جمعہ , 14 جمادى الآخر 1447 ہجری (مدینہ منورہ)
/ Friday, 05 December,2025


قبالۂ بخشش   (113)





عجب دل کشا ہیں مدینے کی گلیاں

ترجیع بند نہ کیوں کر مدینے پہ مکہ ہو قرباںکہ ہیں جلوہ گر اس میں محبوب یزداں برستے ہیں ہر وقت انوار سبحاںہے ہر ایک گوشہ وہاں کا گلستاں عجب دل کشا ہیں مدینے کی گلیاںمعطر ہیں یوں جیسے پھولوں کی کلیاں سرطور پر تھے جو جلوے نمایاںہیں انوار وہ ہی یہاں پر درخشاں جناب کلیم آکے دیکھیں اگریاںکہیں غش میں آکر کہ یار تری شاں عجب دل کشا ہیں مدینے کی گلیاںمعطر ہیں یوں جیسے پھولوں کی کلیاں مدینے کی جانب چلوں پابجولاںنکلتے ہی گھر سے بنوں ان کا مہماں پہنچ کر وہاں پر کروں یہ دل وجاںسنہرے کلس سبزگنبد پہ قرباں عجب دل کشا ہیں مدینے کی گلیاںمعطر ہیں یوں جیسے پھولوں کی کلیاں مدینے کی ہر شے نفاست بھری ہےمدینے سے کعبے کو عزت ملی ہے وہیں کی تو پھولوں میں خوشبو بسی ہےصبا وجدمیں جھومکر کہہ رہی ہے عجب دل کشا ہیں مدینے کی گلیاںمعطر ہیں یوں جیسے پھولوں کی کلیاں وہ کوچہ ہے یا کوئی رحمت کا خواں ہےکہ سارا زمان۔۔۔

مزید

مومنو ہے رحمت حق کا درود

نظم بوقت ذکر ولادت سید رسل ﷺ مومنو ہے رحمت حق کا درودباادب تم کیوں نہیں پڑھتے درود ہے ملائک کا یہاں پر ازدحامدست بستہ کیوں نہیں پڑھتے سلام باادب ہے بانصیب اے اہل دیںبے ادب سے بد نصیبی ہے قریں مژدہ لائی ہے صبا کس پھول کاجس نے عالم کو معطر کردیا آج کعبہ کس لیے ہے شادماںبند ہے آتش کدوں کا کیوں دھواں بُت کدوں میں کس لیے کہرام ہےکفرکاکیوں ٹکڑےٹکڑےدام ہے دو جہاں میں کس کا لطف عام ہےبٹ رہا اسلام کا انعام ہے صف بصف ہیں کیوں فرشتے با ادبشور کیسا ہے عجم سے تا عرب جنتیں آراستہ ہیں کس لیےشاد سب شاہ و گدا ہیں کس لیے کونسا ماہ منور آئے گاچاند نا پھیلا ہے جس کے نور کا زلزلہ کیوں قصر ِکِسریٰ میں پڑاکس کی آمد کا ہے ایسا دبدبہ کیوں کہانت پر تباہی آگئیکون سے سلطاں کی ہے جلوہ گری جب تحیر اہل حیرت کو بڑھاہاتف ِغیبی نے یوں مژدہ دیا آمد آمد سرور عالم کی ہےآمد آمد رحمت اعظم کی ہے آنے والا مالکِ د۔۔۔

مزید

یا خدا ہر دم نگہ میں ان کا شانہ رہے

یا خدا ہر دم نگہ میں ان کا شانہ رہےدونوں عالم میں میں خیال روئے جانا نہ رہے اے عرب کے چاند تیرے ذرے کا ذرہ ہوں میںتا ابد پر نور میرے دل کا کاشانہ رہے کیوں معطر ہو نہ خوشبو سے دعا لم کا دماغپنجۂ قدرت ترے گیسو کا جب شانہ رہے جس مکاں کی اپنی پائے پاک سے عزت بڑھائیںکیوں نہ سب امراض کا وہ گھر شفا خانہ رہے زندگی میں بعد مردن انکے نام پاک سےیا خدا آباد میرے دل کا ویرانہ ہے عین ایماں ہے یہی اور ہے ہر اک مومن پہ فرضان کے نام پاک کا دنیا میں مستانہ رہے در دلب مصرع ہو یہ جب سیر ہوں پیاسے ترےساقی کو ثر ترا آباد میخانہ رہے مست ان کے جھومتے ہیں جوش میں کہتے ہوئےساقی کو ثر تراآباد میخانہ رہے کیوں جلائے نارو دوزخ اس کو اے شمع ہدیٰجو فدا دنیا میں تم پر مثل پروانہ رہے محو نظارہ رہیں تا حشر آنکھیں یا خدااور دل دحشی رخ و گیسو کا دیوانہ رہے کر بلند ایسا علم اسلام کا اے شاہ دیںمسجدیں آباد ہوں ویرا۔۔۔

