جمعہ , 28 جمادى الآخر 1447 ہجری (مدینہ منورہ)
/ Friday, 19 December,2025

سید عبد الجلیل دہلوی

حضرت سید عبدالجلیل دہلوی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ  ۔۔۔

مزید

ملا محمد حسن

جامع معقول و منقول ملا محمد حسن بن قاضی غلام مصطفیٰ  ۔۔۔

مزید

حضرت سید کامل شاہ قادری لاہوری

حضرت سید کامل شاہ قادری لاہوری رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ بعہدِ اکبر بخارا سے لاہور آئے اور موضع بابو صابو میں سکونت اختیار کی۔ علومِ ظاہری و باطنی میں ممتاز تھے۔ عبادت و مجاہدہ، زہد، و ورع، اور شجاعت و توکل میں راسخ القدم تھے۔ طریقۂ قادریہ و مداریہ میں شیخ الہ داد مداری کے مرید و خلیفہ تھے۔ لوگوں میں دیوانِ کامل مشہور تھے۔ ۱۰۰۵ھ میں وفات پائی۔ مزار متصل موضع بابو سابو ہے۔ آپ  کے مرید عبدالرحیم نامی نے آپ کے مزار پر گنبد تعمیر کرنا چاہا۔ مگر آپ نے خواب میں آکر منع فرمایا کہ مجھے پسند ہے کہ میرا مزار کچا رہے۔قطعۂ تاریخِ وفات: جناب شیخِ کامل صدر دیواںندا شد بہرِ سال انتقالشبعلمِ عشق کامل قطبِ عالمکہ ’’شاہنشاہِ کامل قطبِ عالم‘‘۱۰۰۵ھ۔۔۔

مزید

سیّدنا عمرو ابن اوس ثقفی رضی اللہ عنہ

  ۔طائف میں فروکش تھے۔رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم کے حضور میں حاضرہوئے تھے ان  سے ان کے بیٹےعثمان نے روایت کی ہے۔بعض لوگوں نے ان کانام عبداللہ بیان کیاہے مگر صحیح عمروہے۔ولید بن مسلم نے عبداللہ بن عبدالرحمن بن یعلیٰ طائفی سے انھوں نے عثمان بن عمروبن اوس سےانھوں نے اپنے والد سے روایت کی ہے وہ کہتےتھے کہ میں قبیلہ ثقیف کے وفد کے ساتھ رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم کے حضورمیں حاضرہواتھاحضرت روزانہ بوقت شب ہماری فرود گاہ میں تشریف لایاکرتےتھے اورہم سے باتیں کیاکرتے تھےایک روز وقت معمول سے کچھ دیر کر کےتشریف لائے اورفرمایاکہ آج میراوظیفہ دیرمیں ختم ہوا۔ان کا تذکرہ ابن مندہ اورابونعیم نے لکھاہے۔ (اسد الغابۃ جلد بمبر 6-7)۔۔۔

مزید

علی بن موفق بغدادی

حضرت علی بن موفق بغدادی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ اسمِ گرامی: آپ کا اسمِ گرامی علی بن موفق۔کنیت: ابو الحسن تھی۔ تحصیلِ علم: علی بن موفق رحمۃ اللہ علیہ نے منصور بن عمار ، احمد بن ابی الحواری اوردیگرسے  اساتذہ سے اکتسابِ علم کیا۔ سیرت وخصائص: حضرت علی بن موفق بغدادی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ  ایک ولیٔ کامل  عابد ،زاہد اور ایک نیک سیرت شخص تھے۔آپ عراق اور بغداد کے معروف بزرگان دین میں سے تھے۔ حضرت شیخ ذوالنون مصری رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ سے محبت  رکھتے تھے۔ بہت سے سفر کیے اپنی عمرمیں  ستر بار حج بیت اللہ کیا۔ ایک دن حج کے موقعہ پر آپ کو خیال آیا کہ میں ہر سال حج پر آتا ہوں اور واپس چلا جاتا ہوں۔ مجھے یہ معلوم نہیں ہوا کہ میں کیا ہوں اور کس شمار میں ہوں۔ رات  کو اللہ تعالیٰ نے خواب میں ارشاد فرمایا: یاد رکھو !جسے گھر بلاتے ہو وہی تمہارے گھر آتا ہے۔ اگر تم کسی کو گھر نہ ب۔۔۔

