محمد امین بن علی مدنی معروف بہ ابن بالی: فقیہ اور مفتی تھے۔۱۲۲۰ھ میں وفات پائی۔تکملہ شرح عثمان شامی حلی الاشباہ والنظائر،حاشیہ علی منسک الدر المختار اور مجموعۃ الفتاویٰ آپ کی تصانیف ہیں۔ (حدائق الحنفیہ)۔۔۔
مزید
شیخ محمد طاہر سنبل بن محمد سعید مکی: فقیہ،متکلم،فرضی اور مدرس تھے۔ سنبل مکی کے نام سے مشہور تھے۔۱۲۱۹ھ میں وفات پائی۔در مختار کی کتاب دعوےٰ اور شرح عقائد نسفی وغیرہ پر حواشی تحریر کیے۔شرح الاشار اور ضیاء الابصار بھی آپ کی تصانیف ہیں۔ (حدائق الحنفیہ)۔۔۔
مزید
شیخ محمد طاہر سنبل بن محمد سعید مکی: فقیہ،متکلم،فرضی اور مدرس تھے۔ سنبل مکی کے نام سے مشہور تھے۔۱۲۱۹ھ میں وفات پائی۔در مختار کی کتاب دعوےٰ اور شرح عقائد نسفی وغیرہ پر حواشی تحریر کیے۔شرح الاشار اور ضیاء الابصار بھی آپ کی تصانیف ہیں۔ (حدائق الحنفیہ)۔۔۔
مزید
شاہ مراد بن دانیال بے: امیر معصوم لقب اور بیگ جان عرف تھا۔ منقیت(یا منغیت) قبیلے سے تعلق تھا،سلطنت بخارا کے حکمران تھے۔سلسلہ نقشبندیہ مجددیہ سے منسلک بڑے صوفی منش اور درویش صفت انسان تھے۔ شعبان ۱۱۹۹ھ میں عنان حکومت سنبھالی۔انہوں نے اپنا آبائی ورثہ لینے سے انکار کردیا اور حکم دیا کہ اسےغرباء میں تقسیم کردیا جائےاور جہاں تک ممکن ہو ان لوگوں کو دیا جائے جن سے یہ جبر اًلیا گیا تھا۔اپنے والد کی زیادتیوں کو تلافی کے لیے شہر میں گھوم کر متأثرہ افراد سے معافی مانگی۔اوائل عمر ہی سے انہیں علماء فقہاء اور صوفیاء کی مجالس پسند تھیں۔اپنے محل میں بھی امیر معصوم شریعت کی پوری پابندی کرتے اور خلفائے راشدین کے نمونے پر اعتدال اور تقوےٰ کی مثال پیش کرنے کی کوشش کرتے۔بادشاہ ہونے کے باوجود انتہائی سادہ اور کم قیمت لباس پہنتے اور خور۔۔۔
مزید
شاہ مراد بن دانیال بے: امیر معصوم لقب اور بیگ جان عرف تھا۔ منقیت(یا منغیت) قبیلے سے تعلق تھا،سلطنت بخارا کے حکمران تھے۔سلسلہ نقشبندیہ مجددیہ سے منسلک بڑے صوفی منش اور درویش صفت انسان تھے۔ شعبان ۱۱۹۹ھ میں عنان حکومت سنبھالی۔انہوں نے اپنا آبائی ورثہ لینے سے انکار کردیا اور حکم دیا کہ اسےغرباء میں تقسیم کردیا جائےاور جہاں تک ممکن ہو ان لوگوں کو دیا جائے جن سے یہ جبر اًلیا گیا تھا۔اپنے والد کی زیادتیوں کو تلافی کے لیے شہر میں گھوم کر متأثرہ افراد سے معافی مانگی۔اوائل عمر ہی سے انہیں علماء فقہاء اور صوفیاء کی مجالس پسند تھیں۔اپنے محل میں بھی امیر معصوم شریعت کی پوری پابندی کرتے اور خلفائے راشدین کے نمونے پر اعتدال اور تقوےٰ کی مثال پیش کرنے کی کوشش کرتے۔بادشاہ ہونے کے باوجود انتہائی سادہ اور کم قیمت لباس پہنتے اور خور۔۔۔
مزید
سعید بن ابی سعید محمد بن مصطفیٰ بن عثمان خادمی رومی: مفسر، محدث اور عالم تھے۔مکہ معظمہ میں اقامت اختیار کرلی تھی،وہیں ۱۲۱۳ھ میں وفات پائی۔تفسیر بیضاوی اور خیالی کے حاشیے لکھے،شرح جامع صحیح بخاری الیٰ نصف، شرح شمائل اور شرح نوابغ الکلم زمخشری وغیرہ بھی آپ کی تصانیف ہیں۔ (حدائق الحنفیہ)۔۔۔
مزید
سعید بن ابی سعید محمد بن مصطفیٰ بن عثمان خادمی رومی: مفسر، محدث اور عالم تھے۔مکہ معظمہ میں اقامت اختیار کرلی تھی،وہیں ۱۲۱۳ھ میں وفات پائی۔تفسیر بیضاوی اور خیالی کے حاشیے لکھے،شرح جامع صحیح بخاری الیٰ نصف، شرح شمائل اور شرح نوابغ الکلم زمخشری وغیرہ بھی آپ کی تصانیف ہیں۔ (حدائق الحنفیہ)۔۔۔
مزید
حسین بن علی بن عبد الشکور طائفی حجازی حریری: متقی کے نام سے مشہور تھے۔عبداللہ میر غنی سے تحصیل علم کی۔عالم اور صوفی تھے۔۱۲۰۶ھ میں وفات پائی۔النفحۃ الغبریہ من ریاض المیر غنیہ فی الاذکار الصلاتیہ آپ کی تصنیف ہے۔ (حدائق الحنفیہ)۔۔۔
مزید
حسین بن علی بن عبد الشکور طائفی حجازی حریری: متقی کے نام سے مشہور تھے۔عبداللہ میر غنی سے تحصیل علم کی۔عالم اور صوفی تھے۔۱۲۰۶ھ میں وفات پائی۔النفحۃ الغبریہ من ریاض المیر غنیہ فی الاذکار الصلاتیہ آپ کی تصنیف ہے۔ (حدائق الحنفیہ)۔۔۔
مزید
محمد امین بن خیر اللہ بن محمود بن شیخ موسیٰ عمری المعروف بہ خطیب موصلی: مدرس،مفسر،ادیب اور فاضل العلوم تھے۔۱۱۵۱ھ میں پیدا ہوئے اور ۱۲۰۶ھ (بقول بعض ۱۲۰۳ھ) میں وفات پائی،۳۶کتب تصنیف کیں،رسالہ فی بعض مشکلات القرآن بھی آپ کی تصنیف ہے۔آپ کے چھوٹے بھائی یٰسین بن خیر اللہ(ولادت ۱۱۵۷ھ وفات بعداز ۱۲۳۲ھ) مؤرخ،شاعر اور عالم فاضل تھے،عنوان الاعیان فی تواریخ ملوک الزمان،در المکنون فی تاریخ القرون اور الدر المنتشر فی ترجم الادباء القرن الثالث عشر ان کی مشہور کتب ہیں۔ (حدائق الحنفیہ)۔۔۔
مزید