بنوساعدہ کے ایک شخص کےچچا،ابنِ مندہ کاقول ہے،بقولِ ابونعیم یہ آدمی بنوسعدسےتھا،خالد بن عبداللہ واسطی نے سعیدالجریری سے،انہوں نے ساعدی سے(ایک روایت میں السعدی ہے) انہوں نےوالدیاچچاسےروایت کی کہ انہوں نے رسولِ کریم کوسجدہ میں اتنی دیرپڑے دیکھا،جتنی دیرمیں آدمی سُبحَانَ ربی الاعلیٰ دہرالے۔ ابوموسیٰ نے ابن مندہ پراعتراض کیاہے اورعم السعدی ابوہ کہہ کرحدیث بیان کی ہے اورابن مندہ نے اسےترک نہیں کیا،تاکہ اس پراستدراک ہوسکے،بلکہ انہوں نے توابونعیم کے قول کوغلط قرار دیاہے،اورابوموسیٰ،ابن مندہ کی غلطی کی نشاندہی اسی وقت کرسکتے تھے،اگران سے یہ غلطی سرزد ہوئی ہوتی،اس بناء پراس کاذکربےسودہے۔ ۔۔۔
مزید
بشیربن یسارچندصحابہ سے،ابویاسرنےباسنادہ عبداللہ بن احمدسے،انہوں نےوالدسے،انہوں نے محمدبن فضیل سے،انہوں نے یحییٰ بن سعیدسے،انہوں نےبشیربن یسارسے،انہوں نےچندصحابہ سےروایت کی،کہ جب رسولِ اکرم نےخیبرفتح کرلیااوروہاں کےکاروبارکوسنبھالنےسےعاجزآگئے،توانہوں نےاسےپھرسےیہودکےحوالےکردیا،تاکہ وہ اسے سنبھال لیں،ابونعیم نے اسے ذکرکیاہے۔ ۔۔۔
مزید
بلقین عبداللہ بن شقیق،بنوبلقین کےایک آدمی سے،ابوالفضل المنصوربن ابوالحسن نے باسنادہ ابویعلیٰ سے،انہوں نے عبدالواحد بن غیاث سے،انہوں نے حمادبن سلمہ سے،انہوں نے بدیل بن میسرہ سے،انہوں نے عبداللہ بن شقیق سے،انہوں نے بلقین کے ایک آدمی سےروایت کیاکہ وہ حضورِاکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضرہوئے،اورآپ وادی قری میں تھے،انہوں نے دریافت کیا،یارسول اللہ!آپ کوکس چیزکاحکم دیاگیاہے،فرمایامجھے حکم دیاگیاہے،کہ اللہ کہ عبادت کرو،اوراس کے ساتھ کسی کوشریک نہ کرو،نمازقائم کرواورزکوٰۃ دو،انہوں نےدریافت کیا، مغصوب علیہم کون ہیں،فرمایا،یہود،پوچھا،ضالین،کون ہیں،فرمایانصاریٰ،انہوں نے دریافت کیا، کیا کسی کا استحقاق دوسرے سے زیادہ بھی ہے،فرمایا،نہیں،ہاں اس صورت میں کہ خود کوئی بڑھ کراٹھا لے،ابن ِمندہ نےذکرکیاہے۔ ۔۔۔
مزید
بسلام الکوفی ایک صحابی سے،عبدالوہاب بن ابی حبہ نےباسنادہ عبداللہ سے،انہوں نےاپنےوالد سے، انہوں نےعبدالصمدسے،انہوں نےعمروبن فروخ سے،انہوں نے بسطام سے،انہوں نے ایک بدوسےجوان کی مہمان داری کررہاتھا،روایت کی کہ اس نے حضورِاکرم کے ساتھ نمازاداکی، اورآپ نےدونوں طرف سلام پھیرا،ابونعیم نےذکرکیاہے۔ ۔۔۔
مزید
داؤدبن عمرابوسلام ایک آدمی سےجسےحضوراکرم صلی اللہ علیہ سلم کی زیارت نصیب ہوئی، عبدالوہاب بن ابی حبہ نے باسنادہ عبداللہ بن احمدسے،انہوں نے اپنے والدسے،انہوں نےاپنے والد سے،انہوں نے ہشیم سے،انہوں نےداؤد بن عمرابوسلام سے،انہوں نےایک صحابی سےروایت کی، کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پیشاب کیا،اورقرآن کریم کی کوئی آیت تلاوت کی،ہشیم کا قول ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے بارہا،پانی کوچھونےسےپہلے،قرآن کی آیات پڑھیں، ابونعیم نے ذکرکیاہے۔ ۔۔۔
مزید
