بدھ , 26 جمادى الآخر 1447 ہجری (مدینہ منورہ)
/ Wednesday, 17 December,2025

جابر خوارزمی کافی

جابر محمد بن عبد العزیز بن یوسف الخوارزمی الکافی: ۶۶۷؁ھ میں شہر کان میں جو خوارزم کے شہروں میں سے ہے،پیدا ہوئے۔عالم متجر ار فاضل ماہر،محقق فی المنقول  والمعقول تھے۔ابو عبداللہ کنیت اور افتخار الدین لقب رکھتےتھے۔علم اپنے ماموں ابی المکارم بن ابی المفاخر سے حاصل کیا اور حدیث کو دمیاطی سے سنا۔ تحدیث وافتاء میں اپنی عمر صرف کی اور ۷۲۷؁ھ کو قاہرہ میں وفات پائی۔’’ہادیٔ مذہب‘‘تاریخ وفات ہے۔ حدائق الحنفیہ۔۔۔

مزید

احمد عینتابی

احمد بن ابراہیم بن ایوب عینتابی: ابو العباس کنیت اور شہاب الدین لقب تھا۔قلعہ عینتاب میں جو درمیان حلب اور انطا کیہ کے واقع ہے،رہتےتھے۔دمشق کے عسکر کی قضاء آپ سپرد کی گئی۔فتوےٰ اور درس کے لیے لوگ بکثرت آپ کے پاس آتے تھے۔فقہ میں کتاب منبع شرح مجمع البحرین اور اصول میں شرح مغنی تصنیف کی اور ۷۶۷؁ھ [1]میں وفات پائی۔تار   1۔ بعمر ۹۰سال(مرتب)  حدائق الحنفیہ۔۔۔

مزید

ابنِ ربوہ

محمد بن احمد بن عبدالعزیزقونوی دمشقی المعروف بہ ابنِ ربوہ: بڑے عالم فاضل،اصولی،فقیہ،محدث،مفسر،جدلی،لغوی،علامہ فنون،سوار میدان بحث تھے۔ ناصر الدین لقب تھا،علم رضی الدین ابراہیم بن سلیمان منطقی اور علاء الدین علی بن بلبان فارسی سے پڑھا۔شرح منار اور قدس الاسرار فی اختصار المنار اور مذہب المکیہ شرح فرائض السراجیہ تصنیف کیں اور شام کے ملک میں ۷۶۴؁ھ میں وفات پائی۔’’شہنشاہ زمانہ‘‘ تاریخ وفات ہے۔ حدائق الحنفیہ۔۔۔

مزید

شیخ حمید الدین دہلوی

شیخ حمید الدین دہلوی: عالمِ کبیر،فقیہ متدین،فاضل اجل،محقق و مدقق تھے،علامہ ابنِ کمال نے آپ کی بڑی تعریف کی ہے۔آپ نے ہدایہ کی شرح نہایت برجستی تصنیف کی اور ۷۶۴؁ھ میں وفات پائی۔’’تاج عصرِ‘‘ تاریخ وفات ہے۔ حدائق الحنفیہ۔۔۔

مزید

عمر غزنوی

عمر بن اسحٰق بن احمد ہندی غزنوی: ابو حفص کنیت سراج الدین لقب تھا، اپنے وقت کے امامِ فاضل،فقیہ محدث ،علامہ بے نظیر برے ذکی و فہیم اور مناظرہ و مباحثہ میں شہسوار تھے تقریباً ۷۰۴؁ھ میں پیدا ہوئے۔فقہ امامِ زاہد و جیہ الدین دہلوی اور شمس الدین  خطیب دہلوی اور ملک العلماء کے ہیں،حاصل کی اور مصر میں جاکر وہاں کے قاضی القجاۃ ہوئے،تصانیف بھی نہایت معتبر اور عمدہ بکثرت کیں جن میں سے تو شیخ شرح ہدایہ،زبدۃاحکام فی اختلاف ائمۃالاعلام،شامل فی الفقہ، شرح جامع کبیر لیکن نا مکل،شرح تائیہ ابن الفارص،کتاب الخلاف،کتاب التصوف،شرح المنار،شرح المختار،تواریخ الانوار فی الرو علیٰ من انکر علی العارفین، لطائف الاسرار،عدۃ الناسک فی المناسک شرح عقیدۃ الطحطاوی،اللموامع فی شرح جمع الجوامع مشہور و معروف ہیں،وفات آپ کی بقول کفوی ۷۶۳؁ھ اور بقول سیوطی وصاحبِ کشف الظنون ۷۷۳؁ھ میں ہوئی۔’’انوار شہر‘&lsqu۔۔۔

