بدھ , 26 جمادى الآخر 1447 ہجری (مدینہ منورہ)
/ Wednesday, 17 December,2025

ابن بالی

                محمد امین بن علی مدنی معروف بہ ابن بالی: فقیہ اور مفتی تھے۔۱۲۲۰؁ھ میں وفات پائی۔تکملہ شرح عثمان شامی حلی الاشباہ والنظائر،حاشیہ علی منسک الدر المختار اور مجموعۃ الفتاویٰ آپ کی تصانیف ہیں۔ (حدائق الحنفیہ)۔۔۔

مزید

سنبل مکی

                شیخ محمد طاہر سنبل بن محمد سعید مکی: فقیہ،متکلم،فرضی اور مدرس تھے۔ سنبل مکی کے نام سے مشہور تھے۔۱۲۱۹؁ھ میں وفات پائی۔در مختار کی کتاب دعوےٰ اور شرح عقائد نسفی وغیرہ پر حواشی تحریر کیے۔شرح الاشار اور ضیاء الابصار بھی آپ کی تصانیف ہیں۔ (حدائق الحنفیہ)۔۔۔

مزید

سنبل مکی

                شیخ محمد طاہر سنبل بن محمد سعید مکی: فقیہ،متکلم،فرضی اور مدرس تھے۔ سنبل مکی کے نام سے مشہور تھے۔۱۲۱۹؁ھ میں وفات پائی۔در مختار کی کتاب دعوےٰ اور شرح عقائد نسفی وغیرہ پر حواشی تحریر کیے۔شرح الاشار اور ضیاء الابصار بھی آپ کی تصانیف ہیں۔ (حدائق الحنفیہ)۔۔۔

مزید

امیر معصوم بخاری

                شاہ مراد بن دانیال بے: امیر معصوم لقب اور بیگ جان عرف تھا۔ منقیت(یا منغیت) قبیلے سے تعلق تھا،سلطنت بخارا کے حکمران تھے۔سلسلہ نقشبندیہ مجددیہ سے منسلک بڑے صوفی منش اور درویش صفت انسان تھے۔ شعبان ۱۱۹۹؁ھ میں عنان حکومت سنبھالی۔انہوں نے اپنا آبائی ورثہ لینے سے انکار کردیا اور حکم دیا کہ اسےغرباء میں تقسیم کردیا جائےاور جہاں تک ممکن ہو ان لوگوں کو دیا جائے جن سے یہ جبر اًلیا گیا تھا۔اپنے والد کی زیادتیوں کو تلافی کے لیے شہر میں گھوم کر متأثرہ افراد سے معافی مانگی۔اوائل عمر ہی سے انہیں علماء فقہاء اور صوفیاء کی مجالس پسند تھیں۔اپنے محل میں بھی امیر معصوم شریعت کی پوری پابندی کرتے اور خلفائے راشدین کے نمونے پر اعتدال اور تقوےٰ کی مثال پیش کرنے کی کوشش کرتے۔بادشاہ ہونے کے باوجود انتہائی سادہ اور کم قیمت لباس پہنتے اور خور۔۔۔

مزید

امیر معصوم بخاری

                شاہ مراد بن دانیال بے: امیر معصوم لقب اور بیگ جان عرف تھا۔ منقیت(یا منغیت) قبیلے سے تعلق تھا،سلطنت بخارا کے حکمران تھے۔سلسلہ نقشبندیہ مجددیہ سے منسلک بڑے صوفی منش اور درویش صفت انسان تھے۔ شعبان ۱۱۹۹؁ھ میں عنان حکومت سنبھالی۔انہوں نے اپنا آبائی ورثہ لینے سے انکار کردیا اور حکم دیا کہ اسےغرباء میں تقسیم کردیا جائےاور جہاں تک ممکن ہو ان لوگوں کو دیا جائے جن سے یہ جبر اًلیا گیا تھا۔اپنے والد کی زیادتیوں کو تلافی کے لیے شہر میں گھوم کر متأثرہ افراد سے معافی مانگی۔اوائل عمر ہی سے انہیں علماء فقہاء اور صوفیاء کی مجالس پسند تھیں۔اپنے محل میں بھی امیر معصوم شریعت کی پوری پابندی کرتے اور خلفائے راشدین کے نمونے پر اعتدال اور تقوےٰ کی مثال پیش کرنے کی کوشش کرتے۔بادشاہ ہونے کے باوجود انتہائی سادہ اور کم قیمت لباس پہنتے اور خور۔۔۔

