/ Thursday, 18 April,2024

سید محمد طاہر اشرف اشرفی

قطبِ ربانی سید محمد طاہراشرف اشرفی جیلانی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ نام ونسب:آپ کااسمِ گرامی حضرت ابو مخدوم سید محمد طاہر اشرف شاہ جیلانی ابن حضرت سید حسین اشر ف شاہ جیلانی رحمۃ اللہ علیہما۔ آپ کا سلسلۂ نسب حضور سید نا غوث اعظم رضی اللہ تعالیٰ عنہ تک پہنچتا ہے ۔ تاریخِ ولادت: آپ رحمۃ اللہ علیہ 12 ربیع الاول1305ھ کو دہلی میں پیدا ہوء ۔ تحصیلِ علم:ابتدائی تعلیم و تربیت والد ماجد سے حاصل کی ۔ ترکیۂ نفس کے ابتدائی مراحل بھی انہی سے طے کئے ۔والد گرامی کے وصال کے بعد جامع فتح پوری سے ملحقہ مدرسہ  میں مولانا مفتی غلام حبیب احمد علوی سے دینی علوم کی تکمیل کی۔ بیعت وخلافت: جب مرجع المشائخ حضرت سید شاہ علی حسین شاہ اشرفی رحمۃ اللہ علیہ دہلی تشریف لائے تو ابومخدوم سیدطاہراشرف اشرفی رحمۃ اللہ علیہ کو بیعت کیا، سلسۂ عالیہ قادریہ،سراجیہ ، اشرفیہ،میں اجازت و خلافت سے مشرف فرمادیا۔ سیرت وخصائص: ۔۔۔

مزید

مجاہد ِ تحریک پاکستان مولانا عبدالحامد بدایونی

مجاہد ِ تحریک پاکستان مولانا عبدالحامد بدایونی نام ونسب:  عبد الحامدبدایونی بن مولانا عبد القیوم قادری بدایونی،بن مولانا حافظ فرید جیلانی،بن مولانامحی الدین،بن سیف اللہ المسلول شاہ فضل رسول ،بن مولانا شاہ عین الحق عبدالمجید  علیہم الرحم ولادت:  ۱۱، نومبر ۱۹۰۰ء کو دہلی میں اپنے ننھیال میں پیدا ہوئے۔ تحصیلِ علم:   ابتدائی تعلیم اپنے آبائی مدرسہ قادریہ میں مولانا عبدالمقتدر بدایونی سے حاصل کی۔ اس کے علاوہ مولانا محب احمد،  مولانا مفتی حافظ بخش بدایونی (مصنف تنبیہ الجھال بالھام الباسط المتعال)مولانا مفتی محمد ابراہیم ، مولانا مشتاق احمد کانپوری ، مولانا واحد حسین اور مولانا عبدالسلام فلسفی سے تعلیم حاصل کی ۔ آخر میں الہیات کی تکمیل اور قراٗت قرآن شریف کے شوق میں آپ دو سال تک مدرسہ الہیات کانپور میں مقیم رہے۔ بیعت وخلافت:   آپ سلسلہ قادریہ میں نا۔۔۔

