منگل , 25 جمادى الآخر 1447 ہجری (مدینہ منورہ)
/ Tuesday, 16 December,2025

(سیدنا) جابر (رضی اللہ عنہ)

  ابن اسامہ جہنی۔ ان کا شمار اہل حجاز میں ہے۔ ان سے معاذ بن عبداللہ بن حبیب نے رویت کی ہیوہ کہتے تھے کہ ہمیں ابو الفرج ابن محمود اصفہانی نے اپنی سند سے قاضی ابوبکر احمد بن عمرو بن ضحاک بن مخلد تک خبر دی وہ کہتے تھے ہم سے ابراہیم بن منذر جزامی نے بیان کیا وہ کہتے تھے ہمیں عبداللہ بن موسینے معاذ بن عبداللہ سے انھوں نے جابر بن اسامہ جہنی سے رویت کر کے خبر دی کہ وہ کہتے تھے میں نے بازار میں رسول خدا ﷺ سے ملاقات کی آپ اپنے اصحاب کے ہمراہ جارہے تھے میں نے صحابہ سے پوچھا کہ آپ لوگ کہاں کا قصد رکھتے ہیں انھوں نے کہا کہ ہم تمہاری قوم کے لئے مسجد کی حد قائم کرنا چاہتے ہیں چنانچہ جب میں لوٹ کر آیا تو میں نے دیکھا کہ میری قوم ک لوگ کھڑے ہوئے ہیں میں نے کہا کہ کیوں کھڑے ہو انھوں نے کہا کہ رسول خدا ﷺ نے ہمارے لئے مسجد کی حد قائم کر دی اور جانب قبلہ میں باریک لکڑی خود آپ نے گاڑ کر نصب فرما دی ہے۔ ان۔۔۔

مزید

(سیدنا) جابر ابن الازرق (رضی اللہ عنہ)

   غاضری۔ ان کا شمار اہل حمص میں ہے ان سے ابو راشد حبرانی نے رویت کی ہے کہ انھوں نے کہا میں رسول خدا ﷺ کے حضور میں ایک سواری پر کچھ مال لے کر حاضر ہوا (حضرت سفر حجۃ الوداع میں تھے اور لوگوں کے بیچ میں گھرے ہوئے تھے) میں اپنی اونٹنی کو حضرت کی طرف بڑھاتا رہا یہاں تک کہ میں وہاں تک پہنچ گیا پھر آنحضرت علیہ السلام چمڑے کے ایک خیمہ میں فروکش ہوئے اور (خیمہ کے) دروازہ پر (محافظت کے لئے) تیس آدمیوں سے زیادہ تھے ان کے اپس کوڑے تھے میں قریب گیا تو (ان میں سے) ایک شخص مجھے دیکھنے لگا میں نے کہا واللہ اگر تو مجھے دھکیلے گا تو میں بھی تجھے دھکیلوں گا اور اگر تو مجھے مارے گا تو میں بھی تجھے ماروں گا اس نے مجھے کہا کہ اے تمام لوگوں سے بدتر میں نے کہا خدا کی قسم تو مجھ سے بھی بدتر ہے اس نے پوچھا کہ یہ کیوں میں نے کہا میں یمن سے آیا ہوں تاکہ رسول خدا ﷺ سے حدیثیں سنوں اور یاد کر لوں پھر اپنی قوم۔۔۔

مزید

(سیدنا) جابان ابو میمون (رضی اللہ عنہ)

  کنیت ان کی ابو میمون ان سے ان کے بیٹے میمون نے روایت کی ہے ہ انھوں نے کہا میں نے رسول خدا ﷺ کو کئی مرتبہ فرماتے ہوئے سنا یہاں تک کہ آپ نے دس مرتبہ اسی کی تکرار فرمائی کہ جو شخص کسی عورت سے نکاح کرے اور اس کی نیت رکھت ہو کہ اسے اس کا مہر نہ دے تو اللہ عزوجل سے اس حالت می ملے گا کہ زنای ہوگا یہ حدیث اسی طرح انھوں نے اپنے والد سے روایت کی ہے بشرط یہ کہ محفوظ ہو۔ ان کا تذکرہ ابن مدہ اور ابو نعیم نے لکھا ہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر ۲)۔۔۔

مزید

(سیدنا) ثور (رضی اللہ عنہ)

