ابوخمیصہ رضی اللہ عنہ ابوخمیصہ،ان کا نام معبد بن عباد تھااورکبارانصارسے تھے،غزوۂ بدر میں موجود تھے،ہم ان کا ذکر پیشترازیں باب حامیں زیادہ تفصیل سے لکھ آئے ہیں،ابوعمرلکھتے ہیں کہ ابومعشر نے ان کانام ابوعصیمہ لکھاہے،جودرست نہیں،ابوعمر نے اسی نام سے ان پر دو ترجمے لکھے ہیں،حالانکہ وہ ایک آدمی ہے،واللہ اعلم۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر ۱۰۔۱۱)۔۔۔
مزید
حضرت جد الصلت بن زبید رضی اللہ عنہ جدالصلت بن زبید،ابواحمدعسکری کاقول ہےکہ بعض لوگوں نے انہیں بنومزینہ سے شمارکیاہے، اوریہ کہ یہ صاحب زبید بن صلت کندی نہیں ہیں، انہوں نے صلت بن زبیدالمزنی سے،انہوں نے والدسے،انہوں نے داداسےروایت کی کہ رسولِ کریم صلی اللہ علیہ وسلم نےانہیں حرص کاحاکم مقرر فرمایا۔ ابواحمد عسکری کے مطابق زبیدبن صلت کا اس معاملہ سے کوئی واسطہ نہیں،کیونکہ زبید اوران کا بھائی دونوں بنوکندہ کے ذیل قبیلے بنوکثیرسے تھے،اوربنوکثیر اوربنواشعث دونوں سانحہ ارتداد میں حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ کے پاس لائےگئے تھے،اورآپ نے معاف فرمادیاتھا،ابن ماکولا وغیرہ نے صرف بنوکندہ کو مؤلفتہ القلوب میں شمارکیاہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر ۱۰۔۱۱)۔۔۔
مزید
حضرت ابوقیس رضی اللہ عنہ ابوقیس رضی اللہ عنہ:انہوں نے حضورِاکرم صلی اللہ علیہ وسلم کوفرماتے سُنا،میرے لیے محبوب ترین قدم وہ ہیں،جوادائے نمازکے لئےاٹھیں،اسے عمرو بن قیس نے اپنے والد سے،انہوں نے داداسےروایت کیا،ان کا نام بشیربن عمروتھا،ابنِ مندہ اورابونعیم نے ذکرکیاہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر ۱۰۔۱۱)۔۔۔
مزید
ابوقرارہ سلمی رضی اللہ عنہ ابوقرارہ سلمی رضی اللہ عنہ:یحییٰ بن ابوالرجاء نے کنابنہ تاابوبکربن ابوعاصم ،محمد بن مثنٰی سے، انہوں نےعبیدبن واقد القیسی سے،انہوں نے یحییٰ بن عطاازدی سے،انہوں نے عمر0بن یزیدسے (جوابوجعفرخطمی ہیں)انہوں نے عبدالرحمٰن بن حارث سے،انہوں نے ابوقرارہ سلمی سےروایت کی،کہ وہ حضورِاکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی محفل میں بیٹھے ہوئے تھےکہ آپ نے پانی طلب فرمایا، اس میں اپناہاتھ ڈبویااورپھروضوفرمایا،ہم نے بھی تتبع میں ایساہی کیا،حضورِاکرم نے پوچھا،تم نے ایساکیوں کیا،ہم نے کہا،اللہ اور اس کے رسول کی خوشنودی کی خاطر،حضورصلی اللہ علی وسلم نے فرمایا،اگرتم اللہ اوراس کے رسول کی محبت کےخواستگارہو،تواگرتمہیں امین بنایاجائے،توامانت ادا کرو،اوراگرکوئی بات بتائی جائے،تواس کی تصدیق کرواوراپنے ہمسائے سے حسن سلوک سے پیش آؤ، تینوں نے ان کا ذکرکیاہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر ۱۰۔۱۱)۔۔۔
مزید
حضرت ابوقحافہ رضی اللہ عنہ ابوقحافہ والد ابوبکرصدیق،ان کا نام عثمان بن عامربن عمروبن کعب بن سعد بن تمیم بن سرۃ القرشی تیمی تھا،فتح مکہ کے دن ایمان لائے،اورحضورکی صحبت سے فیض یاب ہوئے اورچودہ سال ہجری کے ماہِ محرم میں فوت ہوئے،ابوعمرنے ان کا ذکرکیاہے۔ (اسد الغابۃ جلد بمبر ۱۰۔۱۱)۔۔۔
مزید