حضرت علامہ برہان الدین ابو محمد ابراہیم خجندی الاصل ثم مدنی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ علامہ برہان الدین ابو محمد ابراہیم بن احمد بن محمد بن محمد بن محمد خجندی الاصل ثم المدنی: ادیب فقیہ اور محدث تھے۔ان کے والد شیخ جلال الدین ابی طاہر احمد خجندی شارح قصیدہ بردہ خجند سے آکر مدینہ منورہ میں آباد ہوگئے جہاں علامہ ابراہیم ۷۷۵ھ میں پیدا ہوئے۔اپنے والد ماور عبد الرحمٰن بن علی انصاری زرندی قاضی مدینہ وغیرہ سے تحصیل علم کی۔دیوان، متعدد رسائل اور شرح اربعین نووی آپ کی یادگار ہیں۔رجب ۸۵۱ھ میں مدینہ منورہ میں وفات پائی اور جنت البقیع میں دفن ہوئے۔ (حدائق الحنفیہ)۔۔۔
مزید
حضرت علامہ برہان الدین ابو محمد ابراہیم خجندی الاصل ثم مدنی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ علامہ برہان الدین ابو محمد ابراہیم بن احمد بن محمد بن محمد بن محمد خجندی الاصل ثم المدنی: ادیب فقیہ اور محدث تھے۔ان کے والد شیخ جلال الدین ابی طاہر احمد خجندی شارح قصیدہ بردہ خجند سے آکر مدینہ منورہ میں آباد ہوگئے جہاں علامہ ابراہیم ۷۷۵ھ میں پیدا ہوئے۔اپنے والد ماور عبد الرحمٰن بن علی انصاری زرندی قاضی مدینہ وغیرہ سے تحصیل علم کی۔دیوان، متعدد رسائل اور شرح اربعین نووی آپ کی یادگار ہیں۔رجب ۸۵۱ھ میں مدینہ منورہ میں وفات پائی اور جنت البقیع میں دفن ہوئے۔ (حدائق الحنفیہ)۔۔۔
مزید
حضرت شیخ نظام الدین چشتی صابری علیہ الرحمۃ تعارف:۔ صاحب فضل و کمال و کشف و کرامات کا عارف حق ، ہمہ صفت موصوف حضرت شیخ نظام الدین چشتی صابری رحمۃ اللہ علیہ مصدر جو دیز دانی ہیں۔آپ شیخ عبد الکبیر چشتی صابری پانی پتی رحمۃ اللہ علیہ کے بیٹے ہیں۔ مشائخ وقت میں آپکا بہت بلند مقام تھا۔ دور دور تک آپکی ولایت کا شہرہ تھا۔ ہمہ وقت مخلوق خداد ادرسی اور اپنی حاجات پر آری کےلیے آپ کے پاس جمع رہتی۔ آپ انتہائی راست گو انسان تھے۔ آنے والوں سے وجہ اللہ پیارا اور شفقت فرماتے تھے۔ فقر و وفاقہ اور ترک و تفرید میں اپنے اسلام کا نمونہ تھے۔ آپ اپے والد گرامی حضرت عثمان زندہ پیر چشتی صابری علیہ الرحمہ کے مرید و خلیفہ اور جانشین تھے۔ جب آپ کے وال۔۔۔
مزید
