ابوالخریف بن ساعدو بن عبدالاشہل بن مالک بن لوذان بن عمرو بن عوف انصاری،اوسی،ایک غزوے میں زخمی ہوگئے تھے،کرید میں وفات پائی،حضورِاکرم نے انہیں اپنے پیرہن کا کفن عطاکیا، اوربنولوذان کو بنوسمیعہ بھی کہاجاتا ہے،اس کی وجہ یہ ہے،کہ جاہلیت میں انہیں بنوصماء کہتے تھے، حضورِ اکرم نے فرمایا،آج سے تم بنوسمیعہ ہو،چنانچہ اسی نام سے پہچانے جانے لگے،ہشام بن کلبی کا یہی قول ہے۔ ۔۔۔
مزید
ابوخداش لخمی،انہیں صحبت ملی،وہ شامی ہیں ان سے عبداللہ بن محیریز نے روایت کی ابونعیم اور ابن مندہ نے مختصراً ان کا ذکر کیاہے۔ ابن اثیر لکھتے ہیں،کہ ابن مندہ اور ابونعیم نے ان کا ذکر اس مفروضے پر کیا ہے،کہ ابوخداش دوہیں حالانکہ وہ حقیقتاً ایک ہی آدمی ہے،چنانچہ اسی مفروضے می بناء پر پہلے مذکور ابوخداش کو بنو شرعب کا ایک شیخ لکھا ہے،اوریہاں ابوخداش کو لخمی لکھ کر یہ باور کرلیا ہے،کہ یہ دو آدمی ہیں لیکن اگر انہیں معلوم ہوتا،کہ بنوشرعب لخمی ہیں،تو وہ اس پر علیحدہ ترجمہ نہ لکھتے،اورابوعمر کا تتبع کرتے،ابوعمر نے صرف ایک ترجمے پر اکتفاکیا ،اور ابن محیریزکوان کا راوی گردانا،لیکن ابن مندہ اور ابونعیم نے جریر بن عثمان کو پہلے کاراوی،اورابن محیریز کو دوسرے کا راوی سمجھا،شرعب سے مراد ابن مالک بن ذعر بن حجر بن جدیلہ بن لخم ہے،جوبنولخم کا ایک ذیلی قبیل۔۔۔
مزید
ابوخداش سلمی یا اسلمی،بقول ابونعیم ان کا نام حدرد تھا،ابوعمر نے مسلم سے،انہوں نے ابواحمد عبدالوہاب بن علی سےباسنادہ ابوداؤد سے،انہوں نے ابوالسرح سے،انہوں نے وہب بن حیوہ سے،انہوں نے ابوعثمان ولید بن ولید سے،انہوں نے عمران بن ابی انس سے،انہوں نے ابوخداش سلمی سے،انہوں نے حضورِاکرم سے سُنا کہ جس شخص نے اپنے مسلمان بھائی سے ایک سال تک قطع تعلق کئے رکھا،گویااس نے ارتکاب قتل کا جرم کیا،اس حدیث کو یحییٰ بن یعلی نے سعیدبن مقلاص سے(مراد ابن ابوایوب ہے)انہوں نے ولیدسے،انہوں نے عمران سے،انہوں نے حدرد سلمی سے روایت کیا،ہم اسے حدرد کے ترجمے میں بیشتر لکھ آئے ہیں،تینوں نے انکاذکر کیا ہے۔ ۔۔۔
مزید
ابوخداش،صحابی ہیں،ان سے ابوعثمان نے روایت کی،کہ ہم ایک فوجی مہم پر تھے،سپاہ نے ایک جگہ کیمپ کیا،توانہوں نے راستہ روک لیا،اور گھاس کے ارد گرد رسیاں کھینچ دیں،جب ابوخداش نے یہ حالت دیکھی تو انہوں نے کہا،سبحان اللہ،ہم حضورِاکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ غزوات میں شریک رہے ہیں،آپ فرماتے تھے ،کہ سب مسلمان پانی،گھاس اور آگ میں شریک ہیں۔ ابوعثمان کا نام جریربن عثمان تھے،اور اس حدیث کو ابوالیمان نے جریر بن عثمان سے،انہوں نے حبان سے جن کی کنیت ابوخداش ہے،روایت کیا،کہ بنوشرعب کا ایک شیخ ارض روم میں کسی مقام پر ٹھہرا،اورحدیث حسبِ ما سبق بیان کی،اور یہی درست ہے،تینوں نے اس کا ذکر کیا ہے،لیکن ابوعمر نے لکھاہےکہ ابو خداش شرعبی سے مراد حبان بن زید شامی ہے،لیکن ان کی صحبت کی روایت درست نہیں،اگرچہ بعض لوگو ں نے انہیں صحابہ میں شمار کیا ہ۔۔۔
مزید
ابوخزامہ جن کا تعلق بنوحارث بن سعد سے ہے،ان کی حدیث کے اسناد میں اختلاف ہے،ابویاسر سے باسنادہ عبداللہ بن احمد سے،انہوں نے اپنے والد سے،انہوں نے سفیان بن عینیہ سے،انہوں نے زہری سے،انہوں نے ابن ابی خزامہ سے،انہوں نے اپنے والد سے روایت کی،کہ انہوں نے حضورِاکرم کی خدمت میں عرض کیا اورسفیان کہتے ہیں کہ انہوں نے آپ سے دریافت کیا،یارسول اللہ !ہم بیماری کے لئے دوا استعمال کرتے ہیں یاجنتر منتر سے کام لیتے ہیں،یا پرہیز کرتے ہیں،کیا یہ چیزیں بھی تقدیر الٰہی کے تحت آتی ہیں،حضورِ اکرم نے فرمایا،ہاں،ابنِ مندہ اور ابونعیم نے ان کا ذکر کیا ہے۔ ۔۔۔
