پیر , 24 جمادى الآخر 1447 ہجری (مدینہ منورہ)
/ Monday, 15 December,2025

حضرت سید داود بن سید سلیمان

حضرت سید داود بن سید سلیمان علیہ الرحمۃ۔۔۔

مزید

حضرت سید داؤد

حضرت سید داؤد ابن حضرت سید حسین علیہ الرحمۃ ۔۔۔

مزید

حضرت ابراہیم بلخی

حضرت ابراہیم بلخی رحمۃ اللہ علیہ نام ونسب: اسم گرامی: حضرت ابراہیم بلخی رحمۃ اللہ علیہ۔لقب: رئیس الاصفیاء،سند الفقہاء۔بلخ کی نسبت سے"بلخی"کہلاتے ہیں۔سلسلہ نسب اس طرح ہے: ابراہیم بن یوسف بن میمون بن قدامہ بلخی  ۔علیہم الرحمہ۔آپ کا خاندان صوفیاء وصلحاء کا خاندان تھا۔جس میں بڑے شیوخ وعلماء پیدا ہوئے۔ مقامِ ولادت: آپ کی ولادت باسعادت تقریباً دوسری صدی ہجری کےآخر میں "بلخ"ایران میں ہوئی۔ تحصیل علم: ابتدائی اپنے علاقے میں حاصل کی۔پھر اعلی تعلیم کےلئے عراق کا سفر کیا کیونکہ اس وقت عراق کےبہت سے شہر علوم کےبہت بڑے مراکز تھے۔بغداد ،کوفہ،بصرہ میں بڑےآئمہ علم کےجام لٹا رہےتھے۔آپ ایک مدت تک تلمیذ امام اعظم،فقیہ اعظم،قاضی القضاۃ حضرت امام ابو یوسف رحمۃ اللہ علیہ کےسامنے زانوئے تلمذ تہہ کیا۔انہیں کی صحبت وشاگردی کی نسبت سےاصحاب امام اعظم ابوحنیفہ رضی اللہ عنہ میں بڑی قدر کی نگاہ سے دیکھے ج۔۔۔

مزید

پیر محی الدین لال بادشاہ مکھڈوی

پیر محی الدین لال بادشاہ مکھڈوی رحمۃ اللہ علیہ نام ونسب: اسم گرامی: پیر سید محی الدین ۔لقب:لال بادشاہ،راہنما تحریک پاکستان۔سلسلہ نسب اس طرح ہے:پیر سید محی الدین لال بادشاہ بن پیر غلام عباس شاہ بن پیر غلام جعفر شاہ۔علیہم الرحمہ۔ تاریخِ ولادت: آپ کی ولادت باسعادت 1326ھ مطابق 1908ء کو"مکھڈ شریف" ضلع اٹک میں ہوئی۔ تحصیل علم: آپ کی ابتدائی تعلیم خانقاہ کےمدرسے میں ہوئی۔اسی مدرسے میں علومِ دینیہ کی تکمیل فرمائی۔حضرت لال بادشاہ انتہائی ذہین،معاملہ فہم،زیرک اور صاحبِ علم وفضل انسان تھے۔علم دوستی میں مشہور تھے۔خانقاہ کےمدرسہ غوثیہ کوترقی ووسعت آپ کی کوششوں کی بدولت ہوئی۔ بیعت وخلافت: اپنے والد گرامی سید غلام عباس شاہ صاحب علیہ الرحمہ کےدست پر بیعت ہوئے،اور ان کےوصال کےبعد ان کےمسن نشین ہوئے۔ سیرت وخصائص: پیر طریقت،صاحبِ تقویٰ وفضیلت،شیخ المشائخ،راہنماء تحریک پاکستان،حضرت پیر سید محی الدین ل۔۔۔

مزید

حضرت خواجہ شمس الدین محمد حافظ شیرازی

حضرت خواجہ شمس الدین محمد حافظ شیرازی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ۔۔۔

مزید

حضرت مخدوم ابو القاسم نورالحق ٹھٹھوی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ

حضرت مخدوم ابو القاسم نورالحق ٹھٹھوی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ مخدوم ابو القاسم نور الحق بن درس ابراہیم ٹھٹوی سندھ کے مشاہیر علما اور معروف اولیا میں سے ہیں۔ آپ کے پیر و مرشد شاہ سیف الدین قُدِّسَ سِرُّہُ الْعَزِیْز نے آپ کو’’ نور الحق‘‘ کا لقب دیا تھا، لیکن آپ پورے سندھ میں ’’حضرت نقشبندی‘‘ کے نام سے مشہور ہوئے۔ آپ کے آنے سے پہلے سندھ میں صرف سہر وردیہ اور قادریہ سلاسل تھے ، سلسلۂ نقشبندیّہ کا وجود نہ تھا ۔ علومِ ظاہری حاصل کرنے کے بعد آپ نے مخدوم آدم کی رہبری میں منازلِ تصوّف طے کیں ۔ مخدوم آدم نے آپ کی ذات میں جو ہرِ قابل دیکھ کر آپ کو سرہند میں حضرت مجددِ الفِ ثانی کے پوتے حضرت سیف الدین رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ کی خدمت میں بھیج دیا، کسبِ فیض کے بعد آپ واپس ٹھٹھہ تشریف لائے تو سندھ کے جلیل القدر علمانے آپ کے ہاتھ پر بیعت کی۔ مخدوم ابو القاسم ج۔۔۔

