/ Friday, 17 May,2024

ابوضمرہ بن عیص ازقریش رضی اللہ عنہ

ابوضمرہ بن عیص ازقریش رضی اللہ عنہ:ان کا شمار المستضعفین من الرجال والنساء والولدان میں تھا،جب فرمان میں ان کا ذکرعورتوں اوربچوں کے ساتھ کیاگیا،تووہ دربارِرسالت میں حاضری کے لئے روانہ ہوگئے،اورجب تنعیم کے مقام پر پہنچے تو فوت ہوگئے،اس پر یہ آیت اتری، و من یخرج من بیتہٖ مھاجرا الی اللہ و رسولہٗ ثم یدرکہ الموت فقد وقع اجرہٗ علی اللہ سعید بن جبیرسےمروی ہے،کہ جس شخص کے حق میں یہ آیت نازل ہوئی ہے،اس کے نام کے بارے میں اختلاف ہے،ابوضمرہ کے علاوہ اوربھی کئے نام لیے گئے ہیں، اورکنیتوں کے تحت کئی ایک کا ذکرہواہے،مگرنام نہیں لیاگیا،اوراسماء کے تراجم میں ہم نے کسی اورراوی سے ضمرہ بن عیص کا ذکرکیا ہےجونہ ابوضمرہ ہے نہ ابوالعیص ہے،ابوعمراورابوموسیٰ نے ذکرکیا ہے۔ ۔۔۔

مزید

ابوداؤدانصاری مازنی رضی اللہ عنہ

ابوداؤدانصاری مازنی،ان کے نام میں اختلاف ہے،ایک روایت میں عمرواوردوسری میں عمیربن عامر بن مالک بن خنساء بن مبذول بن عمروبن غنم بن مازن بن نجارانصاری خزرجی ہے،غزوۂ بدر اور احد میں موجودتھے۔ عبداللہ نے باسنادہ تایونس انہوں نے ابن اسحاق سے بہ سلسلۂ شرکائے بدرازبنومازن بن نجار، ابوداؤدعمیر بن عامر بن بالک کا ذکرکیا ہے،جنہوں نے ابوالتجری قرشی کوبدرکےدِن قتل کیا تھا، حالانکہ حضوراکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلّم نے ہدایٔت فرمائی تھی،کہ جو شخص بھی ابوالخری سے مزاحم ہو،وہ اسے قتل نہ کرے،کیونکہ یہ وہ شخص تھا،جس نے قریش کا وہ معاہدہ جس میں بنوہاشم سے مقاطعہ کیا تھا،تلف کردیاتھا،اورجومکے میں حضورِاکرم اور مسلمانوں سے حُسن سلوک سے پیش آتاتھا،ایک روایت میں ہے کہ اس آدمی کے قاتل کانام مجدر بن زیادالبلوی تھا،ایک روایت میں اس کے قاتل کا نا۔۔۔

مزید

ابوحاتم المزنی رضی اللہ عنہ

ابوحاتم المزنی،حضورِاکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی صحبت سے فیض یاب ہوئے،مدنی ہیں،محمد اور سعید نے ان سے روایت کی،عبید نے کئی لوگوں سے،انہوں نے باسنادہم محمد بن عیسیٰ سے،انہوں نے محمد بن عمرو سے،انہوں نے حاتم بن اسماعیل سے،انہوں نے عبداللہ بن مسلم بن ہرمز سے،انہوں نے محمد اور سعید پسران عبید سے،انہوں نے ابوحاتم مزنی سے روایت کی،حضور اکرم نے فرمایا،اگرتم میں کوئی ایساآدمی شامل ہوجائے کہ جس کے دین اوراخلاق کوتم پسند کرتے ہو،تو فوراً اس کا نکاح کردو،اگر ایسانہ کروگے تو فتنہ و فساد کے لئے تیارر ہو۔ امام ترمذی لکھتے ہیں کہ ابو حاتم مزنی کو حضوراکرم کی صحبت نصیب ہوئی،مگر ان سے یہی ایک حدیث مروی ہے،تینوں نے ان کا ذکر کیا ہے۔ ۔۔۔

