جمعرات , 27 جمادى الآخر 1447 ہجری (مدینہ منورہ)
/ Thursday, 18 December,2025

حضرت علامہ حافظ بلال قادری نور مسجد

حضرت علامہ حافظ بلال قادری نور مسجد عفی عنہ  ۔۔۔

مزید

حضرت مولانا خواجہ احمد حسین امرو ہوی

حضرت مولانا خواجہ احمد حسین امرو ہوی رحمۃ ا للہ علیہ نام ونسب: اسم گرامی:حضرت مولانا خواجہ احمد حسین امروہوی رحمۃ اللہ علیہ۔لقب:شیخ المشائخ،امام العلماء۔والد کااسم گرامی:شیخ المشائخ حضرت خواجہ حافظ محمد عباس علی خان علیہ الرحمہ۔آپ کاسلسلہ نسب بہ واسطہ  حضرت مولانا سید شاہ فخرالدین احمد، حضرت حکیم بادشاہ الہ آبادی، ومولانا سید محمد عاشق  ،ومولانا  شاہ ابوالحسن نصیر آبادی، ومولانا مراداللہ تھانیسری ،ومولانا نعیم اللہ بہرائچی ،حضرت مرزا جان جاناں تک پہنچتاہے۔یہ وہی مولانا نعیم اللہ ہیں جن کو حضرت  مرزا صاحب نےمکتوبات شریف دےکر فرمایاتھا:"لو امانت حضرت مجدد علیہ الرحمہ آپ کو تفویض کردی گئی ہے،یہ تمام خزانوں سےبڑاخزانہ ہے"۔(جواہر مجددیہ:7)۔ اسی طرح آپ کےخاندان کےایک اوربزرگ حضرت شیخ جان محمد خان قادری بلخی علیہ الرحمہ حضرت مجددالف ثانی علیہ الرحمہ کے خلیفہ  تھے۔یہ۔۔۔

مزید

مولانا حافظ محمدمیاں صاحب اشرفی رضوی علیم آباد

۔۔۔

مزید

حضرت سید شاہ احمد اشرف اشرفی الجیلانی

عالم ربانی سلطان الواعظین حضرت سید شاہ احمد اشرف اشرفی الجیلانی علیہ الرحمہ۔۔۔

مزید

حضرت شیخ عصمت اللہ نوشاہی

حضرت شیخ عصمت اللہ نوشاہی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ حضرت حافظ برخوردار کے پسرِ پنجم تھے۔ نہایت بزرگ، عالم و فاضل، فقیرِ کامل، متقی اورعارفِ کامل تھے۔ زہدو اتقا اور عبادت و ریاضت میں اپنا ثانی نہ رکھتے تھے۔ تحصیلِ علوم حافظ محمد تقی سے کی تھی۔ ابتداء میں شیخ رحیم داد فرزندِ شاہ سلیمان کی خدمت میں بھی رہے اور فوائدِ عظیم حاصل کیے، اس کے بعد شیخ پیر محمد سچیار قاضی رضی الدین و سیّد شاہ محمد خلفائے حضرت حاجی محمد نوشاہ گنج بخش ﷫ کی خدمت میں حاضر رہ کر اخذِ فیض کیا۔ آخر میں حضرت شیخ عبدالرحمٰن المعروف بہ پاک رحمان کی خدمت میں حاضر ہوئے اور تکمیلِ سلوک کی۔ صاحبِ حال و قال و وجد و سماع تھے۔ طبع عالی پر جذب و استغراق بے حد غالب تھا۔ حالتِ سُکر میں جس پہ نظر ڈالتے تھے وُہ مست و بے ہوش ہوجاتا تھا۔ کشفِ صریح کا یہ عالم تھا کہ گھر میں بیٹھے ہوئے بتادیتے تھے کہ حضرت شیخ فلاں جگہ پر اور فلاں کام کر رہے ہیں۔۔۔۔

مزید

حضرت سید صفی الدین صوفی گیلانی

حضرت سید صفی الدین صوفی گیلانی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ نام ونسب: اسم گرامی:سید صفی الدین گیلانی۔کنیت:ابونصر۔لقب:جمال الفقہاء،زین الصلحا،سیدالاتقیاء۔سلسلہ نسب اسطرح ہے:حضرت شیخ سید صفی الدین گیلانی بن سیدسیف الدین عبدالوہاب گیلانی بن غوث الاعظم سیدناشیخ عبدالقادرجیلانی۔علیہم الرحمہ۔ تاریخِ ولادت: آپ کی ولادت باسعادت بوقتِ صبح صادق 8/ذوالحج 548ھ،مطابق 22/فروری 1154ءکوبغدادمیں ہوئی۔ تحصیلِ علم: آپ نے اپنے جد امجد حضرت غوث الثقلین رحمۃ اللہ علیہ اور اپنے والد بزرگوار سے تفقہ کیا اور حدیث سُنی۔ نیز شیخ ابی الحسن محمد بن اسحاق بن العتابی رحمۃ اللہ علیہ اور ابو الفتح محمد بن عبد الباقی احمد وغیرہ سے بھی استماعِ حدیث کیا۔ اپنے زمانہ کے فقہاء و محدثین کے سردار اور علمائے زمان کے سالار ہوئے۔آپ نے اپنے چچا سید ابو اسحاق ابراہیم رحمۃ اللہ علیہ اور شیخ ابو طالب عبد الرحمٰن بن محمد ہاشمی واسطی رحمۃ ۔۔۔

