حضرت علامہ مولانامولانا عبدالعزیز حنفی مدظلہ العالی آپ اس وقت اہلِ سنت کی عظیم دینی درسگاہ دارالعلوم امجدیہ میں تدریس کےساتھ دارالافتاء امجدیہ میں بھی خدمات انجام دےرہے ہیں ۔اسی طرح جامع مسجد فاروقِ اعظم گلبرگ میں امام وخطیب بھی ہیں۔آپ کاشمار کراچی کے جیداوربزرگ علماء میں ہوتا ہے۔اللہ تعالیٰ آپ کےعلم وعمل اور عمر میں برکتیں عطاء فرمائے۔(آمین)۔۔۔
مزید
حضرت شیخ شمس الدین ابو عبد اللہ محمد ابن طولون رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ شمس الدین ابو عبداللہ محمد بن علی بن محمد بن طولون دمشقی صالحی الشہیر بابن طولون: محدث مسند،مؤرخ،فقیہ،نحوی،مشارک فی تعبیر و طب وغیرہ۔ ۸۸۰ھ میں صالحہ دمشق میں پیدا ہوئے،اپنے چچا جمال بن طولون،ابراہیم بن محمد طیبی شاغوری ابن عون موفی ۹۱۶ھ اور سیوطی سے استفادہ کیا۔مدرسہ ابی عمر میں درس دیتے رہے۔۱۱؍جمادی الاولیٰ ۹۵۳ھ میں وفات پائی۔کثیر التصانیف تھے، خود اپنی ۷۱۸تصانیف کا ذکر کیا ہے جن میں سے چند یہ ہیں،قلائد الجوہریہ فی تاریخ صالحیہ،اللؤلؤ المنظوم،الجواہر المضیہ فی طب السادۃ الصوفیہ،النفحات الازہریہ فی فتاویٰ العونیہ،اعلام السائلین عن کتاب سید المرسلین۔ (حدائق الحنفیہ)۔۔۔
مزید
شہاب الدین محمود آلوسی بغدادی رحمۃ اللہ علیہ عظیم مفسر ،محدث ، فقیہ ، شاعر اور ادیب ۔ (پیدائش،1802ء بمطابق 1217ھ وفات -1854ء بمطابق 1270ھ). ابو الثناءشہاب الدین محمود بن عبداللہ الحسینی الٓالوسی بغداد میں پیدا ہوئے 1217ھ آپ کی تاریخ پیدائش ہے۔ "آلوس"ایک گاؤں تھاجوبغداداورشام کے درمیان کے راستے میں ایک مقام پر واقع تھا، جس میں آپ کی پیدائش اس گاؤں کی وجہِ شہرت بنی۔ آپ اپنے زمانے کے امام بنے،زندگی کا زیادہ عرصہ تالیف و تدریس میں گذارا۔مفسر،محدث، اديب،اورمجددين میں سے تھے۔ مشہورعربی تفسیر"روح المعانی"کے مؤلف۔جو عرصہ 15 سال میں تحریر کی آپ کی متعدد تصنیفات و تالیفات ہیں۔ علامہ آلوسی اپنے زمانے کے بہت بڑے عالم تھے،اورعلم و فضل میں کمال کے باعث دوردرازسے طالبان علم آپ کی طرف مقناطیس کی طرح کھنچے چلے آتے تھے، اورایک حلقہ سا ہر وقت آپ کے یمین و یساررہتا تھا۔فقہ و اصول فقہ،تفسیر،حدیث،علم ہیئ۔۔۔
مزید
عمر رضا خان بریلوی، نبیرہِ اعلی، علامہ مدظلہ العالی حضرت مولانا عمر رضا خاں صاحب قبلہ دامت برکاتہم، اردو ادب اور انگلش میں ڈبل MAہیں، حال ہی میں B.Edبھی کیا ہے، علم ریاضی میں ملکہ انہیں موروثی ہے، اس حقیر نے ان سے اس فن کو پڑھا ہے اگر مستقل پڑھتا تو یقینا ماہر ہوجاتا پر عدم معیت کی وجہ عدم مہارت بنی، علاوہ ازیں مُروّجہ درسِ نظامی میں آپ نے مشکوٰۃ المصابیح تک پڑھا ہے جو مدارس میں چھٹے درجے میں پڑھائی جاتی ہے، بقیہ تعلیم وبوجہ علالت رہ گئی لیکن مولانا اسے تکمیل کے مراحل میں لانے کا عزم رکھتے ہیں، دعا ہے کہ مولا تعالیٰ انہیں اس میں کامیابی عطا فرمائے، آپ کے دو شہزادے بنام محمد انور رضا، محمد رضا اور ایک شہزادی بنام رداء فاطمہ ہے۔۔۔۔
مزید
عبیداللہ نقیبی جانفداء نہر کاریزی، علامہ مولانااعظم محمد نام: محمد عبیداللہ۔ القاب: عمدة المشائخ، إمام السالكين، قدوة العارفين، خاتم المفسرين، المحدث الشهير، حجة الأولیاء، مولانا الاعظم تخلص: نقیبی والدِ ماجد: سلطان العلما، برہان الاولیاءقطب الوقت امام محمد الدين نقیبی آلِ سلطان: والدِ ماجد کی نسبت سے ’’آلِ سلطان‘‘ کہلاتے ہیں۔ جب آپ کے والد حضرت سلطان العلما مختلف ممالک کے کثیر تعداد علما ومشائخ کے ساتھ حج پہ گئے ہوئے تھے تو حضورﷺ نے بارگاہِ اقدس شریف سے سلا۔۔۔
مزید