ابوسلالہ سلامی اور ابوسلامہ الحنینی،ابوعمر کے مطابق دونوں ایک ہیں اورنام خداش تھا،ابوسلامہ سلامی یا سلمی کاذکرایک حدیث میں ملتاہے،کہ حضورِاکرم نے ایک شخص کو اس مال کے بارے میں تین دفعہ حُسنِ سلوک کا حکم دیااورباپ کے بارے میں ایک بار،خداش کے ترجمے میں ہم نے ان کا ذکرزیادہ تفصیل سے کیا ہےابونعیم،ابوعمراورابوموسیٰ نے ان کا ذکرکیا ہے،ایک روایت میں حنینی میں دونون اور ایک روایت میں دویاوہیں اوراس روایت کے مطابق یہ سلمی تھےاورابوعبدالرحمٰن سلمی کے والد،لیکن یہ غلط ہے۔ ۔۔۔
مزید
ابوسلام ہاشمی،حضوراکرم کے آزاد کردہ غلام تھے خلیفہ نے صحابہ میں شمارکیا ہے،اوربنوہاشم بن عبدمناف کے مولی تھے،شعبہ نے ابوعقیل ہشام بن بلال سے،انہوں نے سابق بن ناجیہ سے، انہوں نےابوسلام سے روایت کی حضورِاکرم نے فرمایا،جوبھی حریاغلام مسلمان صبح وشام تین بار یہ کہے،کہ میں اللہ کو اپنارب اسلام کواپنادین اورمحمدرسول اللہ کو اپنا نبی مانتاہوں،اللہ اسے قیامت کے دن ضرورراضی کرے گا،تینوں نے انکاذکرکیا ہے۔ ۔۔۔
مزید
ابوسلیط انصاری مدنی،نام اسیرہ بن عمروبن قیس بن مالک بن عدی بن عامر بن غنم بن عدی بن نجار انصاری خررجی نجاری تھا،ان کی والدہ آمنہ دخترعجرہ،کعب بن عجرہ کی بہن تھی،بقول کلبی ان کانام سبرہ تھا،غزوۂ بدراوربعد کے غزوات میں موجودرہے،ابونعیم کے مطابق ان کا نام اسیرہ بن عمروتھا، اورایک روایت میں ابنِ مالک بن عدی بن عامربن غنم بن عدی ہے۔ یحییٰ بن محمود نے اذناً باسنادہ تاابوبکر بن ابوعاصم،ابوبکر بن ابوشیبہ سے،انہوں نے عبداللہ بن نمیر سے ،انہوں نے محمدبن اسحاق سے ،انہوں نے عبداللہ بن عمروبن ضمرہ فزاری سے،انہوں نے عبداللہ بن ابوسلیط سے،انہوں نے اپنےوالد سے جو بدری تھے،روایت کی کہ حضورِاکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے گدھوں کے گوشت سے منع کیا،کہ ہنڈیااس کے گوشت سے گندی ہوجاتی ہے،اس لئے ہمیں ان کے ظاہری کو کافی سمجھناچاہئیے۔ ۔۔۔
مزید
ابوسلمہ بن عبدالاسد بن ہلال بن عبداللہ بن عمربن مخزوم قرشی مخزومی،ان کا نام عبداللہ بن عبدالاسدتھااوروالدہ برہ دخترعبدالمطلب تھی،اورقدیم الاسلام تھے۔ عبیداللہ بن احمد نے باسنادہ یونس سے،انہوں نے ابنِ اسحاق سے روایت کی کہ ابوعبیدہ بن حارث ابو سلمہ بن عبدالاسد،ارقم بن ابوارقم اور عثمان بن مظعون،حضورِاکرم صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلّم کی خدمت میں حاضر ہوئے حضورِاکرم نے انہیں اسلام کی دعوت دی اور قرآن مجید پڑھ کر سُنایا، انہوں نےاسلام قبول کرلیا،اورشہادت دی کہ آپ ہدایت اور راستی پر ہیں،اس کے بعد کئی اور لوگ مسلمان ہوگئے،جن میں سعید بن زید بھی تھے،چنانچہ وہ اپنی بیوی ام سلمہ کے ساتھ حبشہ کو ہجرت کرگئے،وہاں سے واپس آکر مدینے کو ہجرت کرگئے،غزوۂ بدر اور احد میں شریک تھے، آخرالذکرمیں زخمی ہوگئے،زخم مندمل ہوگیا تھا،مگرپھرہراہوگیااورفوت ۔۔۔
