یا الٰہی! ہر جگہ تیری عطا کا ساتھ ہوجب پڑے مشکل شہِ مشکل کشا کا ساتھ ہو یا الٰہی! بھول جاؤں نزع کی تکلیف کوشادیِ دیدارِ حُسنِ مصطفیٰ کا ساتھ ہو یا الٰہی! گورِ تیرہ کی جب آئے سخت رات اُن کے پیارے منھ کی صبحِ جاں فزا کا ساتھ ہو یا الٰہی! جب پڑے محشر میں شورِ دار و گیرامن دینے والے پیارے پیشوا کا ساتھ ہو یا الٰہی! جب زبانیں باہر آئیں پیاس سے صاحبِ کوثر شہِ جود و عطا کا ساتھ ہو یا الٰہی! سرد مہری پر ہو جب خورشیدِ حشرسیّدِ بے سایہ کے ظِلِّ لِوا کا ساتھ ہو یا الٰہی! گرمیِ محشر سے جب بھڑکیں بدندامنِ محبوب کی ٹھنڈی ہوا کا ساتھ ہو یا الٰہی! نامۂ اعمال جب کھلنے لگیں عیب پوشِ خلق، ستّارِ خطا کا ساتھ ہو یا الٰہی! جب بہیں آنکھیں حسابِ جرم میں اُن تبسّم ریز ہونٹوں کی دُعا کا ساتھ ہو یا الٰہی! جب حسابِ خندۂ بے جا رُلائے چشمِ گریانِ شفیعِ مُرتجٰی کا ساتھ ہو یا الٰہی! رنگ لائیں جب مِری بے باکیا۔۔۔
مزید
یا الٰہی! رحم فرما مصطفیٰ کے واسطےیارسولَ اللہ! کرم کیجے خدا کے واسطے مشکلیں حل کر شہِ مشکل کُشا کے واسطےکر بلائیں رد شہیدِ کربلا کے واسطے سیّدِ سجاد کے صدقے میں ساجد رکھ مجھے علمِ حق بے باقرِ علمِ ہُدیٰ کے واسطے صدقِ صادق کا تَصدّق صادق الاسلام کربے غضب راضی ہو کاظم اور رضا کے واسطے بہرِ معروف و سَری معروف دے بے خود سَریجُندِ حق میں گِن جُنیدِ با صفا کے واسطے بہرِ شبلی شیرِ حق دُنیا کے کتوں سے بچا ایک کا رکھ عبدِ واحد بے ریا کے واسطے بوالفرح کا صدقہ کر غم کو فرح، دے حُسن و سعد بوالحسن اور بو سعیدِ سعد زا کے واسطے قادری کر قادری رکھ قادریّوں میں اٹھاقدرِ عبدالقادرِ قدرت نُما کے واسطے اَحْسَنَ اللہُ لَہُمْ رِزْقًا سے دے رزقِ حسنبندۂ رزّاق تاجُ الاصفیا کے واسطے نصر ابی صالح کا صدقہ صالح و منصور رکھدے حیاتِ دیں مُحیِّ جاں فزا کے واسطے طورِ عرفان و علوّ و حمد و حسنیٰ و بہادے علی، م۔۔۔
مزید
یا خدا بہرِ جنابِ مصطفیٰ امداد کُنیا رسولَ اللہ از بہرِ خدا امداد کُن یَا شَفِیْعَ الْمُذْنِبِیں یَا رَحْمَۃً لِّلْعٰلَمِیںیَا اَمَانَ الْخَآئِفِیں یا مُلْتَجٰی امداد کُن حِرْزَ مَنْ لَّا حِرْزَ لَہٗ یَا کَنْزَ مَنْ لَّا کَنْزَ لَہٗعِزَّ مَنْ لَّا عِزَّ لَہٗ یَا مُرْتَجٰی امداد کُن ثروتِ بے ثروتاں اے قوّتِ بے قوّتاں اے پناہِ بے کساں اے غم زِدا امداد کُن یَا مُفِیْضَ الْجُوْد یَا سِرَّالْوُجُوْد اے تخمِ بُود اے بہارِ ابتدا و انتہا امداد کُن اے مغیث اے غوث اے غیث اے غِیاثِ نشأتین اےغنی اے مُغنی اے صاحب حیا امداد کُن نعمتِ بے محنتا اے مِنّتِ بے منتہیٰ رحمتا بے زحمتا عینِ عطا امداد کُن نیّرا نور الہُدیٰ بدرالدجیٰ شمس الضحیٰاے رُخَت آئینۂ ذاتِ خدا امداد کُن اے گدایت جنّ و انس وحور و غلمان و مَلکوَے فِدایت عرش و فرش، ارض و سما امداد کُن اے قریشی ہاشمی طیبی تہامی ابطحیعزِّ بیت اللہ ۔۔۔
مزید
درد اپنا دے اس قدر یا ربنہ پڑے چین عمر بھر یارب میری آنکھوں کو دے وہ بینائی تو ہی آئے مجھے نظر یارب ورد میرا ہو تیرا کلمۂ پاکجب کہ دنیا سے ہو سفر یا رب شجر نعت دل میں بویا ہےجلد اس میں لگا ثمر یارب تیرے محبوب کا میں واصف ہوںدے زباں میں مری اثر یارب بطفیل رسولِ ہر دوسراساتھ میرے رہے ظفر یارب تیری رحمت جو میرے ساتھ رہےمجھ کو کس کا ہو پھر خطر یا رب ایسا مجھ کو گمادے الفت میںنہ رہے اپنی کچھ خبر یارب دیکھنے کے لیے مجھے تر سےعمر بھر میری چشم تریارب جان نکلے تو اس طرح نکلےتیرے در پر ہو میرا سریارب قبر میں اور جانکنی کے وقتجب ہو حالت مری دگریارب سختیوں سے مجھے بچا لینارکھنا رحمت کی تو نظر یارب ایسی دے میرے دل کو اپنی تلاشمجھ کو ملجائے تیرا گھر یارب آستانے کا اپنے رکھ منگتا نہ پھر امجھ کو دربدر یا رب میں نے پھیلایا دامن مقصود بھر دے رحمت کے تو گہریارب دل ویراں کو نور سے بھردےکہ ہو ۔۔۔
مزید
مِسْکُ الْخِتَامْ وَفَذْلَکَۃُ الْمَرَامْ وَ رُجُوْعُ الْکَلَامْ اِلَی الْمَلِکِ الْمِنْعَامْ جَلَّ وَعَلَا یَا الٰہی! ذیلِ ایں شیراں گِرفتم بندہ رااز سگانِ شاں شمارد دائما امداد کُن بے وسائل آمدن سوئے تو منظورِ تو نیست زاں بہر محبوبِ تو گوید رضا امداد کُن مظہرِ عون اَند و ایں جا مغزِ حرفی بیش نیستیعنی اے ربِّ نبیّ و اولیا امداد کُن نیست عون از غیرِ تو بَل غیرِ تو خود ہیچ نیستیَا اِلٰہَ الْحَقّ اِلَیْکَ الْمُنْتَہٰی امداد کُن حدائق بخشش۔۔۔
مزید
دعا نہ مجھ کو خدا ، مال و زر چاہیئے نہ یاقوت و لعل و گوہر چاہیئے نہ کوئی رسُوخ و اثر چاہیئے فقط تیری سیدھی نظر چاہیئے زمانہ کی خوبی زمانے کو دے مجھے صرف دردِ جگر چاہیئے رہے جس میں عشقِ حبیبِ خداﷺ وہ دل وہ جگر اور وہ سر چاہیئے کوئی راج چاہے کوئی تخت و تاج مجھے تیرے پیارے کا در چاہیئے بنے جس میں تقدیر بگڑی ہوئی الٰہی مجھے وہ ہنر چاہیئے ہیں دنیا میں لاکھوں بشر پر وہاں خبر کیلئے بے خبر چاہیئے خزانے سے رب کے جو چاہو سو لو نبی کی غلامی مگر چاہیئے دعائیں تو سالکؔ بہت ہیں مگر اثر کیلئے چشمِ تر چاہیئے۔۔۔
