/ Monday, 29 April,2024

حضرت شاہ درگاہی قادری لاہوری

حضرت شاہ درگاہی قادری لاہوری رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ  حضرت عبدالرزاق قادری کے مرید و خلیفہ تھے۔ انہی کے ساتھ لاہور آئے تھے۔ حضرت شیخ عبدالرزاق بڑے عالم و فاضل، عابد و زاہد اور متقی و پرہیزگار تھے ۔ حضرت شیخ عبدالرزاق سے سلسلۂ قادریہ میں تکمیل کی۔ پھر حضرت شاہ عبدالطیف چشتی صابری کی خدمت میں حاضر ہو کر سلسلۂ چشتیہ کی تکمیل کی اور خرقۂ خلافت پایا۔ نقل ہے آپ کی خانقاہ کے پاس ایک وہقان کا کنواں تھا۔ اس نے ایک دن عرض کی کہ میرے بیٹے کو پانی دانہ پھنسیوں کی بیماری ہے، دعا کیجئے کہ اللہ تعالیٰ شفا بخشے۔ آپ نے فرمایا کہ اسے اپنے کنویں کے پانی سے نہلادے۔ اِن شاء اللہ شفا ہوگی بلکہ میں نے خداوند تعالیٰ سے دعا مانگی ہے کہ جس کے بچّے کو یہ بیماری ہو اس کنویں کے پانی سے نہلائے اسے صحت ہوجائے گی۔ چنانچہ وہقان کے بچّے کو شفا ہوگئی اور یہ فیض اب تک جاری ہے ۱۱۲۲ھ میں شاہ عالم بہادر شاہ بن شاہ عالمگیر کے۔۔۔

مزید

ابو اسحاق قادری لاہوری

حضرت ابو اسحاق قادری لاہوری رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ حضرت شیخ داؤد چونی وال شیر گڑھی کے بزرگ ترین مرید اور خلیفۂ اعظم تھے۔ جامع علومِ ظاہری و باطنی تھے۔ عرفان و اِتقا میں درجۂ علیا  رکھتے تھے۔ حضرت شاہ ابوالمعالی جو شیخ داؤد کے حقیقی برادر زادہ اور مرید و خلیفہ تھے اُن سے بڑی الفت و محبت تھی۔ دونوں حضرات ایک ہی جگہ پر عبادت و ریاضت اور ذکر و فکر میں بیٹھا کرتے تھے۔ جب شیخ داؤد نے شاہ ابوالمعالی﷫ کو لاہور جاکر قیام کرنے کا حکم دیا تو آپ بھی اپنے مرشد سے اجازت لے کر لاہور آگئے اور محلہ مغل پیر مزنگ میں سکونت اختیار کرلی۔ تمام عمر ہدایتِ خلق میں مصروف رہے۔ اپنی خانقاہ میں علومِ فقہ و حدیث و تفسیر کی تعلیم دیا کرتے تھے۔ ایک خلقِ کثیر نے آپ کے علمی و روحانی فیوض و برکات سے بہرۂ وافر حاصل کیا۔ آپ کے بزرگ قوم مغل غوری سے ہیں۔ ۹۸۵ھ میں بعہدِ اکبر وفات پائی اور اپنی قیام گاہ میں مدفون ہوئے۔ آپ ک۔۔۔

