ظہیر الدین حضرت مولانا محمد بن عمر رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ محمد بن عمر بن محمد نوجاباذی[1]: ظہیر الدین لقب،شہر نوجاباذ میں جو بخارا کے علاقہ میں واقع ہے۔۲۲؍ماہِ شوال۲۱۶ھ میں پیدا ہوئے۔اپنے وقت کے شیخ، عالم،فقیہ،عارف مذہب تھے۔فقہ شمس الائمہ کردری سے حاصل کی۔کتاب کشف الایہام الرفع الاوہام اور کشف الاسرار فی اصول الفقہ وغیرہ تصنیف کیں اور دمشق میں تشریف لائے اور بغداد میں درس دیا۔ 1۔ ظہیر الدین ابو المسفر بخاری وفات ۶۶۸ھ حدائق الحنفیہ۔۔۔
مزیدحضرت مولانا سید قمر الہدیٰ مونگیری رحمۃ اللہ علیہ نام ونسب: اسم گرامی: حضرت مولانا سید قمر الہدی مونگیری رحمۃ اللہ علیہ۔لقب: استاذالعلماء۔والد کااسم گرامی:تاج العرفاءحضرت سید تاج الدین شاکر ۔خاندان ِساداتِ کرام سے تعلق تھا۔ تاریخِ ولادت: آپ کی ولادت باسعادت ماہ ربیع الاآخر/1306ھ میں بمقام’’پنڈ‘‘ضلع گیا (انڈیا)میں ہوئی۔ تحصیلِ علم:ابتدائی تعلیم و تربیت اپنے والد ماجد حضرت تاج العرفاء سید تاج الدین شاکر سے حاصل کی۔آٹھ برس کی چھوٹی سی عمر میں حصول علم کے لیے پٹنہ پہنچے،علوم کی تکمیل دہلی میں ہوئی۔ فراغت کے وقت آپ کی عمر بیس کی تھی۔ بیعت وخلافت: اپنے والد ِگرامی تاج العارفین حضرت سید تاج الدین شاکر سےبیعت ہوئے اور خلافت سے مشرف کیے گئے۔ سیرت وخصائص: امام العلماء والعرفاء،عارف با اللہ،واصل بااللہ،صاحب ِ صدق وصفا،حضرت علامہ مولا۔۔۔
مزیدشیخ الہندحضرت شیخ سلیم چشتی رحمۃ اللہ علیہ نام ونسب: اسم گرامی: شیخ سلیم چشتی۔لقب: عرب میں آپ کو "شیخ الہند"کےلقب سےپکاراجاتاہے۔سلسلہ نسب اس طرح ہے: شیخ سلیم الدین بن بہاءالدین بن شیخ سلطان بن شیخ آدم بن شیخ موسیٰ بن شیخ مودودبن شیخ بدرالدین بن شیخ فریدالدین مسعودگنج شکررحمۃ اللہ عنہم اجمعین۔ آپ حضرت بابافریدالدین گنج شکررکی اولادسےہیں۔آپ کی والدہ کانام بی بی احد ہے۔آپ کےآباؤاجداداجودھن سےہجرت کرکےلدھیانہ آئے،کچھ عرصہ لدھیانہ میں رہے،پھر دہلی میں سکونت اختیارکی،آپ کےوالدین دہلی سےترک سکونت کرکےفتح پورسیکری میں رہنےلگے۔ تاریخِ ولادت:آپ کی ولادت باسعادت 897ھ،مطابق1492ء کو دہلی کےاس وقت کے محلہسرائےعلاءالدین زندہ پیرمیں ہوئی۔(اخبار الاخیار:656/سفینۃ الاولیاء:241/چشتی خانقاہیں اور سربراہان برصغیر:133) بچپن کی کرامت:آپ نےپیداہوتےہی سجدہ کیا۔آپ کی پیشانی میں دھان کاایک دانہ چ۔۔۔
