۔۔۔

مزید