بن حکم سلمی: مدینہ میں سکونت پذیر رہے۔ خطیب ابو الفضل عبد اللہ بن احمد بن محمد بن عبد القاہر نے باسنادہ ابو داؤد طیالسی سے، انہوں نے حرب بن شداد اور ابان بن یزید سے، انہوں نے یحییٰ بن ابی کثیر سے۔ انہوں نے ہلال بن ابی میمونہ سے اُنہوں نے عطاء بن یسار سے، انہوں نے معاویہ بن حکم سلمی سے روایت کی کہ وہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے نماز پڑھ رہے تھے کہ ایک آدمی نے دوران نماز میں چھینک ماری اور مَیں نے حسبِ دستور یر حمک اللہ کہہ دیا۔ لوگوں نے مجھے آنکھوں سے گھورا۔ اس پر مَیں نے کہا۔ میری ماں مرے تم لوگ مجھے کیوں گھور رہے ہو۔ نمازیوں نے اپنے ہاتھ اپنی رانوں پر مارے تاکہ میں چپ ہوجاؤں۔ جب نماز ختم ہوئی، تو حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے بلایا، میرے ماں باپ آپ پر قربان ہوں: مَیں نے زندگی بھر ایسا شفیق معلّم نہیں دیکھا۔ نہ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے میرا مذاق اُڑا۔۔۔
مزید
بن صعقہ التمیمی: بنو تمیم کے جو وفود حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے، ایک وفد میں یہ صاحب بھی شامل تھے اور ان لوگوں میں شامل تھے۔ جنہوں نے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے حجروں کے باہر آکر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو گنواروں کی طرح آوازیں دینا شروع کردی تھیں۔ ابو عمر نے اختصاراً ان کا ذکر کیا ہے۔ اور لکھا ہے کہ ان سے کوئی روایت مروی نہیں۔ ۔۔۔
مزید
بن ثعلبہ ہم اس سے پیشتر ان کا ذکر کرچکے ہیں ابو عمر نے ان کا نام نحات اور ابو موسیٰ اور ابو نعیم نے نجاب لکھا ہے غزوۂ بدر میں شامل تھے وہ بلوی ہیں اور انصار کے حلیف۔ ۔۔۔
مزید
بن عبد سعد: ہم ان کا ذکر مسعود بن سعد کے ترجمے میں کرچکے ہیں۔ ابو عمر نے بھی ان کا ذکر اسی طرح کیا ہے اور جو کچھ ہم نے مسعود بن سعد کے ترجمے میں بیان کیا ہے۔ وہی کچھ ابو عمر نے ان کے بارے میں لکھ دیا ہے۔ ۔۔۔
مزید
بن عبدہ بن مظہر: علامّہ طبری لکھتے ہیں کہ مسعود بن عبدہ اپنے بیتے نبار کے ساتھ غزوۂ اُحد میں موجود تھے۔ ابو عمر نے ان کا ذکر کیا ہے۔۔۔
مزید
بن عمرو القاری: ان کا تعلّق قارہ قبیلے سے تھا۔ غزوہ حنین کے موقعہ پر حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں مالِ غنیمت کی نگرانی پر مقرر فرمایا تھا اور جعرانہ کے مقام پر تمام جنگی قیدی اور اموالِ غنیمت ان کی تحویل میں تھا۔ قدیم الاسلام ہیں۔ ابو عمر نے ان کا ذکر کیا ہے۔ ۔۔۔
مزید
بن عمرو القاری: ان کا تعلّق قارہ قبیلے سے تھا۔ غزوہ حنین کے موقعہ پر حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں مالِ غنیمت کی نگرانی پر مقرر فرمایا تھا اور جعرانہ کے مقام پر تمام جنگی قیدی اور اموالِ غنیمت ان کی تحویل میں تھا۔ قدیم الاسلام ہیں۔ ابو عمر نے ان کا ذکر کیا ہے۔ ۔۔۔
مزید
بن قیس بن خلدہ بن مخلد بن عامر بن زریق الانصاری الزرقی: ابن الکلبی نے ان کا نسب بیان کیا ہے اور لکھا ہے کہ غزوہ بدر میں شریک تھے۔ ابو عمر نے ان کا ذکر کیا ہے اور لکھا ہے کہ مسعود بن قیس میں شُبہ ہے۔ ۔۔۔
مزید
بن قیس بن خلدہ بن مخلد بن عامر بن زریق الانصاری الزرقی: ابن الکلبی نے ان کا نسب بیان کیا ہے اور لکھا ہے کہ غزوہ بدر میں شریک تھے۔ ابو عمر نے ان کا ذکر کیا ہے اور لکھا ہے کہ مسعود بن قیس میں شُبہ ہے۔ ۔۔۔
مزید
بن سائب بن حباب: انہوں نے رسولِ کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے مرسلاً روایت کی۔ بعض نے انہیں صحابہ میں شمار کیا ہے۔ ان کے بیٹے محمد نے ان سے روایت کی ہے۔ ابو عمر نے مختصراً ان کا ذکر کیا ہے۔ ۔۔۔
مزید