مزید

عبدالمصطفی ازہری ، شیخ الحدیث، علامہ مولانا، رحمۃ اللہ تعالی علیہ

عبدالمصطفی ازہری ، شیخ الحدیث، علامہ مولانا، رحمۃ اللہ تعالی علیہ علیہ نام ونسب: اسمِ گرامی: علامہ محمد عبد المصطفیٰ الازہری۔لقب: شیخ الحدیث، نائبِ صدر الشریعہ۔تخلص: ماجد۔ سلسلہ نسب اس طرح ہے:  فاضلِ اجل حضرت علامہ عبدالمصطفیٰ  الازہری بن صدر الشریعہ مفتی محمدامجد علی اعظمی  (صاحبِ بہارِ شریعت) بن علامہ جمال الدین  بن مولانا خدا بخش (رحمہم اللہ) تاریخِ ولادت:  آپ کی ولادت باسعادت  ابتداءِ ماہِ محرم الحرام 1334ھ مطابق ماہِ نومبر1915ء کو’’بریلی       شریف‘‘ انڈیا میں ہوئی۔ بارگاہِ اعلیٰ حضرت میں: جب آپ کی ولادت ہوئی اس وقت حضرت صدر الشریعہ ’’منظرِ اسلام‘‘ بریلی میں مدرس تھے۔ولادت کے ساتویں دن عقیقے کے موقع پر حضرت صدرالشریعہ آپ کو اعلیٰ حضرت کی خدمت میں لےگئے،نام تجویز کرنے اور دعا ۔۔۔

مزید

حضرت عبداللہ مسافر سہوانی قادری شطاری

حضرت عبداللہ مسافر سہوانی قادری شطاری رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ  ۔۔۔

مزید

حضرت شاہ بدر گیلانی

حضرت شاہ بدر گیلانی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ غوث الاعظم حضرت شیخ عبدالقادر جیلانی کی اولادِ امجاد سے تھے۔ بعہدِ اکبر لاہور تشریف لائے۔ کمالاتِ ظاہری و باطنی سے مزین تھے۔ لاہور و پنجاب کے لوگوں کی ایک کثیر جماعت آپ کے حلقۂ ارادت میں داخل ہوئی۔ ۱۰۱۸ھ میں بہ زمانۂ جہانگیر وفات پائی۔ مزار موضع ستانیان علاقہ پٹیالہ میں زیارت گاہِ خلق ہے۔ چوں بدر الدین از دنیائے فانیرقم کن فضلِ حق یا شیخِ حق سال۱۰۱۸ھسفر ور زید و شد روشن بجنتدگر سیّد ولی بدر الکرامت۱۰۱۸ھ۔۔۔

مزید

سیّد سردار علی شاہ شہید مقیم شاہی ہجویری

سیّد سردار علی شاہ شہید مقیم شاہی ہجویری رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ جامع سیادت و شرافت تھے۔ علم و حلم، زہد و تقویٰ اور شجاعت و سخاوت میں یگانۂ آفاق تھے۔ تمام عمر ہدایت و ارشادِ خلق میں گزاری۔ ۱۲۲۸ھ میں شہادت پائی۔ یہ سانحہ اس طرح پر ہوا کہ جب رنجیت سنگھ تمام پنجاب پر قابض ہوگیا تو صاحب سنگھ بیدی جو گورو نانک کی اولاد سے تھا اور موضع اونہ میں مقیم تھا اور رنجیت سنگھ اس کی بڑی عزّت و توقیر کرتا تھا۔ اس وجہ سے وُہ اکثر و بیشتر مسلمانوں پر نار وا ظلم و ستم کرتا رہتا تھا۔ اس بد اندیش نے چاہا کہ حضرات پیرانِ حجرہ کی بھی زمین و جائداد پر قابض ہوجائے۔ اس وجہ سے وُہ اِن حضرات سے معاندانہ رویّہ اختیار کیے رہتا۔ پہلے تو حضرت سردار علی شاہ نے ’’بہ دہنِ سگ لقمہ دوختہ بہ‘‘ پر عمل کرتے ہوئے اسے کچھ زرو و نقد دے کر اہلِ حجرہ کو اس کے فتنہ و فساد سے محفوظ رکھا۔ لیکن جب وہ اس پر بھی باز ن۔۔۔

