ابومسلم مرادی،انہیں صحبت نصیب ہوئی،عمروبن عاص کے محکمہ پولیس میں تھے،بقول ابوسعیدبن یونس ،ان سےعمروبن یزیدخولانی نےجوثابت کے بھائی تھے روایت کی،عیاش بن عباس نےعمرو بن یزید خولانی سے،انہوں نے ابومسلم سےجوحضورِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابی ہیں،روایت کی، کہ ایک شخص نے حضورِاکرم کی خدمت میں گزارش کی یارسول اللہ! مجھے کوئی ایساعمل بتائیے،کہ میں جنّت میں پہنچ جاؤں،دریافت فرمایا،اگرتمہاری والدہ زندہ ہے ،تو اس کی خدمت کر،تاکہ اس کے قریب ہوجائے،اس نے کہا،یارسول اللہ!میری والدہ زندہ نہیں،فرمایا،پھرفقراء کوکھانا کھلا، اورلوگوں سے نرم گفتگوکر،تینوں نے ان کا ذکرکیاہے۔ ۔۔۔
مزید
ابونبقہ بن علقمہ رضی اللہ عنہ ابونبقہ بن علقمہ بن عبدالمطلب،بقول ابوعمربعض نے انہیں صحابی لکھاہے،ہمارے یہاں وہ غیرمعلوم ہے،ابوموسیٰ نے ان کا ذکرکیاہےاورلکھاہےکہ حضورِاکرم نے ان کے لئے خیبر کے خراج سے پچاس وسق غلہ مقرر فرمایاتھا،یہ ابنِ اسحاق سے مروی ہے،ابوالولید بن الفرضی کے مطابق ان کا نسب ابونبقہ بن علقمہ بن مطلب بن عبدمناف تھا،اورنام عبداللہ تھا،اورمحمد بن علاء بن حسین بن عبداللہ بن نبقہ ان کی اولاد سے تھے،طبری نے ان کا سلسلہ عبداللہ بن علقمہ بن مطلب بن عبدمناف لکھاہے،اوریہ وہی ابونبقہ ہیں جنہیں آپ نے خیبر کے خراج سے کچھ غلہ عطاکیاتھا،زبیر بن بکار لکھتے ہیں کہ علقمہ بن مطلب کابیٹا ابونبقہ تھا،اوران کا نام عبداللہ تھا،اور ان کی والد ام عمرودختر ابوالطلاطلہ تھی از بنوخزاعہ ابونبقہ کے دو بیٹے تھے،بنام علاء و ہذیم،جو دونوں جنگ یمامہ ۔۔۔
مزید
ابونضرہ منذربن مالک ایک صحابی سے،سعیدالجریری نے ابونضرہ سےروایت کی،کہ مجھ سے ایک صحابی نےجووہاں موجودتھے،بیان کیا،کہ ایام تشریق کےدوران میں حجتہ الوداع کےموقعہ پر آپ نےفرمایا،اےلوگو!تمہاراخداایک ہےکسی عربی کوعجمی پراورکسی سرخ کوکالے پرکوئی فضیلت نہیں، کیونکہ معیارِ فضیلت تقوٰی ہے،پھرفرمایاکیامیں نےاللہ کاپیغام تمہیں پہنچادیاہے،صحابہ نے جواب دیا،ہاں یارسول اللہ!بلاشبہ آپ نےپہنچادیاہے،دونوں نےذکرکیاہے۔ ۔۔۔
مزید
ابونائلہ،سلکان بن سلامہ بن وقس بن زغبہ بن زعواء بن عبدالاشہل انصاری اشہلی ایک روایت کے مطابق سلکان ان کا لقب تھا،اورنام سعد تھاغزوہ احد میں موجودتھےاوران لوگوں میں شامل تھے، جنہوں نے کعب بن اشرف یہودی کو قتل کیاتھا،اورسلکان اس کے رضاعی بھائی تھے،اورآپ کے صحابہ میں مشہور تیراندازوں میں سے تھے،نیزوہ شاعرتھے،ان کے بھائیوں کے نام سلمہ اور سعد تھے،ابوعمرنے ان کا ذکرکیاہے۔ ۔۔۔
مزید
ابواوس ثقفی،ان کا نام حذیفہ تھا،اور یہ اوس کے والد تھے،ان کا نسب ہم ان کے والد کے ترجمے میں بیان کر آئے ہیں،حمادبن سلمہ نے یعلی بن عطاء سے ،انہوں نے اوس بن ابی اوس سے روایت کی ،کہ میں نے اپنے والد کو جوتوں پر مسح کرتے دیکھا،میں نے اسے ناپسند کیا،والد کہنے لگے کہ حضورِ اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کوایساکرتے دیکھا ہے،اشیری نے اس باب میں ابوعمر پر استدراک کیا ہے۔ ۔۔۔
مزید
