شیخ الاسلام محدثِ اعظم حجازعلامہ ڈاکٹر سیّد محمدبن علوی مالکی رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ نام ونسب: پیدائشی نام: سیّد محمد حسن۔بعد ازاں فقط’’محمد‘‘ کےنام سے جانےگئے۔ مکمّل نام: شیخ سیّد محمد بن علوی مالکی ہے۔ سلسلۂ نسب اس طرح ہے: محمد حسن بن علوی بن عباس بن عبدالعزیز بن عباس بن عبدالعزیز بن محمد بن قاسم بن علی بن عربی بن ابراہیم بن عمر بن عبدالرحیم بن عبدالعزیز بن ہارون بن علوشی بن مندیل بن علی بن عبدالرحمٰن بن عیسیٰ بن احمد بن محمد بن عیسیٰ بن ادریس بن عبداللہ الکامل بن الحسن المثنّٰی بن الحسن المجتبیٰ بن علی المرتضیٰ کَرَّمَ اللہُ تَعَالٰی وَجْہَہُ الْکَرِیْم۔رِضْوَانُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِمْ اَجْمَعِیْن۔ آپ کاخاندانی تعلّق ساداتِ کرام سے ہے۔28واسطوں سے سلسلۂ نسب حضرت خاتونِ جنّت سیّدہ فاطمۃ الزہرا سَلَامُ اللہِ عَلَیْہَا تک منتہی ہوتا ہے۔(مفتیِ اعظم ہند۔۔۔
مزید
حضرت حافظ شاہ محمد عبداللہ قدوسی (جے پور) رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ۔۔۔
مزید
حضرت مولانا ابو النور محمد صدیق چشتی بصیر پوری رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ حضرت مولانا ابو النور محد صدیق چشتی ابن مولانا ابو الصدیق احمد دین (قدس سرہما) پاک سیرت اور صوفی مشرب عالم تے۔آپ کے آباء واجداد ضلع فیروز پور (بھارت) کے رہنے والے تھے سکول کے عہد میں منتقل ہو کر یہ بزرگ ضلع ساہیوال میں آباد ہو گئے۔ اس خاندان نے علوم دینیہ کی اشاعت میں اہم خدمات انجام دی ہیں۔آپ کے جد اعلیٰ حضرت مولانا ابو الجمال حافظ محمد حبیب اللہ المعروف بر قع پوش قدس سرہ بلند پایہ عالم اور ولی کامل تھے، چہرئہ انور پر حجاب ڈالے رہتے اور حسن اتفاق سے تدفین کے دوسرے روز آپ کے مرقد پاک کو بھی سبزہ زار نے ڈھانپ کر آپ کی عادت کریمہ کی اتباع کا حق ادا کردیا۔ آپ کے والد ماجد اپنے دور کے ممتاز عالم تھے،فارسی۔۔۔
مزید
حضرت مولانا سید اخلاص حسین پھپھوندوی رحمۃ اللہ علیہ نام ونسب: اسم گرامی: مولانا سید اخلاص حسین۔پھپھوند علاقے کی نسبت سے ’’پھپھوندوی‘‘ کہلاتے ہیں۔سلسلہ نسب اس طرح ہے:حضرت مولانا سید اخلاص حسین پھپھوندوی بن سید انوار حسین بن سید غالب حسین۔علیہم الرحمۃ۔خاندانی تعلق قطب المشائخ حضر ت خواجہ ابو یوسف چشتی علیہ الرحمہ سےہے۔مولانا خواجہ سید عبدالصمد ابدال علیہ الرحمہ آپ کےبرادر عم زاد اور’’ علمائے اہل سنت‘‘ کے مستقل صدر تھے۔انہوں نے آپ کی ولادت سے پہلے ہی آپ کانام اخلاص حسین ،اور اپنی چچی کو برکت کےلئے اپنا کرتہ پیش کردیا تھا۔اسی طرح آپ کاسارا خاندان علم وفضل،ورع وتقویٰ میں اپنی مثال آپ ہے۔(تذکرہ علمائے اہل سنت:29) تاریخِ ولادت: آپ کی ولادت باسعادت تقریباً 1281ھ،مطابق1865ء کواپنے آبائی مکان سید واڑہ سہسوان ضلع ۔۔۔
مزید
حضرت ملّا حامد قادری رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ جامع علومِ ظاہر و باطن اور واقفِ رموز طریقت و حقیقت تھے۔ قرآن خوانی میں اپنا ثانی نہ رکھتے تھے۔ شروع شروع میں حضرت شیخ محمد میاں میر کے فضل و کمال کے منکر تھے۔ پھر ان کی روحانی کشش سے حاضرِ خدمت ہوکر حلقۂ ارادت میں داخل ہوئے اور سب کچھ چھوڑ چھاڑ کر عبادت و ریاضت میں ہمہ تن مشغول ہوگئے اور کمالاتِ ولایت بڑی جلد حاصل کرلیے۔ تھوڑی ہی مدت میں عالمِ ملکوت کے اسرار و رموز آپ پر منکشف ہوگئے۔ ۱۷؍ رمضان ۱۰۴۴ھ میں وفات پائی۔ مرقد مرشد کے روضہ کے احاطہ کے اندر ہے۔ جناب شیخ حامد پیرِ حق ہیں!! چو تاریخِ وصال او بجستم شہِ دیں پیشوائے اہلِ جنت عیاں شد ’’مقتدائے اہل جنت‘‘ ۴۴ ھ ۱۰ ۔۔۔
مزید
حضرت سلیمان بن یزید قزوینی محمد بن عیسی صغار علیہ الرحمۃ۔۔۔
مزید