احمد بن عمر بن احمد استانبولی: فقیہ اور عالم تھے۔استانبول میں پیداہوئے، اپنے والد کے ساتھ دمشق چلےآئے اور وہیں ۱۲۸۱ھ میں انتقال ہوا۔شرح الدرر اور مناسک حج آپ کی تصانیف ہیں۔ (حدائق الحنفیہ)۔۔۔
مزید
احمد بن عمر بن احمد استانبولی: فقیہ اور عالم تھے۔استانبول میں پیداہوئے، اپنے والد کے ساتھ دمشق چلےآئے اور وہیں ۱۲۸۱ھ میں انتقال ہوا۔شرح الدرر اور مناسک حج آپ کی تصانیف ہیں۔ (حدائق الحنفیہ)۔۔۔
مزید
محمد سعید بن امین طبقجلی بغدادی: مفتی سابق کے نام سے مشہورتھے، فقیہ اور مفتی تھے۔۱۲۷۳ھ میں وفات پائی۔شرح علیٰ شرح لعصام فی الوضع،شرح قصیدہ عمری فی مدح الامام ابی حنیفہ اور تعلیقات علی الدرر المختار آپ کی تصانیف ہیں۔ (حدائق الحنفیہ)۔۔۔
مزید
محمد سعید بن امین طبقجلی بغدادی: مفتی سابق کے نام سے مشہورتھے، فقیہ اور مفتی تھے۔۱۲۷۳ھ میں وفات پائی۔شرح علیٰ شرح لعصام فی الوضع،شرح قصیدہ عمری فی مدح الامام ابی حنیفہ اور تعلیقات علی الدرر المختار آپ کی تصانیف ہیں۔ (حدائق الحنفیہ)۔۔۔
مزید
سید محمد عثمان بن ابی بکر محمد میر غنی بن عبداللہ ابراہیم بن حسن حسنی مکی المعروف بہ میر غنی: مفسر،محدث اور صوفی تھے،طائف کے قریہ سلامت میں ۱۲۰۸ھ میں پیدا ہوئے،مصر اور سوڈان میں اقامت اختیار کی۔۲۲؍شوال ۱۲۶۸ھ میں مکہ معظمہ میں وفات پائی۔۲۲سے زیادہ کتب تصنیف کیں جن میں اپنے دادا عبداللہ میر غنی کی کتاب مشکوٰۃ الانوار کی شرح بنام مصباح الاسرار،تاج التفاسیر لکلام الملک الکبیر دو جلدوں میں،شرح الفیہ ابن مالک،شرح الالفیہ سیوطی اور شرح البیقونیہ فی مصطلح الحدیث مشہور ہیں۔ (حدائق الحنفیہ)۔۔۔
مزید
سید محمد عثمان بن ابی بکر محمد میر غنی بن عبداللہ ابراہیم بن حسن حسنی مکی المعروف بہ میر غنی: مفسر،محدث اور صوفی تھے،طائف کے قریہ سلامت میں ۱۲۰۸ھ میں پیدا ہوئے،مصر اور سوڈان میں اقامت اختیار کی۔۲۲؍شوال ۱۲۶۸ھ میں مکہ معظمہ میں وفات پائی۔۲۲سے زیادہ کتب تصنیف کیں جن میں اپنے دادا عبداللہ میر غنی کی کتاب مشکوٰۃ الانوار کی شرح بنام مصباح الاسرار،تاج التفاسیر لکلام الملک الکبیر دو جلدوں میں،شرح الفیہ ابن مالک،شرح الالفیہ سیوطی اور شرح البیقونیہ فی مصطلح الحدیث مشہور ہیں۔ (حدائق الحنفیہ)۔۔۔
مزید
محمد بن محمود بن محمد بن حسین الجزائری: ابن العنابی کے نام سے معروف تھے،فقیہ،مقری،مفتی اور مجود القرآن تھے۔محمد علی خدیو مصر کے زمانے میں اسکندر یہ کے قاضی تھے۔۱۲۶۷ھ میں وفات پائی۔التوفیق والشدید فی شرح الفرید فے التجوید اور السعی المحمود فی ترتیب العساکرو الجنود آپ کی تصانیف ہیں۔ (حدائق الحنفیہ)۔۔۔
مزید
محمد بن محمود بن محمد بن حسین الجزائری: ابن العنابی کے نام سے معروف تھے،فقیہ،مقری،مفتی اور مجود القرآن تھے۔محمد علی خدیو مصر کے زمانے میں اسکندر یہ کے قاضی تھے۔۱۲۶۷ھ میں وفات پائی۔التوفیق والشدید فی شرح الفرید فے التجوید اور السعی المحمود فی ترتیب العساکرو الجنود آپ کی تصانیف ہیں۔ (حدائق الحنفیہ)۔۔۔
مزید
سید محمد نسیب بن حسین بن یحییٰ بن حسن بن عبد الکریم[1]بن محمد بن کمال الدین حسینی دمشقی: ادیب،شاعر،عروضی اور فقیہ تھے۔۱۲۰۱ھ میں پیدا ہوئے۔دیوان شعر کے علاوہ شرح الکافی اور تحفۃ الاسماع بمولد حسن الاخلاق والطباع،آپ کی تصانیف ہیں،آپ نے ۱۲۶۵ھ میں دمشق میں وفات پائی۔آپ کے بیٹے سید محمود بن سید محمد نسیب بن حمزہ دمشقی،ادیب،شاعر،ناظم،اصولی،متکلم، مفسر،محدث اور فقیہ تھے،شام کے مفتی رہے۔۱۲۳۶ھ میں پیدا ہوئے اور ۱۳۰۵ھ میں وفات پائی۔۲۵سے زائد تصانیف آپ کی یادگار ہیں جن میں الاحادیث المتواترہ،در الاسرار فی تفسیر القرآن بحروف مہمل،غریب الفتاویٰ،القواعد الفقہیہ، مصباح الدراریہ فی اصطلاح الدرایہ فی اصطلاح الہدایہ اور منظومہ جامع صغیر للشیبانی فی الفقہ مشہور ہیں۔ 1۔ عبد الکریم کے بھائی سید ابراہیم بن محمد ابن حمزہ دمشقی۔۔۔
مزید
سید محمد نسیب بن حسین بن یحییٰ بن حسن بن عبد الکریم[1]بن محمد بن کمال الدین حسینی دمشقی: ادیب،شاعر،عروضی اور فقیہ تھے۔۱۲۰۱ھ میں پیدا ہوئے۔دیوان شعر کے علاوہ شرح الکافی اور تحفۃ الاسماع بمولد حسن الاخلاق والطباع،آپ کی تصانیف ہیں،آپ نے ۱۲۶۵ھ میں دمشق میں وفات پائی۔آپ کے بیٹے سید محمود بن سید محمد نسیب بن حمزہ دمشقی،ادیب،شاعر،ناظم،اصولی،متکلم، مفسر،محدث اور فقیہ تھے،شام کے مفتی رہے۔۱۲۳۶ھ میں پیدا ہوئے اور ۱۳۰۵ھ میں وفات پائی۔۲۵سے زائد تصانیف آپ کی یادگار ہیں جن میں الاحادیث المتواترہ،در الاسرار فی تفسیر القرآن بحروف مہمل،غریب الفتاویٰ،القواعد الفقہیہ، مصباح الدراریہ فی اصطلاح الدرایہ فی اصطلاح الہدایہ اور منظومہ جامع صغیر للشیبانی فی الفقہ مشہور ہیں۔ 1۔ عبد الکریم کے بھائی سید ابراہیم بن محمد ابن حمزہ دمشقی۔۔۔
مزید