مزید

حضرت میر محمد احمد صدیق

حضرت ابوالقاسم شاہ سید میر محمد احمد صدیق رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ المتلخص بہ قاتل لکھنوی الاجمیری قادری حضرت مولانا سید محمد احمد صدیق شاہ بن حضرت سید میر یعقوب علی شاہ ، ۱۴ جنوری ۱۸۸۵ء کو لکھنوٗ ( بھارت ) میں تولد ہوئے۔ والدہ ماجدہ نے ہمیشہ آپ کو باوضو ہو کر دودھ پلایا۔ عالم کم سنی میں بچوں میں کھیل کود کے دوران اکثر آپ پر سکوت طاری ہو جاتا اور آپ عالم تفکر کی گہرائیوں میں ڈوب جاتے ۔ کافر دیر تک دنیا و مافیہا سے بے خبر رہتے ۔ آپ کا نام محمد احمد صدیق ، کنیت ابو القاسم ، تخلص : قاتل ، خطاب ادبی شیف الکلام ، نسب حسنی و حسینی سید، مسلکا اہل سنت و جماعت ، مذہبا حنفی ۔ تعلیم و تربیت: ابتدائی تعلیم لکھنوٗ میں حاصل کی۔ بعد ازاں آپ کے والد محترم لکھنوٗ کی سکونت ترک کر کے اجمیر شریف کے محلہ مکیری میں قیام پذیر ہوئے تو آپ نے اجمیر شریف میں حصول علم کادوبارہ آغاز کیا۔ لیکن کچھ ہی عرصہ کے بع۔۔۔

مزید

علامہ رحم الہی منگلوری

مولانا رحم الٰہی منگلوری رحمۃ اللہ علیہ اسمِ گرامی: آپ رحمۃ اللہ علیہ کا اسمِ گرامی مولانا رحم الٰہی منگلوری تھا۔ تحصیلِ علم: آپ رحمۃ اللہ علیہ نے مدرسہ عالیہ رامپور میں درس ِ نظامیہ کی تحصیل کی۔مولانا عبد العزیز امیٹھوی سے خصوصی تلمذ تھا۔ خلافت: آپ رحمۃ اللہ علیہ نے خلافت واجازت اعلیٰ حضرت الشاہ امام احمد رضا خان رحمۃ اللہ علیہ سے حاصل کی۔ سیرت وخصائص: مولانا رحم الٰہی منگلوری علیہ الرحمۃ مایہ ناز عالم، بلند پایہ مفتی، پیکر علم وعمل،زاہد وعابد جواد اور ہردلعزیز شخص تھے۔ آپ رحمۃ اللہ علیہ کو معقولات میں دسترس حاصل تھی۔ تدریس کا انداز خوب تھا۔مدرسہ منظر الاسلام بریلی، مدرسہ خانقاہ کبیریہ،مدرسہ الاسلامیہ اندر کوٹ میرٹھ وغیرہ میں بطورِ صدرِ مدرس رہے۔مفتیٔ اعظم ہند حضرت مولانا مصطفیٰ رضا خان بریلوی رحمۃ اللہ علیہ نے آپ سے خصوصی درس لیا۔آخر عمر میں ضعفِ بینائی کے سبب وطن ہی میں سکونت اختیار۔۔۔

مزید

حضرت حاجی مصطفیٰ سرہندی

حضرت حاجی مصطفیٰ سرہندی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ حضرت شیخ محمد میاں میر بالا پیر کے نامور مرید و خلیفہ تھے۔ زاہد و عابد تھے۔ آپ پر اکثر و بیشتر حالتِ جذب و سکر طاری رہتی تھی۔نقل ہے: آپ ایک دفعہ امامِ جماعت ہوئے۔ حالت ِ رکوع میں ایسے استغراق میں گئے کہ دیر تک سر اٹھایا۔ مقتدیوں نے جب یہ حالت دیکھی تو اپنی اپنی نماز ادا کی۔ آپ اس حالت میں سات روز تک مستغرق رہے۔ ۱۴؍ ماہِ صفر بروز چہار شنبہ ۱۰۲۹ھ میں اللہ کو پیارے ہوئے۔ مصطفیٰ متقی امجد پیر    شد ز دنیا بجنتِ اعلیٰگو بہ ترحیلِ آں شہِ والا۔۔۔

مزید

140886900

۔۔۔

مزید