مزید
ابوخزامہ،ان کا نام رفاعہ بن عرابہ تھا،ایک روایت میں عراوۃ العذری از عذرہ بن سعد بن زید بن لیث بن سود بن اسلم بن الحاف بن قضاعہ مذکور ہے،ایک روایت میں جہنی ہے،اور یہی زیادہ مشہور ہے اور جہنیہ بن زید،عذرہ بن سعد بن زید کا چچاتھا،وہ جناب کے علاقے میں رہتاتھا،جو بنو عذرہ کا تعلقہ تھا۔ انہیں حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کی صحبت حاصل ہوئی اور وہ حجازی تھے،ان سے عطابن یسار نے روایت کی،ہم نے اس کا ذکر رفاعہ بن عرادہ کے ترجمے میں کیا ہے،ابوعمر نے ان کا ذکر کیا ہے، اور نیز لکھاہے،کہ بعض لوگوں نے انہیں صحابہ میں شمار کر کے غلطی سے ان سے ایک حدیث بھی منسوب کی ہے،جو انہوں نے ابن شہاب سے روایت کی ہے،حالانکہ اس باب میں صحیح روایت وہ ہے،جویونس،عینیہ اور عبدالرحمٰن بن اسحاق نے زہری سے انہوں نے ابوخزامہ سے(جوبنوحارث بن سعد سے تھے)انہو۔۔۔
مزید
ابولاش خزاعی رضی اللہ عنہ:ایک روایت میں حارثی ہے،ان کا نام عبداللہ یازیادتھا،مدنی تھے، انہیں صحبت ملی،ان سے عمربن حکم بن ثوبان نے روایت کی،کہ ہم نے رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو صدقہ کے اونٹوں میں سے ایک اونٹ پرسوارکیا،ہم نے عرض کیا،یارسول اللہ!یہ کمزور اور دُبلےاونٹ شایدہی ہمارابوجھ اٹھاسکیں،فرمایا،ہراونٹ کی چوٹی پر شیطان مسلّط ہوتاہے،اس لیے جب ان پرسوارہونے لگو تو اللہ کانام لو،اوران کی نگہداشت کرو،کیوں کہ وہ تمہیں اپنی پیٹھ پراُٹھاتے ہیں،تینوں نے ان کا ذکرکیاہے۔ ۔۔۔
مزید
ابولیلیٰ عبدالرحمٰن رضی اللہ عنہ ابولیلیٰ عبدالرحمٰن رضی اللہ عنہ بن کعب بن عمروانصاری مازنی،انہیں صحبت ملی،غزوۂ احد اوربعد کے تمام غزوات میں شریک رہے،حضرت عمررضی اللہ عنہ کی خلافت کے آخری ایّام یاحضرت عثمان رضی اللہ عنہ کے ابتدائی ایّام خلافت تک زندہ رہے،ان کے بھائی کا نام عبداللہ بن کعب انصاری تھا،ابوعمر نے ان کا ذکرکیاہے۔ ۔۔۔
مزید
ابولیلیٰ الغفاری رضی اللہ عنہ:ان کانام نہیں معلوم ہوسکا،ان کی حدیث اسحاق بن بشیر نے خالد بن حارث سے،انہوں نے عوف سے،انہوں نے حسن سے انہوں نےابولیلیٰ الغفاری سےروایت کی کہ انہوں نے رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کویہ کہتے سُنا،کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد عظیم فتنہ اُٹھ کھڑاہوگا،جب ایسی صورت ِحال پیداہوتوتم علی رضی اللہ عنہ کے گردجمع ہوجاؤ،کیونکہ قیامت کے دن وہ سب سے پہلے ملاقات کرے گا،اورمصافحہ کرے گاوہی اس امت کا صدیقِ اکبر اورفاروقِ اعظم ہے،جوحق وباطل میں فیصلہ کرے گااوروہ مومنوں کے سردارہیں۔ ابوعمرلکھتے ہیں کہ اسحاق بن بشروہ آدمی ہے،جس کی حدیث پر اعتماد نہیں کیاجاسکتا،کیوں کہ وہ ضعیف اورمنکرالحدیث ہے۔ ۔۔۔
مزید
ابولیلیٰ انصاری رضی اللہ عنہ:ان کے بیٹے کانام عبدالرحمٰن تھا،ان کے نام میں اختلاف ہے،کسی نے بساربن تمیزکسی نے اوس بن خولی،کسی نے داؤدبن بلال اورکسی نے بلال بن بلیل لکھاہے،ابن کلبی نے ابولیلیٰ انصاری کا نام داؤد بن بلیل بن بلال بن احیحہ بن حریش بن ححجبیابن حلفہ بن عوف بن عمروبن عوف بن مالک بن اوس انصاری اوسی لکھاہے،حضورکی صحبت پائی،غزوۂ احد اوربعد کے غزوات میں شریک رہے،پھرکوفے منتقل ہوگئے،وہاں بنوجہنیہ کے محلے میں اُن کا ایک مکان تھا،وہ اپنے بیٹے کے ساتھ حضرت علی رضی اللہ عنہ کے تمام معرکوں میں شریک رہے۔ ان کے بیٹے عبدالرحمٰن نے ان سے روایت کی،ابراہیم اوراسماعیل وغیرہ نے باسنادہم تامحمد عیسیٰ، انہوں نےابن ابی زائدہ سے،انہوں نے ابن ابی لیلیٰ سے،انہوں نے ثابت البغانی سے،انہوں نے عبدالرحمٰن بن ابولیلیٰ سے روایت کی کہ ان ک۔۔۔
مزید