/ Saturday, 27 April,2024

سیّدنا قیس ابن  ابی العاص رضی اللہ عنہ

   بن قیس بن عدی بن سعد بن سہم۔فتح مصرمیں شریک تھےاورایک گھروہاں انھوں نے بنالیاتھااورحضرت عمربن خطاب کی طرف سے مصرکے قاضی تھے۔اس کو ابن لہیعہ نے یزید بن ابی حبیب سے روایت کیاہے ۔یہ ابن یونس کاقول ہے۔ان کا تذکرہ ابن مندہ اورابونعیم نے لکھا ہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7 )۔۔۔

مزید

سیّدنا قیس ابن  ابی العاص رضی اللہ عنہ

   بن قیس بن عدی بن سعد بن سہم۔فتح مصرمیں شریک تھےاورایک گھروہاں انھوں نے بنالیاتھااورحضرت عمربن خطاب کی طرف سے مصرکے قاضی تھے۔اس کو ابن لہیعہ نے یزید بن ابی حبیب سے روایت کیاہے ۔یہ ابن یونس کاقول ہے۔ان کا تذکرہ ابن مندہ اورابونعیم نے لکھا ہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7 )۔۔۔

مزید

سیّدنا قیس ابن  طلق رضی اللہ عنہ

  ۔عبدان اورجعفروغیرہمانے ان کا تذکرہ صحابہ میں لکھاہے۔عبداللہ بن بدرنے قیس بن طلق سے روایت کی ہے وہ کہتےتھے کہ طلق بن علی کونبی صلی اللہ علیہ وسلم کے حضورمیں ایک بچھو نے کاٹ کھایاتونبی صلی اللہ علیہ وسلم نے زخم پر کچھ پھوک دیااوراس پر ہاتھ پھیردیا۔ان کی حدیث وفد عبدالقیس کے متعلق مروی ہے۔ان کاتذکرہ ابوموسیٰ نے لکھاہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7 )۔۔۔

مزید

سیّدنا قیس ابن  طہفہ رضی اللہ عنہ

  ۔کنیت ان کی ابویعیش غفاری تھی اورابوجعفرمستغفری نے کہاہے کہ یہ قیس بن طہفہ ہندی ہیں اوران کی روایت سے انھوں نے ایک طویل حدیث بھی لکھی ہے۔ان کا مشہورنام طہفہ ہے اور ان  کےاصلی نام میں بہت اختلاف ہے بعض لوگوں کابیان ہے کہ وہ اصحاب صفہ سے تھے۔یحییٰ بن ابی کثیرنےابوسلمہ بن عبدالرحمن سے روایت کی ہے کہ یعیش بن قیس بن طہفہ نے ان سے اپنے والد سے روایت کرکے بیان کیاکہ وہ کہتےتھے رسول خداصلی اللہ علیہ وسلم نے (ایک دن اصحاب صفہ کواپنے اصحاب پر تقسیم فرمایااور)کہاکہ اے فلاں اس کو اپنے ساتھ لیتےجاؤہم چارآدمی بچ گئے توہم لوگوں سے رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایاکہ تم لوگ میرے ساتھ چلوچنانچہ ہم لوگ حضرت عائشہ کے گھرمیں گئےہمیں ابومنصور بن مکارم ابن احمد بن مودب نے اپنی سند کے ساتھ ابوزکریایعنی یزید بن ایاس سے روایت کرکے خبردی وہ کہتےتھےکہ اصحاب صفہ میں طہفہ بن ابی زہیرنہدی بھی تھےاوربعض۔۔۔

مزید

  سیّدنا قیس ابن  ضحاک رضی اللہ عنہ

   بن خلیفہ بن ثعلبہ۔ابوحاتم بستی نے کہاہے کہ ان کی کنیت ابوجبیرہ تھی۔انصاری ہیں جعفر نے کہاہے کہ حافظ احمد کابیان ہے کہ یہ ثابت بن ضحاک اشہلی کے بھائی ہیں اوربعض لوگوں نے ان کوکلابی بیان کیاہے بعض لوگ ان کو صحابی کہتے ہیں۔ابوجبیرہ کہتےتھے کہ یہ آیت ہمیں لوگوں کے حق میں نازل ہوئی تھیولاتنابزوابالالقاب۔ان کی حدیث میں بہت اضطراب ہے۔ ان کاتذکرہ انشأ اللہ تعالی کنیت کے باب میں آئے گا۔ابن کلبی نے کہاہے کہ ابوجبیرہ کا نام قیس تھا۔ان کا تذکرہ ابوموسیٰ نے لکھاہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7 )۔۔۔

