ابوسعاد،حمص میں مقیم ہوگئے تھے،جریربن عثمان نے ابوعوف سے روایت کی،کہ ابوالدردا ابوسعاد کے پاس سے گزرے،وہ کہہ رہے تھے،سبحان اللہ!نہ توہم کچھ بیچتے ہیں اور نہ کچھ خریدتے ہیں،ابوالدرداءنے کہا جو شخص دنیا میں احمق ہے ،وہ آخرت کو بھی ڈبوتاہے۔ ابن ِماکولاکے مطابق ابوسعاد کا نام جابربن اسامہ جہنی تھا،ابوعمر،ابوموسیٰ اور ابونعیم نے ان کا ذکر کیاہے۔ ۔۔۔
مزید
ابوسعدالخیرانماری،ایک روایت میں ابوسعیدآیاہے،ان کا نام عامر بن سعدشامی یا عمروبن سعدتھا، یہ ابوعمرکاقول ہے،ان سے عبادہ بن نسی،قیس بن حجرالکندی اور فراس الشعبانی نے روایت کی۔ یحییٰ بن محمود نے اذناً باسنادہ ابن ابوعاصم سے،انہوں نے محمد بن سہل بن عسکر سے،انہوں نے ربیع بن نافع سے،انہوں نے معاویہ بن سلام سے،انہوں نے اپنےبھائی زیدبن سلام سے،انہوں نے ابوسلام سے،انہوں نے عبداللہ بن عامرسے روایت کی کہ قیس بن حجرالکندی نے ولید بن عبدالملک سے ذکرکیا،کہ حضورِاکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ابوسعدالخیر سے ذکرکیا،کہ اللہ تعالیٰ نے میرے ساتھ وعدہ کیا ہے کہ میری امت سے سترہزار کوحساب بغیرجنت میں داخل فرمادے گا،اور پھر ہرہزار انسان سترہزارکی شفاعت کریں گے،پھرمیرے لئے اس تعدادکوتین گنابڑھادیاگیا،قیس کہتے ہیں،میں نے ابوسعدکوکھینچ کر سینے سے لگالی۔۔۔
مزید
ابوسعدالخیرانماری،ایک روایت میں ابوسعیدآیاہے،ان کا نام عامر بن سعدشامی یا عمروبن سعدتھا، یہ ابوعمرکاقول ہے،ان سے عبادہ بن نسی،قیس بن حجرالکندی اور فراس الشعبانی نے روایت کی۔ یحییٰ بن محمود نے اذناً باسنادہ ابن ابوعاصم سے،انہوں نے محمد بن سہل بن عسکر سے،انہوں نے ربیع بن نافع سے،انہوں نے معاویہ بن سلام سے،انہوں نے اپنےبھائی زیدبن سلام سے،انہوں نے ابوسلام سے،انہوں نے عبداللہ بن عامرسے روایت کی کہ قیس بن حجرالکندی نے ولید بن عبدالملک سے ذکرکیا،کہ حضورِاکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ابوسعدالخیر سے ذکرکیا،کہ اللہ تعالیٰ نے میرے ساتھ وعدہ کیا ہے کہ میری امت سے سترہزار کوحساب بغیرجنت میں داخل فرمادے گا،اور پھر ہرہزار انسان سترہزارکی شفاعت کریں گے،پھرمیرے لئے اس تعدادکوتین گنابڑھادیاگیا،قیس کہتے ہیں،میں نے ابوسعدکوکھینچ کر سینے سے لگالی۔۔۔
مزید
ابوسعدالخیرانماری،ایک روایت میں ابوسعیدآیاہے،ان کا نام عامر بن سعدشامی یا عمروبن سعدتھا، یہ ابوعمرکاقول ہے،ان سے عبادہ بن نسی،قیس بن حجرالکندی اور فراس الشعبانی نے روایت کی۔ یحییٰ بن محمود نے اذناً باسنادہ ابن ابوعاصم سے،انہوں نے محمد بن سہل بن عسکر سے،انہوں نے ربیع بن نافع سے،انہوں نے معاویہ بن سلام سے،انہوں نے اپنےبھائی زیدبن سلام سے،انہوں نے ابوسلام سے،انہوں نے عبداللہ بن عامرسے روایت کی کہ قیس بن حجرالکندی نے ولید بن عبدالملک سے ذکرکیا،کہ حضورِاکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ابوسعدالخیر سے ذکرکیا،کہ اللہ تعالیٰ نے میرے ساتھ وعدہ کیا ہے کہ میری امت سے سترہزار کوحساب بغیرجنت میں داخل فرمادے گا،اور پھر ہرہزار انسان سترہزارکی شفاعت کریں گے،پھرمیرے لئے اس تعدادکوتین گنابڑھادیاگیا،قیس کہتے ہیں،میں نے ابوسعدکوکھینچ کر سینے سے لگالی۔۔۔