مزید

ابوحبہ رضی اللہ عنہ

ابوحبہ رضی اللہ عنہ،بن غزیر بن عمرو بن عطیہ بن خنساء بن مبذول بن عمرو بن غنم بن مازن بن تجار انصاری،خزرمی،نجاری،بقول طبری ان کا نام زید بن غزیہ تھا،اور نسب جواوپر مذکورہے وہ غزوۂ احد میں شریک تھےاور جنگ یمامہ میں شہید ہوئے،موسیٰ بن عقبہ نے ان کا ذکر شہدائے یمامہ میں کیا،وہ بنومالک بن نجار سے،مازن بن نجار کے بھائی تھے،ابومعشر نے لکھا ہے،کہ جنگ یمامہ میں بنو مازن بن نجار سے جو قتل ہوئے،ان میں ابوحبہ بن غزیہ بھی شامل تھے،یہی رائے سیف کی ہے، ابوعمرکاقول ہے کہ یہ ابوحبہ خزرجی تھےاور بد ر میں شام نہیں تھےاور ان سے پہلے جو مذکر ہیں،وہ اوسی ہیں اور بدری،ابوحبہ بن غزیہ کے دوبھائی تھے،حمزہ اور تمیم،اور ان کے بیٹے سعید یوم الحرہ کو قتل ہوئے تھے اور وہ حمزہ بن سعید کے والد تھے،جوبنومالک کے شیخ تھے،ابوعمر کا یہ کہنا کہ ایک روایت میں ان کی کنیت ابو۔۔۔

مزید

ابوحببہ انصاری اوسی بدری رضی اللہ عنہ

ابوحببہ انصاری اوسی بدری،ایک روایت میں بقول ابوعمر ابوحیہ (بہ یا)ایک میں ابو حنہ (بہ نون) آیا ہے،ان کا نام عامر اور ایک روایت میں مالک آیا ہے۔ ابوعمرلکھتے ہیں،کہ واقدی نے ان کا ذکر دومقام پر کیا ہے،چنانچہ انصار سے جہاں انہوں نے بنوثعلبہ بن عمرو بن عوف سے غزوۂ بدر میں شرکاء کا ذکر کیا ہے،وہاں انہوں نے انہیں ابوحنہ(بہ نون) لِکھاہے،اور ایک دوسرے مقام پر انہیں ابوحنہ بن عمرو بن ثابت تحریر کیاہے،اور ان کا نام مالک لکھا ہے،اور دونوں جگہ ان کی کنیت ابوحنہ(بہ نون)لکھی ہے،ان کے بغیر اور لوگوں نے ان کانام ثابت بن نعمان لکھاہے۔ واقدی لکھتے ہیں کہ بدریوں میں کسی شخص کی کنیت ابوحبہ (بہ با) نہ تھی،بلکہ ابوحنہ(بہ نون) تھی اور نام مالک بن عمرو بن کلفہ بن ثعلبہ بن عمرو بن عوف تھا۔ ابوعمرکہتے ہیں،کہ ابراہیم بن سعد ۔۔۔

مزید

ابوحبیب بن ازعر رضی اللہ عنہ

ابوحبیب بن ازعر رضی اللہ عنہ ابوحبیب بن ازعر بن زید بن عطاف بن صبیعہ بن زید بن مالک بن عوف بن عمرو بن عوف بن مالک بن اوس انصاری اوسی،ضبعی،وہ بنوملیل بن ازعر کے بھائی تھے،غزوۂ احد میں شریک تھے،اور ایک روایت کے مطابق تمام غزوات میں شامل رہے،ابوموسیٰ نے ان کا ذکر کیا ہے۔ ۔۔۔

مزید

ابوحبیش الغفاری رضی اللہ عنہ

ابوحبیش الغفاری،ابونعیم،ابوزکریا،ابنِ مندہ اور ابوبکر بن ابوعلی نے انہیں باب الحاء (بے نقطہ) میں ذکر کیا ہے، ابوعبداللہ بن مندہ نے باب الخاء(بانقطہ) میں نون اور سین کے ساتھ لکھاہے (خنیس )ابوموسیٰ نے ان کا ذکر کیا ہے،یحییٰ بن محمود نے اجازۃً باسنادہ تا ابن ابی عاصم،انہوں نے ابوبکر سے،انہوں نے ابراہیم بن عبدالرحمٰن بن عبداللہ بن ابو ربیعہ سے راویت کی ،انہوں نے ابوحبیش غفاری کو یہ کہتے سُنا،کہ وہ ایک غزوے میں حضور اکرم کے ساتھ تھے،جب وُہ بہ مقام عفان پہنچے،تو حضورِاکرم کے صحابہ بھی وہاں پہنچ گئے ،اورکہنے لگے،یارسول اللہ، ہم بھوک کے ہاتھوں سخت لاچار ہیں،ہمیں سواریوں کو ذبح کرنے کی اجاز ت فرمائیے،پھر حدیث بیان کی،امیر ابونصر نے ان کانام اخنیس لکھاہے۔ ۔۔۔

