پیر , 02 رجب 1447 ہجری (مدینہ منورہ)
/ Monday, 22 December,2025

شیخ المشا ئخ شیخ اتی راؤ سہروردی لاہوری

شیخ المشا ئخ شیخ اتی راؤ سہروردی لاہوری رحمتہ اللہ علیہ           آپ حضرت عبد الجلیل قطب عالم رحمتہ اللہ علیہ کے خلفا میں سے تھے اور کافی عرصہ آپ کی خدمت اقدس میں رہے اورفیوض و برکات حاصل کرتےرہے، مختلف کتب تواریخ کی کافی چھان بین کی گئی مگر آپ کے حالات معلوم نہ ہوسکے۔ مزار مبارک:           شیخ جمال الدین ابوبکر رحمتہ اللہ علیہ لکھتے ہیں کہ، مزار  شیخ اتی راؤ بر کنا رۂ دریا ویاہ کہ در جوار شہر لہانور است بسیا ر مشہور است،کافی تلاش کے باوجود آپ کے مزار کا نشان نہیں مل سکا۔ (لاہور کے اولیائے سہروردیہ)۔۔۔

مزید

حضرت شیخ صدر الدین موسی بن صفی الدین سہروردی

حضرت شیخ صدر الدین موسی بن صفی الدین سہروردی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ  ۔۔۔

مزید

حضرت شیخ حبیب اللہ کافی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ

حضرت شیخ حبیب اللہ کافی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ           شیخ صاحب موصوف کے حالات زندگی کافی تگ و دو اور تلاش و جستجو کے بعد بھی نہ مل سکے۔ لاہور میں آمد:           خزینتھ الاصفیاء،میں مفتی غلام سرور صاحب لکھتے ہیں،حقانی فیض کامل حاصل کردہ خرقہ خلافت یافت بعد ازاں لاہور تشریف آ رودہ خرقہ خلا فت سلسلہ قادریہ عظیمہ از حضرت میاں میر رحمتہ اللہ علیہ بالا پیر لاہوری یافت، آپ ساری عمر خلق خدا کی راہنمائی و ہدایت میں مصروف رہے اور استحکام واتباع کےلیئے بہت کام کیا ایک دفعہ کشمیر بھی تشریف لے گئے۔ وفات:           کشمیر میں محلہ قطب دین ۱۰۸۰ ھ مطابق ۱۶۶۹ء بعہد محی الدین اورنگزیب عالمگیر ہوئی اور وہی دفن ہوئے۔ (لاہور کے اولیائے سہروردیہ)۔۔۔

مزید

حضرت شیخ حبیب اللہ کافی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ

حضرت شیخ حبیب اللہ کافی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ           شیخ صاحب موصوف کے حالات زندگی کافی تگ و دو اور تلاش و جستجو کے بعد بھی نہ مل سکے۔ لاہور میں آمد:           خزینتھ الاصفیاء،میں مفتی غلام سرور صاحب لکھتے ہیں،حقانی فیض کامل حاصل کردہ خرقہ خلافت یافت بعد ازاں لاہور تشریف آ رودہ خرقہ خلا فت سلسلہ قادریہ عظیمہ از حضرت میاں میر رحمتہ اللہ علیہ بالا پیر لاہوری یافت، آپ ساری عمر خلق خدا کی راہنمائی و ہدایت میں مصروف رہے اور استحکام واتباع کےلیئے بہت کام کیا ایک دفعہ کشمیر بھی تشریف لے گئے۔ وفات:           کشمیر میں محلہ قطب دین ۱۰۸۰ ھ مطابق ۱۶۶۹ء بعہد محی الدین اورنگزیب عالمگیر ہوئی اور وہی دفن ہوئے۔ (لاہور کے اولیائے سہروردیہ)۔۔۔

مزید

حضرت شیخ سید جمال مجرد ساؤجی سہروردی

حضرت شیخ سید جمال مجرد ساؤجی سہروردی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ  ۔۔۔

مزید

حضرت شیخ سید جمال مجرد ساؤجی سہروردی

حضرت شیخ سید جمال مجرد ساؤجی سہروردی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ  ۔۔۔

مزید

اوحد الدین عبداللہ بلیانی

حضرت اوحد الدین عبداللہ بلیانی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ۔۔۔

