بدھ , 26 جمادى الآخر 1447 ہجری (مدینہ منورہ)
/ Wednesday, 17 December,2025

حافظ و قاری مفتی عبدالرحمن قادری

حافظ و قاری مفتی عبدالرحمٰن قادری  تاریخ پیدائش 22: اکتوبر 1983ء, 14 محرم الحرام 1404ھ حفظ قرآن پاک و تجوید:مدرسۃ المصطفی 15 اگست 1997ء  مشق قرآت:استاذ القراء قاری محمد بشیر چشتی مدظلہ العالی  درس نظامی و دینی علوم:تقریبا 11 سال 1997 تا 2008  جید اساتذہ و مشائخ سے اکتساب فیض: شیخ الحدیث و التفسیر مفتی محمد اسماعیل ضیائ پیر طریقت حضرت علامہ سید شاہ تراب الحق قادری عمدۃ الاسلاف الدکتور ابوالقاسم ضیائ علامہ غلام رسول افغانی نبیرہ صدر الشریعہ مفتی عطاء المصطفی اعظمی مفتی عبدالعزیز حنفی علامہ مختار احمد قادری شہید علیہ الرحمہ استاذ العلماء مفتی محمد وسیم ضیائ علامہ سید نثار اختر القادری سند فراغت:دارالعلوم امجدیہ کراچی2008  ادیب عربی میں کراچی میں اول پوزیشن عالم عربی, فاضل عربی,  2008 میں دارالعلوم امجدیہ میں پورے مدرسے میں اول پوزیشن اجازت حدیث: فاتح افریقہ جانشی۔۔۔

مزید

حضرت علامہ محمد ثاقب رضا قادری

حضرت علامہ محمد ثاقب رضا قادری مدظلہ العالی۔۔۔

مزید

علامہ ابو القاسم قادری ضیائی

مفکرِ اہلسنت حضرت علامہ ابو القاسم قادری ضیائی مدظلہ العالی۔۔۔

مزید

مفتی جہانداد

حضرت علامہ مفتی جہانداد مدظلہ العالی  ۔۔۔

مزید

حضرت علامہ احمد فرحان سعیدی

حضرت علامہ احمد فرحان سعیدی مدظلہ العالی۔۔۔

مزید

طارق سعیدی، علامہ محمد

طارق سعیدی، علامہ محمد ۔۔۔

مزید

ا للہ رکھاقادری ضیائی،بانی انجمن ضیائے طیبہ، الحاج سید، مدظلہ العالی

اللہ رکھا قادری ضیائی، بانی انجمن ضیائے طیبہ، الحاج سید،  مدظلہ العالی (مؤسس اعلیٰ انجمن ضیاء طیبہ کراچی) محترم المقام قبلہ الحاج سید اللہ رکھا قادری ضیائی بن  سید عمر میاں  بن سید ابراہیم میاں بن سید جہانگیر میاں۔﷭۔ سادات ِ کرام کےچشم وچراغ ہیں۔قبلہ سید اللہ رکھا قادری ضیائی صاحب کی ولادت باسعادت یکم رجب المرجب1374ھ، مطابق  ماہ 2؍ مارچ؍1955ء کوشہر کراچی کے اولڈ سٹی ایریا گئو گلی میٹھادر میں ہوئی۔گھر کاماحول مذہبی تھا،گھر کےافراد دین سےمحبت کرنے والے اوردین پر عمل کرنےوالے،اور پھر بزرگانِ دین سےعقیدت مندی،بالخصوص امام اہل سنت اعلیٰ حضرت امام احمد رضاخاں بریلوی﷫ سےعشق کی حد تک وارفتگی،تو شاہ صاحب کی طبیعت ابتدا سےہی مذہبی ماحول کی طرف راغب تھی۔تصلب فی المسلک، ہمدردی ِمسلک رضا ،اور فروغ ِمسلک  حق ،اوائل عمر میں اللہ جل شانہ نے آپ کےقلب میں نقش کردیا تھا۔یہی وجہ ہے۔۔۔