مصلح عظیم،مرد میدان،امیر جند اللہ حضرت پیر حافظ محمد شاہ غازی بھیروی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ مصلح عظیم،مرد میدان،امیر جند اللہ حضرت پیر حافظ محمد شاہ غازی ابن حضرت امیر السالکین پیر امیر شاہ (قدس سرہما) تقریباً ۱۳۰۸ھ؍۱۸۹۰ء میں بھیرہ ضلع سرگودھا میں رونق افزائے وار دنیا ہوئے۔آپ کا سلسلۂ نسب حضرت شیخ الاسلام بہاء الحق و الدین ابو محمد زکریا سہروردی ملتانی قدس سرہ (جن کی دینی خدمات تاریخ اسلامی کا رشن ترین باب ہیں) سے ہوتا ہوا اصحاب صفہ میں سے صحابیٔ رسول حضرت ہبار رضی اللہ تعالیٰ عنہ تک پہنچتا ہے۔قریباً تین سو سال پہلے حضرت شیخ الاسلام کے خاندان کے ممتاز فرد حضرت دیوان پیر فتح شاہ رحمہ اللہ تعالیٰ بھیرہ میں تشریف لائے اور شدو ہدایت اور تبلیغ اسلام کا وہ چراغ روشن کیا جو آپ کی اوالاد امجاد کی بدولت ہمیشہ در خشندہ وتابند رہا حتیٰ کہ یہ مر۔۔۔
مزید
حضرت سید محمد موسیٰ شاہ بن سید محمد عابد بن سید عبدالجلیل جیلانی گھوٹکی(سندھ) کے جیلانی سادات کرام کی حویلی میں تولد ہوئے۔ سلسلہ نسب یوں ہے: الشیخ ابو صالح سید موسیٰ شریف عارف باللہ بن سید محمد عابد بن سید عبدالجلیل بن سید کمال الدین بن سید مبارک شاہ عادلپوری بن سید حسین دہلوی بن سید محمد مکی العربی بن سید یونس بن سید احمد بن سید جعفر بن سید عبدالقادر بن سید حسین بن ابو نعمان بن سید حمید الدین بن سید عبدالجلیل بن سید عبدالجبار بن شیخ محی الدین ابو محمد سید عبدالقادر حسنی حسینی جیلانی غوث اعظم پیران پیر دستگیر رضی اللہ عنہ (آستانہ عالیہ قادریہ بغداد شریف ) حضرت سلطان باہوکا اثر: حضرت موسیٰ شاہ کم سنی میں یتیم ہو گئے تھے والدہ ماجدہ نے پرورش کی۔ گھوٹکی میں ایک گلال شخص رہتا تھا ، وہ سلطان العارفین حضرت سلطان باہو قدس سرہ ( متوفی ۱۱۰۲ھ)کے فیض یافتہ مرید تھے۔ اس پر ہدایت کے آثار اور ف۔۔۔
مزید
حضرت علامہ سید ابو علی صالح محمد گیلانی حلبی علیہ الرحمۃ۔۔۔
مزید
حضرت عمدۃ المحققین صاحبزادہ سیّد محمد فاروق القادری گڑھی اختیار خان علیہ الرحمۃ قدیم و جدید علوم کے حسین امتزاج حضرت صاحبزادہ مولانا سید محمد فاروق القادری بن حضرت پیرِ طریقت علامہ حافظ سیّد مغفور القادری(۱۳۹۰ھ) بن جامع علوم و فنون حضرت علّامہ حافظ سردار احمد قادری(م۔۱۱۳۵۰ھ) رحمہما اللہ ۲۵؍ شوال، ۱۳؍ اکتوبر ۱۳۶۳ھ / ۱۹۴۵ء میں شاہ آباد شریف گڑھی اختیار خان بہاولپور ڈویژن میں پیدا ہوئے۔ آپ بخاری سادات کے ایک عظیم علمی و روحانی خانوادہ کے چشم و چراغ ہیں۔ اس خاندان نے تقریباً ایک صدی قبل(۱۹۷۹ء میں) مکران اور سندھ کے راستے بہاول پور(ڈویژن) میں داخل ہوکر علم و حکمت اور رُشد و ہدایت کا فیض جاری کیا۔ آپ کے جدِّ امجد الحاج حافظ سردار احمد قادری(م۱۳۵۰ھ) علومِ دینیہ کے علاوہ جفر، نجوم، ہیئت و غیر ہافنون میں بھی کامل دست نگاہ رکھتے تھے۔ اُردو، سندھی، فارسی اور سرائیکی کے بہت اچھّے شاعر تھے۔۔۔
مزید