ابنِ مسعود وہبی رضی اللہ عنہ،انہوں نے حضورصلی اللہ علیہ وسلم سے یہ حدیث روایت کی ہے،کہ حضورصلی اللہ علیہ وسلم نے ایک شخص سے پوچھا،تم نے قیامت کےلیےکیازادِسفرتیارکیاہے، اس آدمی نے جواب دیا،میں اللہ اوراس کے رسول سے محبت کرتاہوں،آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہرآدمی اپنے محبوب کے ساتھ ہوگا،ابن مندہ اورابونعیم نےذکرکیاہے۔ ۔۔۔
مزید
ابنِ نضلہ رضی اللہ عنہ،ابومنصور بن مکارم بن احمد مؤدب نے باسنادہ معانی بن عمران سے،انہوں نے اوزاعی سے،انہوں نے ابوعبید حاجب سلیمان بن عبدالملک سے،انہوں نے قاسم بن مخیمرہ سے، انہوں نے ابن نضلہ سےروایت کی،لوگوں نے حضوراکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے درخواست کی،یارسول اللہ قحط کے غلوں کانرخ مقرر فرمادیجئے،آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایاخدانے اس قحط کے بارے میں جوتم میں نمودارہواہے،نہیں بتایااوراس کے بارے میں مجھے کوئی ہدایت نہیں دی، اس لیے اللہ کے فضل کاسوال کرو،ابن مندہ اورابونعیم نے ذکرکیاہے۔ ۔۔۔
مزید
ابنِ قسحم رضی اللہ عنہ،مسعربن کدام نے ابوبکربن حفص سےروایت کی کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے بدرکےدن یہ آیت تلاوت فرمائی،" وسارعواالٰی مغفرۃ من ربکم و جنتہ عرضھا السمٰوات والارض"، یہ سُن کرایک انصاری ابن قسحم نے پوچھا،یارسول اللہ میرے اور اس کےدرمیان کتنافاصلہ ہے،تاکہ میں اس میں داخل ہوجاؤں،فرمایا!کفارکےلشکرکامقابلہ کرو اورفرمان الٰہی کی تصدیق کرو،ان کے ہاتھ میں چندکھجوریں تھیں،جوانہوں نےپھینک دیں اورصفوں میں گھس گئے،تاآنکہ شہیدہوگئے،ابوموسیٰ نےذکرکیاہے۔ ۔۔۔
مزید
ابنِ ربعہ الخزاعی،بخاری نے انہیں صحابہ میں شمارکیاہے،ابراہیم بن سعدنے سلیمان بن کثیرسے، انہوں نے ابن ربعہ خزاعی سے(ان کی ماں کا نام سہمیہ تھااوریہ زمانہ جاہلیت کے تھے،انہیں حضور کازمانہ نصیب ہوا)روایت کی،کہ وہ مختار ثقفی کے زمانے میں کوفےمیں آئے،اورآپ صلی اللہ علیہ وسلم سےایک حدیث روایت کی،جس میں یہ فقرہ شامل تھا،" ماکنت لاکذب علی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم" میں رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے کوئی جھوٹ منسوب نہیں کروں گا، ابن مندہ اورابونعیم نے ان کا ذکرکیاہے۔ ۔۔۔
مزید
ابنِ سبرۃ،جعفرنےصحابی لکھاہے،اورباسنادہ اوزاعی سے،انہوں نے قزعہ سےروایت کی کہ ایک دفعہ ابن سبرۃ جوحضورصلی اللہ علیہ وسلم کے مصاحب تھے،ان سے ملنے آئے،میں نے گذارش کی کہ ہمیں کوئی حدیث جوآپ نے حضورِاکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے سنی ہو،سنائیے،انہوں نے کہا، میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کوفرماتے سُنا،جوشخص صبح کی نمازاداکرتاہےوہ اللہ کے ذمہ اورپناہ میں آجاتاہے،پس تم ہوشیاررہوکہ وہ کوئی چیزتم سےمانگلے،ابوموسیٰ نے ان کاذکرکیاہے۔ ۔۔۔
مزید
ابنِ شیبہ رضی اللہ عنہ،جعفرنے باسنادہ تاحمادبن سلمہ،عبدالملک بن عمیرسے،انہوں نے ابن ابی شیبہ سے،انہوں نےرسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی،آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا، جب تمہاری محفل میں کوئی شخص آئے،توچاہیےکہ اپنےبھائی کےلیےجگہ بناؤتاکہ وہ بیٹھ جائے،کیونکہ یہ عزت افزائی ہے،اللہ اس کی عزت افزائی کرے گااوراگرایسانہ ہوسکے تواسے چاہیئے کہ جہاں جگہ ملے،وہاں بیٹھ جائے،ابوموسیٰ نے ذکرکیاہے،مگراس کے اسناد میں اختلاف ہے۔ ۔۔۔
