حضرت حسن شاہ پیر غازی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ ایک روایت کے مطابق حضرت پیر حسن شاہ غازی الرحمۃ ، حضرت عبداللہ شاہ غازی کے چھوٹے بھائی ہیں۔ آپ صاحب حال و قال بزرگ ہوئے ہیں۔ 26۔ 27رجب شریف کو ہر سال آپ کا شاندار عرس مقدس منایا جاتاہے۔ آپ کا مزار شریف جو ڑیا بازار برتن مارکیٹ کراچی میں زیارت گاہ خاص و عام ہے۔ (تذکرہ اولیاءِ سندھ )۔۔۔
مزیدشیخ الاسلام حضرت امام ابو زکریا نووی رحمۃ اللہ علیہ نام ونسب: اسم گرامی:یحیٰ۔کنیت:لقب:شیخ الاسلام،قطبِ وقت،محی الدین،حافظ الحدیث۔سلسلہ نسب اسطرح ہے: یحییٰ بن شرف بن مری بن حسن بن حسین بن جمعہ بن حزام۔علیہم الرحمہ۔آپ کاسلسلہ نسب صحابیِ رسول ﷺ حضرت حزام بن خویلد رضی اللہ عنہ تک منتہی ہوتا ہے۔ تاریخِ ولادت: آپ کی ولادت باسعادت محرم الحرام کےآخری عشرے631ھ،مطابق 1234ء کودمشق ،شام کےایک علاقے"حوران "کی ایک نواحی بستی"نویٰ"میں ہوئی۔اسی علاقے کی نسبت سے"نووی" کہلاتے ہیں۔ تحصیل علم: امام نووی 649ھ میں" مدرسہ رواحیہ" میں داخل ہوئے اور باقاعدہ تحصیل علم کا آغاز فرمایا دوسال بعد اپنے والد کے ساتھ حج بیت اللہ کے لیے تشریف لے گئے مدینہ منورہ میں ڈیڑھ ماہ قیام کیا اس سفر میں حرمین شریفین بیت اللہ کے فضلاء سے استفادہ کرتے رہے واپسی کے بعد پورے انہماک ک۔۔۔
مزیدشیخ المشائخ شیخ رحمکارالمعروف کاکا صاحب رحمۃ اللہ علیہ نام ونسب: آپ کی اسم گرامی رحمکار۔آپ کا لقب:کاکا صاحب۔(کاکا پشتو زبان میں بزرگ کو کہتے ہیں) والد کا اسم گرامی: شیخ بہادر المعروف ابک بابا ، دادا کا نام مست بابا (انکا مزار شیخ رحمکارکے مزار سے سات میل دور ہے ۔آپ کی زیارت مرجع خلائق ہے)اور پردادا کا نام غالب بابا (انکا مزار چراٹ کے پہاڑ کے نیچے واقع ہے بڑا دشوار گذار علاقہ ہے مگر لوگ زیارت کرتے ہیں)تھا۔ آپ تمام صوبہ سرحد اور اکناف و اطراف میں کاکاصاحب کے نام سے مشہور ہیں۔ آپ کا لقب ’’ شیخ المشائخ‘‘ تھا۔ ولادت: آپکی ولادت 983ھ میں ہوئی۔ سیرت وخصائص: آپ صائم الدھر ، شب بیدار ، انتہائی راست گفتار ، متواضع ، منکر المزاج ، سخی ، صاحب قلب سلیم ، مخلوق خدا پر شفقت کرنے والے، ہر وارد و صادر پر رحمد لی کرنے والے تھے ہرایک مرید پر توجہ باطنی ف۔۔۔
مزیدحضرت خواجہ شیخ احمد رکن الدین علاء الدولہ سمنانی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کنیت ابوالمکارم تھی۔ اسم گرامی احمد بن محمد اور سمنان کے بادشاہوں میں سے تھے پندرہ سال کی عمر تھی کہ اپنے وقت کے بادشاہ کے مصاحب خاص بن گئے ۶۷۴ھ میں شیخ نورالدین عبدالرحمٰن کسرتی قدس سرہٗ العزیز کے مرید ہوئے ریاضت و مجاہد کے زور سے کاملان خدا سے ہوگئے آپ نے اپنی عمر میں ایک سوتیس چلے کاٹے تھے۔ [۱۔علاءالدولہ احمد بن محمد بن احمد بیابانکی سمنانی ماہ ذوالحجہ ۴۵۹ھ میں سمنان سے بارہ کلومیٹر بیا بانک کے قصبہ میں پیدا ہوئے۔ آپ کا خاندان شاہی خاندان کہلاتا تھا آپ کے والد ملک شرف الدین سمنانی ارغون خان اور غازاں خان کے ایلخانی دَور میں مشیر حکومت رہے۔ آپ کے ماموں رکن الدین صابن (م۷۰۰ھ) ایلخانی عہد کے عالم۔ قاضی اور فقہیہ تھے حضرت علاءالدولہ نے آپ سے ہی علوم شرعیہ پر عبور حاصل کیا تعلیم سے فارغ ہوکر آپ بھی ایلخانی حکومت میں۔۔۔