مزید

حضرت سفیان ثوری علیہ الرحمۃ

حضرت سفیان ثوری علیہ الرحمۃ   آپ کی کنیت ابو عبداللہ اور والد کا نام سعید تھا۔ کوفی الاصل تھے۔ ظاہری اور باطنی علوم میں اپنا ثانی نہیں رکھتے تھے۔ ان کی توبہ کا آغاز اس واقعہ سے ہوا کہ ایک دن مسجد میں داخل ہوتے ہوئے لاپروائی سے بایاں قدم اندر رکھا غیب سے آواز آئی اے سفیان! کیا تم ثور ہو یعنی چوپایا ہو۔ یہ بات سنتے ہی بے ہوش ہوگئے۔ جب ہوش میں آئے تو افسوس سے اپنے منہ پر طمانچہ مارتے اور کہتے تم نے چوپایوں کی طرح مسجد میں بایاں قدم رکھا تمہیں ادب نہیں تو تیرا نام انسانوں میں کیسے رکھا جاسکتا ہے۔ ایک دن خلیفہ وقت نماز   کی جماعت کرا رہا تھا۔ مگر دوران نماز خلیفہ نے بے خیالی سے اپنے کپڑوں پر ہاتھ پھیرنا شروع کردیا۔ آپ نے فرمایا: تمہاری یہ نماز تو نماز نہیں۔ قیامت کے دن ایسی نماز کو منہ پر مارا جائے گا۔ خلیفہ وقت نے کہا: بات آہستگی سے کریں مگر آپ نے فرمایا کہ میں ایسے کلمہ ۔۔۔

مزید

حضرت امیر معاویہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ

 حضرت امیر معاویہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نام ونسب: آپ کا نام:معاویہ ،کنیت:ابو عبد الرحمن ہے۔آپ کا شجرہ نسب والد اور والدہ دونوں کی طرف سےپانچویں پشت میں سرورِ عالم ﷺمل جاتا ہے۔ آپ کا قبولِ اسلام:صحیح قول کےمطابق آپ نے خاص صلح حدیبیہ کے دن 7ھ میں اسلام قبول کرلیا تھا ۔مگر مکہ والوں کے خوف سے اپنا اسلام چھپائے رہے،جیسے حضرت عباس رضی اللہ عنہ ۔(حضرت امیرِ معاویہ پر ایک نظر:ص،36)۔اسی طرح بعض مؤرخین نے آپکو مؤلفۃ القلوب میں شمار کیا ہے یہ صحیح نہیں ہے۔(ایضا) مختصر حالات: حضرت امیرِ معاویہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ حضرت ابوسفیان بن حرب رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے بیٹے تھے۔ آپ کی والدہ کا نام ہندہ تھا۔ ظہورِ اسلام سے قبل ابوسفیان کا شمار رؤسائے عرب میں ہوتا تھا۔ جبکہ ابوسفیان اسلام کے بڑے دشمنوں میں شمار ہوتے تھے۔ فتح مکہ کے بعد جب نبی کریم ﷺ نے عام معافی کا اعلان کیا تو ابوسفیان رضی اللہ تعالی۔۔۔

مزید

حضرت عبدالکریم بن عبدالنور حلبی

حضرت عبدالکریم بن عبدالنور حلبی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ عبد الکریم بن عبد النور بن  منیر عبد الکریم حلبی: ۱۶؍رجب ۶۶۳ھ میں پیدا ہوئے۔اپنے زمانہ کے امام اور فقیہ فاضل محدث کامل تھے۔قطب الدین لقب تھا،علم شمس الدین محمود بن ابی بکر کلا باذی فرضی سے اخذ کیا اور حدیث کو بکچرت سنا اور بیان کیا یہاں تک کہ حفاظ اور نقاد حدیث میں شمار ہوئے اور کئی دفوہ حج کیا۔ کتابوں کے عاریۃً دینے میں بڑے جوانمرد تھے۔کتاب اہتمام بہ تلخیص المام اور شرح صحیح بخاری دس مجلد میں ار شرح سیرت عبد الغنی تسنیف فرمائی اور مصر کی ایک تاریخ کچھ اوپر دس جلد میں لکھی،علاوہ ان کے اور بہت کتابیں تصنیف کیں اور سلخ ماہِ رجب ۷۳۵ھ میں اس جہان فانی سے رحلت کی،’’محدث مقبولہ‘‘ تاریخ وفات ہے۔ (حدائق الحنفیہ)۔۔۔

مزید

محمد بن ادریس امام شافعی

حضرت محمد بن ادریس امام شافعی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کنیت ابوعبداللہ، لقب شافعی، نام محمد بن ادریس تھا۔ آپ قبیلۂ قریش سے تعلق رکھتے تھے۔ آپ کا نسب نامہ آٹھ واسطوں سے حضرت عبدالمطلب سے ملتا ہے۔ آپ کی والدہ کا نام حضرت ام الحسن بنت حمزہ بن قاسم بن زید بن حسن بن علی ابن ابی طالب کرم اللہ وجہہ ہے۔ اسی لیے آپ کو قریشی، ہاشمی، علوی اور فاطمی کہا جاتا ہے۔ ائمہ اربعہ میں سے امام سوئم ہیں۔ جب تک مدینہ میں رہے حضرت امام مالک سے پڑھتے رہے۔ جب عراق میں آئے امام محمد بن حسن شاگردِ حضرت امام اعظم سے استفادہ کیا۔ آپ کی ولادت بمقام غرہ یا عسقلان یا بقول دیگر مناور ۱۵۰ھ میں ہوئی۔ امامِ شافعی رحمۃ اللہ علیہ تیرہ سال کی عمر میں حرم میں کہہ رہے تھے: سلونی بما شئتم۔ جو چاہتے ہو مجھ سے پوچھو۔ پندرہ سال کی عمر میں فتویٰ دینے لگے۔ امام احمد بن حنبل﷫ جنھیں تین ہزار احادیث یاد تھیں آپ کی شاگردی میں فخر محسوس کرتے ۔۔۔

مزید