بدھ , 26 جمادى الآخر 1447 ہجری (مدینہ منورہ)
/ Wednesday, 17 December,2025

پسنديدہ شخصيات

عبدالعزیز بن علی ماردینی ترکمانی

عبدالعزیز بن علی بن عثمان ماردینی ترکمانی: فقیہ فاضل،عالم کامل تھے۔ علم اپنے باپ سے اخذ کیا اور انہیں سے حدیث کو سُنا اور روایت کیا اور اپنے ہاتھ سے بہت کچھ لکھا۔کئی جگہ مدرس مقرر رہے اور اپنے باپ کی ہی حیات میں ۷۴۹؁ھ میں وباء سے فوت ہوئے۔ حدائق الحنفیہ۔۔۔

مزید

علی بن محمد حاصری

علی بن محمد حاصری[1]نور الدین لقب تھا۔بڑے فقیہ،اصولی،فرضی تھے۔ ۶۸۸؁ھ میں قاہرہ میںپیدا ہوئے۔علوم شیخ سمد الدینمحمود سے پڑھے،بعد ازاں درس و افتاء میں مشغولرہے،اور ۷۴۹؁ھ میں وفات پائی۔   1۔ حاصری’’جواہر المضیۃ‘‘(مرتب)  حدائق الحنفیہ۔۔۔

مزید

محمد بن احمد ماردینی ترکمانی

محمد بن احمد بن عثمان بن ابراہیم بن مصطفیٰ ماردینی ترکمانی: ۷۱۴؁ھ میں پیدا ہوئے۔جلال الدین لقب تھا۔عالم متجر اور نوادر زمانہ سے تھے مگر افسوس،آپ کی عمر نے وفانہ کی اور عین نوجوانی کی حالت میں ۷۴۹؁ھ میں انتقال کیا۔کہتے ہیں کہ اگر آپ کی عمر وفا کرتی تو آپ اپنی ذکاوت اور ہوشیاری کے باعث اپنے زمانہ کےعلماء و فضلاء سے سبقت لےجاتے۔ حدائق الحنفیہ۔۔۔

مزید

قوام الدین کا کی

محمد بن احمد سنجاری المعروف بہ قوام الدینکاکی: عالم فاضل،فقیہ متجر تھے۔علم علماء الدین عبد العزیزی بخاری شاگرد فخر الدین محمد بن محمد یا یمر غی سے حاصل کیا اور ان سے اور حسام الدین حسن سغناقی سے ہدایہ کو پڑھا اور قاہرہ میں آکر جامع ماردین میں اقامت اختیار کی اور افتاء و تدریس  میں مشغول رہے یہاں تک کہ ۷۴۹؁ھ میں وفات پائی۔’’چشمۂ عرفان‘‘ تاریخ وفات ہے۔ہدایہ کی شرح مسمیٰ بہ معراج الدرایہ اور کتاب عیونالمذاہب ائمہ اربعہ کے اقوال میں تصنیف کی۔ حدائق الحنفیہ۔۔۔

مزید

عبداللہ بن بخرالدین احمد عراقی کوفی

عبداللہ بن فخر الدین احمد المعروف بہ ابن فصیح بن علی بن احمد عرقی کوفی: جلال الدین لقب تھا۔۷۰۰؁ھ میں پیدا ہوئے۔اپنے باپ کی طرح جامع علوم نقلیہ و عقلیہ تھےاور حدیث کے بڑےطالب تھے چنانچہ بغداد میں ایک جماعت سے حدیث کو سُنا اور دمشق میں ھافظ زہبی جرزی سے سماعت کیا یہاں تک کہ کمال و فضیلت کو پہنچے۔وفات آپ کی ۷۴۷؁ھ میں ہوئی۔ حدائق الحنفیہ۔۔۔