مزید

ہیں مظہرِ ذاتِ حق رسول اکرم

رباعیات ہیں مظہر ذات حق رسول اکرممختار و خلیفۂ خدائے عالمصرف ان کے سبب اُلو العزم ہوئےعیسیٰ موسیٰ خلیل و نوح و آدم دیگر عالم کا انہیں خدا نے سلطان کیاجبریل امین کو ان کا دربان کیاہر چیز کا اختیار ان کو دے کرکونین کو حق نے ان کا مہمان کیا دیگر یا رب مرے دل میں عشق اپنا دے دےحب نبی کا سر میں سودادے دےہے بے سروسامان جمؔیل رضویرہنے کا مدینے میں ٹھکانا دے دے دیگر سرکار کا فیض زیرو بالا دیکھاہر چیز میں نور شاہ والا دیکھاہے عرش سے فرش تک اسی کا جلوہجب غور کیا مدینے والا دیکھا دیگر شاہا تری رحمت کا اشارہ ہوجائےروشن مرے بخت کا ستارہ ہوجائےاس صانع مطلق کو جو آئی پسندوہ شکل مرے آنکھ کا تارہ ہوجائے دیگر بتلائے کوئی نبی کا دیکھا سایہسائے کا بھی ہوتا ہے کسی جا سایہجب سایۂ نور ازلی وہ ٹھہراپڑتا کیوں کر زمیں پر اس کا سایہ دیگر کیوں حشر سے ڈر جائیں گدایان نبیکیوں قبر میں گھبرائیں گدایان نبیدن۔۔۔

مزید

مرشد برحق شہ احمد رضا

تواریخ تاریخ ِوصال اعلیٰ حضرت عظیم البرکۃ امام اہلسنت مجدد دین وملت الشاہ امام احمد رضا خاں قادری برکاتی قدس اللہ تعالٰی سرہٗ مرشد برحق شہ احمد رضاعالم دیں وارث پیغمبراں عکس جمال شہ اٰل رسولآئنہ حضرت اچھے میاں غوث کے انوار و فیوض و علومسینۂ پُر نور میں جن کے نہاں واقف اسرار خفی و جلیعاشق و محبوب شہ مرسلاں منبع سنت خیر الوریٰسیرت و اخلاق نبی کانشاں ماحی بدعات و ضلالت و کفربیخ کُن شجرۂ بد مذہباں مانیں اہل عرب بھی امامنیّرِدیں تاجِ سر مفتیاں جمعہ کو پچیس صفر وقت ِظہرواصل ِحق ہوگئے باغرو شاں مِصرع ِتاریخ یہ لکھ اے جمؔیلداخلِ جنت ہوا قُطبِ زماں ایضاً پیر و مرشد مرے جناب رضاحافظ و حاج ِعالم و فاضل مفتی دیں مجد دملتعلماجن کے فیض کے سائل اہل ایماں بلکہ اعدا بھیجن کے فضل و علوم کے قائل جمعہ کے دن صفر کی تھی پچیساپنے رب سے وہ ہوگئے واصل عرض کر اے جمؔیل سالِ و ِصالگیا باغِ جناں میں ۔۔۔

مزید

بندۂ حق عمر نہ کھو لہو میں

تاریخ وفات جناب حاجی محمد عبدالرحمٰن خاں صاحب چشتینیازی محمدی بریلوی نور اللہ مرقدہ والد مساجد حضرت مصنف بسم اللہ الرحمٰن الرحیم جنت میں بندۂ حق عمر نہ کھو لہو میںہوش میں آعقل کو اپنی سنبھال سب کو فنا ہے نہ رہے گا کوئیباقی و دوائم ہے بس اک لایزال وقت معین پہ اجل آئے گیموت کے چنگل سے ہے پچنا محال آئی شب انیسویں ذی الحجہ کیرات کے بارہ بجے کا سن یہ حال والد ماجد مرے رخصت ہوئےعالم دنیا سے سوئے ذوالجلال بدھ کا دن ،انیسویں ،بارہ بجےدفن ہوئے قبر میں وہ خوش خصال مصرع میں لکھ دے سنِ رحلت جمؔیلعاشق صادق نے کیا انتقال قبالۂ بخشش۔۔۔