مزید

سعید خادمی

                سعید بن ابی سعید محمد بن مصطفیٰ بن عثمان خادمی رومی: مفسر، محدث اور عالم تھے۔مکہ معظمہ میں اقامت اختیار کرلی تھی،وہیں ۱۲۱۳؁ھ میں وفات پائی۔تفسیر بیضاوی اور خیالی کے حاشیے لکھے،شرح جامع صحیح بخاری الیٰ نصف، شرح شمائل اور شرح نوابغ الکلم زمخشری وغیرہ  بھی آپ کی تصانیف ہیں۔ (حدائق الحنفیہ)۔۔۔

مزید

سعید خادمی

                سعید بن ابی سعید محمد بن مصطفیٰ بن عثمان خادمی رومی: مفسر، محدث اور عالم تھے۔مکہ معظمہ میں اقامت اختیار کرلی تھی،وہیں ۱۲۱۳؁ھ میں وفات پائی۔تفسیر بیضاوی اور خیالی کے حاشیے لکھے،شرح جامع صحیح بخاری الیٰ نصف، شرح شمائل اور شرح نوابغ الکلم زمخشری وغیرہ  بھی آپ کی تصانیف ہیں۔ (حدائق الحنفیہ)۔۔۔

مزید

حسین طائفی

                حسین بن علی بن عبد الشکور طائفی حجازی حریری: متقی کے نام سے مشہور تھے۔عبداللہ میر غنی سے تحصیل علم  کی۔عالم اور صوفی تھے۔۱۲۰۶؁ھ میں وفات پائی۔النفحۃ الغبریہ من ریاض المیر غنیہ فی الاذکار الصلاتیہ آپ کی تصنیف ہے۔ (حدائق الحنفیہ)۔۔۔

مزید

حسین طائفی

                حسین بن علی بن عبد الشکور طائفی حجازی حریری: متقی کے نام سے مشہور تھے۔عبداللہ میر غنی سے تحصیل علم  کی۔عالم اور صوفی تھے۔۱۲۰۶؁ھ میں وفات پائی۔النفحۃ الغبریہ من ریاض المیر غنیہ فی الاذکار الصلاتیہ آپ کی تصنیف ہے۔ (حدائق الحنفیہ)۔۔۔

مزید

خطیب عمری موصلی

                محمد امین بن خیر اللہ بن محمود بن شیخ موسیٰ عمری المعروف بہ خطیب موصلی: مدرس،مفسر،ادیب اور فاضل العلوم تھے۔۱۱۵۱؁ھ میں پیدا ہوئے اور ۱۲۰۶؁ھ (بقول بعض ۱۲۰۳؁ھ) میں وفات پائی،۳۶کتب تصنیف کیں،رسالہ فی بعض مشکلات القرآن بھی آپ کی تصنیف ہے۔آپ کے چھوٹے بھائی یٰسین بن خیر اللہ(ولادت ۱۱۵۷؁ھ وفات بعداز ۱۲۳۲؁ھ) مؤرخ،شاعر اور عالم فاضل تھے،عنوان الاعیان فی تواریخ ملوک الزمان،در المکنون فی تاریخ القرون اور الدر المنتشر فی ترجم الادباء القرن الثالث عشر ان کی مشہور کتب ہیں۔ (حدائق الحنفیہ)۔۔۔

مزید