جمعہ , 28 جمادى الآخر 1447 ہجری (مدینہ منورہ)
/ Friday, 19 December,2025

ابوبکر احمد اسماعیل جرجانی

حضرت ابوبکر احمد اسماعیل جرجانی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ  نام ونسب:ابوبکر احمد بن ابراہیم بن اسمٰعیل بن عباس بن مرداس الاسماعیلی جرجانی۔آپ وقت کے امام اجل،حافظ الحدیث،شیخ الاسلام،فقیہ،محدث،مذہبِ شافعی کے مجتہد مانے جاتے تھے ۔مشائخ:ابی یعلیٰ،ابن خزیمہ،امام بغوی،علیہم الرحمۃشاگرد:امام حاکم،ابوبکر البرقانی،حمزہ السہمی،ابو سعید النقاش،علیہم الرحمۃ اور ان کے علاوہ بہت مخلوقِ خدا نے آپ سے استفادہ کیا ہے ۔امام حاکم﷫ فرماتے ہیں!ابوبکر اسماعیلی جرجانی ﷫اپنے زمانے کےوحید العصر فقہاء اور محدثین کے شیخ تھے ۔حسن اخلاق اور جودو سخا میں اپنی مثال آپ تھے ۔تصانیف :کم سنی میں ہی علم الحدیث پر ایک بہترین کتاب تصنیف فرمائی ۔اس کے علاوہ (۱)مسند عمر رضی اللہ عنہ (۱)اعتقاد ائمۃ الحدیث (۳)معجم اساسی وغیرہ۔وصال: یکم صفر المظفر۳۷۱ ھ۔ (تاریخ جرجانی،من اسمہ احمد،ج،۱)۔۔۔

مزید

ابو سعید چشتی

حضرت ابو سعید چشتی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ  ۔۔۔

مزید

حکیم نجم الغنی رامپوری

حضرت حکیم نجم الغنی رامپوری رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ  ۔۔۔

مزید

قاری مقبول ہنگل

حضرت قاری مقبول ہنگل رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ  ۔۔۔

مزید

نعیم اللہ بہرائچی

حضرت مولانا نعیم اللہ بہرائچی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ  ۔۔۔

مزید

شاہ غلام رشید جونپوری

حضرت مولانا عبدالرشید جون پوری رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ مولانا عبدالرشید جون پوری ، ابن شیخ مصطفیٰ ابن عبدالحمید، ان کا لقب شمس الحق تھا شمسی ، تخلص کرتے تھے۔ شیخ فضل اللہ جون پوری کے شاگرد اور اپنے والد شیخ مصطفےٰ (مرید شیخ محمد مرید(۱)نظام الدین امیٹھوی قدس اللہ اسرار ہم) کے مرید تھے جو اولیا ء کبار اور علمائے کرام سےتھے، شروع میں درس وتدریس میں مشغول رہے پھر اس کو چھوڑ کر کتب حقائق کے مطالعہ میں مصروف ہوگئے، امراءواغنیاء کی صحبت سے پرہیز کرتے تھے۔ شاہ جہاں بادشاہ ان کے اوصاف سن کر ان کی ملاقات کا مشتاق ہوا، وکیل کی معرفت ایک فرمان بلانے کے لیے بھیجا گیا مولانا نے قبول نہ کیا اور گوشہ عزلت سے اپنا پاؤں باہر نہ نکالا۔ مفید تصانیف رکھتے تھے ان میں سے رشیدیہ (مناظرہ)، زادالسالکین، شرح اسرارالخلوۃ رسالہ محکوم مربوط وحاشیہ شرح مختصر عضدی و حاشیہ فارسی بر کافیہ ابن حاجب ومقصود الطالبین دراوراد ۔۔۔

مزید

شاہ اسماعیل چشتی

حضرت شاہ اسماعیل چشتی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ  ۔۔۔

مزید

حضرت مولانا یعقوب چرخی

حضرت خواجہ یعقوب بن عثمان چرخی قدس سرہ نام ونسب : اسمِ گرامی: خواجہ یعقوب۔علاقہ "چرخ"کی نسبت سے چرخی کہلاتے ہیں۔سلسلہ نسب اسطرح ہے: خواجہ یعقوب بن عثمان بن محمود بن محمد بن محمود الغزنوی۔ آپ نے اپنی تفسیر میں چند جگہوں پر اپنے والد بزرگوار رحمۃ اللہ علیہ کا ذکر کیا ہے جس سے معلوم ہوتا ہے کہ وہ اربابِ علم و مطالعہ میں سے تھے اور پارسا اور صوفی تھے۔ اُن کی ریاضت کا یہ حال تھا کہ ایک روز پڑوسی کے گھر سے پانی لائے، چونکہ پانی یتیم کے پیالہ میں تھا، اس لیے نہ پیاتھا۔ (علیہم الرحمۃ والرضوان) تاریخ ِ ولادت: آپ علیہ الرحمہ  762ھ،مطابق 1360ءکوموضع"چرخ"(غزنی،افغانستان )میں پیداہوئے۔ تحصیلِ علم: آپ نے جامع ہرات(افغانستان) اور دیارِ مصر میں تعلیم حاصل کی۔ حضرت شیخ زین الدین خوانی آپ کے ہم درس تھے۔ اور آپ نے حضرت مولانا شہاب الدین سیرامی رحمۃ اللہ علیہ (جو اپنے زمانے کے مشہور عالم تھے)سے تلمذ کیا۔۔۔

مزید

بی بی میمونہ واعظ قدس سرہا

  آپ کے والد ماجد کا نام شاقولہ تھا، آپ حافظ قرآن تھیں اور بے نظیر واعظہ تھیں، ایک  دن وعظ فرما رہی تھیں، فرمانے لگیں کہ انسان اپنے لباس کو حلال کے مال سے تیار کرائے، اور پہن کر گناہ سے اجتناب کرے تو وہ لباس جلدی نہیں پھٹتا، میں نے جو پیراہن پہن رکھا ہے یہ میری والدہ نے تیار کیا تھا مجھے سنتالیس سال ہوگئے ہیں کہ پہنا تھا مگر آج تک ویسے ہی نیا معلوم ہوتا ہے۔ آپ کے ایک بیٹے شیخ عبدالغفور نقل کرتے ہیں کہ ہمارے گھر کی ایک دیوار بڑی پرانی تھی اور بوسیدہ تھی، مجھے ہر وقت خطرہ رہا کرتا تھا کہ ابھی گری میں نے ایک بار اپنی والدہ سے کہا اس دیوار کو از سر نو بنالیا جائے تاکہ گر نہ پڑے، میری والدہ نے ایک کاغذ کا ٹکڑا  لیا، اس پر کچھ لکھا اور مجھے کہا کہ اسے دیوار پر چسپاں کردو، میں نے ایسا ہی کیا یہ دیوار بیس سال تک ویسے ہی رہی، میری والدہ فوت ہوگئیں میں نے ایک دن وہ کاغذ دیوار سے اُتار۔۔۔

مزید

سیّدنا عطیہ ابن نویرہ رضی اللہ عنہ

   بن عامر بن عطیہ بن عامربن بیاضہ بن عامر بن زریق بن عبدحادثہ انصاری بیاضی ہیں یہ غزوۂ بدرمیں شریک تھے۔ان کا تذکرہ ابوعمرنے اسی طرح لکھاہے ابن کلبی نے بھی یوں ہی ان کا نسب بیان کیاہے اورکہاہے کہ غزوۂ بدرمیں شریک تھے۔ (اسد الغابۃ جلد بمبر 6-7)۔۔۔

مزید