ہفتہ , 29 جمادى الآخر 1447 ہجری (مدینہ منورہ)
/ Saturday, 20 December,2025

حضرت حافظ موسی مانکپوری

حضرت حافظ موسی مانکپوری رحمۃ اللہ علیہ۔۔۔

مزید

حضرت سید اعظم روپڑی

حضرت سید اعظم روپڑی رحمۃ اللہ علیہ۔۔۔

مزید

حضرت شاہ غلام حیدر امروہی

 حضرت شاہ غلام حیدر امروہی رحمۃ اللہ علیہ۔۔۔

مزید

حضرت امانت علی شاہ امروہوی

حضرت امانت علی شاہ امروہوی رحمۃ اللہ علیہ۔۔۔

مزید

حضرت مولانا سید مختار احمد کاظمی امروہوی

حضرت مولانا سید مختار احمد کاظمی امروہوی رحمہ اللہ علیہ۔۔۔

مزید

حضرت شاہ محمد غوث قادری لاہوری

حضرت شاہ محمد غوث قادری لاہوری رحمۃ اللہ علیہ نام ونسب: اسمِ گرامی: سید محمد غوث۔ لقب: شیخ المحدثین،شارحِ بخاری، غوث الوقت۔مکمل نام: حضرت سید محمد غوث گیلانی قادری ﷫۔سلسلہ نسب اس طرح ہے: شیخ المحدثین حضرت شاہ محمد غوث گیلانی قادری بن ابوالبرکات سید حسن بادشاہ  قادری پشاوری بن سید عبداللہ شاہ اصحابی (مکلی) بن سید محمود بن سید عبدالقادر بن سید عبدالباسط بن سید حسین بن سید احمد بن سید شرف الدین  قاسم بن سید شرف الدین یحیی بن سید بار الدین حسن بن سید علاؤ الدین بن سید شمس الدین بن سید شرف الدین یحیی بن سید شہاب الدین احمد بن سید ابو صالح نصر بن سید عبدالرزاق بن غوث اعظم حضرت شیخ  عبد القادر جیلانی رحمہم اللہ عنہم اجمعین۔(تذکرہ اولیاءِ سندھ:186) حضرت شاہ محمد غوث کے والد گرامی نے دوسری شادی خاندان ِ سادات ِ کنٹر (افغانستان)غوثِ خراساں سید علی ترمذی المشہور پیر بابا ﷫ کی پوتی سے ۔۔۔

مزید

اعظم خان، مولانا محمد

حضرت مولانا محمد اعظم خان رحمۃ اللہ علیہ نام ونسب:اسمِ گرامی:مولانا محمد اعظم خان ۔سلسلہ نسب اسطرح ہے: مولانا محمد اعظم خان بن جناب سعادت یارخان بن جناب محمد سعید اللہ خان بن عبدالرحمن بن یوسف خان قندھاری بن دولت خان  بن داؤد خان۔(علیہم الرحمہ) سیرت وخصائص: آپ سلطان محمد شاہ کے وزیرِ خزانہ جناب سعادت یارخان کے فرزندِ اکبر نیک اختر تھے۔آپ بھی دربارِ شاہی سے وابستہ ،اور مناصبِ علیاء پرفائزتھے۔لیکن آپ کامیلانِ طبعی دربارِ شاہی سے زیادہ دربارِ خداوندی کی طرف تھا۔اس لئے آپ نے درباری مراعات ومناصب سے کنارہ کشی اختیارکرلی۔عبادت وریاضت میں مشغول ہوگئے۔آپ  سب سے پہلےبریلی تشریف فرما ہوئے، اور متبتل الی اللہ ہو کر زہد خالص و ترک دنیا اختیار فرمایا۔ " شاہزادہ کا تکیہ "جو محلہ "معمار ان بریلی" میں ہے، آج بھی انہیں کی نسبت سے مشہور ہے۔ آپ نے وہیں قیام فرما لیا تھا، اور وہیں آپ کا مزا۔۔۔