مزید
ابوسلمہ،صحابی ہیں،اورنسب نامعلوم ہے،حاکم ابواحمدنے کتاب الکنی میں ان کا ذکر کیاہے،نیز حاکم ابوعبداللہ نے بھی انہیں صحابہ میں شمارکیا ہے۔ موسیٰ بن اسماعیل نے حماد بن یزید بن مسلم منقری سے ،انہوں نے معاویہ بن قرہ سے روایت کی کہ کہمس الہلالی کہنے لگے،کیا میں تمہیں خلیفہ عمرکی بات نہ سناؤں،انہوں نے کہاضرورسناؤ،کہنے لگے، میں خلیفہ کے پاس بیٹھاتھا،کہ ایک عورت نے آکر خلیفہ سے اپنے خاوند کی شکایت کی کہ اس میں بھلائی کم اور برائی زیادہ ہے،خلیفہ نے دریافت کیا،تمہاراخاوندکون ہے،اس نے جواب دیا،ابوسلمہ، خلیفہ نے کہا،وہ توسچاآدمی ہے،اوراسے حضورِاکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی صحبت حاصل ہے، ابوعمراورابوموسیٰ نے ذکرکیا ہے۔ ۔۔۔
مزید
ابوثروان تمیمی راعی رضی اللہ عنہ ابوثروان تمیمی راعی رضی اللہ عنہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی صحبت سے فیض یاب ہوئے،ان کا بیان ہے،کہ وہ بنوعمروبن تمیم کے اونٹ چراتے تھے،کہ حضوراکرم صلی اللہ علیہ وسلم قریش سے بھاگ کر آئے اور اونٹوں میں چُھپ گئے،حضور کو دیکھ کر اونٹ بدک گئے،میں نے آپ سے پوچھا، تم کون ہو کہ میرے اونٹ بدک گئے ہیں،آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا میں تم سے رفاقت کا خواہشمندہوں میں نے پھراپنا سوال دہرایا،آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا،اگرتم مجھ سے نہ پوچھو، توتمہاراکیا بگڑتا ہے،میں نے کہا،تم وہ آدمی تو نہیں ہو جس نے نبوت کا دعویٰ کیا ہے،آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا،ہا ں درست ہےاور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے اسلام کی دعوت دی، میں نے کہا،بھاگو یہاں سے ،خداان اونٹوں کو مبارک نہ کرے جن میں تم پناہ لو،اس پر آپ ۔۔۔
مزید
ابوشدادذماری عمانی،عمان میں سکونت اختیارکرلی تھی،ان سے مذکورہے،کہ اہلِ عمان کوحضورِاکرم کی طرف سے ایک فرمان موصول ہوا،جوچمڑے کے ایک ٹکڑے پرمرقوم تھا۔ "محمد رسول اللہ کی طرف سے اہل ِعمان کے نام،السلام علیکم،امابعد،اس امرکااقرارکرو،کہ اللہ کے بغیرکوئی معبودنہیں،اورمَیں اس کا رسول ہوں،زکوٰۃ اداکرو،اوراس طریقے سے مسجدوں کی حدبندی کرو،ورنہ تمہارے خلاف لشکرکشی کی جائے گی"۔ ابوشداد سے پوچھاگیا،کہ ان دنوں عمان کا عامل کون تھا،انہوں نے جواب دیا،کسرٰی کے سرداروں میں سے ایک سردار۔ موسیٰ بن اسماعیل نے عبدالعزیز بن زیادالخبطی سے،انہوں نے ابوشدادسےاسی طرح روایت کی ہے،اسے تینوں نے ذکرکیا ہے،ابوعمرنے ذماری لکھا ہے،لیکن باقی اہلِ علم نےانہیں ومیائی لکھاہے، اوروماءعمان کا ایک گاؤں ہے،ابومندہ اورابونعیم نے عمانی تحریر کیاہے،اورذماء ن۔۔۔
