بن عبدالمطلب۔ابوعمرنے ان کاتذکرہ ان کے بھائی تمام بن عباس کے نام میں کیاہے اور کہاہےکہ یہ بھی صحابی ہیں۔ (اسد الغابۃ جلد بمبر 6-7)۔۔۔
مزید
بن عبدالمطلب۔قریشی ہاشمی۔ان کے والد حضرت جعفرطیارتھےجن کا لقب ذوالجناحین ہے یہ رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم کے عہدمیں پیداہوچکے تھے۔ان کی والدہ اور ان کےدونوں بھائیوں عبداللہ اورمحمدکی والدہ اسماء بنت عمیس خثعمیہ تھیں۔تسترمیں شہیدہوئے تھے۔ان کی کوئی اولاد نہ تھی۔عبداللہ بن جعفر نے روایت کی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے عون سے فرمایاتھاکہ تم سیرت وصورت دونوںمیں میرے مشابہ ہومگردراصل یہ کلمہ آپ نے جعفر بن ابی طالب سے فرمایاتھا۔ان کا تذکرہ تینوں نے لکھاہے۔ (اسد الغابۃ جلد بمبر 6-7)۔۔۔
مزید
کنیت ان کی ابوخزیم تھی بشرطیکہ صحیح ہو۔حجاج بن حمزہ نے حسین جعفی سے انھوں نے زائد ہ سے انھوں نے رکین بن ربیع سے انھوں نے اپنے والد سے انھون نے یسیر بن عمیلہ بن خزیم بن فاتک اسدی سے انھوں نے اپنے والدسے انھوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی ہے کہ آپ نے فرمایاآدمی چارقسم کے ہوتےہیں ایک وہ کہ دنیاوآخرت دونوں میں ان کو وسعت دی گئی ہو دوسرے یہ کہ صرف دنیا میں ان کووسعت دی گئی ہواورآخرت میں ان پر تنگی کی گئی ہو تیسرے وہ کہ دنیامیں ان پر تنگی کی گئی ہو اورآخرت میں ان پروسعت کی جائے چوتھے وہ کہ دنیاوآخرت دونوں میں بے نصیب ہوحجاج نے اس حدیث کواسی طرح روایت کیاہےاورابوبکربن ابی شیبہ نے بھی اس حدیث کو حسین سے روایت کیاہے مگرانھوں نے ابوخزیم کاذکرنہیں کیااوریہی صحیح ہے۔ ان کاتذکرہ ابوموسیٰ نے لکھاہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7)۔۔۔
مزید
رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم کے مولیٰ تھے۔ابن سکن نے کہاہےکہ ان سے صرف ایک حدیث مروی ہےجس کومقام رقہ کے رہنے والوں نے ان سے نقل کیا ہے۔ان کا تذکرہ ابن دباغ نے ابوعمر پر استدراک کرنے کے لیے لکھاہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7)۔۔۔
مزید
۔ان کا ذکرابوالملیح ہزلی کی حدیث میں ہے جو انھوں نے اپنے والد سے روایت کی ہے کہ وہ کہتےتھےیہ تحریرہے رسول خداصلی اللہ علیہ وسلم کی بنام نجران اوراس پرابوسفیان بن حرف اور غیلان بن عمروکی گواہی درج تھی۔ان کا تذکرہ ابن مندہ اورابونعیم نے مختصر لکھاہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7)۔۔۔
مزید
بن معتب بن مالک بن کعب بن عمروبن سعد بن عوف بن ثقیف بن منبہ بن بکر بن ہوازن۔فتح طائف کے بعداسلام لائے تھےزمانہ جاہلیت میں دس عورتیں ان کے نکاح میں تھیں انھیں رسول خداصلی اللہ علیہ وسلم نے حکم دیاکہ ان میں سے چارعورتیں منتخب کرلو۔ہمیں ابراہیم بن محمد اوراسمعیل وغیرہما نے اپنی سند کےساتھ ابوعیسیٰ سے روایت کرکے خبردی وہ کہتےتھےہم سے ہناد نے بیان کیاوہ کہتےتھے ہم سے عبدہ نے سعید بن ابی عروبہ سے انھوں نے معمرسے انھوں نے سالم بن عبیداللہ بن عمرسےانھوں نے اپنے والد سے روایت کی ہے کہ غیلان بن سلمہ ثقفی اسلام لائے اس وقت ان کے نکاح میں دس عورتیں تھیں وہ بھی سب ان کے ساتھ اسلام لائیں پس نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کو حکم دیاکہ ان عورتوں میں سے چارمنتخب کرلو۔قبیلۂ ثقیف کے سرداروں میں سے ایک یہ بھی تھے۔یہ ان لوگوں میں ہیں جوکسریٰ (شاہ فارس)کے پاس وفد بن کر گئے تھےایک عجیب خبران سے۔۔۔