مزید

حضرت مولانا شیخ عبد الحق محدث

اپنے زمانے کے جیّد علماء و صلحأ سے تھے۔ حضرت شیخ سیّد جمال الدین ابو الحسن موسیٰ پاک شہید المتوفیٰ ۱۰۰۱ھ کے نامور مرید و خلیفہ تھے۔ اِن کی وفات کے بعد حضرت شیخ عبدالوہاب متقی سے اخذِ فیض کیا۔ علومِ ظاہری و باطنی میں کامل و اکمل تھے۔ تمام عمر تصنیف و تالیف، درس و تدریس اور رفعِ زندقہ و الحاد میں بسر کی۔ جہانگیر کے زمانے میں مقبولِ خاص و عام تھے۔ جہانگیر آپ کی ملاقات کے لیے آپ کے مکان پر حاضر ہوا تھا اور آپ کی مشہور ترین تالیف اخبار الاخیار کے لیے آپ کے مکان پر حاضر ہوا تھا اور آپ نے اپنی مشہور ترین  تالیف اخبار الاخیار بادشاہ کی نذر گزرانی تھی۔ آپ نے عہدِ اکبری سے لے کر اپنے عہد تک کے دینی و سیاسی حالات وواقعات کا جائزہ لے کر بڑے غور و فکر کے بعد دینی نصابِ تعلیم میں قرآن و حدیث کو مقدم قرار دیا اور ہر طالب علم کے دل پر یہ نقش کرنے کی کوشش کی جو شخص قرآن کریم کی تفسیر میں رائے کو دخل د۔۔۔

مزید

پیر طریقت حضرت علامہ مولانا مفتی رفاقت حسین کانپوری

پیر طریقت حضرت علامہ مولانا مفتی رفاقت حسین کانپوری رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ نام ونسب: آپ کا اسمِ گرامی مولانا رفاقت حسین کانپوری تھا۔اور آپ کا نسبی تعلق مشہور بزرگ حضرت سید شاہ جلال الدین جڑھوی رحمۃ اللہ علیہ سے ہے۔آپ کا سلسلہ ٔ نسب یوں ہے:  حضرت قبلہ رفاقت حسین بن مولوی شاہ عبد الرزاق بن شاہ حسین بخش بن خدا بخش بن میر شاہ تراب علی بن حضرت شاہ جلال الدین علیہم الرحمۃ ۔ تاریخِ ولادت:مفتی رفاقت حسین رحمۃ اللہ علیہ 1317 ھ میں بھوانی، ضلع مظفر پور، ہندستان میں پیدا ہوئے۔ تحصیلِ علم: آپ نے ابتدائی تعلیم مرچا اسکول میں درجہ چار تک تعلیم پائی، بعدہ قریب کی بستی عارض پور کے مولوی طاہر حسین مرحوم سے فارسی گلستاں بوستاں تک پڑھی۔بعد مدرسہ عزیزییہ بہار شریف میں داخل ہوئے حضرت مولانا شاہ حبیب الرحمٰن بہاری مرحوم سے شرح وقایہ شروع کی۔ دار العلوم کے اساتذہ حضرت صدر الشریعہ حجۃ العصر مولانا حکیم امجد ع۔۔۔

مزید

استاذالمدرسین حضرت علامہ مولانا مہرمحمد اچھروی

استاذالمدرسین حضرت علامہ مولانا مہرمحمد اچھروی  رحمۃ اللہ علیہ نام ونسب: اسمِ گرامی:مولانا مہر محمد اچھروی۔لقب:امام المحققین،استاذالمدرسین۔والد کا اسمِ گرامی:جناب عبداللہ علیہ الرحمہ۔ تاریخِ ولادت:آپ کی ولادت باسعادت 1314ھ،مطابق 1896ء،کوموضع"چوکھنڈی"مضافات  اٹک پاکستان میں ہوئی۔ تحصیلِ علم:ابتداً موضع تھو ہامحرم خاں (اٹک)میں قرآن مجید حفظ کرنا شروع کیا بعد ازاں مولانا حافظ عطاء الرسول کی خدمت میں خوشاب چلے گئے اور قرآن مجید حفظ کرلیا۔استاذ مکرم کے وصال کے بعد ان کی مسند پر بیٹھ کر قرآن مجید پڑھانا شروع کیا۔مزید علم کےحصول کاشوق ہوا،تو مولانا سلطان محمود نامی کی خدمت میں بندیال (سرگودھا)حاضر ہوئے اس زمانے میں فارسی پڑھانے میں ان کی بہت شہرت تھی،پھر بمقام قاضیاں (ضلع مظفر گڑھ)مولانا سید غلام حسین سے کچھ کتابیں پڑھیں بعد ازاں مولاناغلامحمد گھوٹوی کی خدمت میں حاضر ہو کر ان کے تلم۔۔۔

مزید