مزید

حضرت شیخ عبد الواحد تمیمی

حضرت شیخ عبد الواحد تمیمی رحمۃ اللہ علیہ نام ونسب: اسم گرامی: آپ کانام نامی و اسم گرامی عبد الواحد تمیمی ہے۔  کنیت: ابو الفضل ہے۔لقب:تمیمی۔والد کااسمِ گرامی: آپ فرزند دلبند حضرت شیخ عبد العزیز تمیمی بن حارث بن اسد رضی اللہ تعالیٰ عنہم کے ہیں۔ تمیمی کی وجہ تسمیہ: آپ کے تمیمی ہونے کی وجہ یہ ہے کہ عرب میں بنی تمیم ایک قبیلہ ہے اور آپ اسی قبیلے سے تعلق رکھتے ہیں اسی سبب سے آپ کو تمیمی کہا جانے لگا اور اسی  سے آپ مشہور ہوئے۔ تاریخِ ولادت: تاریخِ ولادت کی کوئی صراحت  نہ مل سکی۔ بیعت وخلافت:          آپ کے شیخ طریقت حضرت ابو بکر شبلی رضی اللہ تعالیٰ عنہ ہیں جن کے فیض صحبت میں آپ نے راہ سلوک کی منزلیں طے فرمائی اور خلافت سے سرفراز ہوئے ۔  قلا ئدالجواہراور فتح المبین وغیرہ کتابوں میں یہی ہے کہ آپ نے حضرت شیخ ابو بکر شبلی رضی ۔۔۔

مزید

حضرت شیخ حامد قادری

حضرت شیخ حامد قادری (لاہور) رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ۔۔۔

مزید

حضرت مولانا یقین الدین بریلوی

حضرت مولانا یقین الدین بریلوی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ مفتی دارالفتاء بریلی (تلمیذ اعلیٰ حضرت) بریلی کے باشندے، امام اہل سنت حضرت مولانا شاہ احمد رضا قدس سرہ کے تلمیذ رشید اور مرید وخلیفہ تھے، ترک تقلید وغیرہ مسائل میں شیخ طیّب مکی پرنسپل مدرسہ عالیہ رامپور کے رد میں کتاب تالیف کی، دار الافتاء رضویہ بریلی میں فتویٰ نوسی کرتے تھے، حافظ قرآن تھے، اس سے زیادہ آپ کا حال معلوم نہ ہوسکتا، ۱۱جمادی الاخریٰ ۱۳۷۰ھ میں وصال ہوا، وہیں مدفن ہیں۔۔۔۔

مزید

حضرت سید قطب الدین حجروی

حضرت سید قطب الدین حجروی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ قطب الدین نام، قطب الانام لقب، سیّد صدر الدین بن سید عبدالرزاق ﷫ صاحبِ حجرہ کے نامور فرزندِ ارجمند تھے۔ جامع کمالاتِ ظاہری و باطنی تھے۔ علم وحلم، زہد و ورع، عبادت و ریاضت اور جُو دو سخا میں یگانۂ آفاق تھے۔ تمام عمر طلبہ و مریدین کی تہذیب و تکمیل میں گزاری۔ ایک خلقِ کثیر نے آپ کی ذاتِ گرامی سے اکتسابِ فیض کیا۔ نقل ہے ایک دفعہ آپ کے جدِّ بزرگوار سیّد عبدالرزاق بیمار ہوگئے، جب بیماری طویل ہوگئی تو آپ کے والدِ ماجد سیّد صدر الدین نے بارگاہِ خداوندی میں منّت مانی کہ میں اپنے پدر بزرگوار کی صحبت یابی کے لیے اپنے بیٹے قطب الدین کو تصدق کردوں گا۔ ابھی آپ نے یہ بات پُوری بھی نہ کہی تھی کہ قطب الدین جن کی عمر اس وقت چودہ برس کی تھی اپنی جگہ سے اُٹھے اور اپنے جدِ امجد کے گرد سات بار طواف کیا اور دادا جان کی دستار مبارک کو چار پائی سے اُٹھا کر اپنے سر پر ۔۔۔

مزید