حضرت سید ابو بکر شمس الدّین عبد العزیز بن غوث الاعظم رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ ستائیسویں شوال ۵۳۲ھ میں متولد ہوئے۔ اپنے والد بزرگوار اور ابن منصور رحمۃ اللہ علیہ اور عبد الرحمٰن بن محمد اتفراز رحمۃ اللہ علیہ وغیرہ سے حدیث سنی اور تفقہ حاصل کیا۔ بڑے عالم فاضل اور علومِ دینی و دنیوی میں کامل ہوئے۔ بہت سے علما و فضلا ان سے مستفید ہوئے۔ نہایت متدیّن، متشرّع، صالح، پرہیزگار، اور صاحب ریاضت و مجاہدہ تھے۔ انکسار و افتقار اور غربت و خاموشی کے ساتھ موصوف تھے۔ اٹھائیسویں ربیع الاول ۶۰۲ھ کو انتقال کیا اوربغداد کے علاقے جبال میں مدفون ہوئے۔ ان کے ایک فرزند سید محمد الہتّاک رحمۃ اللہ علیہ جیّد عالم مستقیم الا حوال تھے۔ (شریف التواریخ)۔۔۔
مزید
حضرت سیدعلاؤالدین لاہوری رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ اسمِ گرامی: آپ رحمۃ اللہ علیہ کااسمِ گرامی سید علاؤ الدین تھا۔ بیعت وخلافت: آپ شیخ سراج الدین رحمۃ اللہ علیہ کے مرید وخلیفہ تھے۔ سیرت وخصائص: حضرت سیدعلاؤالدین لاہوری رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ ابتدائی زمانے میں مالدار اور غنی ہونے کی وجہ سے نہایت ہی شان و شوکت سے رہا کرتے تھے مگر جب شیخ سراج الدین رحمۃ اللہ علیہ کے مرید ہوئے تو سب کچھ چھوڑ کر فقیرانہ اور مستانہ وار گوشہ نشینی اختیار کرلی۔ شیخ علاؤالدین بڑے سخی آدمی تھے اور بے انتہا خرچ کیا کرتے تھے۔ آپ کا خرچ اتنا زیادہ تھا کہ جس پر بادشاہ وقت کو بھی رشک ہوتا تھا، یہ حالت دیکھ کر اس وقت کا بادشاہ کہا کرتا تھا کہ میرا خزانہ شیخ کے باپ کے پاس ہے جو انہیں خرچ کرنے کے لیے دیا ہے۔ اسی مغالطے کی بنا پر بادشاہ نے حکم دیا کہ شیخ میرے شہر سے باہر سنار گاؤں میں چلے جائیں، چنانچہ اس گاؤں میں پہنچ کر ۔۔۔
مزید
حضرت شاہ رزق اللہ قنوجی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ اسمِ گرامی: آپ رحمۃ اللہ علیہ کا اسمِ گرامی رزق اللہ قنوجی ۔اور آپ کا تخلص مشتاق تھا۔ تاریخِ ولادت: آپ کی ولادتِ باسعادت 897 ھ میں ہوئی۔ بیعت وخلافت: آپ شیخ محمد ملادہ کے مریدوخلیفہ میں سے تھے اور شیخ آپ پر خصوصی عنایت فرمایا کرتے تھے۔ سیرت وخصائص: شیخ رزق اللہ مرد کامل، فاضل نوادر روزگار اور یاد گار سلف صالحین تھے۔ فضائل صوری اور معنوی میں جامع تھے۔ اسی طرح مشرب عِشق و محبت، سلامت عقل اور وسعت حوصلہ و صبر کے مالک تھے، دوام حضور اور مستقل مزاج ہونے میں یکتائے روز گار تھے۔ بانوے برس کی عمر تک پہنچ جانے کے باوجود آپ کے اندر عشق و ذوق اسی طرح تازہ تھا جس طرح کہ جوانی کے عالم میں تھے۔ آپ سے جو کوئی ملاقات کرتا اس سے ایسے معارف آمیز اور محبت انگیز نکات بیان فرمایا کرتے تھے کہ جنھیں اہلِ وجد اور اہل ذوق سن کر تڑپ جایا کرتے تھے۔ قصے ۔۔۔
مزید
حضرت شاہ اعلی عبدالسلام پانی پتی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ اسمِ گرامی: آپ رحمۃ اللہ علیہ کااسمِ گرامی عبد السلام پانی پتی اور لقب:شاہ اعلیٰ تھا۔ تاریخِ ولادت: شاہ اعلیٰ کی ولادت 890 ھ میں ہوئی۔ بیعت وخلافت: آپ کو اپنے والد نظام الدین رحمۃ اللہ سے خرقۂ خلافت ملا پھر آپ نے شیخ نظام نارنولی سے بھی ارادت وخلافت پائی۔ سیرت وخصائص: شاہ اعلیٰ عبد السلام پانی پتی رحمۃ اللہ علیہ اعلیٰ مراتب اور بلند درجات کے مالک تھے۔ ایک شخص" اللہ دیا "جو آپ کا مرید تھا نے آپ کے ملفوظات اور واقعات پر ایک کتاب لکھی جس کا نام" جواہر اعلیٰ" تھا۔ اُس میں آپ کے تمام حالات اور مقامات لکھے گئے ہیں۔ ان کا اپنا نام عبد السلام تھا مگر نارنولی نے آپ کو شاہ اعلیٰ لقب دیا۔ سیر الاقطاب کے مصنف فرماتے ہیں کہ شاہ اعلیٰ ابتدائی عمر میں بابر کے ایک امیر خرا خان کی نوکری کرتے تھے کچھ عرصے کے بعد ان کا کاروبار اس قدر کم۔۔۔
