ہفتہ , 28 جمادى الآخر 1447 ہجری
/ Saturday, 20 December,2025

سیّدنا عمیر ابن معبد رضی اللہ عنہ

  بن ازعربن زید بن عطاف بن ضبیعہ بن زید انصاری اوسی۔ابوموسیٰ کاقول ہے اورابن اسحاق نےکہاہے کہ ان کانام عمروبن معبد بن ازعرہے۔بدرمیں اوراحد میں اورخندق میں اورتمام مشاہد میں  رسول خداصلی اللہ علیہ وسلم کے ہمراہ شریک تھے۔غزوہ حنین میں یہ انہیں سوآدمیوں میں سے تھےجوثابت قدم رہے۔ان کاتذکرہ ابوعمراورابوموسیٰ نے لکھاہے۔ (اسد الغابۃ جلد بمبر 6-7)۔۔۔

مزید

سیّدنا عمیر مزنی۔ رضی اللہ عنہ

ابونعیم نے کہاہے کہ سلیمان  نے ان کاذکرکیاہےمگرکچھ حال نہیں لکھا۔ان کاتذکرہ ابونعیم اورابوموسیٰ نے لکھاہے۔ (اسد الغابۃ جلد بمبر 6-7)۔۔۔

مزید

سیّدنا عمیر مزنی۔ رضی اللہ عنہ

ابونعیم نے کہاہے کہ سلیمان  نے ان کاذکرکیاہےمگرکچھ حال نہیں لکھا۔ان کاتذکرہ ابونعیم اورابوموسیٰ نے لکھاہے۔ (اسد الغابۃ جلد بمبر 6-7)۔۔۔

مزید

سیّدنا عمیر ذومران رضی اللہ عنہ

القیل بن افلح بن شراحیل بن ربیعہ۔ربیعہ کانام ناعط بن مرثدہمدانی ہے ان کے پاس نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک خط بھیجا تھا۔مجالد بن سعید ہمدانی کے داداہیں عبدالغنی نے کہاہے کہ عمیر ذی مران صحابی ہیں۔مجالد بن سعید بن عمیرذی مران نے اپنے والدسے انھوں نے ان کے داداعمیر سے روایت کی ہے وہ کہتےتھے ہمارے پاس رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم کاخط آیاجس کی عبارت یہ تھی۱؎بسم اللہ الرحمن الرحیم من محمد رسول اللہ عمیر ذی مران ومن اسلم من ہمدان السلام علیکم فانی الحمدللہ الذی لاالہ الاہوامابعد فاننا بلننااسلامکم مقدمنامن ارض الروم فابشروفا اللہ تعالیٰ قدہداکم بہدایتہ وانکم اذاشہدتم ان لاالہ الااللہ وان محمد رسول اللہ واقمتم الصلوۃ واعطیتم الزکوۃ فان لکم ذمتہ  اللہ وذمتہ رسولہ علی ومائکم واموالکم والی ارض القوم الذین اسلمتم علیہاسہلہاوجبالھاغیر مظلومین وسلام ضیق علیہم وان الصدقتہ لا تحمل لمحمد ولالاہل بیت۔۔۔

مزید

سیّدنا عمیر ذومران رضی اللہ عنہ

القیل بن افلح بن شراحیل بن ربیعہ۔ربیعہ کانام ناعط بن مرثدہمدانی ہے ان کے پاس نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک خط بھیجا تھا۔مجالد بن سعید ہمدانی کے داداہیں عبدالغنی نے کہاہے کہ عمیر ذی مران صحابی ہیں۔مجالد بن سعید بن عمیرذی مران نے اپنے والدسے انھوں نے ان کے داداعمیر سے روایت کی ہے وہ کہتےتھے ہمارے پاس رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم کاخط آیاجس کی عبارت یہ تھی۱؎بسم اللہ الرحمن الرحیم من محمد رسول اللہ عمیر ذی مران ومن اسلم من ہمدان السلام علیکم فانی الحمدللہ الذی لاالہ الاہوامابعد فاننا بلننااسلامکم مقدمنامن ارض الروم فابشروفا اللہ تعالیٰ قدہداکم بہدایتہ وانکم اذاشہدتم ان لاالہ الااللہ وان محمد رسول اللہ واقمتم الصلوۃ واعطیتم الزکوۃ فان لکم ذمتہ  اللہ وذمتہ رسولہ علی ومائکم واموالکم والی ارض القوم الذین اسلمتم علیہاسہلہاوجبالھاغیر مظلومین وسلام ضیق علیہم وان الصدقتہ لا تحمل لمحمد ولالاہل بیت۔۔۔

