/ Monday, 06 May,2024

حضرت خواجہ محمد حسین چشتی صابری رامپوی

حضرت خواجہ محمد حسین چشتی صابری رامپوری رحمۃا للہ تعالیٰ علیہ۔۔۔

مزید

حضرت علامہ صاحبزادہ خواجہ محمد عبد الحئ شاہ جمالی

حضرت علامہ صاحبزادہ  خواجہ محمد عبد الحئ شاہ جمالی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ۔۔۔

مزید

شیخ نور الدین المشہور نور قطب عالم بنگال قدس سرہ

آپ شیخ علاء الدین علاء الحق بنگالی قدس سرہ کے فرزند اور خلیفہ طریقت تھے۔ ہندوستان کے مشہور مشائخ میں مانے جاتے ہیں بڑے صاحب عشق و محبت اور ذوق و شوق کے مالک تھے۔ صاحب تصرف و کرامات تھے اپنے والد کی خدمت میں رہ کر بڑی روحانی منزلیں طے کیں اور درجہ قطبیت کو پہنچے اس طرح آپ قطب عالم کے خطاب سے مشہور ہوئے۔ اخبار الاخیار میں لکھا ہے کہ آپ اپنے والد کی خانقاہ کے تمام امور کو اپنے ہاتھ سے سرانجام دیا کرتے تھے کپڑے دھونا خانقاہ کو صاف کرنا۔ پانی  لاکر نمازیوں اور مسافروں کو مہیا کرنا جنگل سے لکڑیاں لاکر لنگر تیار کرنا سب آپ کے ذمہ تھا۔ حتٰی کہ درویشوں کے کپڑے دھونے گندگی کا اٹھانا اور بیت الخلاء کی نجاست ہٹانا بھی آپ کے ذمہ تھا۔ ایک دن ایک درویش کو آدھی رات کے وقت پیٹ میں درد اٹھا وہ بیت الخلاء کی طرف بھاگا وہاں شیخ علاء الحق اپنی روزمرہ  کی خدمت پر مصروف تھے۔ اس درویش کو زور سے جو پاخان۔۔۔

مزید

حضرت شیخ محمد سلیم چشتی صابری لاہوری

حضرت شیخ محمد سلیم چشتی صابری لاہوری  رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ آپ شیخ محمد صدیق چشتی لاہوری کے خلیفۂ کامل تھے آپ عشق و محبت جذب و سکرِ سماع و وجد اور فقر میں بلند مقام کے مالک تھے آپ کا صوفیا میں بھی بڑا بلند مقام تھا سماع کے دوران آپ کو یہ کیفیت ہوئی کہ بعض اوقات یہ گمان ہوتا کہ آپ فوت ہوگئے ہیں دو دو تین تین دن مست اور بے ہوش رہتے آخر کار ۱۰۳۰ ہجری میں اس دنیا سے کوچ کرگئے آپ کا مزار اپنے پیر و مرشد کے مزار کے پہلو میں میدان زین خان میں ہے۔ چو از دنیا بفردوس برین رفت سلیم آن شیخ عالم شاہ حق بین بگو سال وصال آنشہِ دین دگر فیض سلیم آید وصالش ۱۰۳۰ھ۔۔۔

مزید

شیخ سلیم بن بہاء الدین چشتی قدس سرہ

آپ حضرت مسعود شکر گنج رحمۃ اللہ علیہ  کی اولاد میں سے تھے۔ برصغیر میں آپ شیخ سلیم کے نام سے مشہور ہوئے مگر  عرب و  عراق میں آپ کو  شیخ الہند کے نام سے شہرت ملی تھی والد  کا اسم گرامی بہاء الدین اور والدہ کا نام نامی بی بی احد تھا آپ کی ولادت سے قبل آپ کے والدین لودھانہ (پنجاب) میں قیام  پذیر تھے وہاں سے اللہ کے حکم سے دہلی تشریف لے آئے اور ھلہ پیر علاء الدین میں قیام فرمایا۔ حضرت شیخ سلیم رحمۃ اللہ علیہ دہلی میں ہی ۸۸۴ھ میں پیدا ہوئے یہ  روایت  معارج الولایت کی ہے مگر صاحب اخبار الاخیار نے آپ کا سال ولادت ۸۷۷ھ لکھا ہے کہتے ہیں جس دن آپ پیدا ہوئے تو فرش پر  مسور کی دال کا ایک دانہ پڑا تھا جو  آپ کی پیشانی پر چسپاں ہوگیا اس دانے کا نشان ساری عمر آپ کی پیشانی پر رہا آپ  فرماتے ہیں میں نے کئی بار کوشش کی کہ یہ نشان مٹادوں مگر ایسا نہ ہوسکا۔۔۔

مزید

حضرت خواجہ فخرالدین ابوالخیر چشتی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ

حضرت خواجہ فخرالدین ابوالخیر چشتی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ  خاندانی حالات:  والد ماجدکی طرف سے آپ حضرت امام حسین(رضی اللہ عنہ)کی اولاد میں سے ہیں،پس آپ حسینی ہیں۔  والدماجد:  خواجۂ خواجگان حضرت خواجہ معین الدین حسن چشتی کے آپ بڑے صاحب زادے ہیں۔  والدہ ماجدہ: آپ بی بی امتہ اللہ کے بطن سے پیداہوئے۔ ۱؎ پیدائش:  آپ کی ولادت باسعادت591ھ میں ہوئی۔  بھائی:  آپ کے دوبھائی تھے۔ایک حقیقی اوردوسرے سوتیلے،حقیقی بھائی کانام خواجہ حسام الدین ابوصالح ہے، خواجہ ضیاء الدین ابوسعیدآپ کے سوتیلے بھائی ہیں۔  بہن:  بی بی حافظہ جمال آپ کی حقیقی بہن ہیں۔  تعلیم وتربیت: آپ نے اپنے والدماجد کے سایہ عاطفت میں تعلیم و تربیت پائی۔  ذریعۂ معاش: آپ موضع مانڈل میں کاشت کرتے تھے،ایک مرتبہ حاکم وقت نے کچھ مزاحمت کرناچاہی۔۲؎آپ نے اپنے و۔۔۔

