جمعہ , 28 جمادى الآخر 1447 ہجری (مدینہ منورہ)
/ Friday, 19 December,2025

ابوکلیب الجہنی رضی اللہ عنہ

ابوکلیب الجہنی رضی اللہ عنہ:ان کی اولادان کی حدیث کی راوی ہے،یہ حجازی شمارہوتے ہیں،واقدی نے محمد بن مسلم سے،انہوں نے عثیم بن کلیب الجہنی سے،انہوں نے اپنے والدسے،انہوں نے داداسےروایت کی،انہوں نے حضورِاکرم صلی اللہ علیہ وسلم کوغروبِ آفتاب کے بعدعرفہ سے نکلتے دیکھا،آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا مقصدمزدلفہ میں جلتی آگ تک پہنچناتھا،چنانچہ آپ اس کے بائیں طرف اُترے،ابونعیم اورابوموسیٰ نے ذکرکیاہے،ابوموسیٰ کہتے ہیں،ابونعیم نے بھی ان کا ذکراسی طرح کیاہے،جیساکہ اس اسناد میں مذکورہے،حالانکہ راوی عثیم بن کثیربن کلیب ہے نہ کہ ان کے والد،ابوعمرنے بھی مختصراًان کاذکرکیاہے،اورلکھاہےکہ بعض لوگوں نے انہیں صحابی لکھاہے، لیکن میں ان سے ناواقف ہوں۔ ۔۔۔

مزید

ابوکریمہ رضی اللہ عنہ

ابوکریمہ رضی اللہ عنہ:ایک روایت میں ان کا نام مقدام بن معدیکرب ہے،ابوموسیٰ نے اذناً ابوطاہر یحییٰ بن ابوالفضل المحاملی سےمکہ میں،انہوں نے اپنے والد سے،انہوں نے ابوالحسین بن بشران سے،انہوں نے ابوالحسین جوزی سے،انہوں نے عبداللہ بن محمدبن عبیدسے،انہوں نے خلف بن ہشام البزازسے،انہوں نے ابوعوانہ سے،انہوں نے منصورسے،انہوں نے شعبی سے، انہوں نے ابوکریمہ سےروایت کی،مہمان کی شب بسری کا بندوبست ہرمسلمان پر ضروری ہے،اگر وہ دوسری صبح بھی اسی میزبان کے پاس گزارے،تویہ اس پر قرضہ ہوگا،میزبان چاہے تووصول کرے،اورچاہے توترک کردے،ابوموسیٰ نے ان کا ذکرکیاہے۔ ۔۔۔

مزید

ابوکثیر رضی اللہ عنہ

ابوکثیر رضی اللہ عنہ،بنوتمیم الداری کے آزادکردہ غلام تھے،ابوبشردولابی نے ابن اسحاق بن سوید الرملی سے،انہوں نے عبیداللہ بن عبدالملک بن ابی کثیرسے روایت کی ،کہ انہوں نے سوبرس زندگی پائی تھی،وہ کہتے ہیں کہ انہوں نے تمام بن وہب یسح بن اصبح داریین سے سنا،ان دونوں نے عبدالملک بن ابی کثیرسے،جوتمیم الداری کے مولیٰ تھے،انہوں نے ابن کثیرسے سُنا،کہ وہ بنوتمیم کے ساتھ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضرہوئےاورمیں لڑکاتھا،پھرانہوں نے حدیث بیان کی،ابن مندہ اورابونعیم نے ان کا ذکرکیاہے۔ ۔۔۔

مزید

ابوکثیر رضی اللہ عنہ

ابوکثیر رضی اللہ عنہ صحابی تھے،ان سے مروی ہے ،کہ حضوراکرم صلی اللہ علیہ وسلم معمرکے پاس سے گزرے،اورانہوں نے اپنی ران ننگی کی ہوئی تھی،اسے مسلم زنجی نے علاءبن عبدالرحمٰن سے، انہوں نے ابوکثیرسے روایت کیا،لیکن یہ غلط ہےاورصحیح وہ ہے،جواسماعیل بن جعفرنے علاء سے، انہوں نے اپنے والدسے،انہوں نے ابوکثیرسے،جومحمدبن حجش کے مولیٰ تھے،انہوں نے محمد بن حجش سےروایت کی کہ رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم معمرکے پاس سے گزرے،اورانہوں نے ران ننگی کی ہوئی تھی۔ ابنِ مندہ کہتے ہیں،کہ ابوکثیرتابعی ہیں اورجس نے انہیں صحابی قراردیاہے،وہ غلطی پر ہے،ابواحمد عسکری کاقول ہے کہ ان کی ولادت حضورکے زمانے میں ہوئی،ابنِ مندہ اورابونعیم نے ان کا ذکرکیاہے۔ ۔۔۔

مزید

ابوخالد الحارث بن قیس بن خالد رضی اللہ عنہ

ابوخالد الحارث بن قیس بن خالد(ایک روایت میں خلدہ ہے)بن مخلد بن عامر بن زریق الانصاری زرقی،بیعت عقبہ کے علاوہ تمام غزوات میں حضورِ اکرم کے ساتھ شریک رہے۔ عبیداللہ بن احمد نے باسنادہ یونس سے ،انہوں نے ابن اسحاق سے،بہ سلسلۂ شرکائے عقبہ از انصار اور بنوزریق حارث بن قیس بن خالد بن مخلدسےاوراسی اسنادسے ازابن اسحاق دربارۂ شہدائے بدر ابو خالد کا نام جوحارث بن قیس بن خالد بن مخلد ہیں،مذکور ہے،بعدہٗ ابوخالد،خالد بن ولید کے معرکۂ یمامہ میں شامل تھے،اس جنگ میں ابوخالد زخمی ہوگئے تھے،بعد میں زخم مندمل ہوگیاتھا،مگر حضرت عمر کے دَورِ خلافت میں زخم پھر کھل گیا،جس سے ان کی موت واقع ہوگئی،اسی وجہ سے انہیں شہدائے جنگ یمامہ شمارکیا جاتا ہے،ابوعمر نے ان کا ذکر کیا ہے۔ ۔۔۔