مزید
ابوسعد انصاری،ان کا نام ابن ابووہب یا ابن وہب تھا،ان سے یحییٰ بن ابوخالدنے ابن ابوسعد انصاری سے،انہوں نے اپنے والدسے بیان کیا،رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا،ندامت توبہ ہےاورگناہوں سے توبہ اس طرح ہے،گویا اس نے گناہ کیاہی نہیں۔ ابوعمر نے ان کا نام ابوسعدانصاری زرقی لکھاہے،الندم توبہ کی حدیث ان سے نقل کی ہے،اورایک روایت میں ہے کہ یہ وہ شخص ہیں،جن سے عبداللہ بن مرہ نے روایت کی اوران سے یونس بن میسرہ نےسیاہ ناک والے دنبے کی قربانی کے بارے میں ایک حدیث روایت کی،ایک روایت میں ان کا نام ابوسعید مذکورہے،مگریہ ابوسعدہیں اور ابن مندہ نے ان سے الندم توبہ کے بعد سیل مزدورکی حدیث نقل کی ہے،تینوں نے انکاذکرکیا ہے۔ ۔۔۔
مزید
ابوسعدبن ابی فضالہ انصاری حارثی،انہیں صحبت نصیب ہوئی،مدنی ہیں،کئی راویوں نے باسنادہم محمد بن عیسیٰ سے،انہوں نے ابن بشارسے،انہوں نے محمدبن بکربرسانی سے،انہوں نے عبدالحمیدبن جعفرسے،انہوں نے اپنے والد سے ،انہوں نے زیاد بن میناسے،انہوں نے ابوسعد بن فضالہ سےجو صحابی تھے،سُنا،حضوراکرم نے فرمایا،جب قیامت کے دن لوگ جمع ہوں گے،تواللہ تعالیٰ کی طرف سے ایک منادی کرنے والامنادی کریگاکہ جس شخص نے بھی دنیا میں اپنے اعمال میں خداکے ساتھ کسی دوسرے کو شریک کیا ہے،اس چاہیئے کہ وہ اپنے اعمال کا بدلہ اس شخص سے طلب کرے جسے وہ خداکاشریک بناتارہاہے،کیونکہ اللہ ایسے لوگوں سے بوجہ شرک بے نیاز ہے،تینوں نے ان کا ذکر کیا ہے۔ ۔۔۔
مزید
ابوسعدبن وہب القرظی،یہ بنوقریظہ سے تھےاورانہیں نضیری بھی کہاجاتاہے،یہ یوم قریظہ کے موقعہ پر حضورِ اکرم صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کے خدمت میں حاضرہوکرمسلمان ہوگئے تھے،محمد بن سعد نے اس روایت کو واقدی سے نقل کیا ہے،علاوہ ازیں واقدی نے بکر بن عبداللہ نضیری سے، انہوں نے حسین بن نضری سے،انہوں نے اسامہ بن ابوسعد بن وہب النضری سے،انہوں نے اپنے والدسےروایت کی کہ وہ اس وقت موجود تھے،جب حضوراکر م سیل مہزور کے بارے میں اپنا فیصلہ صادرفرمارہے تھے،آپ نے فرمایاکہ اوپروالاآدمی پانی کو اس وقت تک روکے رکھے جب پانی اس کے ٹخنوں تک پہنچ جائے،پھراسے نچلے آدمی کے لئے چھوڑدے،ابوعمرنے ذکرکیا ہے۔ ابن مندہ نے اس متن کو ابوسعدانصاری کے ترجمے میں ذکرکیاہے،لیکن ابوعمرکوغلطی لگی ہے کہ اس نے ایک ہی آدمی کو پیشترازیں انصاری لکھاہے اوریہاں اسی آدمی کو ۔۔۔
مزید