مزیدحضرت علامہ مولانا محمد وارث قاسمی قلندرانی (خضدار) رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ مہتمم جامعہ قاسمیہ نورانی مسجد اوروادیِ بولان کے ممتاز عالمِ دین حضرت علامہ مولانا محمد وارث قاسمی قلندرانی (خضدار) رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کا وصال 20 رجب المرجب 1437ھ بمطابق 28 اپریل 2016 ء کو ہوا۔۔۔۔
مزیدحضرت علامہ مولانا گل محمد صدیقی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ نام ونسب: مولانا قاضی گل محمد بن مولانا غلام حسین صدیقی گوٹھ ترائی ( تحصیل گڑھی یاسین ضلع شکار پور ) میں تولد ہوئے ۔ ترائی کے قاضی نامور علماء گذرے ہیں ، مولانا گل محمد کے آباء واجداد میں نسل درنسل علماء پیدا ہوئے ۔ تحصیلِ علم: ابتدائی تعلیم اپنے گوٹھ میں حاصل کی، اس کے بعد گوٹھ اسحاق دیرو ( تحصیل گڑھی یاسین ) میں مولانا محمد ہاشم کے ہاں تعلیم حاصل کی اور بقیہ کتب کی تکمیل مولانا میر محمد نورنگی کے ہاں نورنگ واہ میں کی۔ بیعت : آپ حضرت خواجہ محمد عمر چشموی قدس سرہ کے ہاتھ پر سلسلہ عالیہ نقشبندیہ میں بیعت ہوئے۔ سیرت وخصائص: مولانا بہترین مدرس ، محقق ، مناظر ، مصنف ، حق گو، دلیر بہادر اور پرہیز گار شخصیت کے مالک تھے۔ آپ قیام لاڑکانہ کے دوران نواب امیر علی لاہوری جو کہ شیعوں کی صحبت میں شیعہ بن چکا تھا اور اس نے اپنے محلہ میں۔۔۔
مزیدحضرت ابو محمد عبداللہ مغربی تیونسی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ نام ونسب: اسم گرامی محمد اسماعیل تھا۔ سیرت وخصائص:حضرت شیخ ابوالحسن علی زرین کے مرید تھے۔ آپ کے استاد ابراہیم خواص، ابراہیم بن شیبان کرمان شاہی تھے۔ آپ کی روحانی نسبت تین واسطوں سے شیخ حسن بصری رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ سے ملتی ہے۔ آپ حضرت شیخ ابوالحسن کے مرید تھے۔ وہ خواجہ عبدالواحد بن زید اور وہ خواجہ حسن بصری سرھم کے مرید تھے۔ ایک دن طورِ سینا پر کھڑے باتیں کر رہے تھے۔ ان کی گفتگو سے پتھر لڑکھڑاتے اور دریائے ہامون میں جاگرتے تھے۔ وصال: آپ18/رجب، 279 ھ میں فوت ہوئے۔ آپ کی عمر ایک سو بیس سال تھی۔ آپ کے استاد ابوالحسین علی بھی ایک سو بیس سال تک زندہ رہے۔ آپ کا مزار پُر انوار کوہ سینا پر ہے۔ یہ مشہور بات ہے کہ شیخ ابوعبداللہ نے ساری عمر تاریکی نہیں دیکھی تھی۔ لوگوں کے لیے جو تاریک مقامات یا اوقات تھے وہ۔۔۔
مزیدعبدالقیوم شہید بدایونی، مولانا حکیم شوال المکرم ۱۲۸۲ھ سال ولادت، ‘‘ذاکر رسول اللہ’’ تاریخی نام، پردادا مولانا شاہ فضل رسول بد ایونی نے محمد عبد القیوم نام رکھا، دادا کے حقیقی چھوٹے بھائی حضرت تاج الفحول نے تعلیم دی، ۱۲۹۸ھ میں حضرت تاج الفحول کے ہمراہ حج وزیارت سے مشرف ہوئے، تکمیل علوم کے بعد طب کی تحصیل مولانا حکیم سراج الحق سےکی، پھر دہلی جاکر حکیم عبد المجید خاں سے استفادہ کیا، حکیم محمود خاں دہلوی نے بہت مسرت کے ساتھسند طب پر دستخط ثبت کیے، طب میں خصوصی کمال حاصل کیا، علاج نہایت ارزاں اورتیربہدف کرتے، نامی طبیب آپ کی حذا قت کے قائل و معترف تھے، حضرت شاہ ابو الحسن احمد نوری قد س سرہٗ کے مرید وخلیفہ تھے، حضرت تاج الفحول اور مولانا عبد العزیزی مکی سے اجازت وخلافت تھی۔ علم کلام سے شغف ورثہ میں ملا تھا، خصوصاً وہابیوں کے ردکی طرف پوری توجہ صرف کرتے، آپ کی ذا۔۔۔
مزید