فسیلہ رضی اللہ عنہااپنے والدسےروایت کی،ایک روایت میں ہے،کہ یہ واثلہ بن اسقع ہیں،انہوں نے اپنے والد سےروایت کی،انہوں نے رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے دریافت کیا،یارسول اللہ! کیااپنی قوم سے محبت کرنے کا عصبیت ہے،فرمایا،نہیں،بلکہ عصبیت اس کانام ہے کہ وہ بے انصافی میں اپنی قوم کی مددکریں،ابنِ مندہ اورابونعیم نے ان کاذکرکیاہے،ابن اثیرکہتے ہیں،اس میں کوئی شبہ نہیں،کہ یہ خاتون واثلہ بن اسقع کی دخترہیں۔ ۔۔۔
مزید
غفار۔ابوحاجب،بنوغفارکےایک آدمی سے،ایک روایت کے مطابق ان کانام حکم بن عمروتھا، ابواسحاق ابراہیم بن محمدالفقیہہ وغیرہ نے باسنادہم محمدبن عیسیٰ سے،انہوں نے محمودبن غیلان سے، انہوں نے سفیان سے،انہوں نے سلیمان التیمی سے،انہوں نے ابوحاجب سے،انہوں نے بنوغفار کے ایک آدمی سےروایت کی کہ حضورِاکرم نے اس پانی سے وضوکرنے سے منع فرمایا،جس سے عورت نے طہرکاغسل کیاہو۔ اسی حدیث کوعاصم الاحول نےابوحاجب سے،انہوں نے حکم بن عمروالغفاری سےروایت کی،اور یوسف بن یعقوب نے سلیمان التیمی سےاورانہوں نے بنوغفار کے ایک آدمی سےروایت کیا،ابنِ مندہ اورابونعیم نےذکرکیاہے۔ ابن اثیرلکھتے ہیں،کہ یہ صاحب حکم بن عمروغفاری ہیں،ابواحمدنےباسنادہ ابوداؤود سے، انہوں نے ابنِ بشار سے،انہوں نے ط۔۔۔
مزید
غلام ابی ھریرہ،ابویاسرنےباسنادہ عبداللہ سے،انہوں نےوالدسے،انہوں نےحمادبن اسامہ سے،انہوں نےاسماعیل بن ابوخالدسے،انہوں نےقیس سے،انہوں نےابوہریرہ سےروایت کی، کہ جب وہ حضوراکرم صلی اللہ علیہ وسلم سےملاقات کےلیےگھرسےروانہ ہوئے،توانہوں نے راستے میں یہ شعرکہا: ویالیلۃ من طولہا وعنائہا علی انھامن دارۃ الکفرنجت (ترجمہ)اس رات کی طوالت اورمصائب کاکیاذکرکروں کہ ان راتوں نےدارالکفرسےچھڑایا۔ ابوہریرہ سےمروی ہےکہ ان کاغلام راستے میں ان سےبھاگ گیا،جب حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں پہنچ کرآپ صلی اللہ علیہ وسلم کی بیعت کی،تواچانک میراغلام سامنے آگیا،آپ صلی اللہ علیہ وسلم نےفرمایا،ابوہریرہ یہ ہےتمہاراغلام،میں نےاسےفی سبیل اللہ آزادکردیا۔ ۔۔۔
مزید
حبیب بن ابی ثابت،رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کےصحابہ سے،حکیم بن جبیرنےحبیب بن ابی ثابت سےروایت کی کہ ہم اپنے قبیلےکےبزرگوں کی محفل میں بیٹھے ہوئے تھے،کہ امام زین العابدین کاگذروہاں سے ہوا،امام اورقریش کےچندآدمیوں کےدرمیان ایک عورت کےبارے میں جس سے ان میں سےکسی نےنکاح کرلیاتھا،جھگڑاتھا،کیونکہ امام اس نکاح پررضامند نہ تھے،بنو انصار کےبزرگوں نےامام سےکہا،کیاآپ نےکل ہمیں اس تنازعے کےبارےمیں جوآپ میں اور فلاں فلاں میں پایاجاتاہے،دعوت نہیں دی تھی،ہمارےبزرگوں نے ہمیں بتایاہے،کہ وہ رسولِ اکرم کی خدمت میں حاضرہوئے اورالتماس کی،یارسول اللہ،کیاہم اپناگھرباراورمال ومتاع آپ کے حوالے نہ کردیں،کیونکہ آپ کے طفیل خدانے ہمیں اپنےانعام واکرام سےنوازاہے،اس پرذیل کی آیت اتری۔ قل لااسئلکم علیہ اجرا۔الاالمودۃ فی القربیٰ۔ اورہم آپ کےمددگارہیں،ابنِ ۔۔۔
مزید
ابنِ عدس معافری رضی اللہ عنہ ابن عدس معافری رضی اللہ عنہ،انہیں صحبت حاصل ہوئی،ان کی حدیث مرسل ہے،حضوراکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا،جس کی تین لڑکیاں ہوں،وہ انہیں کھلائےپلائےاوران کی تربیت کرے،وہ ادائے زکات اورشرکتِ جہادسےمستثنیٰ ہوگا،ابوموسیٰ نے ذکرکیاہے۔ ۔۔۔
مزید