مزید

  سیّدنا قیسابن  ضحاک رضی اللہ عنہ

   بن خلیفہ بن ثعلبہ۔ابوحاتم بستی نے کہاہے کہ ان کی کنیت ابوجبیرہ تھی۔انصاری ہیں جعفر نے کہاہے کہ حافظ احمد کابیان ہے کہ یہ ثابت بن ضحاک اشہلی کے بھائی ہیں اوربعض لوگوں نے ان کوکلابی بیان کیاہے بعض لوگ ان کو صحابی کہتے ہیں۔ابوجبیرہ کہتےتھے کہ یہ آیت ہمیں لوگوں کے حق میں نازل ہوئی تھیولاتنابزوابالالقاب۔ان کی حدیث میں بہت اضطراب ہے۔ ان کاتذکرہ انشأ اللہ تعالی کنیت کے باب میں آئے گا۔ابن کلبی نے کہاہے کہ ابوجبیرہ کا نام قیس تھا۔ان کا تذکرہ ابوموسیٰ نے لکھاہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7 )۔۔۔

مزید

سیّدنا قیس ابن  صیفی رضی اللہ عنہ

   بن سلت انصاری۔یہی ہیں جن کے والد کی منکوحہ ان کے والد کی وفات کے بعد رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم کے حضورمیں حاضرہوئی تھیں اورعرض کیاتھاکہ یارسول اللہ قیس کے والد کا انتقال ہوگیااورقیس جو قبیلہ کے ایک اچھے آدمی ہیں انھوں نے مجھے پیغام نکاح کا دیاہے لہذامیں کیاکروں اس پر یہ آیت نازل ہوئی    ولاتنکحوا مانکح ابأ کم من النسأ          الایہ۔ابن دباغ اندلسی نے ان کاتذکرہ لکھاہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7 )۔۔۔

مزید

سیّدنا قیس ابن  ابی صعصعہ رضی اللہ عنہ

  ۔ابوصعصعہ کانام عمروبن زید بن عوف بن مبذول بن عمروبن غنم بن مازن بن نجار ہے۔انصاری خزرجی مازنی ہیں۔بیعت عقبہ اوربدرمیں شریک تھے۔رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کو بدرمیں ایک حصہ لشکرکاسرداربنایاتھا۔یہ عروہ اورابن شہاب اورابن اسحاق کا قول ہے۔ یحییٰ بن بکیراورسعد بن ابی مریم نے ابن لہیعہ سے انھوں نے حبان بن واسع سے انھوں نے اپنے والد سے انھوں نے قیس بن ابی صعصعہ سے روایت کی ہے کہ انھوں نے عرض کیایارسول اللہ میں کتنے ونوں میں قرآن ختم کیاکروں آپ نے فرمایاپندرہ دن میں انھوں نے عرض کیاکہ میں اپنے کو اس سے بھی زیادہ قوی دیکھتاہوں چنانچہ یہ چند روز تک ایک ہفتہ میں قرآن ختم کیاکیے جب ان کی عمر بہت زیادہ ہوگئی اوریہ اپنی آنکھوں میں پٹی باندھنے لگےاس وقت پندرہ روزمیں قرآن ختم کرنے لگےکہتے تھے کاش میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی اجازت قبول کرلی ہوتی۔ان کا تذکرہ تینوں نے لکھاہے۔ میں کہت۔۔۔

مزید

سیّدنا قیس ابن  صعصعہ رضی اللہ عنہ

  ۔ابوعمرنے کہاہے کہ میں ان کا نسب نہیں جانتاان کی حدیث ابن لہیعہ نے حبان بن واسع سے انھوں نے اپنے والد واسع سےانھوں نے اپنے والد واسع بن حبان سے انھوں نے قیس بن صعصعہ سے روایت کی ہے کہ وہ کہتےتھے میں نے عرض کیاکہ یارسول اللہ میں کتنے دنوں میں قرآن ختم کروں الخ۔ان کا تذکرہ ابوعمرنے لکھاہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7 )۔۔۔

مزید

سیّدنا قیس ابن  شماس رضی اللہ عنہ

   عسکری نے ان کاتذکرہ لکھاہےاورانھوں نے اپنی سند کے ساتھ جراح بن منہال سے انھوں نے ابن عطأ ابن سلیم سے انھوں نےاپنے والد سے انھوں نے ثابت بن قیس بن شماس سے انھوں نے اپنے والد سے روایت کی ہے کہ وہ کہتےتھے میں مسجد میں گیانبی صلی اللہ علیہ وسلم ا س وقت نماز میں تھےجب آپ نے سلام پھیراتومیری طرف متوجہ ہوئے میں اس وقت نماز پڑھ رہا تھاجب میں نماز سے فارغ ہواتوآپ نے پوچھاکہ کیاتم نے ہمارے ساتھ نمازپڑھی تھی میں نے عرض کیاپڑھی تو تھی آپ نے فرمایاپھریہ اب کیسی نماز پڑھ رہے ہومیں نے عرض کیاکہ یہ فجر کی سنتیں ہیں میں نےنہیں پڑھی تھیں پھرآپ نے کچھ نہیں فرمایا۔ان کا تذکرہ ابوموسیٰ نے لکھاہے اورکہاہے کہ ابن حریج نے عطأ بن ابی رباح سے انھوں نے قیس بن سہل سے اس کو روایت کیاہے اوریہی صحیح ہے۔ (اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7 )۔۔۔

مزید