  یزید بن ثور سلمی کے والد ہیں کنیت ان کی ابو امامہ ہے۔ انھوں نے خود اور ان کے بیٹے یزید اور ان کے پوتے عن بن یزید نے (رسول خدا ﷺ سے) بیعت کی ہے۔ یہ محمد بن جعفر مطین کا قول ہے انھوں نے ان کا نام ثور بتایا ہے ہمیں یحیی بن ابی الرجاء یعنی محمود بن سعد نے اپنی سند سے ابن ابی عاصم تک خبر دی اور محمد بن عبید بن حساب نے بھی ہمیں خبر دی وہ کہتے تھے ہمیں ابو عوانہ نے ابو الجویریہ جرمی سے انھوںن معن بن یزید سے نقل کر کے خبر دی وہ کہتے تھے میں نے اور میرے والد نے اور میرے دادا نے رسول خدا ﷺ سے بیعت کی میں نے آپ کے سامنے ایک مقدمہ بھی پیش کیا تھا آپنے میرے ہی موافق فیصلہ فرمایا اور جب میری منگنی ہوئی تو آپ ہی نے میرا نکاح پڑھا معن کہتے تھے کہ مال غنیمت حلال نہیں ہوتا جب تک ہ برابر برابر سب کو تقسیم نہ کر دیا جائے جب تقسیم کر دیا جائے تو ہمیں جائز ہے کہ ہم تجھے دیں۔ ان کا تزکرہ بان مندہ اور ابو ۔۔۔

مزید

(سیدنا) ثور (رضی اللہ عنہ)

  ابن عزرہ۔ کنیت ان کی ابو العکیر قشیری۔ علی بن محمد مدائنی نے یعنی ابو الحسن نے یزید بن رومان سے اور مدائن کے کئی آدمیوں سے روایت کی ہے کہ انھوں نے کہا ثور بن عزرہ بن عبداللہ قشیری رسول خدا ﷺ کے حضور میں حاضر ہوئے تھے آپ نے انھیں حمام اور سدجو دونوں مقام وادی عقیق میں تھے معافی میں دے دئے تھے اور ایک تحریر بھی ان کے لئے لکھ دی تھی شاعر نے حمام کے ذکر میں یہ شعر کہا ہے۔ فان یغلبک میسرۃ بن بشر   فان ابا العکیر علی الحمام (٭ترجمہ۔ اگر میسرہ بن بشڑ تجھ پر غالب آجائے (تو کچھ پرواح نہ کرنا) کیوں کہ ابو العکیر مقام حمام پر قابض ہے) ان کا تذکرہ ابو موسی نے لکھا ہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر ۲)۔۔۔

مزید

(سیدنا) ثوبان (رضی اللہ عنہ)

    کنیت ان کی ابو عبدالرحمن۔ انصاری ہیں۔ ان کی حدیث محمد بن حمیر نے عباد بن کثیر سے انھوں نے ابن کثیر سے انھوں نے یزید بن خصیفہ سے انوں نے مہمد بن عبدالرحمن بن ثوبان سے انھوں نے اپنے والد سے انھوں نے ان کے دادا سے رویت کی ہے ہ انھوں نے کہا میں نے رسول خدا ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ جس شخص کو تم مسجد میں سعر پڑھتے ہوئے سنو تو اس سے تین مرتبہ کہہ دو کہ اللہ تیرے منہ کو ٹکڑے ٹکڑے کر دے اور جس شخص کو دیکھو کہ مسجد میں اپنی کھوئی چیز کا افشاہ (٭افشاء کسی کھوئی چیز کا تلاش کرنا اور لوگوں سے پوچھنا کہ میری فلاں چیز کس نے پائی تو نہیں) کر رہا ہے تو اس سے کہہ دو کہ خدا کرے تو اس چیز کو نہ پائے اور جس شخص کو دیکھو کہ مسجد میں خرید و فروخت کر رہا ہے تو اس سے کہہ دو کہ اللہ تیری تجارت میں نفع نہ دے اسی طرح ہم سے رسول خدا ھ نے بیان فرمایا ہے۔ یہ حدیث غریب ہے اس کی رویت کرنے میں محمد بن حمیر ۔۔۔

مزید

(سیدنا) ثوبان (رضی اللہ عنہ)

  ابن سعد۔ کنیت ان کی ابو الحکمہمیں یحیی بن محمود بن سعد ثقفی نے کتابۃ اپنی سند سے ابوبکر بن ابی عاصمس ے رویت کر کے خبر دی وہ کہتے تھے ہمس ے یعقوب بن حمید نے عبید اللہ بن عبداللہ اموی سے انھوں نے عبدالحمید بن جعفر سے انھوں نے عمر بن حکم بن ثوبان سے انھوں نے اپنے چچا سے انھوں نے ثوبان سے روایت کی ہے کہ نبی ﷺ نے (سجدے میں) کوے (٭ینعی جس طرح کوا جلدی سے پانی میں چونچ مار کر اٹھا لیتا ہے اس طرح جلدی سے رکوع میں جھک کر اٹھ کھڑا ہونا ممنوع ہے اسی طرح سجدے میں کہنیوں کا زمیں پر بچھا دینا مردوں کے لئے ممنوع ہے) کی طرح چونچ مارنے اور درندے کی طرح ہاتھ بچھا دینے ے منع فرمایا ہے۔ عبدالحمید کے اصہاب نے اس کی مخالفت کی ہے اور کہا ہے کہ یہ حدیث عبدالحمید سے مروی ہے وہ عمر بن حکم بن ثوبان سے وہ عبدالرحمن سے مرسلا روایت کرتے ہیں۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر ۲)۔۔۔