مزید
آج کی رات ضیائوں کی ہے بارات کی رات فضلِ نوشاہِ دو عالم کے بیانات کی رات شب معراج وہ اَوْحیٰ کے اشارات کی رات کون سمجھائے وہ کیسی تھی مناجات کی رات چھائی رہتی ہیں خیالوں میں تمہاری زلفیں کوئی موسم ہو یہاں رہتی ہے برسات کی رات رِند پیتے ہیں تری زلف کے سائے میں سدا کوئی موسم ہو یہاں رہتی ہے برسات کی رات رخِ تابانِ نبی زلفِ معنبر پہ فدا روز تابندہ یہ مستی بھری برسات کی رات دل کا ہر داغ چمکتا ہے قمر کی صورت کتنی روشن ہے رُخِ شہ کے خیالات کی رات ہر شب ہجر لگی رہتی ہے اشکوں کی جھڑی کوئی موسم ہو یہاں رہتی ہے برسات کی رات جس کی تنہائی میں وہ شمع شبستانی ہو رشکِ صد بزم ہے اس رِندِ خرابات کی رات بلبل باغِ مدینہ کو سنادے اخترؔؔ آج کی شب ہے فرشتوں سے مباہات کی رات۔۔۔
مزید
نہیں جاتی کسی صورت پریشانی نہیں جاتی الٰہی میرے دل کی خانہ ویرانی نہیں جاتی نہ جانے کس قدر صدمے اٹھائے راہ الفت میں نہیں جاتی مگر دل کی وہ نادانی نہیں جاتی پئے بن ہی یہاں مستی کا یہ عالم معاذاللہ قریبِ مرگ بھی وہ چال مستانی نہیں جاتی ہزاروں درد سہتا ہوں اسی امید میں اخترؔ کہ ہرگز رائیگاں فریاد روحانی نہیں جاتی ٭…٭…٭۔۔۔
مزید
مناجات کرتا ہوں میں اے عزیزو! ذرا لفظِ ’’آمین‘‘ تم بھی کہوں تو الٰہی الٰہی الٰہی الٰہی کرم کر طفیلِ رسالت پناہی ہمیں محوِ حُبِّ رسولِ خُدا کر ہمیں دین و ایمانِ کامل عطا کر وہ ایمانِ کامل کہ حبِّ نبی ہے مِرے دل کو اُس کے لیے بے کلی ہے مجھے حبِّ احمد کا شایاں عطا کر الہٰی! مجھے دین و ایماں عطا کر رہوں نعرہ زن، اُلفتِ مصطفیٰ میں شب و روز حبِّ حبیبِ خُدا میں مِرا عزم جب سُوۓ دارِ بقا ہو مِرے لب پہ نامِ حبیبِ خُدا ہو میں اپنے نبی کی محبّت میں اُٹھوں شفیعِ قیامت کی اُلفت میں اُٹھوں فوائد، فضائل درودِ نبی کے حبیبِ خُدا ہاشمی اَبطحی کے سنو او محبّانِ درگاہِ حضرت پڑھو اُن کے اوپر درودِ تحیّت سلام و صلاۃِ نبی کی فضیلت ہوئی ہے کتابوں میں وارد بَہ کثرت وہ اس طرح کی کثرتِ بے عدد ہے کہ امکانِ طاقت سے باہر وہ حد ہے مگر قدرِ طاقت جو علمائے دیں ۔۔۔
مزید