مزید
۔ان سے ان کے بیٹے جناح نے روایت کی ہے۔مگرنہ ان کی روایت نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے صحیح ہے اورنہ ان کاصحابی ہوناثابت ہےیہ ابوسعیدبن یونس کاقول ہے۔ان کا تذکرہ ابن مندہ اورابونعیم نے مختصرلکھاہےاورابوموسیٰ نے بھی ان کا تذکر ہ لکھاہےاورکہاہے کہ ابن مندہ نے بھی ان کا تذکرہ لکھاہےمگرنہ انھوں نے ان کی کوئی حدیث بیان کی نہ ابونعیم نے۔ابوبکر بن ابی علی نے ان کوذکرکیاہےاورانھوں نے اپنی سند کے ساتھ صدقہ بن عبداللہ مازنی سے انھوں نے جناح بن غنیم بن قیس سے انھوں نے اپنے والد سے روایت کی ہے کہ وہ کہتےتھے میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کاتذکرہ کررہاتھایکایک ایک شخص آیا اوراس نے یہ مصرعہ پڑھا ۱؎ الالی الویل علی محمد ۔۔۔
مزید
۔ان سے ان کے بیٹے جناح نے روایت کی ہے۔مگرنہ ان کی روایت نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے صحیح ہے اورنہ ان کاصحابی ہوناثابت ہےیہ ابوسعیدبن یونس کاقول ہے۔ان کا تذکرہ ابن مندہ اورابونعیم نے مختصرلکھاہےاورابوموسیٰ نے بھی ان کا تذکر ہ لکھاہےاورکہاہے کہ ابن مندہ نے بھی ان کا تذکرہ لکھاہےمگرنہ انھوں نے ان کی کوئی حدیث بیان کی نہ ابونعیم نے۔ابوبکر بن ابی علی نے ان کوذکرکیاہےاورانھوں نے اپنی سند کے ساتھ صدقہ بن عبداللہ مازنی سے انھوں نے جناح بن غنیم بن قیس سے انھوں نے اپنے والد سے روایت کی ہے کہ وہ کہتےتھے میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کاتذکرہ کررہاتھایکایک ایک شخص آیا اوراس نے یہ مصرعہ پڑھا ۱؎ الالی الویل علی محمد ۔۔۔
مزید
کنیت ان کی ابوعبدالرحمن تھی ان سے ان کے بیٹےعبدالرحمن نے روایت کی ہے کہ یہ کہتےتھے رسول خداصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایاجوشخص رمضان کے روزے رکھےاوراس کے ساتھ چھ دن شوال کے بھی رکھ لےتوگویااس نے سال بھرروزہ رکھے۔ان کاتذکرہ ابن مندہ اورابونعیم نے لکھاہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7)۔۔۔
مزید
بن اوس بن عمروبن مالک بن عامربن بیاضہ انصاری خزرجی بیاضی ۔غزوۂ بدرمیں شریک تھے یہ ابن کلبی اورواقدی کاقول ہے اورابوعمر نے کہاہے کہ غنام صحابہ میں سے ایک شخص ہیں اہل بدرمیں ان کا تذکرہ کیاگیاہےاورانھوں نے نسب نہیں بیان کیامگرمیرے خیال میں ان کی مراد یہی ہیں اورانھوں نے یہ بھی بیان کیاہے کہ ان کی حدیث ربیعہ بن عبدالرحمن نے عبداللہ بن عنبسہ سے انھوں نے غنام سے روایت کی ہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7)۔۔۔
مزید