مزید

حضرت شیخ امیر سید قاسم تبریزی سہروردی

حضرت شیخ امیر سید قاسم تبریزی سہروردی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ         آپ شروع میں شیخ صدر الدین اردبیلی ؒ سے عقیدہ رکھتے تھے۔اس کے بعد شیخ صدر الدین علی یمنی سے کہ وہ شیخ اوحد الدین کرمانی علیہ الرحمۃما کے مریدوں میں تھے،پہنچے ان کی ارادت کی نسبت کو میں نے ان کے بعض معتقدین کے خط سے دیکھا ہے۔سو وہاں شیخ صدر الدین علی یمنی مذکور ہے،شیخ صدر الدین اردبیلی نہیں۔ایسا سننے میں آیا ہے کہ سید علیہ الرحمۃ شیخ صدر الدین یمنی کو بہت پسند کرتے تھےاور عقیدت کا اظہار کیا کرتے تھے۔حاصل کلام یہ کہ اہل زمانہ قبول و انکار میں دو گروہ ہیں اور ان سے دو اثر باقی رہ گئے ہیں۔ایک تو دیوان اشعار،جو کہ حقائق و اسرار پر مشتمل ہے کہ جس سے کشف عرفان ذوق و جدان کے آثار ظاہر ی ہیں۔دوسری وہ جماعت ہے کہ اپنے آپ کو ان کی طرف نسبت کرتے ہیں اور ان کے مرید سمجھتے ہیں۔اس فقیر نے ان میں سے ب۔۔۔

مزید

ملا قرن سہروردی لاہوری

ملا قرن سہروردی لاہوری رحمتہ اللہ علیہ           آپ حضرت قطب عالم چو ہڑ بندگی رحمتہ اللہ علیہ کے مرید ان باصفا میں سے تھے اور آپ کے ساتھ تبلیغ و ارشاد کےلئیے مضافات لاہور اور باہر دور دراز مقامات تک جایا کرتے تھے، اپنے پیرو مرشد کی وفات پر آپ لاہور میں تھے، شیخ جمال الدین ابو بکر رحمتہ اللہ علیہ مصنف ،تذکرہ قطبیہ ،لکھتے ہیں: وقتے در خدمت بندگی قطب العالم عظم اللہ تعالیٰ شیخ یونس رحمتہ اللہ علیہ و شیخ جلال رحمتہ اللہ علیہ و شیخ نجار و شیخ مٹھ سیا ہ پوش و شیخ موسیٰ آہنگر و ملا قرن و شیخ زین الدین غازی حاضر بو دند کہ  ایشاں جان بحق تسلیم کردند چوں وقت غسل دادن رسید سلطان السلا طین سلطان سکندر انا ر اللہ برہانہ نیز حاضر شد۔ حضرت جمال الدین ابوبکر رحمتہ اللہ علیہ ،تذکرہ قطبیہ ،میں لکھتے ہیں کہ شہنشا ہ ظہیر الدین محمد بابر کا تعمیر کردہ محل ا۔۔۔

مزید

حضرت شیخ اوحد الدین حامد کرمانی

حضرت شیخ اوحد الدین حامد کرمانی علیہ الرحمۃ آپ شیخ رکن الدین نجاسی کے مرید ہیں"اور وہ شیخ قطب الدین اجہری  کے وہ  شیخ ابو لنجیب سہروردی کے قدس اللہ تعالٰی ارومہم بڑے بزرگ گذرے ہیں۔شیخ محی الدین العربی کی صحبت میں رہے ہیں۔شیخ موصوف نے "کتاب فتوحات"اور دیگر اپنی تصانیف میں ان کی حکایت کی ہے۔"فتوحات" کے آٹھویں باب میں لکھتے ہیں کہ شیخ اوحد الدین کرمانی رحمتہ اللہ علیہ نے کہا ہے کہ میں جوانی میں اپنے  شیخ کی خدمت کرتا تھا۔ہم سفر میں تھے۔شیخ عماری میں بیٹھے ہوئے تھے۔کہ ان کو پیٹ کی بیماری تھی۔جب ہم ایسی جگہ پہنچے"جہاں مارستان(سانپوں کی جگہ)تھی۔میں نے درخواست کی کہ آپ اجازت دیں"تو دوا لاؤں۔جو نفع ہو۔جب شیخ نے میرا اضطراب دیکھا"تو اجازت  دے دی۔میں گیا دیکھا کہ ایک شخص خیمہ میں بیٹھا ہوا ہے۔اس کے ملازم پیادہ کھڑے ہیں۔اس کے سامنے شمع جل رہی ہے۔میں اس کو نہ پہچانتا تھا"اور نہ وہ ۔۔۔

مزید