مزید

حضرت علامہ مولانا پروفیسر محمد نور بخش توکلی

حضرت علامہ مولانا پروفیسر محمد نور بخش توکلی رحمۃ اللہ علیہ نام ونسب: اسمِ گرامی:محمدنوربخش۔لقب:حضرت توکل شاہ انبالوی  علیہ الرحمہ کی نسبت سے "توکلی" کہلاتے ہیں۔والدکااسمِ گرامی: آپ کے والدِگرامی میاں شادی شاہ صاحب  علیہ الرحمہ ایک صوفی منش،زراعت پیشہ انسان تھے،اورحضرت خواجہ عبدالخالق جہاں خیلاں نقشبندی علیہ الرحمۃ کےمرید ِخاص تھے۔          تاریخِ ولادت: حضرت علامہ مولانا پروفیسر محمد نور بخش توکلی علیہ الرحمۃ 12 ربیع الاوّل 1288ھ ،مطابق 2/جون 1871ء، بروز جمعۃ المبارک "چک قاضیاں" ضلع لدھیانہ (ہندوستان) میں پیدا ہوئے۔ تحصیلِ علم:حضرت علامہ توکلی علیہ الرحمۃ نے ابتدائی تعلیم اپنے مقامی سکول و مدرسہ میں حاصل کی۔ سکول میں اپنی خداداد صلاحیت و ذہانت،محنت اورشرافت کی وجہ سے مقبول تھے۔مقامی سکول و کالج اور مدارس سے تعلیم حاصل کرنے کے بعد ۔۔۔

مزید

سید غلام نبی شاہ المعروف سمندری بابا

  حضرت سید غلام نبی شاہ بن حضرت سید غلام محمد شاہ کشمیری سری نگر ( مقبوضہ کشمیر ) میں تولد ہوئے ۔ کشمیر کے نامور بزرگ حضرت امیر کبیر سید علی ہمدانی قدس سرہ العزیز کی اولاد میں سے تھے ۔ بیعت و خلافت : حضرت صوفی سید سلامت علی شاہ المعروف چھتری والی سر کار ؒ ( آستانہ عالیہ راوی روڈ لاہور ) سے دست بیعت اور منظور نظر تھے۔ شادی و اولاد : کشمیر میں آپ نے شادی کی جس سے ایک بچی تولد ہوئی ۔ شیرخواری میں ان کو ان کی والدہ کے پاس کشمیر چھوڑ کر خود ۱۹۶۷ء کو کراچی ( سندھ) تشریف لے آئے۔ عادات و خصائل : آپ تارک الدنیا صوفی تھے۔ سخت مجاہدے کئے سمندر کے کنارے ویرانے میں ، دہشت ناک پہاڑوں میں چلے کاٹے ۔ عوام الناس اور دنیا کی تمام سہولیات سے دور ساحل سمندر پر طبعا سخی تھے جو نذرانہ نذر ہوتا وہ راہ خدا میں خرچ کر دیتے تھے کل کے لئے جمع کرنا عادت نہ تھی ۔ متوکل تھے ، اللہ تعالیٰ کی ذات پر کا مل بھروسہ۔۔۔

مزید

سید احمد کبیر رفاعی

سید الاولیاء شیخ الکبیر حضرت سید احمد کبیر رفاعی علیہ الرحمۃ نام و لقب:السید السند، قطبِ اوحد، امام الاولیاء، سلطان الرجال، شیخ المسلمین، شیخ ِ کبیر، محی الدین، سلطان العارفین،عارف باللہ، بحرشریعت وطریقت ابوالعباس احمد الرفاعی۔اباً حسینی، اُماًّ اَنصاری، مذہبا ً شافعی، بلداً واسطی،بانیِ سلسلہ رفاعی۔ ولادت :امام احمد رفاعی بروز جمعرات، ماہِ رجب کے نصف اوّل (15/رجب) کو 512ھ میں مسترشد باللہ عباسی کے زمانہ خلافت میں مقام اُم عبیدہ کے حسن نامی ایک قصبہ میں پیدا ہوئے۔ اُم عبیدہ علاقہ بطائح میں واسط وبصرہ کے درمیان واقع ہے۔ سیرت وکردار: سیرت و کردارمیں آپ اپنے جدامجدسرکارِ دوعالم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے کامل نمونہ تھے۔ سنت وشریعت کی اسی پیروی نے آپ کو اپنے زمانے ہی میں شہرت وعظمت کی اعلیٰ بلندیوں پر فائز کر دیا تھا۔ آپ فرماتے! طریقی دین بلا بدعۃ، وھمۃ بلا کسل، وعمل بلا ریائ، وقلب ب۔۔۔

