حضرت علامہ ابو عبداللہ شمس الدین محمد بن عبدالدائم رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ بن موسیٰ عسقلانی برمادی۔۔۔
مزید
حضرت شیخ ابو نصر ضیاء الدین موسیٰ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ سلخِ ربیع الاول ۵۳۵ھ میں متولد ہوئے، اپنے والد بزرگوار سے تفقہ حاصل کیا، اور اُنہیں سے اور سعید بن البنّا رحمۃ اللہ علیہ سے حدیث سنی، کثیر السّکوت طویل المراقبہ تھے، انکسار و افتقار سے متصف زاہد، متورع تھے، دمشق میں چلے گئے، اور وہیں توطن اختیار کیا، غرہ جمادی الآخر ۶۱۸ھ میں وفات پائی، مدرسہ مجاہدیہ میں نماز جنازہ پڑھی گئی، اور جبلِ قاسیون میں مدفون ہوئے، اپنے سب بھایوں سے اخیر فوت ہوئے۔ [ایضًا ص ۱۱۳] (شریف التواریخ)۔۔۔
مزید
حضرت خواجہ ابو احمد ابدال چشتی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ آپ حسینی سادات عظام میں سے تھے اور حضرت خواجہ ابواسحاق شامی قدس سرہ کے خلیفہ اکبر تھے۔ ریاضت اور مجاہدہ میں بے مثال خوارق و کرامات میں لاثانی تھے، آپ کا لقب قدوۃ الدین تھا، ظاہری و باطنی حسن و جمال کے پیکر تھے۔ آپ کا منور چہرہ دور سے روشن نظر آتا، جس شخص کی نگاہ آپ کے چہرہ پر پڑتی دل و جاں سے محبت کرنے لگتا تھا، آپ کی جبیں نور افشاں سے نور الٰہی کی کرنیں پھوٹتی تھیں۔ رات کو گھر میں روشنی کے بغیر تشریف لاتے تو سارا گھر روشن ہوجاتا تھا آپ اندھیرے میں بیٹھتے تو قرآن پاک کے حروف اعراب سمیت نمایاں نظر آتے تذکرہ العاشقین اور سیر الاقطاب کے مصنفین نے لکھا ہے کہ خواجہ ابو احمد بادشاہ فرغانہ کے بیٹے تھے جو چشت کے شرفاء اور سادات حسینی سے تعلق رکھتے تھے، آپ کا سلسلہ نسب چند واسطوں سے حضرت حسن مثنیٰ سے ملتا ہے۔ ابو احمد بن سلطان فرغانہ ۔۔۔
مزید
بنو عتوارہ سے بھی تعلق تھا ان کا نام جاہلیت ہی میں محمّد رکھا گیا تھا اسی طرح محمّد بن سفیان کا بھی جیسا کہ ہم محمّد بن احیحہ کے ترجمے میں بیان کر آئے ہیں ابو موسیٰ نے تخریج کی ہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر ۸)۔۔۔
مزید
بنو عتوارہ سے بھی تعلق تھا ان کا نام جاہلیت ہی میں محمّد رکھا گیا تھا اسی طرح محمّد بن سفیان کا بھی جیسا کہ ہم محمّد بن احیحہ کے ترجمے میں بیان کر آئے ہیں ابو موسیٰ نے تخریج کی ہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر ۸)۔۔۔
مزید
بنو عتوارہ سے بھی تعلق تھا ان کا نام جاہلیت ہی میں محمّد رکھا گیا تھا اسی طرح محمّد بن سفیان کا بھی جیسا کہ ہم محمّد بن احیحہ کے ترجمے میں بیان کر آئے ہیں ابو موسیٰ نے تخریج کی ہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر ۸)۔۔۔
مزید