مزید

سیّدنا عمر ابن عبیداللہ رضی اللہ عنہ

   بن ابی زکریا۔ان کا ذکرصحابہ میں کیاگیاہےمگرصحیح نہیں ہے۔ان کی حدیث ابوضمرہ یعنی انس بن عیاض نے حارث بن ابی ثابت سے انھوں نے عمربن عبیداللہ سے روایت کی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سےایک مرتبہ نمازمغرب میں سہوہوگیاتھاان کاتذکرہ ابن مندہ اورابونعیم نے لکھاہے۔ (اسد الغابۃ جلد بمبر 6-7)۔۔۔

مزید

سیّدنا علاء ابن عمرو رضی اللہ عنہ

  انصاری صحابی ہیں۔حضرت علی کے ساتھ جنگ صفین میں شریک تھے۔ان کا تذکرہ ابوعمر نے مختصرلکھاہے۔ (اسد الغابۃ جلد بمبر 6-7)۔۔۔

مزید

سیّدنا علاء ابن عقبہ رضی اللہ عنہ

  ۔انھوں نے (کچھ دنوں)نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف سے خط وکتابت کاکام کیاہے۔ان کا ذکرعمروبن حزم کی حدیث میں ہے ان کو جعفر نے ذکرکیاہے۔ابوموسیٰ نے ان کاتذکرہ مختصر لکھاہے۔ (اسد الغابۃ جلد بمبر 6-7)۔۔۔

مزید

سیّدنا علاء رضی اللہ عنہ

  بعض لوگ ان کا نام علاثہ بیان کرتے ہیں بیٹےتھے صحارسلیطی کے قبیلۂ بنی سلیط سے نام کعب بن حارث بن یربوع تھاتمیمی سلیطی تھے۔یہ علاء خارجہ بن صلت کے چچاتھے۔ابن شاہین نے ان کا تذکرہ لکھاہے اورکہاہے کہ ابن ابی خیثمہ نے بیان کیاہے کہ مجھ سے ان کا نام ابوعبیدقاسم بن سلام سے نقل کرکے بیان کیاگیاہے۔اورمستغفری نے بیان کیاہے کہ ان کاعلاقہ بن شجارتھایہی قول علی بن مدینی کاہے یعنی یہ وہی سلیطی ہیں جن سے حسن نے روایت کی ہےاوربعض لوگ ان کو ابن سجاعہ کہتےہیں اورنیز انھوں نے ابن ابی خیثمہ سے انھوں نے ابوعبیدسے نقل کیاہے کہ خلیفہ نے بیان کیا کہ خارجہ کے چچاکانام عبداللہ بن عثام بن عبدقیس بن خفاف تھاقبیلہ بنی حنظلہ کے خاندان براجم سے تھےاورنیز ظلیفہ سے منقول ہے کہ انھوں نے کہاان کانام علاثہ بن شجارتھاابویعلی نسفی  کے قلم کالکھا ہواایساہی ہے اوربردعی نے بھی ان کو ابن شجاربیان کیاہے۔ان کا تذکرہ ابن۔۔۔

مزید

سیّدنا علاء ابن سبع رضی اللہ عنہ

   صحابی ہیں مگران کے صحابی ہونے میں کلام کیاگیاہے ان سے سائب بن یزید نے روایت کی ہے اوربعض لوگوں نے کہاہے کہ ان کانام علاء بن حضرمی ہے یہ ابوعمرکاقول ہے اورابوموسیٰ نے کہا ہےکہ ان کا نام علاء بن سبع ہے صحابی ہیں۔ان دونوں نے ان کا تذکرہ مختصرلکھاہے۔ (اسد الغابۃ جلد بمبر 6-7)۔۔۔

مزید