مُناجات رحمتِ عالَم جنابِ مصطفیٰﷺ کا ساتھ ہو یا الٰہی! ہے یہی دن رات میری التجا روزِ محشر شافِعِ روزِ جزا کا ساتھ ہو یا الٰہی! جب قریبِ نیزہ آئے آفتاب اُس سزاوارِ خطابِ وَالضُّحٰی کا ساتھ ہو یا الٰہی! حشر میں نیچے لوائے حمد کے سیّدِ سادات فخرِ انبیا کا ساتھ ہو یا الٰہی! پُل کے اوپر بھی بَہ ہنگامِ گزر دستگیرِ بے کساں اُس پیشوا کا ساتھ ہو یا الٰہی! جب عمل میزان میں تُلنے لگے سیّدِ ثقلین ختم الانبیا کا ساتھ ہو یا الٰہی! جب قیامت میں صفیں بندھنے لگیں اہلِ بیتِ مجتبیٰ آلِ عبا کا ساتھ ہو یا الٰہی! شغلِ نعتِ مصطفائی میں رہوں جسم و جاں میں جب تلک میرے وفا کا ساتھ ہو بعد مرنے کے یہی ہے کؔافی کی، یا رب! دعا دفترِ اَشعارِ نعتِ مصطفیٰ کا ساتھ ہو ۔۔۔
مزید
حدیثِ بست و یکم از دلائل الخیرات قَالَ رَسُوْلُ اللہِ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ: مَنْ نَّسِیَ الصَّلَاۃَ عَلَیَّ فَقَدْ اَخْطَاَ طَرِیْقَ الْجَنَّۃِ۔ رحمۃ العالمیںﷺ نے فرمایا خاتم المرسلیںﷺ نے فرمایا کہ ہُوا جو دُرود سے غافل نہ رہا وہ دُرود میں شاغل میرے اوپر دُرود کیا نہ پڑھا صاف جنّت کی راہ بھول گیا جس نے چھوڑا دُرود خوانی کو کم کیا عَیشِ جاودانی کو ہے یہ، کاؔفی! مقامِ خوف و رجا کر مُناجات اور مانگ دعا مُناجات الٰہی، یا الٰہی، یا الٰہی! خدائے کبریائے بادشاہی! تِری یا رب وہ ہے درگاہِ اِجلال مآب و ملتجائے اہلِ آمال اگر فضل و کرم اک آن کر دے تمامی مشکلیں آسان کر دے رہے کوئی نہ دامِ غم کا قیدی اُٹھے دنیا سے نامِ نا اُمیدی یہی، یا رب! مِری التجا ہے یہی دن رات کاؔفی کی دعا ہے کہ اپنے مدّعائے دل کو پہنچوں کسی رستے سے میں منزل ۔۔۔
مزید
مناجات مناجات کرتا ہوں میں اے عزیزو! ذرا لفظِ ’’آمین‘‘ تم بھی کہوں تو الٰہی الٰہی الٰہی الٰہی کرم کر طفیلِ رسالت پناہی ہمیں محوِ حُبِّ رسولِ خُدا کر ہمیں دین و ایمانِ کامل عطا کر وہ ایمانِ کامل کہ حبِّ نبی ہے مِرے دل کو اُس کے لیے بے کلی ہے مجھے حبِّ احمد کا شایاں عطا کر الہٰی! مجھے دین و ایماں عطا کر رہوں نعرہ زن، اُلفتِ مصطفیٰ میں شب و روز حبِّ حبیبِ خُدا میں مِرا عزم جب سُوۓ دارِ بقا ہو مِرے لب پہ نامِ حبیبِ خُدا ہو میں اپنے نبی کی محبّت میں اُٹھوں شفیعِ قیامت کی اُلفت میں اُٹھوں فوائد، فضائل درودِ نبی کے حبیبِ خُدا ہاشمی اَبطحی کے سنو او محبّانِ درگاہِ حضرت پڑھو اُن کے اوپر درودِ تحیّت سلام و صلاۃِ نبی کی فضیلت ہوئی ہے کتابوں میں وارد بَہ کثرت وہ اس طرح کی کثرتِ بے عدد ہے کہ امکانِ طاقت سے باہر وہ حد ہے مگر قدرِ طاقت جو علمائے دیں نے احادیث۔۔۔
مزید