/ Tuesday, 05 November,2024

حافظ محمد عبد اللہ بھرچونڈی

حافظ محمد عبد اللہ بھرچونڈوی علیہ الرحمۃ حالاتِ زندگی:  حافظ صاحب 1283ھ میں پیدا ہوئے، حضرت حافظ محمدصدیق بھر چونڈوی  قدس سرہ کے خلیفہ  اور جانشین تھے، اور رشتہ میں ان کے بھتیجے تھے سجادہ نشینی کے وقت عمر کل پچیس برس تھی، بیس سال کی عمر میں درس نظامی سے فارغ ہوئے  اور پانچ سال شیخ کی خدمت  میں رہ کر منازل سلوک طے کیں ، اس نو عمری  میں آپ کے والد ماجد کا نام قاضی اللہ بخش تھا، حضرت حافظ محمد صدیق رحمۃ اللہ علیہ کے چھوٹے بھائی تھے آپ نے تجردکی زندگی اختیارکی تھی اس لیے بھائی کی اولاد کو بالکل اپنی اولاد کی طرح جانا، حافظ صاحب قدس سرہ نے  اپنے اس ہونہار بھتیجے کو اپنے ایک مرید مولوی محمد اسحاق کے پاس کوٹ سبزل میں بٹھا دیا، کوٹ سبزل بھر چونڈی سے کوئی پچیس  میل کے فاصلہ پر حدود بہاولپور میں ہے، جب چھٹیاں ہوتیں تو حافظ محمد  عبداللہ صاحب پاپیادہ بھر۔۔۔

مزید

حضرت ابو سعید فضل اللہ بن محمد

حضرت ابو سعید فضل اللہ بن محمد  رحمۃ اللہ علیہ۔۔۔

مزید

حضرت ابو احمد المظفر بن احمد بن حمدان

حضرت ابو احمد المظفر بن احمد بن حمدان رحمۃ اللہ علیہ۔۔۔

مزید

حضرت شیخ ابو العباس احمد بن محمد اشقانی

حضرت شیخ ابو العباس احمد بن محمد اشقانی رحمۃ اللہ علیہ۔۔۔

مزید

حضرت حسن اصغر

حضرت حسن اصغر۔۔۔

مزید

حضرت سید زید بن امام حسن

حضرت سید زید بن امام حسن۔۔۔

مزید

ابوالحسن سید علی گیلانی

حضرت ابوالحسن سید علی گیلانی رحمۃ اللہ علیہ نام ونسب:اسمِ گرامی:سید علی۔کنیت:ابوالحسن۔لقب:ضیاءالدین۔سلسلہ نسب اسطرح ہے:ابوالحسن سید ضیاء الدین علی گیلانی بن سید مسعود  غازی گیلانی بن سید ابوالعباس احمد گیلانی بن سید صفی الدین گیلانی المعروف سید صوفی قادری بن سید سیف الدین عبدالوہاب گیلانی بن غوث الاعظم محی الدین سیدعبدالقادر جیلانی ۔(رضی اللہ عنہم اجمعین)   تصحیح:بہت سے مؤرخین نے آپ کو سید مسعود گیلانی کا پوتا اور سید ابوعلی کا بیٹا لکھا ہے۔حالانکہ سید مسعود گیلانی کا آپ کے علاوہ کوئی اور بیٹا نہیں تھا۔صحیح یہ ہے کہ حضرت سید علی  گیلانی سید ابو علی مسعود گیلانی رحمۃ اللہ علیہ کے بیٹے تھے،نہ کہ پوتے ۔(تکملہ مفتاح الفتوح۔اخبارالاخیار۔تذکرہ مشائخِ قادریہ۔ شریف التواریخ) تاریخِ ولادت:آپ کی ولادت باسعادت 645ھ، بمطابق 1247ء کو "حلب"شام میں ہوئی۔ تحصیلِ علم:آپ نے تمام علوم &۔۔۔

مزید

خواجہ احمد میروی چشتی نظامی

حضرت خواجہ احمد میروی چشتی نظامی رحمۃ اللہ علیہ نام ونسب:اسمِ گرامی:خواجہ احمدمیروی۔والدکااسمِ گرامی:محمدبرخوردار۔خواجہ محمدبرخوردارحضرت شاہ  سلیمان تونسوی کےمرید تھےاور اکثروبیشتر آستانہ مرشدپر حاضری دینے جایاکرتےتھے۔ ایک بارحسب معمول تونسہ شریف سے واپس جارہےتھے کہ منگروٹھ (تونسہ شریف سے5کلومیٹر مغرب کی جانب ایک قصبہ ہے)کے مقام پر انتقال ہو گیا اور وہیں(جامع مسجد بلوچ  خاناں میں ) سپرد خاک ہوئے۔آپ کاتعلق"کھوکھراعوان"قبیلےسےہے۔ تاریخِ ولادت: آپ کی ولادت باسعادت 1250ھ،بمطابق 1834ء کو کوہستان بلوچستان کے علاقے میں ہوئی۔ تحصیلِ علم:خواجہ احمد میروی اپنے والد ماجد کی زندگی میں ہی قرآن حکیم اپنے والدسے پڑھ چکےتھے۔ان کی وفات کےبعدآپ کےماموں علی خان نےآپ کی تربیت وکفالت کاذمہ لیا،علی خان بھی خواجہ سلیمان تونسوی کےمریدتھےاس لیےخواجہ میروی کو ان کے آستانہ میں داخل کرا دیا۔آپ 9 ۔۔۔

مزید

مفتی درمحمد سکندری

مولانا مفتی درمحمد سکندری رحمۃ اللہ علیہ نام ونسب:اسمِ گرامی: مفتی درمحمد سکندری۔والد کااسمِ گرامی:محمد ابراہیم لنجی۔(مرحوم) تاریخِ ولادت: آپ گوٹھ "و روائی"نزد اسلام کوٹ  ضلع تھر پارکر (سندھ) میں محمد ابراہیم لنجی کے گھر 1939ء کو پیدا ہوئے ۔ تحصیلِ علم: ابتدائی تعلیم اپنے آبائی گوٹھ و روائی میں سندھی میں تین جماعت تک پاس کی کہ ان کا مقدر جاگ اٹھا کہ ان کے برادر اکبر محمد بچل لنجی نے اسکو ل سے نکال کر مدرسہ بحرالعلوم کنری میمن(ضلع عمر کوٹ) میں 1951ء کو داخل کرادیا ۔ مفتی درمحمد نہایت ذکی اور محنتی تھے، قرآن شریف فارسی اور عربی متوسط درجہ تک تعلیم مدرسہ بحرالعلوم کنری میمن میں حاصل کی ۔ اس وقت مدرسہ میں درج ذیل علماء اساتذہ مقرر تھے ۔ مولانا عبدالغفورچانڈیو ۔ مولانا دوست محمد میمن ، مولانا حاجی عبیدالحق میمن اور مولانا غلام رسول چھجڑو (دادوی) وغیرہ ان سے مفتی در محمد نے استفادہ کی۔۔۔

مزید

حضرت عبد اللہ بن امام حسین

حضرت عبد اللہ بن امام حسین رضی اللہ عنہ عبد اللہ (بچپن میں فوت ہوئے)۔۔۔۔

مزید