مزید
ابوشاہ،ابویاسرنے باسنادہ عبداللہ بن احمدسے،انہوں نے اپنے والد سے،انہوں نے ولید سے، انہوں نےاوزاعی سے،انہوں نے یحییٰ بن ابی کثیرسے،انہوں نے ابوسلمہ سے، انہوں نےابوہریرہ سے(ح)میرے والداورابوداؤد نے حرب سے،انہوں نے یحییٰ سے،انہوں نے ابوسلمہ سے،انہوں نے ابوہریرہ سےروایت کی کہ جب حضورِاکرم نےمکے کو فتح کیا،توآپ اس مجمع میں کھڑے ہوئے اوراللہ کی حمدوثنابیان کی اورفرمایا،اللہ تعالیٰ نے مکے کواصحاب فیل سے بچایا، اوراس پراپنے رسول اور مومنین کومسلط فرمایا،اورمیرے لئے صرف آج موجودہ وقت میں حملے کو حلال قراردیاگیاہے،اس کے بعد قیامت تک کے لئے حرام ہے،حرم کے درخت نہ کاٹے جائیں، شکارکونہ بھگایاجائےاورگری پڑی چیزنہ اٹھائی جائے،ہاں ڈھونڈھنے والے کو اجازت ہے،اگرکوئی قتل کردیاجائے تواسے دوباتوں کااختیارہے،یاتوفدیہ قبول کرلے یاقاتل کو قتل کردیاجائے،اس پر۔۔۔
مزید
ابوشہم،روایت ہے،ان کانام یزید بن ابوشیبہ تھا،اورحضورِاکرم کی صحبت حاصل ہوئی تھی،لیکن آدمی تھے،بیہودہ،انہوں نے بیان کیا کہ میں مدینے میں اِدھراُدھرگھوم رہاتھا،کہ ایک لڑکی سامنے آگئ،میں نے اس کے سرین پر ہاتھ رکھا،دوسرے دن جب لوگ حضوراکرم سے بیعت کے لئے حاضرہوئے تو میں نے بھی ہاتھ بڑھایا،مگرآپ نے ہاتھ پکڑلیااورفرمایا،ارے چھیڑچھاڑکرنے والے، میں نے عرض کیا،یارسول اللہ ،بیعت سے محروم نہ فرمائیے،میں آئندہ ایسانہیں کروں گا، تینوں نے ذکرکیاہے۔ ۔۔۔
مزید
ابوشیبہ حذری،بعض نے خضری لکھاہے،کیونکہ وہ سبزی بیچتے تھے،حجازی ہیں،بعض کا خیال ہے،کہ وہ ابوسعیدحذری کے بھائی ہیں،واللہ اعلم۔ یحییٰ بن محمود نے اذناً باسنادہ ابن ابی عاصم سے،انہوں نے حسن بن علی سے،انہوں نے ابوعاصم سے، انہوں نے یونس بن حارث ثقفی سے،انہوں نے مشرس سے،انہوں نے اپنے والدسے روایت کی کہ انہوں نے حضورِاکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے سُنا،جس نے سچے دل سے خداکی وحدانیت کااقرار کیا،وہ جنت میں داخل ہوگایونس بن حارث سے مروی ہے کہ انہوں نے مشرس کو اپنے والد سے یہ حدیث سناتے سنا،ابوشیبہ خدری صحابی رسول قسطنطنیہ کی فصیل کے باہر فوت ہوئے اورہم نے انہیں وہیں دفن کیا،ابوشیبہ یزید بن معاویہ کے عہد میں جہادکرتے ہوئے شہید ہوئے تھے،اوربلادِروم میں دفن ہوئے تھے۔ ۔۔۔
مزید