ابوسعدزرقی یا ابوسعید،ابوعمرکہتے ہیں،ابوسعدمشکوک ہے،اور خلیفہ بن خیاط نے انہیں بعدازذکر ابوسعیدبن معلی ان لوگوں میں شمارکیاہے،جنہوں نے حضورِاکرم صلی اللہ علیہ وسلّم سے روایت کی اورمزیدلکھا ہے،کہ ان کا نام اورنسب نہیں معلوم ہوسکا،مگرانہوں نے حضورِ اکرم سے روایت کی۔عبداللہ بن احمدبن محمدبن خطیب نے باسنادہ ابوداؤد طبالسی سے،انہوں نے شعبہ سے،انہوں نے ابوالفیض سے روایت کی،کہ انہوں نے عبداللہ بن مرہ کوابوسعید زرقی سے روایت کرتے سنا،کہ بنواشجع کے ایک آدمی نے آپ سےعزل کے بارے میں دریافت کیا،آپ نے فرمایا،جوکچھ رحم میں مقدرہوچکا ہے وہ ہوکررہےگا،یہ ابوعمرکاقول ہے،خلیفہ کے علاوہ باقی لوگ انہیں ابوسعیدزرقی کہتے ہیں،یہ اپنی کنیت کی وجہ سے مشہورہیں،مگران کے نام کے بارے میں اختلاف ہے،ایک روایت میں سعد بن عمارہ،اورایک میں عمارہ بن سعدآیا ہے،ان سے عب۔۔۔
مزید
ابوثابت القرشی حضورِاکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ہمسائے تھے،ان سے ابوراشد الجرانی نے روایت کی کہ شرجیل بن حکم نے حکیم بن عمیر سے،انہوں نے ابوراشد سے روایت کی کہ انہیں قریش کے ایک بزرگ نے (جنہیں جارالوحی کہا جاتاتھااورجوحضورِاکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے اس گھر کے ہمسائے میں رہتے تھے،جہاں حضورصلی اللہ علیہ وسلم پر نزول وحی ہوتا تھا)بتایا،ہم نمازعشاء سے فارغ ہوئے تھے،کہ جبریل علیہ السلام نے حضوراکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو (حسب بیان حضور)آوازدی،حضورصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا،اگر آپ کی مرضی ہے کہ میں ہی آؤں، تو میں ہی آجاتا ہوں،ورنہ آپ آجائیں،جبریل علیہ السلام نے جواب دیا،اچھا میں ہی آجاتاہوں، چنانچہ انہوں نے دیوار کو پھاڑا اور اندر آکر حضورِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا ہاتھ پکڑا،اور سواری کے ایک جانور پر جو خچر کے قد کا تھا،آپ کو۔۔۔
مزید
ابوسبرہ بن ابورہم بن عبدالعزی بن ابوقیس بن عبدودبن نصر بن مالک بن حسل بن عامر بن لوی القرشی عامری رضی اللہ عنہ ابوسبرہ بن ابورہم بن عبدالعزی بن ابوقیس بن عبدودبن نصر بن مالک بن حسل بن عامر بن لوی القرشی عامری،قدیم الاسلام ہیں،دونوں ہجرتوں میں شامل ہیں،عبیداللہ بن احمد نے باسنادہ ابن اسحاق سے بسلسلہ ٔ مہاجرین حبشہ ازبنوعامربن لوی،ابوسبرہ بن ابورہم بن عبدالعزی کا نام لیا ہے، ایک روایت کے مطابق انہوں نے ہجرت نہیں کی لیکن پہلی روایت درست ہے،اورتمام غزوات میں شریک رہےاوراسی اسناد سے ابن اسحاق سےبہ سلسلۂ شرکائے بدرازبنوعامربن لوی و بنومالک بن حسل،ابوسبرہ بن ابورہم اورابوسبرہ کا جوابوسلمہ بن عبدالاسد کے اخیانی بھائی تھے،ذکرکیاہے، انکی والدہ کا نام برہ بن عبدالمطب تھا،ابن مندہ اورابونعیم کاقول ہے،حضورِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ان میں اورسلامہ بن دقش میں مواخات قائم کی تھی،اس میں تو کوئی ۔۔۔
مزید