امِ محجن،ابن بریدہ نے اپنے والد سےروایت کی کہ حضورِ اکرم ایک بار ایک نئی قبر کے پاس سے گزرے دریافت فرمایا،یہ کس کی قبر ہے،صحابہ نے عرض کیا،یہ ام محجن کی قبر ہے،جو مسجد نبوی کی صفائی میں بڑی دلچسپی لیتی تھی،فرمایا،مجھے کیوں نہ بتایا،صحابہ نے گزارش کی،آپ آرام فرمارہے تھے ہم نے جگانا نہ چاہا،فرمایاایسامت کیا کرو کیونکہ میری دعاسے ان کی قبر میں نور جگمگااٹھتاہے،اس کے بعد صحابہ نے صف باندھی اور آپ نے قبر پر نماز ادافرمائییحییٰ بن ابوانیسہ نے علقمہ سے انہوں نے ایک مدنی آدمی سےمرسلاً روایت کیا ہے اورا س خاتون کا نام محجنہ لکھاہے،ابوموسیٰ نے ان کا ذکر کیا ہے۔ ۔۔۔
مزید
ام محمد خولہ دختر قیس،آدم بن ابولیاس نے ابومعشر سے،انہوں نے سعید المقبری سے،انہوں نے عبید سنوطا سے روایت کی،کہ ایک بار خولہ دختر قیس ہمارے ہا ں آئیں(وہ پیشتر ازیں حضرت حمزہ کی زوجہ تھیں،ان کے بعد ان سے نعمان بن عجلان سے نکاح کرلیاتھا)ہم نے ان سے کہا،ہمیں رسولِ کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی کوئی حدیث سنائیے،اس پر ان کے خاوند نعمان نے کہا،تم بنیِ کریم کی حدیث سنانے لگے ہو،حالانکہ بغیر از ثبوت آپ سے کوئی بات منسوب کرنابہت بڑا گناہ ہے،جناب خولہ نے جواب دیا،کتنی بُری بات ہے کہ میں انہیں حضورِ اکرم کی حدیث اس لئےسناؤں کہ انہیں فائدہ پہنچے،اور خود آپ پر بہتان باندھوں،انہوں نے کہا،حضورِ اکرم کو میں نے فرماتے ہوئے سُنا، "اَلدُّنیَاخِضرَۃً حَلوَۃً "،جو شخص حلال مال کماتا ہے اللہ تعالیٰ اس مال میں برکت ڈالتا ہے،اور کئی ایسےلوگ ہیں،جو اللہ اور رسول کے مال میں دست درازی ۔۔۔
مزید
رقیہ دختر کعب اسلمیہ ،انہیں صحبت نصیب ہوئی،سفیان بن حمزہ نے اپنے شیوخ سے اور انہوں نے ان سے روایت کی، یہ امیر ابونصربن ماکولا کا قول ہے۔ ۔۔۔
مزید
رقیہ دختر ثابت بن خالد بن نعمان انصاریہ،بقول ابن حبیب ،انہیں حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے بیعت نصیب ہوئی۔ ۔۔۔
مزید
سعاد دختر رافع بن ابو عمرو بن ثعلبہ انصاریہ از بنو مالک بقول ابن حبیب انہوں نے آپ سے بیعت کی۔ ۔۔۔
مزید
سعاد دختر سلمہ بن زہیر بن ثعلبہ،اس خاتون نے رسولِ کریم رؤف رحیم سے درخواست کی کہ آپ انہیں اس بچے کے لئے جو ان کے پیٹ میں ہے،اپنی بیعت سے مشرف فرمائیں،آپ نے فرمایا ،تو قابل احترام آزاد خاتون ہے۔ ۔۔۔
مزید
صعبہ دختر سہل بن عمروبن زید بن عمروبن اشہل انصاریہ،بقول ابنِ حبیب حضورِاکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے بیعت کی۔ ۔۔۔
مزید
سعدہ دختر قمامہ،ان سے مروی ہے،کہ وہ عورتوں کی امامت کیا کرتیں،اور ان کے درمیان کھڑی ہوتیں تھیں،جیسا کہ جناب ام سلمہ سے مروی ہے،کہ ان کی روایت کے مطابق انہیں حضورِاکرم صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کی زیارت نصیب ہوئی،ابوعمر نے مختصراً ان کا ذکر کیا ہے۔ ۔۔۔
مزید
ثبیتہ دختر ربیع بن عمرو بن عدی بن جشم بن حارثہ،انصاریہ،ابو عیسیٰ بن جبر کی والدہ تھیں،بقول ابن حبیب انہیں حضور صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کی بیعت کا شرف حاصل ہوا۔ ۔۔۔
مزید
ثبیتہ دختر سلیط بن قیس انصاریہ ازبنو عدی،بقول ابن حبیب انہوں نے آپ سے بیعت کی۔ ۔۔۔
مزید