مزید
آپ کا نام الحاج بشیر احمد خان قادری جیلانی تھا آپ کی ولادت بروز جمعۃ المبارک ۱۰ شعبان ۱۳۳۵ ہجری کو ہوئی اور آپ کا وصال مبارک بروز منگل ۲۴ ربیع الاول ۲۰۰۳ کو ہوئی۔۔۔۔
مزید
شیخ الحدیث علامہ سر دار احمد فیصل آبادی علیہ الرحمۃ۔۔۔
مزید
حضرت شیخ جلال الدین کبیر الاولیاء پانی پتی رحمۃ اللہ علیہ نام ونسب: اسمِ گرامی: خواجہ محمد۔لقب: جلال الدین،کبیر الاولیاء۔مکمل نام: شیخ جلال الدین محمد کبیر الاولیاء پانی پتی۔ سلسلہ ٔ نسب اس طرح ہے: شیخ محمد جلال الدین کبیر الاولیاء بن خواجہ محمود بن کریم الدین بن جمیل الدین عیسیٰ بن شرف الدین بن محمود بن بدرالدین بن ابو بکر بن صدر الدین بن علی بن شمس الدین عثمان بن نجم الدین عبدا للہ الیٰ آخرہ ۔آپ کا سلسلہ امیر المؤمنین حضرت عثمان غنی ذالنورین تک منتہی ہوتاہے۔ آپ کےوالدماجدشیخ محمود امرائےپانی پت سے تھے۔(تذکرہ اولیائے برصغیر:221) تاریخِ ولادت: 23/شوال المکرم 557ھ مطابق 23/اکتوبر1162ء، بروز بدھ، پانی پت(ہند) میں ہوئی۔ انسائیکلوپیڈیا جلد3: 61)۔ آپ کے سنِ ولادت میں مختلف اقوال ہیں۔صاحبِ اقتباس الانوارشیخ محمد اکرم قدوسی نے تحریرفرمایا ہے کہ آپ ک۔۔۔
مزید
حضرت سیدنور الحسن شاہ بخاری رحمۃ اللہ علیہ نام ونسب: اسم گرامی: حضرت سید نورالحسن۔لقب: سراج السالکین،عمدۃ العارفین۔سلسلہ نسب اس طرح ہے:عارف کامل حضرت سید نور الحسن شاہ بن حضرت سید غلام علی شاہ بن حضرت سید حیات شاہ۔علیہم الرحمہ۔آپ کا سلسلۂ نسب حضرت امام حسین تک پہنچتا ہے۔آپ کے آباؤ اجداد با کمال بزرگ تھے۔(تذکرہ اکابر اہل سنت:551) تاریخِ ولادت: آپ کی ولادت باسعادت 27/جمادی الاول 1306ھ مطابق 30/جنوری 1889ء بروز بدھ،بوقتِ شب ’’ کیلیانوالہ شریف‘‘ ضلع گوجرانولہ پنجاب پاکستان میں ہوئی۔ تحصیلِ علم: آپ کی طبع سلیم میں ابتداء ہی سے تقویٰ و طہارت اور نیکی کے جذبات بدرجۂ اتم موجود تھے۔ظاہری تعلیم کے لئے آپ پہلے احمدنگر اور پھرقصبہ رسول نگر کے اسکول میں داخل ہوئے اور پرائمری پاس کر کے اسکول چھوڑد یا، کچھ عرصہ بعد کیلیا نوالہ شریف کے خوشن۔۔۔
مزید
حضرت خواجہ محمد زاہد وخشی علیہ الرحمۃ وخش نزد حصار علاقہ بخارا (۸۵۲ھ/ ۱۴۴۸ء۔۔۔۹۳۶ھ/ ۱۵۲۹ء) قطعۂ تاریخ وصال خواجہ احرار کی نظر کے طفیل مل گیا غیب سے سنِ رحلت خوش طبیعت تھے اور خوش اوصاف ’’خواجہ زاہد خلیفۂ اسلاف‘‘ ۱۵۲۹ء صاؔبر براری، کراچی آپ کی ولادت باسعادت: قصبہ وخش نزد حصار علاقہ بخارا میں ۱۴؍شوال ۸۵۲ھ/ ۱۱؍دسمبر ۱۴۴۸ء کو ہوئی۔ آپ کا انتساب طریقہ نقشبندیہ میں حضرت خواجہ عبیداللہ احرار قدس سرہ سے ہے۔ آپ حضرت خواجہ یعقوب چرخی قدس سرہ کے نواسہ ہیں اور ذکر کی تلقین اُن کے کسی خلیفہ سے حاصل کی تھی۔جب حضرت احرار قدس سرہ کے رشد و ہدایت کا آوازہ آپ کے کان میں پہنچا تو حصار سے سمرقند کی طرف روانہ ہوئے اور وہاں پہنچ کر محلہ وانسرائے میں قیام فرماہوئے۔ یہاں سے حضرت خواجہ احرار قدس سرہ کی خانقاہ شریف تین کوس (چھ ۔۔۔
مزید