مزید

اے جمیؔلِ قادری ہوشیار ہو ہوشیار ہو

قطعہ تاریخ انتقال منشی عاشق حسین خان صاحب مرحوم بریلوی اے جمیؔلِ قادری ہوشیار ہو ہوشیار ہوذات باقی کے سوا باقی نہیں ہے کوئی شے پیر کی شب بست و یک ماہ صفر بارہ بجےکر گئے عاشق حسین اس منزل کو طے سال رحلت کی مجھے تھی فکر ہاتف نے کہاگلشن ِفردوس عاشق کی دلہن تاریخ ہے قبالۂ بخشش۔۔۔

مزید

اے آہ ِحبیب صاحبِ قبر

تواریخ انتقال برادر خورد مصنف مسمیٰ محمد حبیب الرحمٰن مرحوم عمر یازدہ سال بعارضہ طاعون اے آہ حبیب صاحب قمرتیرے لیے کس طرح کریں صبر یوں سر پہ پیام موت پہنچاجیسے کہ قمر پہ آگیا ابر تاریخ تھی ساتویں محرمجاں بارگہ خدا میں کی نذر تاریخ جمیل ہو ہویداقصر شہوا منزل قبر (۱۳۳۱ھ)ایضاًساتویں ماہ محرم کو ہوئے رخصت حبیببن گیا گٹھکر کے گورستان میں ان کا مزار پورے مصرع میں کہو تاریخ مداح الحبیبکھل گیا ان کے لیے باب بہشت پر بہار(۱۳۳۱ھ)ایضاًیہ صدا سنتا ہوں میں قبر برادر سے جمؔیلپڑھ لو بھائی روح پر اس بینوا کی فاتحہ(۱۳۳۱ھ)ایضاًگیا میں قبر پہ اک زور اپنے بھائی کیہوا زبان پہ جاری کہ آہ آہ حبیب بڑھا جو جوش محبت کا قلب پر زیادہپکارا ہاتف غیبی نے مجھ سے ہو کے قریب جمؔیل چپ رہو خاموش کیوں جگاتے ہوابھی تو چین سے سویا ہے ایک طفل غریب(۱۳۳۱ھ) قبالۂ بخشش۔۔۔

مزید

شکر خدائے بزرگ و برتر

تاریخ طبع از جناب جمیل احمد صاحب رضوی بریلوی شاگرد حضرت مصنف شکر خدائے بزرگ و برترآج مردایں دل کی برآئیں غنچے چٹکے گلشن مہکےسر پہ گھٹائیں نور کی چھائیں خوب کلام چھپا نعتیہہو مقبول خدایا اٰمین اس کا صلہ استاد مکرمپائیں بحق طٰہٰ یٰسٓ طبع کا سن برجستہ لکھ دےاحمدرضوی ،شمس مضامیں(۱۳۴۱ھ)‏ قبالۂ بخشش۔۔۔

مزید

میرے استاد کا چھپا وہ کلام

تاریخ طبع از صوفی عزیز احمد صاحب رضوی بریلوی شاگرد حضرت مصنف میرے استاد کا چھپا وہ کلامجس کا مدت سے دل میں تھا ارماں طبع کا سن عزیز رضوی نےلکھ دیا دفتر گہر افشاں(۱۳۴۱ھ) قبالۂ بخشش۔۔۔

مزید

میرے استاد ِ معظم کا چھپا مجموعہ

تواریخ طبع تاریخ طبع از سید واجد علی صاحب رضوی بریلوی شاگرد حضرت مصنف میرے استاد ِ معظم کا چھپا مجموعہجس کے ہر شعر سے عشق نبوی ہے تاباں طبع کے سال کی جب فکر ہوئی واجد کوبولا ہاتف کہ لکھو دفتر نور عرفاں(۱۳۴۱ھ) قبالۂ بخشش۔۔۔

مزید

حاج علیم اللہ محبی

تاریخ محبی جناب حاجی شیخ علیم اللہ صاحب رضوی بریلوی حاج علیم اللہ محبیشداز عالم دنیا رخصت دیدم بعد نماز رخ اوصاف عیاں بد رنگ شہاوت چوں شد فکر سال و فاتشگفت جمؔیل چنیں در عجلت یک کم کُن از مصرع ثانیکردر فیق ہمدم رحلت(۱۳۴۰ھ) قبالۂ بخشش۔۔۔

مزید