مزید

ابوخالد الحارثی رضی اللہ عنہ

ابوخالد الحارثی از بنوحارث بن سعد ابراہیم بن بکیر البلوی نے بُشَیر بن ابی قسمہ السلامی سے،انہوں نے ابوخالد الحارثی سے جو بنوحارث بن سعد تھے روایت کی کہ وہ حضورِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں ایسے موقعہ پر حاضرہوئے کہ آپ غزوۂ تبوک کی تیاری میں مصروف تھے،ہم آپ کے ساتھ ہولئے،تاآنکہ آپ کے مقام حجر جو ارضِ ثمود میں واقع ہے،کیمپ کیا،آپ نے ہمیں ان کے مکانوں میں داخل ہونے اور ان کے چشموں سے انتفاع سے منع فرمادیا،اس کے بعد ان پہاڑوں میں گھومنے کو چل دیئے،وہاں آپ نے اس کے دو کناروں کا عکس ایک تالاب میں دیکھا،حضورِ اکرم نے دریافت فرمایا،یہ کون ساپہاڑ ہے،صحابہ نے عرض کیا ،اس کانام اَجأَ ہے،فرمایا مجھے اس سے ڈرآتا ہے،خدااسے برباد کرے،ابراہیم کہتے ہیں،مجھے بھی اس سے خطرہ محسوس ہوتارہااس کے بعد آپ تبوک میں تشریف فرماہوئے،وہاں رومیوں کا ایک مسل۔۔۔

مزید

ابوخالد السلمی رضی اللہ عنہ

ابوخالد السلمی،انہیں صحبت حاصل ہوئی،الجزیرہ میں سکونت رکھ لی تھی،ان کی حدیث کے راوی ان کے خلف تھے،ابوالملیح نے محمد بن خالد سے ،انہوں نے اپنے والد سے،انہوں نے داداسے،(انہیں حضورِ اکرم کی صحبت حاصل تھی)روایت کی،حضورِ اکرم نے فرمایا،جب کوئی آدمی خداکی طرف سے کسی منصب کے لئے منتخب کیا جاتا ہے،اوروہ اس تک پہنچنے میں ناکام ہوجاتاہے،تو اللہ تعالیٰ اسے،یعنی خود اس کی ذات،اس کی اولاد یا اس کے مال کو کسی ابتلامیں ڈال دیتاہے،چنانچہ ان مصائب کو برداشت کرنے کے لئے صبر عطاکرتا ہے آخرکار وہ اس مقام تک پہنچ جاتاہے،ابن مندہ اور ابونعیم نے ان کا ذکر کیا ہے۔ ۔۔۔

مزید

ابوخالد رضی اللہ عنہ

ابوخالد رضی اللہ عنہ ابوخالد،یہ وہ آخری آدمی ہیں،جنہیں امام بخاری نے کنیتوں کے تحت ذکر کیا ہے،نیز لکھا ہے،کہ وکیع نے اعمش سے ،انہوں نے مالک بن حارث سے،انہوں نے ابوخالد سے روایت کی،کہ انہیں صحبت حاصل ہوئی،نیز انہوں نے بیان کیا ،کہ ہم حضرت عمررضی اللہ عنہ کی خدمت میں حاضر ہوئے،تو خلیفہ اہل شام کے ساتھ احترام سے پیش آئے،ابوعمراور ابوموسیٰ نے ان کا ذکر کیاہے۔ ۔۔۔

مزید

ابوخالد کندی رضی اللہ عنہ

ابوخالد کندی،ابوبکر بن ابوعلی،یحییٰ بن سعیدالعطارسے(بنوفروہ سے قابل اعتمادآدمی تھے)انہوں نے ابومریم سے،انہوں نے ابوخالدکندی سے،انہوں نے رسولِ کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے سُنا، آپ نے فرمایااگرکبھی تمہیں ایسے آدمی سے ملاقات ہوجائے،جودُنیاسے کنارہ کش ہواور باتیں کم کرتاہو،توایسے شخص کا قرب حاصل کرو،اس طرح تمہیں اس سےدانائی اور حکمت کے حصول کا موقع ملے گا۔ ابوالفرج ثقفی نے کتابتہً باسنادہ تا ابن ابن عاصم ابومسعود سے باسناد مذکور اسی طرح ذکرکیا ہے، ابوموسیٰ نے ان کا ذکر کیا ہے،مزید یہ لکھاہےکہ ابنِ ابی عاصم نے بھی اسی طرح بیان کیا ہے ان کا مشہورنام ابوخلاد ہے اور یحییٰ سے مراد ابن سعید بن ابان العطار ہے۔ ۔۔۔

مزید

ابوخراش رعینی رضی اللہ عنہ

ابوخراش رعینی،مدنی ہیں،اسحاق بن عبداللہ بن ابی فروہ نے ابوالخیر مرثد بن عبداللہ سے،انہوں نے ابوخراش رعینی سے بیان کیا،جب وہ اسلام لائے ،تواس وقت دو سگی بہنیں ان کے نکاح میں تھیں، آپ نے فرمایاان میں سے جس کو چاہے،طلاق دےدو،آپ نے ایتہما کالفظ استعما ل کیا،نہ کہ احداہما کا،ابن مندہ اور ابونعیم نے ذکر کیا ہے۔ ۔۔۔

مزید