حضرت شیخ عبد اللہ فرید کردی رحمۃ اللہ علیہ اسمِ گرامی: آپ رحمۃ اللہ علیہ کا اسمِ گرامی عبد اللہ فرید اور والدِ ماجد کا نام عبد القادر تھا۔(رحمۃ اللہ علیہما) سیرت وخصائص: جب آپ کے والدِ ماجد نے اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان رحمۃ اللہ علیہ سے مرویات کی اجازت طلب کی تو آپ نے نہ صرف انہیں اجازت دی بلکہ ان کے صالح جوان بیٹے عبد اللہ فرید کو حدیث، فقہ، تفسیر اور تمام علوم کی اجازت عطا فرمائی۔اس وقت سید عبد اللہ فرید اگرچہ بچے تھےمگر آثارِ سعادت لئے ہوئے تھے، ذہین وذکی تھے، اس لئے اس عمر میں ہی دس کتابوں کے متن حفظ کرچکے تھے۔ ماخذ ومراجع: خلفاء اعلیٰ حضرت (رحمۃ اللہ علیہ)۔۔۔
مزید
حضرت سید علوی بن حسن الکاف الحضرمی رحمۃ اللہ علیہ آپ کو 24 صفر 1324 ھ کو مکہ مکرمہ میں اعلیٰ حضرت امامِ اہلسنت امام احمد رضا خان رحمۃ اللہ علیہ سے خلافت واجازت عطا ہوئی۔اعلیٰ حضرت رحمۃ اللہ علیہ نے سندِ اجازت میں یہ الفاظ تحریر فرمائے: " فرزند صالح ، جوان ، حرم شریف میں تحصلِ علم کا التزام کرنے والےالکریم السید العلوی بن حسن الکاف الحضرمی(اللہ تعالیٰ انہیں نفع بخش، جلیل الشان بلند پایہ علم بخشے) ماخذ ومراجع: خلفاء اعلیٰ حضرت(رحمۃ اللہ علیہ)۔۔۔
مزید
حضرت علامہ شیخ مامون البری المدنی رحمۃ اللہ علیہ شیخ مامون البری المدنی کو مدینہ منورہ کے قیام کے دوران 1324 ھ میں زبانی اجازت عطا ہوئی، مگر تحریری اجازت بریلی شریف سے 1326 ھ شوال المکرم کی ابتدائی تاریخ میں بعض علماء پنجاب کے ہاتھ روانہ فرمائی۔ ماخذ ومراجع: خلفاء اعلیٰ حضرت(رحمۃ اللہ علیہ)۔۔۔
مزید
حضرت شیخ سید محمد عبد الحی بن سید عبد الکبیر الکتانی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ نام ونسب: آپ علیہ الرحمہ کا نام سید محمد عبد الحی بن سید عبد الکریم بن سید محمدکتانی، کنیت: ابو الفیض اور ابو عبد اللہ تھی۔ تاریخ ومقامِ ولادت: آپ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کی ولادت 1290 ھ میں، فاس(موروکو)میں پیدا ہوئے۔ تحصیلِ علم: آپ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ نے تمام مروجہ علومِ عقلیہ ونقلیہ فاس(موروکو) کے علماء سے حاصل کیا۔ سیرت وخصائص: حضرت شیخ سید محمد عبد الحی بن سید عبد الکبیر الکتانی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ اپنے وقت بہت بڑے فقیہ اور صوفی تھے۔بغیرکسی خوف خطر کے اعلاء کلمۃ الحق فرماتے، اسی عادتِ جمیلہ کی وجہ سے آپ کی تحسین وتعریف کرنے کے بجائے اُس وقت کے ظالم حکمرانوں نے آپ پر بہت ظلم وتشدد کیا مگر یہ ظلم وجفا آپ کے ارادوں کو متزلز نہیں کرسکا بلکہ ان کو مزید پختہ کردیا۔آپ علیہ الرحمہ ص۔۔۔
مزید
حضرت سید محمد بن عثمان دحلان آپ کو صفر المظفر 1324 ھ کو بوقت روانگی مدینہ منورہ اجازت وخلافت سے نوازا۔یہ اجازت اس وقت دی گئی جب کہ امام اہلسنت امام احمد رضاخان رحمۃ اللہ علیہ امن والے شہر مکہ مکرمہ سے رخصت ہوکر سکون والے شہر مدینہ طیبہ روانہ ہونے والے تھے۔ ماخذ ومراجع: خلفاء اعلیٰ حضرت (رحمۃ اللہ علیہ)۔۔۔
مزید
حضرت شیخ محمد سعید بن محمد بالسبیل مفتی شافعیہ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ۔۔۔
مزید
سید شیخ محمد سعید بن سید محمد المغربی رحمۃ اللہ علیہ صاحبِ فضیلت وجاہ،صاحبِ تقویٰ وورعِ عالمِ باعمل مولانا سید محمد سعید مدینہ منورہ میں علماء وفضلاء کے مرجع اور عوام الناس کے جائے پناہ تھے۔اصحابِ مراتب آپ کی طرف لوٹ کرآتے۔سکون والے شہر مدینہ منورہ میں دلائل الخیرات کی اجازت لینے کے لئے لوگ آپ کے حضور حاضر ہوتے اور عزت وفضیلت پاکر واپس ہوتے۔1324 ھ میں امامِ اہلسنت مولانا احمد رضاخان رحمۃ اللہ علیہ جب آستانیہ عالیہ نبویہ (علی صاحبہا والہ افضل الصلاۃ واکمل السلام) چومنے کی سعادت سے بہرہ مند ہوئے تو بیشمار علماء وفضلاء طالب علم وفضل بن کر حاضر ہوئے، محمد سعید المغربی رحمۃ اللہ علیہ بھی حاضر ہوئے۔سلاسل شریعت وطریقت کے حصول علو سند کے خواہاں ہوئے اور حدیثِ مسلسل بالاولیت کا سماع کیااور تمام سلاسل طریقت اور شریعت کے تمام علوم کی اجازتِ تامہ سے مشرف ہوئے۔ ماخذ ومراجع: خلفاء اعلیٰ حضرت (رحمۃ اللہ ۔۔۔
مزید
سید محمد عمر بن ابو بکر رشیدی رحمۃ اللہ علیہ آپ حج وطواف کرانے پر مامور تھے۔ اسی لئے آپ عمر المطوف کے نام سے مشہور ہوئے۔ 11 صفر المظفر 1324 ھ کو ایک مجلس میں سید عمر نے اعلیٰ حضرت امامِ اہلسنت امام احمد رضاخان رحمۃ اللہ علیہ سے علوم، حدیث اور دیگر مرویات کی اجازت طلب فرمائی، آپ نے انہیں زبانی اجازت عطا فرمائی، بعدہ تحریری اجازت سے بھی نوازا۔ ماخذ ومراجع: خلفاء اعلیٰ حضرت (رحمۃ اللہ علیہ)۔۔۔
مزید
شیخ مولانا محمد یوسف مکی رحمۃ اللہ علیہ مولانا محمد یوسف علم وفضل میں کمال درجے پر فائزتھے۔ حرم شریف میں مولانا رحمت اللہ کیرانوی علیہ الرحمہ کے مدرسی صولتیہ میں مدرس بھی تھے۔24 صفر المظفر 1324 ھ کو امام احمد رضاخان رحمۃ اللہ علیہ سے نسبت علوم وسلاسل طریقت کے شرف سے مشرف ہوئے۔ ماخذ ومراجع: خلفاء اعلیٰ حضرت (رحمۃ اللہ علیہ)۔۔۔
مزید