مزید

ابوحضفہ رضی اللہ عنہ

ابوحضفہ رضی اللہ عنہ ایک روایت میں ابوحفصہ ہے اور باب الحاء میں ذکر کر چکے ہیں،انہوں نے مغیرہ جعفی سے روایت کی،کہتے ہیں کہ میں ابوحفصہ کے ساتھ بیٹھاتھا،کہ انہوں نے ابوحصفہ سے روایت کی،حضورِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے صحابہ کو مخاطب کر کے فرمایا،کیا تم جانتے ہو کہ مفلس کسے کہتے ہیں،پھرحدیث بیان کی۔ ابونعیم نے اسی ترجمے میں طبرانی سے،انہوں نے ابونصر صانع سے،انہوں نے محمد بن اسحاق المسیبی سے،انہوں نے یحییٰ بن یزید بن عبدالمالک سے،انہوں نے اپنے والد سے،انہوں نے یزید بن حصیفہ سے،انہوں نے والد سے،انہوں نے داداسے روایت کی،کہ حضورِ اکرم نے فرمایا،کہ خوش چہرہ سے بھلائی کا سوال کرو،ابوموسیٰ نے اس حدیث کو اس ترجمے میں بیان کیا ہے،جوآگے مذکو ر ہے،لیکن ابو نعیم نے دونوں حدیثوں کو اس ترجمے میں ذکر کر کے دونوں کو ایک بنادیا ہے،اس کے خلاف۔۔۔

مزید

ابوحدرداسلمی رضی اللہ عنہ

ابوحدرداسلمی ایک روایت میں ان کا نام سلامہ بن عمربن ابی سلامہ بن سعد بن مساب بن حارث بن عبس بن ہوازن بن اسلم ہے،خلیفہ اور ابراہیم بن منذر کا بھی یہی قول ہے،ابن ماکولانے بھی ان کا یہی نسب بیان کیا ہےصرف مساب کی جگہ سنان لکھاہےامام احمدبن حنبل لکھتے ہیں،کہ انہیں ابن اسحاق نے ان کا نام عبدبتایا،بقول علی بن مدینی،ان کا نام عتبہ تھا،انہیں صحبت نصیب ہوئی،وہ ابوالدرداء کے والد تھے،اور ابوالدرداء کی زوجہ حجازی تھی۔ ابوحدردسے ان کے بیٹے عبداللہ،محمد بن ابراہیم التیمی اور ابویحییٰ اسلمی نے روایت کی۔ ابن ابی حبہ نے باسنادہ عبداللہ بن احمد سے،انہوں نے اپنے والد سے،انہوں نے وکیع سے،انہوں نے سفیان ثوری سے،انہوں نے یحییٰ بن سعید سے،انہوں نے محمد بن ابراہیم التیمی سے،انہوں نے ابوحدردسے روایت کی،کہ وہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس اپنی ۔۔۔

مزید

ابوحفصہ یا ابن ابی حفصہ رضی اللہ عنہ

ابوحفصہ یا ابنِ ابی حفصہ،جعفر نے ان کا ذکر باب الحاء میں کیاہےوہب بن جریر نے شعبہ سے،انہوں نے مغیرہ بن عبداللہ جعفی روایت کی،کہ وہ ابوحفصہ کے پاس بیٹھے ان سے باتیں کررہے تھے،کہ ایک کالا بڈھاجو لحیم شحیم تھا،آگیا،ہماری گفتگو کے دَوران میں وہ ایک آدمی پر نظریں جمائے ہوئے تھا،میں نے اسے عتاب کیا،ابوحفصہ کہنے لگے،تم باتیں کررہے تھے،اور مجھے حضورِاکرم کی ایک حدیث یاد آرہی تھی،آپ نےایک دفعہ حاضرین مجلس سے دریافت فرمایا، جانتے ہو،"رقوب"کسے کہتے ہیں؟حاضرین نے جواب دیا،یارسول اللہ ،لاولد کو،حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا،رقوب وہ شخص ہوتا ہے،جس کے بیٹے تو ہوں،لیکن اسےان سے کوئی فائدہ نہ ہو،پھر آپ نے دریافت فرمایا،جانتے ہو،صعلوک کون ہوتاہے؟صحابہ نہ عرض کیا،یارسول اللہ! جو قلاش ہو،فرمایا،نہیں حقیقی قلاش وہ ہے،جس کے پاس مال تو ہو،لیکن وہ کسی کو ۔۔۔

مزید