مزید

(سیدنا) ثوبان (رضی اللہ عنہ)

    رسول خدا ﷺ کے غلام ہیں۔ یہ ثوبان بیٹے ہیں بجدد کے اور بعض لوگ کہتے ہیں حجدر کے بیٹے ہیں۔ کنیت ان کی ابو عبداللہ ہے اور بعض لوگ ابو عبدالرحمن کہتے ہیں مگر پہلا ہی قول زیادہ صحیح ہے یمن کے قبیلہ حمیر سے ہیں اور بعض لوگ انھیں مقام سراہ کا رہنے والا کہتے ہیں جو ایک موضع ہے مکہ اور یمن کے درمیان میں بعض لوگ کہتے ہیں کہ یہ سعد عشیرہ کے قبیلے سے ہیں جو حج کی ایک شاخ تھی یہ گرفتار کر لئے تھے پس انھیں رسول خدا ﷺ نے مول لیا اور آپنے انھیں آزاد کر دیا اور ان سے فرمایا کہ اگر تم چاہو تو اپنے خاندان کے لوگوں سے جاکے مل جائو اور اگر چاہو تو ہمارے اہل بیت میں سے ہو جائو چنانچہ یہ رسول خدا ﷺ کی ولا پر قائم رہے اور برابر سفر میں اور حضر میں آپ کے ساتھ رہتے تھے یہاں تک کہ رسول خدا ﷺ کی وفات ہوگئی پس یہ شام چلے گئے اور مقام رملہ میں فروکش ہوئے اور وہاں ایک گھر بنا لیا ایک گھر انھوں نے مصر میں ب۔۔۔

مزید

(سیدنا) ثمامہ (رضی اللہ عنہ)

  ابن عدی قرشی۔ صحابی ہیں ابو عمر نے کہا ہے کہ میں نہیں جانتا کہ یہ قریش کے کس خاندان سے ہیں حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کی طرف سے صنعاء شام کے حاکم تھے۔ ہمیں ابو محمدبن ابی القاسم نے اجازۃ خبر دی وہ کہتے تھے مجھ سے میرے والد نے خبر دی وہ کہتے تھے ہمیں ابوبکر فرضی نے خبر دی وہ کہتے تھے ہمیں ابو محمد جوہری نے خبر دی وہ کہتے تھے ہمیں ابو عمر بن حیویہ نے خبر دی وہ کہتے تھے ہمیں احمد بن معروف نے خبر دی وہ کہتے تھے ہمیں حسین بن فہم نے خبر دی وہ کہتے تھے ہمیں محمد بن سعد نے خبر دی وہ کہتے تھے ہمیں عازم بن فضل خبر دی وہ کہتے تھے ہمیں حماد بن زید نے ایوبس ے انھوں نے ابو قلابہ سے انھوں نے ابو الاشعث صنعانی سے روایت کر کے خبر دی کہ وہ کہتے تھے جب ثمامہ بن عدی کو جو صنعاء شام کے حاکم تھے اور صحابی تھے عثمان بن عفان کی شہادت کی خبر پہنچی تو وہ روئے اور بہت روئے پھر جب افاقہ ہوا تو کہنے لگے کہ خلافت ن۔۔۔

مزید

(سیدنا) ثمامہ (رضی اللہ عنہ)

  بن حزن بن عبداللہ بن سلمہ بن قشیر بن کعب بن ربیعہ بن عامر بن صعصعہ قشیری نبی ﷺ کا زمانہ انھوں نے پایا تھا ان قاسم بن فضل نے رویت کی ہے اور انھوں نے کہا ہے کہ یہ حضرت عمر کے پاس ان کی خلافت کے زمانہ میں آئے تھے اس وقت ان کی عمر پینتیس سال کی تھی یہ ابن مندہ کا قول ہے اور ابو نعیم نے کہا ہے کہ انھوں نے نبی ﷺ کا زمانہ پایا تھا مگر آپ کو دیکھا نہیں عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کو اور عثمان رضی اللہ عنہ کو اور عائشہ رضی اللہ عنہا کو انھوں نے دیکھا ہے۔ انکا تذکرہ ابن مندہ اور ابو نعیم نے لکھا ہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر ۲)۔۔۔

مزید