مزید

حضرت شیخ عبداللہ شاہ بلوچ قادری لاہوری

حضرت شیخ عبداللہ شاہ بلوچ قادری لاہوری رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ مشائخ قادریہ میں بڑے عظیم المرتبت بزرگ گزرے ہیں۔ صاحبِ علم و فضل تھے۔ زہد و تقویٰ اور عبادت و ریاضت میں ممتاز الوقت تھے۔ ذات کے بلوچ تھے۔ سار بانی پیشہ تھا۔ صاحبِ ثروت تھے۔ شیخ شرف الدین پانی پتی کے مرید خلیفہ تھے۔ سلسلۂ بیعت چار واسطوں سے حضرت محمد میر معروف بہ میاں میر قدس سرہ تک منتہی ہوتا ہے۔ جب سلوک میں قدم رکھا تو تمام مال و متاع راہِ خدا میں لٹا دیا۔ تکمیلِ سلوک کے بعد حکمِ مرشد کے مطابق لاہور آکر لوگوں کی ظاہری و باطنی تہذیب و تربیت میں مشغول ہوگئے۔ موضع مزنگ میں  اپنے نام پر ایک محلّہ آباد کیا جو اب تک کوٹ عبداللہ شاہ کے نام پر مشہور ہے۔ یہیں تمام عمر درس و تدریس اور ہدایتِ خلق میں مصروف رہے۔ ایک خلقِ کثیر آپ کے علمی و روحانی فیوض و برکات سے مستفیض ہوئی۔آپ کے خلفاء میں سے مولانا مفتی شیخ فیض بخش لاہوری قریشی ہاشمی،۔۔۔

مزید

حضرت سید جمال الدین احمد ہانسوی

حضرت سید جمال الدین احمد ہانسوی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ آپ خواجہ فریدالدین گنج شکر رحمۃ اللہ علیہ کے خلیفہ خاص تھے، آپ کا خطاب خطیب اور قطب تھا۔ آپ کا نسب نامہ چند واسطوں سے حضرت امام اعظم ابوحنیفہ رضی اللہ عنہ سے ملتا ہے۔ شیخ فریدالدین گنج شکر نے آپ کی روحانی تربیت میں اتنی توجہ فرمائی کہ خود بارہ سال تک ہانسی میں قیام فرمایا اور آپ کے حق میں فرمایا کرتے تھے کہ شیخِ جمال جمالِ مااست، آپ اکثر فرمایا کرتے جمال الدین میرا دل چاہتا ہے کہ تیرا طواف کروں، حضرت خواجہ گنج شکر جس کو خلافت نامہ تحریر کرکے دیتے تو اُسے شیخ جمال الدین کے پاس بھیجتے، اگر وہ منظور فرماکر دستخط کردیتے تو پھر اُس کو خلافت نامہ کی منظور ہوتی ورنہ شیخ  فریدالدین بھی اسے رد فرمادیتے اور آپ فرماتے کہ جس خلافت نامہ کو جمال الدین نے پھاڑ دیا ہے فرید اُس کو نہیں سی سکتا۔ شیخ جمال الدین نے جس وقت یہ حدیث پڑھی تو عذابِ قبر سے ۔۔۔