مزید

سیّدنا عمیر مالک  رضی اللہ عنہ

کے والد ہیں۔ابوبکر اسماعیلی نے ان کا تذکرہ صحابہ میں لکھاہےان سے ان کے بیٹے مالک نے روایت کی ہے کہ انھون نے رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم سے پڑی ملی ہوئی چیزکی بابت پوچھاآپ نے فرمایاکہ اس کی شناخت لوگوں سے کراؤاس کی شناخت کرنےوالاکوئی مل جائے تواس کودے دو ورنہ اس سے خود فائدہ اٹھاؤ اورلوگوں کو گواہ بنادواگراس درمیان میں بھی اس کا مالک آجائے تواس کو دے دو ورنہ سمجھو کہ اللہ  کامال ہےجس کو چاہتاہے دیتاہے۔ان کاتذکرہ ابوموسیٰ نے لکھاہے۔ (اسد الغابۃ جلد بمبر 6-7)۔۔۔

مزید

سیّدنا عمیر ابن مالک رضی اللہ عنہ

  ۔ابن شاہین نے ان کاتذکرہ لکھاہے۔سفیان ثوری نےاسماعیل بن سمیع سے انھوں نے عمیر بن مالک سے روایت کی ہے کہ ایک شخص نے عرض کیاکہ یارسول اللہ جہامیں اپنےباپ کے قتل کو مجھے موقع ملاتھامگرمیں نے درگذرکی نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے سکوت فرمایاپھردوسرے شخص نے کہایارسول اللہ جہاد میں میں نے اپنے والد کو مقابلہ میں دیکھااور ان سے میں نے ایک بری بات سنی تومیں نے ان کو قتل کردیااس پربھی رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم  نے سکوت فرمایا۔ان کاتذکرہ ابوموسیٰ نے لکھاہے۔ (اسد الغابۃ جلد بمبر 6-7)۔۔۔

مزید

سیّدنا عمیر ابن مالک رضی اللہ عنہ

  ۔ابن شاہین نے ان کاتذکرہ لکھاہے۔سفیان ثوری نےاسماعیل بن سمیع سے انھوں نے عمیر بن مالک سے روایت کی ہے کہ ایک شخص نے عرض کیاکہ یارسول اللہ جہامیں اپنےباپ کے قتل کو مجھے موقع ملاتھامگرمیں نے درگذرکی نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے سکوت فرمایاپھردوسرے شخص نے کہایارسول اللہ جہاد میں میں نے اپنے والد کو مقابلہ میں دیکھااور ان سے میں نے ایک بری بات سنی تومیں نے ان کو قتل کردیااس پربھی رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم  نے سکوت فرمایا۔ان کاتذکرہ ابوموسیٰ نے لکھاہے۔ (اسد الغابۃ جلد بمبر 6-7)۔۔۔

مزید

سیّدنا عمیر رضی اللہ عنہ

  ان سے ان کے بیٹے عبیدنے روایت کی ہے کہ انھون نے رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم سے کبیرہ گناہ پوچھے تھےتوآپ نے فرمایاکہ توہین اللہ کے ساتھ شرک کرناجادوکرنااورکسی کوناحق مارڈالنااور سود کھانااوریتمیم کا مال کھانا اورجہاد ے بھاگنااورپاک دامن عورتوں پر تہمت لگانا اورمسلمان والدین کی نافرمانی کرنااورکعبہ کی بے حرمتی کرناجوتمھاراقبلہ ہےزندوں کابھی اورمردوں کا بھی ان کاتذکرہ ابوعمراورابوموسیٰ نے لکھاہے۔ (اسد الغابۃ جلد بمبر 6-7)۔۔۔

مزید

سیّدنا عمیر ابن شبرمہ رضی اللہ عنہ

  ۔عبیدبن شریہ کے نام میں ان کا تذکرہ ہوچکاہے۔ان کا تذکرہ ابوموسیٰ نے مختصر لکھاہے۔ (اسد الغابۃ جلد بمبر 6-7)۔۔۔

مزید