مزید

شیخ الاسلام امام بدرالدین عینی

شیخ الاسلام امام بدرالدین عینی رحمۃ اللہ علیہ نام ونسب: اسمِ گرامی:محمود۔کنیت:ابومحمد۔لقب:بدرالدین،امام عینی،قاضی الشام۔عرفی نام: شارحِ بخاری امام بدرالدین عینی ۔سلسلہ نسب اسطرح ہے:محمود بن احمد بن موسیٰ بن احمد بن حسین بن یوسف بن محمود عینی حنفی۔علیہم الرحمۃ والرضوان۔آپ کے والد اور دادا دونوں قاضی تھے۔آپ کے اجداد میں حسین بن یوسف  بہت ہی معروف "مفسرِ قرآن "تھے۔ تاریخِ ولادت: آپ کی ولادت باسعادت  26/رمضان 762ھ،مطابق 30/جولائی 1361ءکو قلعہ "عین تاب"حلب ،شام میں ہوئی۔اسی عین تاب کی نسبت سے آپ کو"عینی"کہاجاتا ہے۔ تحصیلِ علم: آپ نے ابتدائی تعلیم اور حفظِ قرآن اپنے والدِ گرامی سے کیا۔فقہِ حنفی جمال الدین یوسف  بن موسی ملطی ،اور ملک العلماء  علاؤالدین سیرامی ،شیخ تقی الدین،اور شیخ زین الدین عراقی،شیخ سراج الدین بلقینی،وغیرہ جید علماء سے علمی استفادہ کیا۔علم کے لئے آپ ۔۔۔

مزید

خلیفۂ مفتی اعظم حضرت علامہ مولانا مفتی ریاض احمدرضوی سیوانی

خلیفۂ مفتی اعظم حضرت علامہ مولانا مفتی ریاض احمدرضوی سیوانی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ مَوْتُ الْعَالِمِ مَوْتُ الْعَالَمِ عالم اھل سنت مریدوخلیفۂ مفتی اعظم مولانا مفتی ریاض احمدرضوی سیوانی سابق  مفتی جامعہ رضویہ منظراسلام بریلی شریف کا بروز بدھ ۱۸ ذی الحجۃ ۱۴۳۷ ہجری بمطابق ۲۱ ستمبر ۲۰۱۶ء  کوان کے آبائی وطن خدائی گاؤں ضلع سیوان، بہارمیں انتقال ہوگیا. وہیں ان کی تدفین ہوگی.مفتی صاحب مدرسہ محی العلوم سیوان کے پرنسپل کے عہدہ پرتھے.ایسی اطلاع چیف قاضی مہاراشٹر مفتی اشرف رضا صاحب نے دی.۔۔۔

مزید

حضرت خواجہ محمد نقشبندی عمر عرف پارسا

حضرت خواجہ محمد نقشبندی عمر عرف پارسارحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ              محمد بن محمد بن محمود حافظی بخاری المعروف بخواجۂ پارسا: آپ حافظ الدین کبیر محمد بخاری نسل میں خواجہ بہاؤ الدین نقشبندی کے اغرہ خلفاء میں سے حافظِ فروع واصول اور جامع معقل و منقول،فائق علی الاقران تھے ۷۵۶؁ھ میں پیدا ہوئے۔ علوم اپنے شہر کے علماء و فضلاء سے پڑھے اور فقہ کو ابی طاہر محمد بن محمد بن حسن طاہری تلیذ صدر الشریعہ عبید اللہ محبوبی سے حاصل کیا اور کتاب فصل الخطاب حقائق علم لدنی اور دقائق طریق نقشندی مین تصنیف کی۔نفخات الانس میں لکھا ہے کہ آپ ۵۲۲؁ھ میں واسطے حج و زیارت کے بخارا سے نہضت فرما ہوکر نسف و صغانیاں و ترمذ و بلخ و ہرات و جام وغیرہ سے گذر ے جہاں کے علماء ورؤ سانے آپ کی بری تکریم کی۔جب حج سے فارغ ہوئے تو آپ کو امراض لاحق ہوئے یہاں تک کہ آپ نے طواف و داع کا سواری پر کیا او۔۔۔

مزید