مزید

عبدالقیوم ہزاروی،استاذ العلماء ، علامہ مولانامفتی، رحمۃ اللہ تعالی علیہ

عبدالقیوم ہزاروی،استاذ العلماء، فاضل شہر، علامہ مولانامفتی، رحمۃ اللہ تعالی علیہ   استاذ العماء حضرت علامہ مولانا ابوسعید مفتی محمد عبدالقیوم ہزاروی بن مولانا حمیداللہ ۲۹؍شعبان المعظم ۱۳۵۲ھ/ ۱۸؍دسمبر ۱۹۳۳ء میں بمقام میراہ علاقہ اپرتناول، مانسہرہ (ہزارہ) پیدا ہوئے۔ آپ کے خاندان کے اکثر افراد علم دین اور حفظِ قرآن کی لازوال دولت سے بہرہ ور ہیں۔ آپ نے ابتدائی کتب فارسی، جنیدھیڑ شریف ضلع گجرات میں اپنے چچا مولانا محبوب الرحمٰن سے پڑھیں، جبکہ مولانا مذکور انتہائی کتب وہاں مولانا محب النبی سے پڑھا کرتے تھے۔ فنون کی ابتدائی کتب مرکزی دارالعلوم حزب الاحناف لاہور میں حضرت مولانا سید محمد انور شاہ صاحب سے پڑھنے کے بعد باقی تمام کتب متداولہ، شیخ الحدیث حضرت علامہ مولانا غلام رسول صاحب (فیصل آباد) سے دارالعلوم جامعہ رضویہ منظرِ اسلام ہارون آباد (بہاول نگر) مدرسہ احیاء العلوم بورے والہ (ملتان) ۔۔۔

مزید

سید محمد حسن قادری(کوثر بابا)

حمدِ ربّ العزّت جَلَّ جَلَالُہٗ و نعت حضور سیّدالانبیاء علیہ السلام کے بعد جس کا باَحسن وجوہ ادا کر سکنا  امکانِ بشری سے  باہر ہے۔ فرمائشاتِ مریدین  و عقیدت مندوں کے بے شمار  خطوط موصول  ہوئے۔  ان میں بعض  احباب کی فرمائش بھی ہوئی کہ بہ طریقتِ سلطانِ عظیم البرکۃ  مجاہدین و ملت مسیح الملک رہبرِ راہِ حقیقت نورِ یزدانی شمع معرفت، غریب پرور حکیم سیّدنا محمد  حسن قادری کوثر  کوثر پیر رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ کے مختصر حالاتِ  زندگی شائع کیے جائیں۔           اسلاف کی تاریخ قوم کی مردہ  رگوں میں خونِ حیات پیدا کرتی ہے۔ اس لئے مسلمانوں کو لازم ہے کہ وہ اپنے بزرگوں کے حالات سے باخبر ہو کر  ان کے نقشِ قدم پر چلنے کی کوشش کریں تاکہ اللہ تعالیٰ کی مدد اور نبی اکرم ﷺ  کی اطاعت کے سبب اس کا کر۔۔۔

مزید

حضرت علامہ خواجہ نورالدین شاہ جمالی

مولانا نور الدین رحمۃ اللہ (والدِ گرامی خواجہ فیض محمد شاہ جمالی علیہ الرحمہ ) مفتی محمد ظریف فیضی  علیہ الرحمہ فرماتے ہیں : دورانِ تعلیم ایک دن راقم نے اپنے مرشد کریم (قبلہ شاہ جمالی)سے پوچھا حضور: میں نے سنا ہے کہ آپ کے والد صاحب مسلمان ہوئے تھے؟ فرمایا !ہاں میرے دادا کے گھر اولاد نہ ہوتی تھی۔ میرے پر دادا نے پیر غائبی کی خانقاہ پہ جا کر دعا کی "کہ اے اللہ میرے بیٹے کے گھر صاحب جمال و بخت والا بیٹا پیدا ہو"۔ (پیر غائبی کے مزار پہ لوگوں کی مُرادیں پوری ہوتی تھیں)۔ راقم نے عرض کیا حضور! آپ کے اجداد کہاں رہتے تھے۔؟ اور کیا کام کرتے تھے۔؟ فرمایا :نواب ریاست" خیر پور میرس"کے خزانچی و معاون تھے اور تمام آمد و خرچ و حساب و کتاب میرے اجداد کے پاس رہتا تھا، میری قوم کو دیوان کہاجاتا تھا اور نواب صاحب کی معتمد علیہ قوم تھی۔           غرض یہ کہ ب۔۔۔

مزید