حضرت شیخ حاجی یکتاش علی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ عرف شیخ عدی طہر بن موسیٰ برقی ۔۔۔
مزید
حضرت علامہ مولانا محب احمد قادری بدایونی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ پورا نام عبدالرسول محب احمد، بد ایوں میں ولادت ہوئی، اور تعلیم پائی، حضرت تاج الفحول مولانا شاہ عبدالقادر بدایونی کے شاگرد خاص، اور حضرت سیف اللہ المسلول مولانا شاہ معین الحق فضل رسول قدس سرہٗ کےمرید تھے، حضرت استاذ العلماء مولانا شاہ نور احمد بد ایونی سےبھی اخذ علومکیا، کبار علمائےہند میں آپ کا شمار ہوتا تھا، تدریس میں خصوصی سلیقہ تھا، مارہرہ شریف کے مدرسہ خانقاہ میں بھی کچھ عرصہ درس دیا، یہاں حضرت مولانا شاہ مخدوم ابو الحسین احمد نوری قدس سرہٗ سجادہ نشین خانقاہ برکاتیہ سے خصوصی طور پر تحصیل علم کی، مولانا حکیم شاہ عبدالقیوم بد ایونی قدس سرہٗ نے۱۳۱۷ھ میں جب جامع شمسی میں مدرسہ شمس العلوم قائم کیا، تو آپ اس کے صدر مدرس قرار پائے، پٹنہ کےمشہور اجلاس ۱۳۱۸ھ میں رضا کا وانہ طور پر شرکت کی، تردیدی دین ن جدی وہابی میں اپنے استاذ حضرت۔۔۔
مزید
حضرت شاہ عبداللہ دہلوی رحمۃ اللہ علیہ نام ونسب: اسمِ گرامی:شاہ عبداللہ ابولخیر۔لقب:نقشبندی مجددی،دہلوی۔سلسلہ نسب اسطرح ہے: حضرت شاہ عبداللہ دہلوی بن شاہ عمر بن شاہ احمد سعیدحنفی نقشبندی۔سلسلہ نسب حضرت مجددالفِ ثانی تک منتہی ہوتاہے۔ تاریخِ ولادت: آپ کی ولادت باسعادت 27/ربیع الاول 1272ھ،مطابق ماہِ دسمبر/1855ءکودہلی میں پیداہوئے۔ تحصیلِ علم: چارسال کی عمرمیں والداورداداکےہمراہ حرمین شریفین کاسفرکیا۔طویل عرصےتک وہیں قیام رہا۔اپنےوالدگرامی اوردادامحترم سےابتدائی تعلیم حاصل کی۔ان کےعلاوہ شیخ الدلائل شیخ عبدالحق مہاجرمکی،شیخ رحمت اللہ کیرانوی،شیخ حبیب الرحمن ردولوی،شیخ الاسلام سیداحمددحلان مکی اوردیگر علماء کرام سےدرسیات مکمل فرمائی۔بالخصوص شیخ دحلان مکی سےاجازتِ حدیث حاصل فرمائی۔علیہم الرحمہ بیعت وخلافت: آپ کےوالدِ گرامی نے حرم نبوی میں آپ کواپنےوالدِ ماجدحضرت شاہ ۔۔۔
مزید
حضرت علامہ ہدایت اللہ عاریجوی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ استاد العلماء مولانا الحاج محمد ہدایت اللہ بن مولانا عبداللہ عاریجوی (متوفی ۱۹۶۵ئ) ۱۷ ربیع الاول ۱۳۵۷ھ/ ۱۷ مئی ۱۹۳۸ء کو گوٹھ ٹھارو واہن متصل خیر محمد عاریجہ ضلع لاڑکانہ میں تولد ہوئے۔ تعلیم و تربیت: پرائمری اسکول عاریجہ سے چار جماعت پاس کی۔ ناظرہ قرآن مجید و فارسی بوستان تک کی تعلیم اپنے والد ماجد مولانا خلیفہ عبداللہ سے حاصل کی۔ جامعہ راشدیہ درگاہ شریف پیر جو گوٹھ میں علامہ عبدالصمد میتلو کے پاس علم صرف کی کتب پڑھیں، اس کے بعد گوٹھ آگانی متصل لاڑکانہ میں مدرسہ نعیمیہ میں داخلہ لے کر حضرت صدر الافاضل کے تلمیذ رشید علامہ مفتی محدم صالح نعیمی کے پاس چار سال میں شرح وقایہ اور شرح نور الانوار تک درسی کتب میں تکمیل کی۔ اس کے بعد گوٹھ پٹھان تحصیل ڈوکری میں علامہ محمد حمید اللہ انڑ کے پاس دو سال قیام کرکے تفسیر و حدیث کی کتب کا درس لیا۔ مدرسہ ۔۔۔
مزید
حضرت مولانا غلام نبی الہی حنفی نقشبندی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ ۔۔۔
مزید
مولانا میاں عبدالحلیم شہداد کوٹی رحمۃ اللہ علیہ نام ونسب: اسم گرامی: مولانا میاں عبد الحلیم۔شہداد کوٹ کی نسبت سے"شہداد کوٹی"کہلاتے ہیں۔سلسلہ نسب اس طرح ہے: مولانا عبد الحلیم شہداد کوٹی بن مولانا نصیر الدین شہداد کوٹی علیہما الرحمہ۔ تاریخِ ولادت: آپ کی ولادت باسعادت 28/ربیع الاول 1331ھ مطابق مارچ 1913ءکو درگاہ صدیقیہ شہداد کوٹ ضلع لاڑکانہ سندھ میں ہوئی۔ تحصیل علم:ابتدا ء سے لے کر آخر تک تعلیم مولانا عبدالغفار کھوسہ بلوچ سے درگاہ شریف صدیقیہ پر حاصل کی۔ اس کے بعد مبلغ اہل سنت،صحافی ونامور شاعر حضرت مولانا قمر الدین عطائی مہیسر سے درس نظامی کی تعلیم حاصل کر کے فارغ التحصیل ہوئے ۔ بیعت و خلافت : بعد فراغت از فراغتِ علم، حضرت پیر طریقت مولانا مخدوم ہادی بخش سجادہ نشین درگاہ محمد پور شریف (پنو عاقل ) کے ہاتھ پر سلسلہ عالیہ قادریہ میں بیعت ہوئے ۔مجاہدات کے بعد خلافت سے نواز ے گئے اور ۔۔۔
مزید
حضرت شیخ ناظم الحق بدایونی محمد بن دانیال بن محمد بخاری رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ ۔۔۔
مزید
حضرت خواجہ شبلی پانی پتی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ آپ اپنے والد شیخ جلال الدین پانی پتی رحمۃ اللہ علیہ کے مرید اور خلیفہ تھے ظاہری علوم میں یکتائے زمانہ تھے باطنی علوم میں کمال حاصل کیا اور راہ طریقت میں گامزن ہوئے تجرید و تفرید میں کمال پایا اہل دنیا اور علایق دنیا سے ہمیشہ دور رہے صاحب سیر الاقطاب لکھتےہیں کہ آپ مجالس سماع برپا کرتے اور ذوق و مستی میں وجد کرتے چونکہ آپ کی ٹانگیں کسی جسمانی بیماری سے بیکار ہوچکی تھیں۔ آپ چلنے پھرنے سے معذور تھے مگر مجلس سماع میں وجد اور رقت میں یہ رکاوٹ سامنے نہ آتی تھی۔ آپ سب سے زیادہ وجد کرتے بعض اوقات آپ رقص و وجد کی حالت میں چھت تک جا پہنچتے ایک بار وجد کی ایسی ہی حالت میں آپ کے چچا شیخ اواش موجود تھے آپ نے آگے بڑھ کر آپ پر ہاتھ رکھا اور فرمایا شبلی یہ تو اظہار کرامت ہے اور کرامت برسر مجلس نہیں دکھائی جاتی اس دن کے بعد آپ نے کبھی وجد و رقت کا اظہار نہیں ف۔۔۔
مزید