حضرت علامہ مفتی خادم حسین جتوئی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ مردم خیز سرزمین سندھ نے اسلام اور اسلامی علوم و فنون کے عروج کے دور میں جن علمی شخصیات کو جنم دیا ان میں اسے استاد العلماء ، شیخ طریقت ، عالم باعمل ، امام المناطقہ حضرت علامہ الحاج کادم حسین جتوئی بھی ایک ہیں۔ ولادت: مولانا خادم حسین بن فقیر محمد جیئل، بلوچ قبلہ کی جتوئی شاخ سے تھے او رنسبی تعلق سندھ کے آخری کلہوڑا حاکم میاں عبدالنبی کے سپہ سالار اور معتمد خاص دگانو خان جتوئی سے تھا۔آپ کی ولادت ۶۸۔۱۸۶۷ء میں گوٹھ شاہ پور (تحصیل گڑھی یاسین ضلع شکار پور) میں ہوئی۔ تعلیم و تربیت: آپ کو بچپن میں اپنے گوٹھ سے قریب گوٹھ جندو دیرو میں حضرت مولانا جان محمد بھٹو کے مدرسہ میں داخلہ دلایا گیا، جہاں قرآن مجید اور سکندر نامہ تک درسی نصاب پڑھا اس کے بعد قریب ہی گوٹھ ترائی میں مولان قاضی عبدالرزاق ( جو کہ استاد کل علامہ مفتی عبدالغفور ہمایونی علیہ ۔۔۔
مزید
حضرت علامہ مفتی خادم حسین جتوئی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ مردم خیز سرزمین سندھ نے اسلام اور اسلامی علوم و فنون کے عروج کے دور میں جن علمی شخصیات کو جنم دیا ان میں اسے استاد العلماء ، شیخ طریقت ، عالم باعمل ، امام المناطقہ حضرت علامہ الحاج کادم حسین جتوئی بھی ایک ہیں۔ ولادت: مولانا خادم حسین بن فقیر محمد جیئل، بلوچ قبلہ کی جتوئی شاخ سے تھے او رنسبی تعلق سندھ کے آخری کلہوڑا حاکم میاں عبدالنبی کے سپہ سالار اور معتمد خاص دگانو خان جتوئی سے تھا۔آپ کی ولادت ۶۸۔۱۸۶۷ء میں گوٹھ شاہ پور (تحصیل گڑھی یاسین ضلع شکار پور) میں ہوئی۔ تعلیم و تربیت: آپ کو بچپن میں اپنے گوٹھ سے قریب گوٹھ جندو دیرو میں حضرت مولانا جان محمد بھٹو کے مدرسہ میں داخلہ دلایا گیا، جہاں قرآن مجید اور سکندر نامہ تک درسی نصاب پڑھا اس کے بعد قریب ہی گوٹھ ترائی میں مولان قاضی عبدالرزاق ( جو کہ استاد کل علامہ مفتی عبدالغفور ہمایونی علیہ ۔۔۔
مزید
حضرت علامہ شیخ ملا رمضان عمر البوطی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ ۔۔۔
مزید
تاج العارفین حضرت خواجہ امام علی شاہ نقشبندی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ نام ونسب: اسمِ گرامی:سید امام علی شاہ۔والد کا اسمِ گرامی: سید حیدر علی شاہ رحمۃ اللہ علیہ۔آپ علیہ الرحمہ" سامرہ "عراق کے خاندانِ سادات سے تعلق رکھتے تھے۔آپ کا تعلق خالصتاً دینی گھرانے سے تھا۔ آپ کے والد محترم سید حیدر علی شاہ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ عابد و زاہد بزرگ تھے۔ تاریخِ ولادت: آپ کی ولادت باسعادت 1211ھ ،بمطابق 1796ء میں (موضع رتڑ چھتر ،کے علاقہ "مکان شریف"ضلع گوردا سپور ،پنجاب انڈیا )میں ہوئی ۔ تحصیلِ علم: حضرت خواجہ امام علی شاہ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ نے اپنے والد محترم کے زیر سایہ ابتدائی تعلیم حاصل کی ابھی آپ کمسن ہی تھے کہ والد ماجد کا وصال ہوگیا اُس وقت تک آپ نے مولانا فقیر اللہ دھرم کوٹی سے بعض فارسی کی کتب پڑھ لی تھیں۔ پھر آپ نے مزید تعلیم کے حصول کی غرض سے حافظ محمد رضا اور مولانا نور احمد چش۔۔۔
مزید
حضرت شاہ عبد القدوس علیہ الرحمۃ لکعلوی سادات میں سے تھے، عہد ترخانی میں حج کے لیے اور حضرت علی رضی اللہ تعالٰی عنہ کا موئئے مبارک سے لے آئے، واپسی پر ٹھٹھہ میں مقیم ہو گئے شہر کے شادات نے آپ کے سید ہونے کا انکار کیا، مگر آپ کی کرامت سے املی کے درخت سے گھی اور شہد بہنے لگا جس کو دیکھ کر لوگ آپ کی سیادت اور ولایت کے قائل ہوگئے۔ آپ کا مزار مکلی پر ہے۔ (تحفۃ الطاہرین ص ۶۶) (تذکرہ اولیاءِ سندھ )۔۔۔
مزید
