بن عبد سعد بن عامر بن عدی بن مجدعۃ بن حارثہ بن حارث الانصاری حارثی: غزوہ اُحد میں مع اپنے بیٹے تمیم بن معبد کے شریک تھے۔ ابو عمر نے ان کا ذکر کیا ہے۔ ۔۔۔
مزید
بن عمرو اسلمی: ابو مروان ان کی کنیت تھی۔ ان سے ان کے بیٹے عطا نے روایت کی۔ وہ کہتے ہیں کہ مَیں حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں بیٹھا تھا کہ ماعز وہاں آگئے۔ اس کے بعد راوی نے حدیث بیان کی ۔ یہ امیر کا قول ہے۔ ۔۔۔
مزید
ابو الخیر: ان کا نام جفشیش تھا۔ ان کا ترجمہ باب جیم، حا اور خا میں گزر چکا ہے۔ ابن مندہ اور ابو نعیم نے ان کا ذکر کیا ہے۔ ۔۔۔
مزید
بن لوذان بن حارثہ بن زید بن ثعلبہ بن عدی بن مالک بن زید مناہ بن تیم بن عبد حارثہ بن مالک بن عضب بن مالک بن جشم بن خزرج انصاری خزرجی۔ یہ ابن کلبی کا قول ہے۔۔۔۔
مزید
بن یفرید ویہ، ان سے مروی ہے کہ رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا! علم مومن کا دوست، عقل رہ نما، عمل قیم، صبر اور حلم اس کے لشکر کے امیر ہیں۔ ابو موسیٰ نے ان کا ذکر کیا ہے۔ ۔۔۔
مزید
عامری: ابو موسیٰ لکھتے ہیں۔ کہ ابن ماجہ نے سنن میں ان کا ذکر کیا ہے۔ اور انہوں نے عفان سے، انہوں نے وہیب سے، انہوں نے ابن خیثم سے، انہوں نے سعید بن ابو راشد سے انہوں نے یعلی العامری سے روایت کی، کہ امام حسن رضی اللہ عنہ اور حسین رضی اللہ عنہ آئے۔ اور ایک حدیث پر غور کر رہے تھے لیکن راوی نے اس حدیث کا ذکر نہیں کیا، جو اس ترجمے میں بیان کی ہے۔ ابو عمر نے انہیں یعلی عامری اور بعض اور نے انہیں یعلی بن مرہ لکھا ہے۔ اور حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے ایک حدیث حضرت امام حسن اور حضرت امام حسین کی فضیلت میں روایت کی ہے۔ ابو عمر اور ابو موسیٰ نے ان کا ذکر کیا ہے۔ ۔۔۔
مزید
السعدی سعد ہذیم: پھر بنو حارث بن سعد سے اور حارث عذرہ بن سعد کے بھائی سے ان کی کنیت ابو خزامہ تھی۔ یہ ابو نعیم کا قول ہے۔ ایک روایت کے مطابق وہ ابو خزامہ کے والد ہیں اور یہی درست ہے۔ یہ ابن مندہ اور ابو نعیم کی روایت ہے۔ نیز ابو نعیم نے باسنادہ ابن وہب سے، انہوں نے یونس اور عمرو بن حارث سے اور انہوں نے ابن شہاب سے، انہوں نے ابو خزامہ سے جو بنو حارث بن سعد کے فرد ہیں، روایت کی، کہ ان کے والد نے رسولِ کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے دریافت کیا، یا رسول اللہ ہم بیماریوں سے بچاؤ کے لیے دواؤں جنتر منتر اور اسی طرح کی کئی حفاظتی تدبیروں کا استعمال کرتے ہیں۔ کیا یہ اللہ کی تقدیر کو بدل سکتی ہیں حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا، یہ بھی اللہ کی تقدیر ہی ہے۔ اسی طرح ترمذی نے سعید بن عبد الرحمٰن مخزومی سے، انہوں نے سفیان سے، انہوں نے زہری سے، انہوں نے ابو خزامہ سے، انہوں ن۔۔۔
مزید
بن جابر ابو حذیفہ: ایک روایت میں ان کا نام حسیل ہے۔ ہم ان کا نسب ان کے بیٹے حذیفہ کے ترجمے میں بیان کر آئے ہیں۔ ابو الطفیل نے حذیفہ سے روایت کی کہ وہ اور ان کے والد غزوۂ بدر میں شرکت کے لیے روانہ ہوئے، مگر راستے میں انہیں کفارِ قریش نے پکڑ لیا۔ کیونکہ انہیں خدشہ تھا، کہ دونون باپ بیٹا اسلامی لشکر میں شامل ہونے جا رہے ہیں۔ جب انہوں نے کفار سے عہد کہا، کہ وہ مدینے جا رہے ہیں، اور ان کے خلاف جنگ میں شریک نہیں ہوں گے، تو کفار نے رہا کردیا۔ انہوں نے دربارِ رسالت میں حاضر ہوکر واقعہ بیان کیا۔ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں ایفائے عہد کی اجازت دے دی۔ اور فرمایا، اللہ ہمارا حامی و مدد گار ہو۔ ابن مندہ اور ابو نعیم نے ان کا ذکر کیا ہے، لیکن ابو عمر نے اس لیے ان کا ذکر نہیں کیا کہ یمان کے بارے میں محدثین میں اختلاف ہے کہ یہ کس شخص کا لقب ہے۔ ابن کلبی اور ابن حبیب کے مطابق۔۔۔
مزید
جدِ حسن بن مسلم بن یناق: ان کی حدیث کو علی بن حجر وغیرہ نے عمر بن ہارون سے، انہوں نے عبد العزیز بن عمر سے، انہوں نے حسن بن مسلم بن یناق سے روایت کی ہے، کہ انہوں نے حضور اکرم صلی اللہ علیہ کی خدمت میں حجۃ الوداع کے موقعہ پر حاضری دی۔ جب زوال ہوا۔ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے لوگوں کو وعظ فرمانا شروع کیا۔ ابن مندہ اور ابو نعیم نے ان کا ذکر کیا ہے۔ ۔۔۔
مزید
بن خالد السلمی الجبلی: نسب یوں ہے: ودد بن خالد بن حزیفہ بن عمرو بن خلف بن ماز بن مالک بن ثعلبہ بن بہثہ بن سلیم: فتح مکہ کے دن یہ صاحب اسلامی لشکر کے میمنہ میں تھے۔ ابو عمر نے ان کا ذکر کیا ہے۔۔۔۔
مزید