ابواوفی،عبداللہ اور زید ان کے دو بیٹے تھے،ان کا نام علقمہ بن خالد بن حارث بن ابی اسید بن رفاعہ بن ثعلبہ بن ہوازن بن اسلم بن اقصی بن حارثہ تھا،انہیں حضورِ اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی صحبت نصیب ہوئی،واقدی نے ان کا ذکر کیا ہے،یہ وہ صاحب ہیں،جو حضورِ اکرم کی خدمت میں صدقات لے کر آئے تھے،توحضور اکرم نے دعافرمائی تھی،اے اللہ !تو ابواوفی کی اولاد پر اپنی رحمت نازل فرما،ابوعمر نے ان کا ذکر کیا ہے۔ ۔۔۔
مزید
ابوقلابہ رقاشی ایک انصاری سے،بروایتےیہ ہشام بن عامرتھے،حمادبن سلمہ نےایوب سے، انہوں نے ابوقلابہ سےروایت کی،کہ میں مسجد میں داخل ہوا،دیکھا،کہ بہت سےلوگ ایک صحابی پرہجوم کئے ہوئے ہیں،میں بھی ان کے قریب ہوگیا،وہ بیان کررہےتھے،کہ حضورِاکرم صلی اللہ علیہ وسلم نےفرمایا،کہ آپ کے بعدایک جھوٹااورگمراہ انسان خروج کرےگا،اوراس کے سرپرگھنگھریالے بال ہوں گے،وہ لوگوں سےکہےگا،کہ میں تمہارا خُداہوں،لیکن جوشخص کہےگا، "ربی اللہ لاالہ الااللہ علیہ توکلت والیہ انیب" اس آدمی پراس کاکوئی بس نہیں چلےگااسی حدیث کومعمرنےایوب سے،انہوں نےابوقلابہ سے،انہوں نے ہشام بن عامرانصاری سے روایت کیا،ابنِ مندہ اورابونعیم نےذکرکیاہے۔ ۔۔۔
مزید
ابوقتادہ وابوالدھماءایک صحابی سے،ابویاسرنےباسنادہ عبداللہ سے،انہوں نےوالدسے،انہوں نے بہرعفان سے،انہوں نےسلیمان بن مغیرہ سے،انہوں نےحمیدبن ہلال سے،انہوں نےقتادہ اور ابوالدھماءسےروایت کی،کہ وہ دونوں کثرت سےحج اداکیاکرتےتھے،ایک موقعہ پرایک بادہ نشین سےملے،وہ کہنےلگاکہ ایک موقعہ پرحضوراکرم صلی اللہ علیہ وسلم نےمیراہاتھ اپنےہاتھ میں لےلیا، اورفرمایا،جب بھی کوئی چیزاللہ کےنام پردےگا،وہ تجھےاس کےبدلےمیں اس سےبہترچیزعطا کردےگا،دونوں نےذکرکیاہے۔ ۔۔۔
مزید
ابوالربیع،جعفرمستغفری نے ان کا ذکرکیا ہے،وہ کہتے ہیں،ان سے عبدالملک بن جابر بن عتیک نے ان سے ان کے چچانے بیان کیا،کہ ابوالربیع بیمار پڑگئے،اورحضورِاکرم صلی اللہ علیہ وسلّم ان کی عیادت کو آئے،اورآپ نے انہیں چادر عطافرمائی،انہیں یہ بات ابوعلی برذعی نے بتائی،نیز انہوں نے جریربن عبدالحمید سے،انہوں نے عبدالملک بن عمیر سے،انہوں نے ربیع انصاری سے روایت کی، کہ حضورِاکرم نے ان کے بھتیجے کی عیادت کی،پھرحدیث بیان کی،ابوموسیٰ نے ان کا ذکر کیا ہے۔ ۔۔۔
مزید
ابوالرداداللیثی،انہیں حضورِاکرم کی صحبت نصیب ہوئی،ابوسلمہ بن عبدالرحمٰن نے ان سے روایت کی واقدی نے انہیں صحابی شمارکیا ہے،مدینہ کے باسی تھے،سفیان بن عینیہ نے زہری سے انہوں نے ابوسلمہ سے روایت کی ،کہ ابوالرداد اللیثی بیمار پڑگئے،اور عبدالرحمٰن بن عوف ان سے ملنے گئے،کہنے لگے،بہترین آدمی وُہ ہے،جوزیادہ صلہ رحمی کرنے والاہو،میں نے رسولِ اکرم سے سُنا کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا،کہ میں رحمان ہوں اور رحم کواپنے نام سے نکالاہے،پس جو شخص صلہ رحمی کرے گا،میں اس سے اپناتعلق قائم رکھوں گا،اوراگروہ قطع رحمی کرے گاتو میں بھی اس سے تعلق منقطع کرلُوں گا،معمر نے زہری سے،انہوں نے ابوسلمہ سے روایت کی ،کہ ابوالرداد نے ان سے حدیث بیان کی، اوربشر بن شعیب بن ابوحمزہ سے،اس نے اپنے والدسے،انہوں نے زہری سے،انہوں نے ابوسلمہ سے روایت کی،انہیں ابوالرداد نے بتایاکہ وہ۔۔۔
مزید