مزید

حضرت چوہدری میراں بخش

حضرت چوہدری میراں بخش چشتی علیہ الرحمۃ ۔۔۔

مزید

حضرت شیخ عبدالخالق چشتی

حضرت شیخ عبدالخالق چشتی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ نام ونسب: اسم گرامی: شیخ عبد الخالق چشتی صابری﷫۔لقب: شیخ العصر۔ تاریخِ ولادت: آپ﷫ کا سن ولادت کتب میں معلوم نہ ہوسکا۔ قرین قیاس یہ ہے کہ دسویں صدی ہجری کا اوائل ہی ہوگا۔ تحصیل علم: آپ﷫ جامع علوم عقلیہ و نقلیہ تھے۔ بیعت وخلافت: آپ سلسلہ عالیہ چشتیہ صابریہ میں حضرت شیخ نظام الدین بلخی﷫ کے خلیفہ حضرت شیخ جان اللہ چشتی صابری لاہوری﷫ کے دست حق پرست پر بیعت ہوئے، مجاہدات و ریاضت کےبعد خلافت سے مشرف ہوئے۔(تذکرہ اولیائے لاہور، ص358) سیرت وخصائص: شیخ العصر حضرت شیخ عبد الخالق چشتی صابری ﷫۔ آپ﷫ اپنے وقت کے شیخ کامل و عارف باللہ تھے۔آپ کی ذات مبارکہ سے سلسلہ عالیہ چشتیہ صابریہ کو فروغ حاصل ہوا۔ حضرت شیخ جان اللہ لاہوری چشتی صابری جو کہ حضرت شیخ نظام الدین بلخی چشتی صابری ﷫ کے مرید و خلیفہ تھےکہ دست حق پرست پر بیعت ہوئے۔ آپ فقر و وفاقہ ترک و تجرید میں۔۔۔

مزید

حضرت خواجہ نظام الدین صابری تھانیسری بلخی

حضرت خواجہ نظام الدین صابری تھانیسری بلخی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ آپ ہندوستان کے بہت بڑے ولی اللہ تھے ظاہری اور باطنی تصرف کے مالک تھے مذہباً حنفی تھے اور چشی صابری تھے آپ کی نسبت حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ سے ملتا ہے آپ شیخ جلال الدین تھانیسری کے بھتیجے تھے اور داماد بھی تھے خلیفہ بھی تھے اور جانشین بھی تھے اور آپ کے ہی سجادہ نشین تھے اگرچہ آپ نے ظاہری علوم میں اُستاد سے ایک سبق نہ پڑھا تھا لیکن اللہ تعالیٰ نے انہیں علم لدنی سے نوازاتھا اور آپ پر ظاہری اور باطنی علوم کے کمالات منکشف ہوگئے تھے باوجود یکہ اُمی تھے مگر بڑے بلند حقائق اور نقطے بیان کیا کرتے تھے آپ کی گفتگو موتی کی لڑیاں تھیں اُمّی ہونے کے باوجود آپ کی تصانیف شرح لمحات مکی و مدنی بڑی مشہور ہوئی ایک رسالہ حقیقت لطیفہ باطن وجود لکھا ریاض القدس کے نام سے قرآن کے آخری دو سپاروں کی تفسیر لکھی امام غزالی کے رسالے کی شرح لکھی علماء بل۔۔۔

مزید

شیخ عبدالنبی بن شیخ عبدالقدوس گنگوہی

شیخ عبدالنبی بن شیخ عبدالقدوس گنگوہی شیخ عبدالقدوس  کے صاحبزادہ شیخ عبدالنبی   تھے جو اسلامی تعلیم حاصل کرنے کے بعد جوانی میں زیارت حرمین سے مشرف ہوئے، مکہ مکرمہ پہنچ کر بعض فقہائے کرام سے حدیث حاصل کرکے اپنے وطن واپس آئے اور پھر زہدوعشق میں مشہورہوئے اپنے والد اور چچا صاحبان سے مسئلہ توحید و سماع میں گفتگو کی، آپ کے والد صاحب نے قوالی جواز میں ایک کتاب لکھی، آپ نے عدم اباحت قوالی میں ایک رسالہ سپرد قلم فرمایا، اس سے اگرچہ آپ کو کافی تکلیف اُٹھانی پڑی لیکن یہی رسالہ آپ کی شہرت کا سبب بنا، بادشاہ وقت اس زمانے میں ایک ایسے وزیراعظم کا طلب گار تھا جو عالم اور دیانت دار ہوچنانچہ بعض اسباب و ذرائع سے آپ 971ھ میں کرسی وزارت پر جلوہ افروز ہوئے ایام وزارت میں آپ کی مہر میں یہ الفاظ منقوش تھے  لا الہ الا انت سبحنک انی کنت من الظلمین۔ آپ نے دورانِ وزارت میں اپنی محنت کی بدول۔۔۔

مزید