مزید
ابنِ شیلان رضی اللہ عنہ،کوفی شمارہوتےہیں،ان سے قیس بن ابی خازم نے روایت کی کہ یحییٰ بن محمود نے اجازۃً باسنادہ ابن ابی عاصم سے،انہوں نے ابوبکربن ابی شیبہ،انہوں نے محمدبن حسن سے، انہوں نے خالدسے،انہوں نے ببان سے،انہوں نے قیس بن ابی حازم سے،انہوں نے ابوسیلان سےروایت کی کہ انہوں نے حضور صلی اللہ علیہ وسلم سےسنا،آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے نظریں آسمان کی طرف اٹھائی ہوئی تھیں فرمایا،سبحان اللہ اہل دنیاپرحوادث بارش کے قطروں کی طرح برس رہے ہیں،قیس سے یہ حدیث روایت کی گئی ہے،انہوں نے کہا،کہ میں نے یہ حدیث اس شخص سے سنی ہے،جس نے حضورسےسنی ہے۔ ۔۔۔
مزید
ابن ثعلبہ رضی اللہ عنہ،حضورصلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضرہوئے،یحییٰ بن جابرنے ابن ثعلبہ سے روایت کی،کہ انہوں نے حضورصلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضرہوکرگزارش کی، یارسول اللہ!میری شہادت کی دُعافرمائیے،آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا،اپنےچندبال مجھے دو،پھر فرمایا،اپنابازوننگاکرو،پھرآپ صلی اللہ علیہ وسلم نے وہ بال ان کے بازوپرباندھ دیے،پھرپھونک ماری اوردعافرمائی،اے اللہ!توثعلبہ کاخون کافروں اورمنافقوں پرحرام کردے،مگراس روایت میں ابنِ ثعلبہ کاذکرنہیں ہے۔ ۔۔۔
مزید
ابنِ زمل جہنی،انہیں حضوراکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے سماع نصیب ہوا،ان سے ابومشجعہ نے روایت کی،محمدبن عمرمدینی نے کتابتہً حسن بن احمدسے،انہوں نے ابونعیم احمدبن عبداللہ سے،انہوں نے سلیمان بن عطاقرشی حرانی سے،انہوں نے مسلمہ بن عبداللہ جہنی سے،انہوں نےاپنے چچاابومشجعہ بن ربعی جہنی سے،انہوں نےابنِ زمل جہنی سےروایت کی کہ حضوراکرم صلی اللہ علیہ وسلم بعداز نمازِصبح،قبلہ رُخ رہ کرہی" سبحان اللہ وبحمدہ استغفراللہ،ان اللہ کان توابا" سترمرتبہ پڑھتے، اورپھرنمازیوں کی طرف منہ کرکےان سے ان کےخواب دریافت فرماتے،کیونکہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم خوابوں میں دلچسپی لیتے تھے،اسی طرح کےایک موقعہ پرابنِ زمل نے اپناخواب بیان کیا، اورحدیث بیان کی،ابنِ مندہ نے ان کانام عبداللہ بن زمل لکھاہے،ابونعیم اورابوضحاک نے ان کا ذکرکیاہے،ہم ان کے بارے میں پہلے بح۔۔۔
مزید
ابن الدحداح،ایک روایت میں ابن الدحداھہ ہے،کئی آدمیوں نے اسنادہم تا ابوعیسیٰ ترمذی، محمود بن غیلان سے،انہوں نے ابوداؤدسے،انہوں نے شعبہ سے،انہوں نے سماک سے،انہوں نے جابر بن عبداللہ سے روایت کی کہ وہ حضوراکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ابن الدحداح کاجنازہ پڑھنے جارہےتھے،حضورصلی اللہ علیہ وسلم گھوڑے پرسوارتھے،درمیانہ رفتارسےجارہےتھے،اورہم سب آہستہ آہستہ آپ کے اردگردچل رہے تھے،اورجراح نے سماک سے،انہوں نے جابربن سمرہ سےروایت کی کہ حضورصلی اللہ علیہ وسلم ابن الدحداح کے جنازے کے پیچھےپیادہ چل رہے تھے اورواپسی پرآپ صلی اللہ علیہ وسلم گھوڑےپرسوارتھے،ابوعیسیٰ نے اس حدیث کوحسن صحیح لکھا ہے۔ ابنِ اثیرلکھتےہیں،جب ابوعیسیٰ نےان کی وفات اورحضورصلی اللہ علیہ وسلم کی نمازجنازہ صحیح قراردیا ہےتوابوموسیٰ نے اسےمختلف فیہ کیسےکہاہے۔ ۔۔۔
مزید