مزید

صدرالشریعہ صاحب شرح و قایہ

عبید اللہ صدر الشریہ الاصغر بن مسعود بن تاج الشریہ محمود بن صدر الشریعہ الاکبر احمد بن جمال الدین عبید اللہ المحبوبی صاحبِ شرح وقایہ: اپنے زمانہ کے امام متفق علیہ اور علامہ مختلف الیہ حافظ قوانین شریعت ملخص مشکلات اصل و فرع،شیخ فروع واصول،عالم معقول و منقول،فقیہ،اصولی،خلافی،جلدی، محدث، مفسر،نحوی،لغوی، ادیب،نظار،متکلم،منطقی،عظیم القدر،جلیل المحل،مغذی علم و ادب تھے۔نسب آپ کا عبادہ بن صامت صحابی کی طرف منتہیٰ ہوتا ہے اور صدر الشریعہ کے لقب سے پکارے جاتے تھے۔علم اپنے دادا امام تاج الشریعہ محمود بن صدر الشریعہ احمد تلمیذ جمال الدین محبوبی والد خود شاگرد شیخ الامام مفتی امام زادہ تلمیذ عماد ادلین بن شمس الائمہ زرنجری سے حاسل کیا۔آپ اپنے دادا کی تقید نفائس اور جمع کرنے فوائد میں بڑے مہتمم تھے اس لیے آپ نے ان کی کتاب وقایہ کی نہایت عمدہ شرح تصنیف کی جواب مقبول انام اور مشہور بین الخواص والعوام ہے۔۔۔۔

مزید

برہان الدین بن علی واسطی

برہان  الدین [1] بن علی بن احمد بن علی بن سبط بن عبدالحق واسطی: امام عالم، فقیہ محدث،عارف غوامض مذہب،قاضی ولایت مسر تھے۔روایت اپنے جد امجد ار ابن البخاری سے کی،درس دیا اور مناظرے کیے۔ہدایہ کی شرح تصنیف کی اور بہیقی کی سنن کبیر کا مختصر کیا ار ماہ ذی الحجہ ۷۴۴؁ھ میں وفات پائی۔’’گوہر شاہوار‘‘ تاریخ وفات ہے۔   1۔ برہان الدین ابراہیم بن علی المعروف ابن عبد الحق’’جواہر المضیۃ‘‘(مرتب)  حدائق الحنفیہ۔۔۔

مزید

صاحب تبیین الحقائق شرح کنزالدقائق

عثمان بن علی بن محجن زیلعی: ابو محمد کنیت،فخر الدین لقب تھا۔معرفت فقہ، نحو،فرائض،میں بڑے مشہور تھے۔۷۰۵؁ھ کو قاہرہ  میں آئے،تدریس و افتاء اور تنقید و تحقیق فقہ کی کر کے علم فقہ کو پھیلایا اور ایک جم غفیر کو فائدہ پہنچایا۔کنز الدقائق کی ایک نہایت معتتبر شرح تبیین الحقائق نام تصنیف،کی جو مقبول انام ہوئی۔صاحب کشف نے بیان کیا ہے کہ آپ نے جامع کبیر کی بھی شرح تصنیف کی ہے۔وفات آپ کی ماہِ رمضان ۷۴۳؁ھ میں ہوئی اور قرافہ میں دفن کیے گئے۔زیلعی طرف زیلع کے منسوب ہے جو ایک شہر ساحل بحر حبشہ پر واقع ہے۔ حدائق الحنفیہ۔۔۔

مزید

صاحب جامع المضمرات

یوسف بن عمر بن یوسف صوفی: شیخ کبیر،عالم نحریر،جامع علم حقیقت و شریعت تھے۔آپ سے فضل اللہ صاحبِ فتاویٰ صوفیہ نے اخذ کیا۔آپ کی تصنیفات سے جامع المضمرات شرح مختصر قدوری معروف و مشہور ہے جو جامع تفاریع کثیرہ اور حاویٔ مسائل غفیرہ ہے۔۷۴۲؁ھ میں وفات پائی۔’’رفیع الشان‘‘ تاریخ وفات ہے ۔ حدائق الحنفیہ۔۔۔

مزید

ابنِ قویر

یحییٰ بن محمد بن عبد الرحمٰن بن محمد بن عبد الرحمٰن المعروف [1]بہ ابن القویر: جمال الدین لقب تھا،عالم فاضل،فقیہ،محدث،مفسر،ادیب تھے۔حدیث کو سُنا اور لوگوں سے بیان کیا۔تدریس و افتاء میں تمام عمر مصروف رہے اور دمشق میں ۷۴۲؁ھ کو وفات پائی۔غرتِ دارین‘‘ تاریخ وفات ہے۔   1۔ حبان علی ’’جواہر المفیہ ‘‘ (مرتب)  حدائق الحنفیہ۔۔۔

مزید