اکمل الدین یوسف بن ابراہیم بن محمد زہری شروانی ثم دمشقی مدنی: فقیہ اور محدث تھے،شروان میں پیدا ہوئے۔۱۱۳۴ھ میں مدینہ منورہ میں وفات پائی، ان کی تصانیف میں ہدیۃ الصبیح فی شرح مشکوٰۃ المصابیح تین جلدوں میں،شرح متقی الابحر اور رسالہ فی کراہۃ اقتداءالحنفی للشافعی مشہور ہیں۔ (حدائق الحنفیہ)۔۔۔
مزید
اکمل الدین یوسف بن ابراہیم بن محمد زہری شروانی ثم دمشقی مدنی: فقیہ اور محدث تھے،شروان میں پیدا ہوئے۔۱۱۳۴ھ میں مدینہ منورہ میں وفات پائی، ان کی تصانیف میں ہدیۃ الصبیح فی شرح مشکوٰۃ المصابیح تین جلدوں میں،شرح متقی الابحر اور رسالہ فی کراہۃ اقتداءالحنفی للشافعی مشہور ہیں۔ (حدائق الحنفیہ)۔۔۔
مزید
خلیل بن حسن بن محمد برکیلی رومی: مفسر،فقیہ اور عالم فاضل تھے۔رومی ایلی کے قاضی عسکر رہے،۱۱۲۳ھ میں وفات پائی۔ہدایہ،مختصر،طوالع اصفہانی، حکمۃ العین،اثبات الواجب فناری کی شروح لکھیں،تفسیر سورہ تبارک،تفسیر سورہ ملک، رسالہ الاحقاب اور بہت سی دوسری تصانیف آپ کی یادگار ہیں۔ (حدائق الحنفیہ)۔۔۔
مزید
خلیل بن حسن بن محمد برکیلی رومی: مفسر،فقیہ اور عالم فاضل تھے۔رومی ایلی کے قاضی عسکر رہے،۱۱۲۳ھ میں وفات پائی۔ہدایہ،مختصر،طوالع اصفہانی، حکمۃ العین،اثبات الواجب فناری کی شروح لکھیں،تفسیر سورہ تبارک،تفسیر سورہ ملک، رسالہ الاحقاب اور بہت سی دوسری تصانیف آپ کی یادگار ہیں۔ (حدائق الحنفیہ)۔۔۔
مزید
فیض اللہ بن سید محمد بن پیر محمد بن احمد بن شیخ جنید ارض رومی: فیضی کے نام سے مشہور تھے۔عالم فاضل،مفسر،فقیہ اور صوفی تھے۔شیخ الاسلام کے بلند عہدے پر فائق رہے ربیع الآخر ۱۱۱۵ھ میں شہید ہوئے۔آپ کی بہت سی تصانیف ہیں جن میں اذکار الابکارک فے ورد العشی والاسحار،تعلیقات علیٰ شرح عقائد،حواشی علیٰ تفسیر بیضاوری،حاشیہ علیٰ تفسیر سورۃ النساء العصام،ریاض الرحمہ،لطارف نامہ، نصائح الملوک اور فتاویٰ فیضیہ مشہور ہیں۔ (حدائق الحنفیہ)۔۔۔
مزید
عبدالعزیز بن احمد بن محمد بکری: علاء الدین لقب تھا۔علامۂ فقیہ دہر تھے۔فقہ اپنے چچا محمد مایمر غی تلمیذ شمس الائمہ محمد کردری اور نیز حافظ الدین کبیر محمد بیکاری شاگرد ارکر دری رتلمیذ صاحب ہدایہ سےحاصل کی اور آپ سے قوام الدین محمد کاکی ار جلال الدین عمر بن محمد خبازی نے تفقہ کیا۔تصنیف بھی نہایت پر جستہ و معتبر کی جو مقبول زنام ہوئی،جس میں سے کتاب کشف الاسرار شرح بازدوی اور کتاب تحقیق شرح منتخب حسامی مشہور و معروف ہیں اور اکثر متأخرین اہلِ اصول کی معتمد علیہ ہیں،وفات آپ کی ۷۳۰ھ میں ہوئی۔’’عالم مشہور انام‘‘ تاریخ وفات ہے۔ حدائق الحنفیہ۔۔۔
مزید
فیض اللہ بن سید محمد بن پیر محمد بن احمد بن شیخ جنید ارض رومی: فیضی کے نام سے مشہور تھے۔عالم فاضل،مفسر،فقیہ اور صوفی تھے۔شیخ الاسلام کے بلند عہدے پر فائق رہے ربیع الآخر ۱۱۱۵ھ میں شہید ہوئے۔آپ کی بہت سی تصانیف ہیں جن میں اذکار الابکارک فے ورد العشی والاسحار،تعلیقات علیٰ شرح عقائد،حواشی علیٰ تفسیر بیضاوری،حاشیہ علیٰ تفسیر سورۃ النساء العصام،ریاض الرحمہ،لطارف نامہ، نصائح الملوک اور فتاویٰ فیضیہ مشہور ہیں۔ (حدائق الحنفیہ)۔۔۔
مزید
عبدالعزیز بن احمد بن محمد بکری: علاء الدین لقب تھا۔علامۂ فقیہ دہر تھے۔فقہ اپنے چچا محمد مایمر غی تلمیذ شمس الائمہ محمد کردری اور نیز حافظ الدین کبیر محمد بیکاری شاگرد ارکر دری رتلمیذ صاحب ہدایہ سےحاصل کی اور آپ سے قوام الدین محمد کاکی ار جلال الدین عمر بن محمد خبازی نے تفقہ کیا۔تصنیف بھی نہایت پر جستہ و معتبر کی جو مقبول زنام ہوئی،جس میں سے کتاب کشف الاسرار شرح بازدوی اور کتاب تحقیق شرح منتخب حسامی مشہور و معروف ہیں اور اکثر متأخرین اہلِ اصول کی معتمد علیہ ہیں،وفات آپ کی ۷۳۰ھ میں ہوئی۔’’عالم مشہور انام‘‘ تاریخ وفات ہے۔ حدائق الحنفیہ۔۔۔
مزید
محمد باقر بن مفتی شرف الدین عباسی حسینی نقشبندی لاہوری: عالم فاضل، مفتی،مفسری اور صوفی تھے۔خواجہ محمد معصوم کے مرید اور خلیفہ تھے۔ حضرت مجدد الف ثانی اور خواجہ محمد معصوم کے مکتوبات کا خلاصہ کنز الہدایات فی کشف البدیات والنہایات کے نام سے فارسی میں تحریر کیا،جو کئی مرتبہ چھپ چکا ہے اس کا عربی ترجمہ حرز العنایات کے نام سے ایک ترک عالم شیخ محمد الحفظی بن ولی الدین آفندی نے مکہ معظمہ میں ۱۲۰۷ھ میں مکمل کیا۔یہ بھی کچھ عرصہ قبل لاہور میں شائع ہوچکا ہے۔فارسی اشعار میں ایک کتاب دامِ حق اور قرآن پاک کیی عربی تفسیر بنام منتہی الایجاز لکشف الاعجاز بھی آپ کی تصانیف ہیں۔۱۱۰۱ھ کے بعد وفات پائی۔ (حدائق الحنفیہ)۔۔۔
مزید
قاضی خلیل رومی صولاق زادہ عالم فاضل اور فقیہ تھے۔۱۰۹۵ھ میں وفات پائی۔طبقات الحنفیہ آپ کی تصنیف ہے۔ (حدائق الحنفیہ)۔۔۔
مزید