مزیدحضرت علامہ شاہ قیام الدین اصدق علیہ الرحمۃ محلہ قاضی پورہ قصبہ میا پور پر گنہ جہان آباد ضلع بردوان وطن، حضرت شیخ المشائخ مولانا سید شاہ ابو العباس سعید الدین الملقب بہ شاہ صادق علی قادری قمیصی چشتی فخری قدس سرہ کے فرزند ارجمند، نو ۹برس کی عمر میں والد کے مرید ہوئے، تحصیل علم والد بزرگوار سے کی، اٹھارہ برس کی عمر میں مثال خلافت پائی، نسبی علاقہ حضرت قمیص اعظم قادری المتوفی ۹۲ھ سے ہے، میر تفضل حسبن ساکن موضع جموانواں کی ارادت کے بعد اُن کی درخواست پر اُن کے گاؤں میں وسادۂ ارشاد دیکھ کر مصروف ہدایت ہوئے، سیاحت کا ذوق تھا، مزاات بزرگان پر حاجری معمولات سے تھی، والد ماجد کی معیت میں حج وزیارت سے مشرف ہوئے۔ رموز العارفین، مکتوبات اصدقی، تبحر علمی پر روشن دلیل ہے، بہار کے مشہور مشائخ میں تھے، چہار شنبہ کے دن بوقت عصر ۲۷؍رمضان المبارک ۱۳۰۱ھ میں وصال ہوا، دوسرے دن اپنی خانقاہ چشتی چمن پیریگہ شریف۔۔۔
مزیدحضرت مولانا عبد الغنی بدایونی علیہ الرحمۃ حضرت مولانا عبد الغنی بد ایونی نہایت برگزیدہ متورع ومتقی ار یکتائے روزگار علماء میں سے تھے، آپ نے درسیات کی تکمیل حضرت مولانا محمد بحر العلوم بد ایونی سے کی، حضرت مولانا محمد سعید جعفری المتوفی ۱۱۶۳ھ کے مرید ہوئے، اُن کے وصال کے بعدحضرت شاہ اچھے میاں سے کسب فیض کیا، ۲۷؍رمضان المبارک۱۲۰۹ھ میں آپ کا وصال ہوا، حضرت سید احمد المتوفی ۶۳۵ھ والد ماجد محبوب الٰہی نظام الدین اولیاء قدس سرہما کے قریب ناصر شاہ دکھنی کے باڑہ میں اپنے مرشد کے پہلو میں مدفون ہیں۔۔۔۔
مزیدامام ابو عبد اللہ محمد ابن ماجہ قزوینی ربعی علیہ الرحمۃ ۲۰۹ھ ۲۷۳ھ اسم گرامی: محمد، کنیت ابو عبداللہ لقب حافظ۔ سلسلۂ نسب یہ ہے محمد بن یزید بن عبداللہ بن ماجہ ربعی قزوینی ماجہ آپ کے باپ کا لقب تھا جس کی تائید علامہ نووی نے تہذیب الاسماء و اللغات میں علامہ مجدد الدین فیروز آبادی نے قاموس میں علامہ ابو الحسن سندھی نے ابن ماجہ کی شرح میں شاہ عبدالعزیز نے عجالہ میں قزوین کے مشہور مورخ حافظ خلیلی نے اور محدث رافعی نےتاریخ قزوین میں اور امام ابن ماجہ کےشاگرد خاص حافظ ابو الحسن بن قطان نے کی ہے۔ شاہ عبدالعزیز عجالہ نافعہ میں لکھتے ہیں ‘‘ماجہ لقب پدر ابو عبداللہ است نہ لقب جداو نہ نام مادر او’’ (عجالۂ نافعہ، ص۲۳) آپ کی ولادت عراق عجم کے مشہور شہر قزوین میں ۲۰۹ میں ہوئی۔ آپ نسلاً عجمی تھے قبیلہ ربیعہ کی طرف نس۔۔۔
مزید