مزید

موسیٰ بن سلیمان

          موسیٰ بن سلیمان جو ز جانی : ابو سلیمان کنیت تھی ۔ عالم فضل ،عارف مذہب ، فقیہ متجر ،محدث حافظ اور معلی بن منصور  کے مشارک تھے۔فقہ تو امام محمد سے اخذ کی اور مسائل اصول و امالی لکھا اور حدیث کو عبد اللہ بن مبارک وامام ابو یوسف ونیز امام محمد سے سنا۔ خلیفہ مامون نے آپ کو قضا کے لیے کہا تھا مگر آپ نے انکار کیا اور اسّی سال کے ہو کر بعد ۲۰۰ھ؁ کے وفات پائی آپ کی تصنیفات سے کتاب سیر صغیر اور  نوادر یادگار ہیں۔ (حدائق الحنفیہ)۔۔۔

مزید

شیخ محمد قادری بغدادی

حضرت شیخ محمد قادری بغدادی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ  ۔۔۔

مزید

خواجہ کریم الدین

  فقراء کے درخشاں آفتاب، اتقیا کے چمکدار ماہتاب منتخب اور  برگزیدہ لوگوں کے شیخ وقت، صاحب کشف و کرامت، ذات و صفات میں پسندیدہ سرداری کے خلعت سے ممتاز حضرت خواجہ ممشاد علو دینوری ہیں (خدا تعالیٰ ان کے مرقد کو اپنے انوار اقدس سے منور کرے) اس معزز اور پاک نفس  بزرگ نے خرقہ ارادت خواجہ ہبیرہ بصری سے زیب تن فرمایا۔ آپ ریاضات و مجاہدات میں نہایت بلند و ارفع درجہ رکھتے اور مشاہدات میں انتہا سے زیادہ قدر و منزلت رکھتے تھے۔ آپ نے اپنے زمانہ زندگی میں دن کو کبھی کچھ کھایا نہ پیا چنانچہ لکھا ہے جب بزرگ خواجہ پیدا ہوئے تو صرف رات کو دودھ پیا کرتے تھے لیکن صبح کی پوپھٹتی تو اس وقت سے لے کر شام تک دہن مبارک میں چھاتی نہ لیتے غرضیکہ ابتدائے پیدائش سے منتہائے عمر  تک ہمیشہ روزہ سے رہے اور کبھی افطار نہیں کیا یہاںں تک کہ خدا  تعالیٰ سے ملاقات کی ھو الذی قد صام فی ایامہ من مھدہ حت۔۔۔

مزید

شیخ محمد حیات

۔۔۔

مزید

شیخ عبدالکریم انصاری

شیخ عبدالکریم سہارن پوری           شیخ عبدالکریم سہارن پوری، انصاری، صاحب وجد و حال شخص تھے، تمام علوم و فنون میں کامل مہارت رکھتے تھے۔ ۱۴ / محرم ۱۰۲۴ھ / ۱۶۱۵ء (۱) میں انتقال ہوا۔ ان کے ایک عزیز نے ’’شمع ارشاد حق‘‘ سے تاریخ انتقال نکالی ہے۔ مولف کتاب (مولوی رحمان علی) نے کتاب کی تالیف کے وقت (۲) اس کو نظم کر دیا ہے۔ قطعہ تاریخ انتقال عبدالکریم انصاری از:مولوی رحمان علی مؤلّف تذکرہ شیخ عبدالکریم انصاری   بود از خطہ سہارن پور از محرم چو چار دہ بگذشت (۳)   رخت بربست سوئے رب غفور ’’شمع ارشاد حق‘‘ گفت کسے   سال نقل در حال آں مبرور   (تذکرۂ علماءِ ہند) ۔۔۔

مزید