استاذ العلماء مفتی محمد عبداللہ بلوچ نعیمی شہید رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ نام ونسب: اسمِ گرامی:مفتی محمد عبداللہ ۔اپنے قبیلہ کی نسبت سے "بلوچ" کہلائے۔والد کا اسمِ گرامی:محمد رمضان بلوچ مرحوم تھا۔ تاریخِ ولادت: آپ 1344ھ،بمطابق 1925 ایرانی "مکران"کے محلہ ریکسرادارہ پل،مقام چاہ بہار ،مکران ایران میں پیداہوئے۔1935 میں آپ کے والد ماجد نقل مکانی کر کے بلوچستان کے راستےسے سندھ آگئے، اور ملیر (کراچی ) میں مستقل آباد ہو گئے ۔ تحصیلِ علم: ابتدائی تعلیم کا آغاز کراچی میں ہوا۔ آپ نے مندرجہ ذیل علماء ِ کرام سے علوم عقلیہ و نقلیہ میں تحصیل وتکمیل فرمائی :مولانا حکیم اللہ بخش سندھی ،مولانا حافظ محمد بخش جہلمی ، مولانا محمد عثمان مکرانی،تاج العلماء مفتی محمد عمر نعیمی(علیہم الرحمہ)۔آپ نے تاج العلماء مفتی محمد عمر نعیمی علیہ الرحمہ کے زیر سایہ دارالعلوم مخزن عربیہ کراچی سے دورہ حدیث کیا اور ۔۔۔
مزید
سراج الہند شاہ عبدالعزیزمحدث دہلوی رحمۃ اللہ علیہ نام ونسب: اسمِ گرامی :شاہ عبدالعزیز۔لقب:سراج الہند۔تاریخی نام:"غلام حلیم"۔سلسلہ نسب اسطرح ہے:شاہ عبدالعزیز بن شاہ ولی اللہ بن شاہ عبدالرحیم بن شاہ وجیہ الدین شہید۔(علیہم الرحمہ)آپ کاسلسلہ نسب 34واسطوں سے امیرالمؤمنین حضرت سیدنا فاروقِ اعظم رضی اللہ عنہ سے ملتا ہے۔ تاریخِ ولادت: 25 رمضان المبارک1159ھ بمطابق10 اکتوبر1746ء بروز جمعۃ المبارک بوقتِ سحر،دہلی میں شاہ ولی اللہ محدث دہلوی علیہ الرحمہ کے گھرپیداہوئے۔ تحصیلِ علم: جمیع علومِ عقلیہ ونقلیہ کی تحصیل وتکمیل اپنے والدِ ماجد اور انکے خلفاء سے ہوئی۔ان میں سے باالخصوص شیخ اجل شاہ محمد عاشق پھلتی اور مولانا محمد امین سے استفادہ کیا۔بچپن میں قرآنِ مجید حفظ کرلیا تھا،اورپندرہ سال کی عمر میں جمیع علوم سے فراغت حاصل کرلی تھی۔ ختمِ قرآن میں رسول اللہ ﷺ کی آمد: ختمِ قرآن۔۔۔
مزید
حضرت سید عبدالرزاق جیلانی نام ونسب: اسم گرامی: سید عبدالرزاق۔کنیت:عبدالرحمان،ابوالفرح۔لقب: تاج الدین۔سلسلہ نسب: قطب ربانی شہباز لامکانی قندیل نورانی حضرت سیدنا محی الدین شیخ عبدالقادر جیلانی کےفرزند ارجمند ہیں۔ تاریخِ ولادت: آپ کی ولادت باسعادت 18/ذیقعد 528ھ مطابق 9/ستمبر 1134ء کوبغداد میں ہوئی۔ تحصیل علم: اپنے والد بزرگوار سے تفقہ حاصل کیا، اور حدیث سنی، اس کے علاوہ ابو الحسن محمد بن الصّائغ ، قاضی ابو الفضل محمد الاموی،ابو القاسم سعید بن البَنّا ، حافظ ابو الفضل محمد بن ناصر ، ابو بکر محمد بن الزّاغوانی، ابو المظفر محمد الہاشمی، ابو المعانی احمد بن علی السّمین ، ابو الفتح محمد بن البطر رحمۃ اللہ علیہم وغیرہ شیوخ سے بھی حدیث سنی۔ صاحب روض الزّاھر کا بیان ہے کہ حافظ ذہبی رحمۃ اللہ علیہ و ابن النجار رحمۃ اللہ علیہ و عبد الطیف رحمۃ اللہ علیہ و تقی ال۔۔۔
مزید
حضرت سید عبدالرزاق جیلانی نام ونسب: اسم گرامی: سید عبدالرزاق۔کنیت:عبدالرحمان،ابوالفرح۔لقب: تاج الدین۔سلسلہ نسب: قطب ربانی شہباز لامکانی قندیل نورانی حضرت سیدنا محی الدین شیخ عبدالقادر جیلانی کےفرزند ارجمند ہیں۔ تاریخِ ولادت: آپ کی ولادت باسعادت 18/ذیقعد 528ھ مطابق 9/ستمبر 1134ء کوبغداد میں ہوئی۔ تحصیل علم: اپنے والد بزرگوار سے تفقہ حاصل کیا، اور حدیث سنی، اس کے علاوہ ابو الحسن محمد بن الصّائغ ، قاضی ابو الفضل محمد الاموی،ابو القاسم سعید بن البَنّا ، حافظ ابو الفضل محمد بن ناصر ، ابو بکر محمد بن الزّاغوانی، ابو المظفر محمد الہاشمی، ابو المعانی احمد بن علی السّمین ، ابو الفتح محمد بن البطر رحمۃ اللہ علیہم وغیرہ شیوخ سے بھی حدیث سنی۔ صاحب روض الزّاھر کا بیان ہے کہ حافظ ذہبی رحمۃ اللہ علیہ و ابن النجار رحمۃ اللہ علیہ و عبد الطیف رحمۃ اللہ علیہ و تقی ال۔۔۔
مزید